متّی 11

11
حضرت یحییٰ کے شک کو دُور کرنا
1جَب حُضُور عیسیٰ اَپنے بَارہ شاگردوں کو ہدایت دے چُکے تو وہاں سے گلِیل کے اُن شہروں کو روانہ ہویٔے تاکہ اُن میں بھی تعلیم دیں اَور مُنادی کریں۔
2حضرت یحییٰ نے، قیدخانہ میں، المسیؔح کے کاموں کے بارے میں سُنا تو، اُنہُوں نے اَپنے شاگردوں کو تحقِیقات کرنے بھیجا 3”کیا آنے والے المسیؔح آپ ہی ہیں، یا ہم کسی اَور کی راہ دیکھیں؟“
4حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں جَواب دیا کہ ”جو کُچھ تُم دیکھتے اَور سُنتے ہو، جا کر حضرت یحییٰ سے بَیان کردو: 5کہ اَندھے دیکھتے ہیں، لنگڑے چلتے ہیں، اَور کوڑھی#11‏:5 کوڑھی روایتی طور پر یُونانی لفظ لیپرسی کا ترجُمہ کوڑھ کیا گیا ہے، یہ لفظ جلد کی کیٔی بیماریوں کے لیٔے اِستعمال کیا جاتا تھا۔‏ پاک صَاف کیٔے جاتے ہیں، بہرے سُنتے ہیں، مُردے زندہ کیٔے جاتے ہیں اَور غریبوں کو خُوشخبری سُنایٔی جاتی ہے۔ 6مُبارک ہے وہ جو میرے سبب سے ٹھوکر نہ کھائے۔“
7جَب حضرت یحییٰ کے شاگرد وہاں سے جا ہی رہے تھے، حُضُور عیسیٰ حضرت یحییٰ کے بارے میں ہُجوم سے کہنے لگے: ”تُم بیابان میں کیا دیکھنے گیٔے تھے؟ کیا ہَوا سے ہلتے ہویٔے سَرکنڈے کو؟ 8اگر نہیں، تو پھر کیا دیکھنے گیٔے تھے؟ نفیس کپڑے پہنے ہوئے کسی شخص کو؟ اُنہیں، جو نفیس کپڑے پہنتے ہیں وہ شاہی محلوں میں رہتے ہیں۔ 9آخِر تُم کیا دیکھنے گیٔے تھے؟ کیا کسی نبی کو؟ ہاں، میں تُمہیں بتاتا ہُوں کہ نبی سے بھی بَڑے کو۔ 10یہ وُہی ہے جِس کی بابت صحیفہ میں لِکھّا ہے:
” ’دیکھ! میں اَپنا پیغمبر تیرے آگے بھیج رہا ہُوں،
جو تیرے آگے تیری راہ تیّار کرے گا۔‘#11‏:10 ملاکی 3‏:1‏‏
11میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو عورتوں سے پیدا ہوئے ہیں اُن میں حضرت یحییٰ پاک غُسل دینے والے سے بڑا کویٔی نہیں ہُوا، لیکن جو آسمان کی بادشاہی میں سَب سے چھوٹاہے وہ حضرت یحییٰ سے بھی بڑا ہے۔ 12حضرت یحییٰ پاک غُسل دینے والے کے دِنوں سے اَب تک، خُدا کی بادشاہی قُوّت کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اَور زورآور شخص اُس پر حملہ کر رہے ہیں۔ 13کیونکہ سارے نَبیوں اَور توریت نے حضرت یحییٰ تک پیشن گوئی کی۔ 14اگر تُم چاہو تو مانو؛ حضرت ایلیاؔہ جو آنے والے تھے وہ یحییٰ ہی ہیں۔ 15جِس کے پاس سُننے کے کان ہوں وہ سُن لے۔
16”میں اِس زمانہ کے لوگوں کی کس سے تشبیہ دُوں؟ وہ اُن لڑکوں کی مانِند ہیں جو بازاروں میں بَیٹھے ہوئے اَپنے ہمجولیوں کو پُکار کر کہتے ہیں:
