پَیدائش 6
6
اِنسان کی بدی
1جب رُویِ زمِین پر آدمی بُہت بڑھنے لگے اور اُن کے بیٹیاں پَیدا ہُوئیِں۔ 2تو خُدا کے بیٹوں نے آدمی کی بیٹِیوں کو دیکھا کہ وہ خُوب صُورت ہیں اور جِن کو اُنہوں نے چُنا اُن سے بیاہ کر لِیا۔ 3تب خُداوند نے کہا کہ میری رُوح اِنسان کے ساتھ ہمیشہ مُزاحمت نہ کرتی رہے گی کیونکہ وہ بھی تو بشر ہے تَو بھی اُس کی عُمر ایک سَو بِیس برس کی ہو گی۔ 4اُن دِنوں میں زمِین پر جبّار تھے اور بعد میں جب خُدا کے بیٹے اِنسان کی بیٹِیوں کے پاس گئے تو اُن کے لِئے اُن سے اَولاد ہُوئی۔ یہی قدِیم زمانہ کے سُورما ہیں جو بڑے نامور ہُوئے ہیں۔
5اور خُداوند نے دیکھا کہ زمِین پر اِنسان کی بدی بُہت بڑھ گئی اور اُس کے دِل کے تصوُّر اور خیال سدا بُرے ہی ہوتے ہیں۔ 6تب خُداوند زمِین پر اِنسان کو پَیدا کرنے سے ملُول ہُؤا اور دِل میں غم کِیا۔ 7اور خُداوند نے کہا کہ مَیں اِنسان کو جِسے مَیں نے پَیدا کِیا رُویِ زمِین پر سے مِٹا ڈالُوں گا۔ اِنسان سے لے کر حَیوان اور رینگنے والے جاندار اور ہوا کے پرِندوں تک کیونکہ مَیں اُن کے بنانے سے ملُول ہُوں۔ 8مگر نُوحؔ خُداوند کی نظر میں مقبُول ہُؤا۔
نُوحؔ
9نُوحؔ کا نسب نامہ یہ ہے۔ نُوحؔ مَردِ راست باز اور اپنے زمانہ کے لوگوں میں بے عَیب تھا اور نُوحؔ خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا۔ 10اور اُس سے تِین بیٹے سِمؔ حامؔ اور یافتؔ پَیدا ہُوئے۔ 11پر زمِین خُدا کے آگے ناراست ہو گئی تھی اور وہ ظُلم سے بھری تھی۔ 12اور خُدا نے زمِین پر نظر کی اور دیکھا کہ وہ ناراست ہو گئی ہے کیونکہ ہر بشر نے زمِین پر اپنا طرِیقہ بِگاڑ لِیا تھا۔
13اور خُدا نے نُوحؔ سے کہا کہ تمام بشر کا خاتِمہ میرے سامنے آ پُہنچا ہے کیونکہ اُن کے سبب سے زمِین ظُلم سے بھر گئی۔ سو دیکھ مَیں زمِین سمیت اُن کو ہلاک کرُوں گا۔ 14تُو گوپھر کی لکڑی کی ایک کشتی اپنے لِئے بنا۔ اُس کشتی میں کوٹھرِیاں تیّار کرنا اور اُس کے اندر اور باہر رال لگانا۔ 15اور اَیسا کرنا کہ کشتی کی لمبائی تِین سَو ہاتھ۔ اُس کی چَوڑائی پچاس ہاتھ اور اُس کی اُونچائی تِیس ہاتھ ہو۔ 16اور اُس کشتی میں ایک رَوشن دان بنانا اور اُوپر سے ہاتھ بھر چھوڑ کر اُسے ختم کر دینا اور اُس کشتی کا دروازہ اُس کے پہلُو میں رکھنا اور اُس میں تِین درجے بنانا۔ نِچلا۔ دُوسرا اور تِیسرا۔ 17اور دیکھ مَیں خود زمِین پر پانی کا طُوفان لانے والا ہُوں تاکہ ہر بشر کو جِس میں زِندگی کا دَم ہے دُنیا سے ہلاک کر ڈالُوں اور سب جو زمِین پر ہیں مَر جائیں گے۔ 18پر تیرے ساتھ مَیں اپنا عہد قائِم کرُوں گا اور تُو کشتی میں جانا۔ تُو اور تیرے ساتھ تیرے بیٹے اور تیری بِیوی اور تیرے بیٹوں کی بِیویاں۔ 19اور جانوروں کی ہر قِسم میں سے دو دو اپنے ساتھ کشتی میں لے لینا کہ وہ تیرے ساتھ جیتے بچیں۔ وہ نر و مادہ ہوں۔ 20اور پرِندوں کی ہر قِسم میں سے اور چرندوں کی ہر قِسم میں سے اور زمِین پر رینگنے والوں کی ہر قِسم میں سے دو دو تیرے پاس آئیں تاکہ وہ جِیتے بچیں۔ 21اور تُو ہر طرح کی کھانے کی چِیز لے کر اپنے پاس جمع کر لینا کیونکہ یِہی تیرے اور اُن کے کھانے کو ہو گا۔ 22اور نُوحؔ نے یُوں ہی کِیا۔ جَیسا خُدا نے اُسے حُکم دِیا تھا وَیسا ہی عمل کِیا۔
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.