YouVersion Logo
Search Icon

حزقی ایل 22

22
یروشلم خوں ریزی کا شہر ہے
1رب کا کلام مجھ پر نازل ہوا، 2”اے آدم زاد، کیا تُو یروشلم کی عدالت کرنے کے لئے تیار ہے؟ کیا تُو اِس قاتل شہر پر فیصلہ کرنے کے لئے مستعد ہے؟ پھر اُس پر اُس کی مکروہ حرکتیں ظاہر کر۔ 3اُسے بتا،
’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اے یروشلم بیٹی، تیرا انجام قریب ہی ہے، اور یہ تیرا اپنا قصور ہے۔ کیونکہ تُو نے اپنے درمیان معصوموں کا خون بہایا اور اپنے لئے بُت بنا کر اپنے آپ کو ناپاک کر دیا ہے۔ 4اپنی خوں ریزی سے تُو مجرم بن گئی ہے، اپنی بُت پرستی سے ناپاک ہو گئی ہے۔ تُو خود اپنی عدالت کا دن قریب لائی ہے۔ اِسی وجہ سے تیرا انجام قریب آ گیا ہے، اِسی لئے مَیں تجھے دیگر اقوام کی لعن طعن اور تمام ممالک کے مذاق کا نشانہ بنا دوں گا۔ 5سب تجھ پر ٹھٹھا ماریں گے، خواہ وہ قریب ہوں یا دُور۔ تیرے نام پر داغ لگ گیا ہے، تجھ میں فساد حد سے زیادہ بڑھ گیا ہے۔
6اسرائیل کا جو بھی بزرگ تجھ میں رہتا ہے وہ اپنی پوری طاقت سے خون بہانے کی کوشش کرتا ہے۔ 7تیرے باشندے اپنے ماں باپ کو حقیر جانتے ہیں۔ وہ پردیسی پر سختی کر کے یتیموں اور بیواؤں پر ظلم کرتے ہیں۔ 8جو مجھے مُقدّس ہے اُسے تُو پاؤں تلے کچل دیتی ہے۔ تُو میرے سبت کے دنوں کی بےحرمتی بھی کرتی ہے۔
9تجھ میں ایسے تہمت لگانے والے ہیں جو خوں ریزی پر تُلے ہوئے ہیں۔ تیرے باشندے پہاڑوں کی ناجائز قربان گاہوں کے پاس قربانیاں کھاتے اور تیرے درمیان شرم ناک حرکتیں کرتے ہیں۔ 10بیٹا ماں سے ہم بستر ہو کر باپ کی بےحرمتی کرتا ہے، شوہر ماہواری کے دوران بیوی سے صحبت کر کے اُس سے زیادتی کرتا ہے۔ 11ایک اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرتا ہے جبکہ دوسرا اپنی بہو کی بےحرمتی اور تیسرا اپنی سگی بہن کی عصمت دری کرتا ہے۔ 12تجھ میں ایسے لوگ ہیں جو رشوت کے عوض قتل کرتے ہیں۔ سود قابلِ قبول ہے، اور لوگ ایک دوسرے پر ظلم کر کے ناجائز نفع کماتے ہیں۔ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اے یروشلم، تُو مجھے سراسر بھول گئی ہے!
13تیرا ناجائز نفع اور تیرے بیچ میں خوں ریزی دیکھ کر مَیں غصے میں تالی بجاتا ہوں۔ 14سوچ لے! جس دن مَیں تجھ سے نپٹوں گا تو کیا تیرا حوصلہ قائم اور تیرے ہاتھ مضبوط رہیں گے؟ یہ میرا، رب کا فرمان ہے، اور مَیں یہ کروں گا بھی۔ 15مَیں تجھے دیگر اقوام و ممالک میں منتشر کر کے تیری ناپاکی دُور کروں گا۔ 16پھر جب دیگر قوموں کے دیکھتے دیکھتے تیری بےحرمتی ہو جائے گی تب تُو جان لے گی کہ مَیں ہی رب ہوں‘۔“
اسرائیلی قوم بھٹی میں دھات کا مَیل ہے