17” ’ہم نے تمہارے لیٔے بانسری بجائی،
لیکن تُم نہ ناچے؛
ہم نے مرثیہ پڑھا،
تَب بھی تُم نے ماتم نہ کیا۔ ‘
18کیونکہ حضرت یحییٰ نہ کھاتے تھے اَور نہ پیتے تھے، اَور لوگ کہتے ہیں، ’اُس میں بَدرُوح ہے۔‘ 19اِبن آدمؔ کھاتے پیتے آیا، اَور وہ کہتے ہیں دیکھو، ’یہ کھاؤ اَور شرابی آدمی، محصُول لینے وَالوں اَور گنہگاروں کا یار۔ ‘ مگر حِکمت اَپنے کاموں سے راست ٹھہرتی ہے۔“
تَوبہ نہ کرنے والے شہروں پر لعنت
20تَب حُضُور عیسیٰ اُن شہروں کو ملامت کرنے لگے جِن میں حُضُور نے اَپنے سَب سے زِیادہ معجزے دکھائے تھے لیکن اُنہُوں نے تَوبہ نہ کی تھی۔ 21”اَے خُرازِینؔ! تُجھ پر افسوس، اَے بیت صیؔدا! تُجھ پر افسوس، کیونکہ جو معجزے تمہارے درمیان دکھائے گیٔے اگر صُورؔ اَور صیؔدا میں دکھائے جاتے، تو وہ ٹاٹ اوڑھ کر اَور سَر پر راکھ ڈال کر کب کے تَوبہ کرچُکے ہوتے۔ 22لیکن میں تُم سے کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن صُورؔ اَور صیؔدا کا حال تمہارے حال سے زِیادہ قابِل برداشت ہوگا۔ 23اَور تُو اَے کَفرنحُومؔ، کیا تو آسمان تک بُلند کیا جائے گا؟ ہر گز نہیں، بَلکہ تُو عالمِ اَرواح#11‏:23 عالمِ اَرواح مُردوں کی دُنیا‏ میں اُتار دیا جائے گا۔ کیونکہ یہ معجزے جو تُجھ میں دکھائے گیٔے اگر سدُومؔ میں دکھائے جاتے تو وہ آج کے دِن تک قائِم رہتا۔ 24لیکن میں تُم سے کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن سدُومؔ کا حال تمہارے حال سے زِیادہ قابِل برداشت ہوگا۔“
آسمانی باپ کا حُضُور عیسیٰ میں ظاہر ہونا
25اُسی گھڑی حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”اَے باپ! آسمان اَور زمین کے خُداوؔند! میں آپ کی حَمد کرتا ہُوں کہ آپ نے یہ باتیں عالِموں اَور دانِشوروں سے پوشیدہ رکھیں، اَور بچّوں پر ظاہر کیں۔ 26ہاں، اَے باپ! کیونکہ آپ کی خُوشی اِسی میں تھی۔
27”ساری چیزیں میرے باپ کی طرف سے میرے سُپرد کر دی گئی ہیں۔ اَور سِوا باپ کے بیٹے کو کویٔی نہیں جانتا ہے، اَور سِوا بیٹے کے کویٔی نہیں جانتا کہ باپ کون ہے اَور سِوائے اُس شخص کے جِس پر بیٹا باپ کو ظاہر کرنے کا اِرادہ کرے۔
28”اَے محنت کشو اَور بوجھ سے دبے ہوئے لوگوں، میرے پاس آؤ اَور میں تُمہیں آرام بخشُوں گا۔ 29میرا جؤا اَپنے اُوپر اُٹھالو اَور مُجھ سے سیکھو، کیونکہ میں حلیم ہُوں اَور دل کا فروتن اَور تمہاری رُوحوں کو آرام ملے گا۔ 30کیونکہ میرا جؤا آسان اَور میرا بوجھ ہلکا ہے۔“

선택된 구절:

متّی 11: UCV

하이라이트

공유

복사

None

모든 기기에 하이라이트를 저장하고 싶으신가요? 회원가입 혹은 로그인하세요