متّی 17

17
حُضُور عیسیٰ کی صورت کا بدل جانا
1چھ دِن کے بعد حُضُور عیسیٰ نے پطرس، یعقُوب اَور اُس کے بھایٔی یُوحنّؔا کو اَپنے ساتھ لیا اَور اُنہیں ایک اُونچے پہاڑ پر الگ لے گیٔے۔ 2وہاں اُن کے سامنے حُضُور کی صورت بدل گئی۔ اَور حُضُور کا چہرہ سُورج کی مانِند چمکنے لگا اَور حُضُور کے کپڑے نُور کی مانِند سفید ہو گئے۔ 3اُسی وقت حضرت مُوسیٰ اَور ایلیاؔہ حُضُور عیسیٰ سے باتیں کرتے ہوئے نظر آئے۔
4پھر پطرس نے حُضُور عیسیٰ سے کہا، ”اَے خُداوؔند، ہمارا یہاں رہنا اَچھّا ہے۔ اگر آپ چاہیں تو میں تین ڈیرے کھڑے کروں، ایک آپ کے لیٔے، ایک حضرت مُوسیٰ اَور ایک ایلیاؔہ کے لیٔے۔“
5وہ یہ کہہ ہی رہے تھے کہ ایک نُورانی بادل نے اُن پر سایہ کر لیا اَور اُس بادل میں سے آواز آئی، ”یہ میرا پیارا بیٹا ہے جِس سے میں مَحَبّت رکھتا ہُوں؛ اَور جِس سے میں بہت خُوش ہُوں، اِس کی بات غور سے سُنو!“
6جَب شاگردوں نے یہ سُنا تو ڈر کے مارے مُنہ کے بَل زمین پر گِر گیٔے۔ 7لیکن حُضُور عیسیٰ نے پاس آکر اُنہیں چھُوا اَور فرمایا، ”اُٹھو، ڈرو مت۔“ 8جَب اُنہُوں نے نظریں اُٹھائیں تو حُضُور عیسیٰ کے سِوا اَور کسی کو نہ دیکھا۔
9جَب وہ پہاڑ سے نیچے اُتر رہے تھے تو حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں تَاکید کی، ”جَب تک اِبن آدمؔ مُردوں میں سے جی نہ اُٹھے، جو کُچھ تُم نے دیکھاہے اِس واقعہ کا ذِکر کسی سے نہ کرنا۔“
10شاگردوں نے حُضُور سے پُوچھا، ”پھر شَریعت کے عالِم یہ کیوں کہتے ہیں کہ حضرت ایلیاؔہ کا پہلے آنا ضروُری ہے؟“
11حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”ایلیاؔہ ضروُر آئے گا اَور سَب کُچھ بحال کرے گا۔ 12لیکن میں تُم سے کہتا ہُوں کہ ایلیاؔہ تو پہلے ہی آ چُکاہے، اَور اُنہُوں نے اُسے نہیں پہچانا لیکن جَیسا چاہا وَیسا اُس کے ساتھ کیا۔ اِسی طرح اِبن آدمؔ بھی اُن کے ہاتھوں دُکھ اُٹھائے گا۔“ 13تَب شاگرد سمجھ گیٔے کہ وہ اُن سے حضرت یحییٰ پاک غُسل دینے والے کے بارے میں کہہ رہے ہیں۔
عیسیٰ کا ایک بَدرُوح گرفت لڑکے کو شفا بخشنا
14اَور جَب وہ ہُجوم کے پاس آئے تو ایک آدمی حُضُور عیسیٰ کے پاس آیا اَور آپ کے سامنے گُھٹنے ٹیک کرکہنے لگا۔ 15”اَے خُداوؔند، میرے بیٹے پر رحم کر، کیونکہ اُسے مِرگی کی وجہ سے اَیسے سخت دَورے پڑتے ہیں کہ وہ اکثر آگ یا پانی میں گِر پڑتا ہے۔ 16اَور میں اُسے آپ کے شاگردوں کے پاس لایاتھا لیکن وہ اُسے شفا نہ دے سکے۔“
17حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”اَے بےاِعتقاد اَور ٹیڑھی پُشت، میں کب تک تمہارے ساتھ تمہاری برداشت کرتا رہُوں گا؟ لڑکے کو یہاں میرے پاس لاؤ۔“ 18حُضُور عیسیٰ نے بَدرُوح کو ڈانٹا اَور وہ لڑکے میں سے نِکل گئی اَور وہ اُسی وقت اَچھّا ہو گیا۔
19تَب شاگردوں نے تنہائی میں حُضُور عیسیٰ کے پاس آکر پُوچھا، ”ہم اِس بَدرُوح کو کیوں نہیں نکال سکے؟“
20حُضُور نے جَواب دیا، ”اِس لیٔے کہ تمہارا ایمان کم ہے۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر تمہارا ایمان رائی کے دانے کے بَرابر بھی ہوتا، تو، ’تُم اِس پہاڑ سے کہہ سکوگے کہ یہاں سے وہاں سَرک جا،‘ تو وہ سَرک جائے گا۔ اَور تمہارے لیٔے کویٔی کام بھی ناممکن نہ ہوگا۔ 21لیکن اِس قِسم کی بَدرُوح دعا اَور روزہ کے بغیر نہیں نکلتی۔“#17‏:21 مرقُ 9‏:29‏کچھ نَوِشتوں میں یہ آیت شامل نہیں کی گئی ہے۔‏
حُضُور عیسیٰ کی اَپنی موت کی بابت دُوسری پیشن گوئی
22جَب وہ صُوبہ گلِیل میں ایک ساتھ جمع ہوئے تو حُضُور عیسیٰ نے اُن سے فرمایا، ”اِبن آدمؔ آدمیوں کے حوالہ کیا جائے گا۔ 23وہ اُسے قتل کر ڈالیں گے اَور وہ تیسرے دِن پھر سے جی اُٹھے گا۔“ شاگرد یہ سُن کر نہایت ہی غمگین ہوئے۔
بیت المُقدّس کا محصُول
24اَور جَب وہ کَفرنحُومؔ میں پہُنچے تَب، دو دِرہم بیت المُقدّس کا محصُول لینے والے پطرس کے پاس آکر پُوچھنے لگے کہ، ”کیا تمہارا اُستاد بیت المُقدّس کا مُقرّرہ محصُول اَدا نہیں کرتا؟“
25پطرس نے جَواب دیا، ”ہاں، اَدا کرتا ہے۔“
جَب پطرس گھر میں داخل ہوئے تو حُضُور عیسیٰ نے پہلے یہی فرمایا، ”اَے شمعُونؔ! تمہارا کیا خیال ہے؟ دُنیا کے بادشاہ کِن لوگوں سے محصُول یا جزیہ لیتے ہیں؟ اَپنے بیٹوں سے یا غیروں سے؟“
26جَب پطرس نے کہا، ”غیروں سے۔“
تَب حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”پھر تو بیٹے بَری ہوئے۔ 27لیکن ہم اُن کے لیٔے ٹھوکر کا باعث نہ ہوں، اِس لیٔے تُم جھیل پر جا کر بَنسی ڈالو اَورجو مچھلی پہلے ہاتھ آئے، اُس کا مُنہ کھولنا تو تُمہیں چار دِرہم کا سِکّہ ملے گا۔ اُسے لے جانا اَور ہم دونوں کے لیٔے محصُول اَدا کردینا۔“

선택된 구절:

متّی 17: UCV

하이라이트

공유

복사

None

모든 기기에 하이라이트를 저장하고 싶으신가요? 회원가입 혹은 로그인하세요