17رب مزید مجھ سے ہم کلام ہوا، 18”اے آدم زاد، اسرائیلی قوم میرے نزدیک اُس مَیل کی مانند بن گئی ہے جو چاندی کو خالص کرنے کے بعد بھٹی میں باقی رہ جاتا ہے۔ سب کے سب اُس تانبے، ٹین، لوہے اور سیسے کی مانند ہیں جو بھٹی میں رہ جاتا ہے۔ وہ کچرا ہی ہیں۔ 19چنانچہ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ چونکہ تم بھٹی میں بچا ہوا مَیل ہو اِس لئے مَیں تمہیں یروشلم میں اکٹھا کر کے 20بھٹی میں پھینک دوں گا۔ جس طرح چاندی، تانبے، لوہے، سیسے اور ٹین کی آمیزش کو تپتی بھٹی میں پھینکا جاتا ہے تاکہ پگھل جائے اُسی طرح مَیں تمہیں غصے میں اکٹھا کروں گا اور بھٹی میں پھینک کر پگھلا دوں گا۔ 21مَیں تمہیں جمع کر کے آگ میں پھینک دوں گا اور بڑے غصے سے ہَوا دے کر تمہیں پگھلا دوں گا۔ 22جس طرح چاندی بھٹی میں پگھل جاتی ہے اُسی طرح تم یروشلم میں پگھل جاؤ گے۔ تب تم جان لو گے کہ مَیں رب نے اپنا غضب تم پر نازل کیا ہے۔“
پوری قوم قصوروار ہے
23رب مجھ سے ہم کلام ہوا، 24”اے آدم زاد، ملکِ اسرائیل کو بتا، ’غضب کے دن تجھ پر مینہ نہیں برسے گا بلکہ تُو بارش سے محروم رہے گا۔‘
25ملک کے بیچ میں سازش کرنے والے راہنما شیرببر کی مانند ہیں جو دہاڑتے دہاڑتے اپنا شکار پھاڑ لیتے ہیں۔ وہ لوگوں کو ہڑپ کر کے اُن کے خزانے اور قیمتی چیزیں چھین لیتے اور ملک کے درمیان ہی متعدد عورتوں کو بیوائیں بنا دیتے ہیں۔
26ملک کے امام میری شریعت سے زیادتی کر کے اُن چیزوں کی بےحرمتی کرتے ہیں جو مجھے مُقدّس ہیں۔ نہ وہ مُقدّس اور عام چیزوں میں امتیاز کرتے، نہ پاک اور ناپاک اشیا کا فرق سکھاتے ہیں۔ نیز، وہ میرے سبت کے دن اپنی آنکھوں کو بند رکھتے ہیں تاکہ اُس کی بےحرمتی نظر نہ آئے۔ یوں اُن کے درمیان ہی میری بےحرمتی کی جاتی ہے۔
27ملک کے درمیان کے بزرگ بھیڑیوں کی مانند ہیں جو اپنے شکار کو پھاڑ پھاڑ کر خون بہاتے اور لوگوں کو موت کے گھاٹ اُتارتے ہیں تاکہ ناروا نفع کمائیں۔
28ملک کے نبی فریب دہ رویائیں اور جھوٹے پیغامات سنا کر لوگوں کے بُرے کاموں پر سفیدی پھیر دیتے ہیں تاکہ اُن کی غلطیاں نظر نہ آئیں۔ وہ کہتے ہیں، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے‘ حالانکہ رب نے اُن پر کچھ نازل نہیں کیا ہوتا۔
29ملک کے عام لوگ بھی ایک دوسرے کا استحصال کرتے ہیں۔ وہ ڈکیت بن کر غریبوں اور ضرورت مندوں پر ظلم کرتے اور پردیسیوں سے بدسلوکی کر کے اُن کا حق مارتے ہیں۔
30اسرائیل میں مَیں ایسے آدمی کی تلاش میں رہا جو ملک کے لئے حفاظتی چاردیواری تعمیر کرے، جو میرے حضور آ کر دیوار کے رخنے میں کھڑا ہو جائے تاکہ مَیں ملک کو تباہ نہ کروں۔ لیکن مجھے ایک بھی نہ ملا جو اِس قابل ہو۔ 31چنانچہ مَیں اپنا غضب اُن پر نازل کروں گا اور اُنہیں اپنے سخت قہر سے بھسم کروں گا۔ تب اُن کے غلط کاموں کا نتیجہ اُن کے اپنے سروں پر آئے گا۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔“

Currently Selected:

حزقی ایل 22: URDGVU

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in