یسوع مسیح کی زندگی 2نمونہ

بپتسمہ دینے والے کی تصدیق۔
فیس بک پر دیکھ کر لگتا ہے کہ ہماری زندگی بہت اچھی ہے...
حسد ہر طرف چھایا ہوا ہے۔ ہم ایک ایسی دنیا میں رہتے ہیں جہاں ہر وقت ایک دوسرے کا موازنہ کرتے ہیں۔ ہم اپنی بہترین تصویریں فیس بک پر لگاتے ہیں، انسٹاگرام پر اپنی کامیابیاں دکھاتے ہیں، اور سب کو بتاتے ہیں کہ ہم کتنے خوشحال ہیں۔
مجھے بھی نئے گیجٹس خریدنے کا شوق ہے: ایک نیا فون، ایک نئی گھڑی۔ میں انہیں حاصل کرنے کے لیے پوری کوشش کرتا ہوں، لیکن جب وہ چیزیں میرے پاس آ جاتی ہیں، تو جلد ہی ان کی عادت ہو جاتی ہے اور دل کسی نئی اور بہتر چیز کی خواہش کرنے لگتا ہے۔
یسوع کی زندگی کے اس حصے میں، ہم دیکھتے ہیں کہ بپتسمہ دینے والے یوحنا کے شاگرد اس سے بحث کر رہے ہیں۔
یوحنا اُس وقت کے سب سے عظیم اساتذہ میں سے ایک تھے۔ ان کا موازنہ قدیم نبی ایلیاہ سے کیا جاتا ہے۔ وہ ایک جوشیلا مبلغ تھا، جو لوگوں کو توبہ کی دعوت دیتا اور بپتسمہ دیتا تھا۔
اسی دوران یسوع منظر پر آتے ہیں۔
پہلے یسوع یوحنا سے بپتسمہ لیتے ہیں۔ یوحنا ابتدا میں ایسا کرنے سے ہچکچاتے ہیں کیونکہ وہ یسوع کی عظمت سے آگاہ تھے، لیکن پھر انہوں نے فرمانبرداری کرتے ہوئے بپتسمہ دے دیا۔
چند مہینے بعد، جب یسوع کے شاگرد بھی بپتسمہ دینے لگے، یوحنا کے شاگردوں نے اس سے کہا:
"کیا آپ کو برا نہیں لگتا کہ اب سب یسوع کے پاس جا رہے ہیں؟"
لیکن یوحنا نے عظیم فروتنی سے جواب دیا:
"ضرور ہے کہ وہ بڑھے اور میں گھٹوں۔"
یہ الفاظ واقعی خاص ہیں۔
کیا آج کے زمانے میں کوئی اس طرح سوچ سکتا ہے؟ آج تو اکثر لوگ اپنی اہمیت بڑھانے میں لگے رہتے ہیں۔
لیکن یوحنا کی سوچ کا راز اس سے پہلے کے ایک اعلان میں ہے:
یوحنا نے گواہی دی کہ یسوع ہی مسیحا، نجات دہندہ ہے۔
میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتا ہوں کہ آپ بھی یسوع کو مسیحا کے طور پر پہچانیں۔
میں نے بھی اسے جاننا شروع کیا ہے اور آج میں دل سے کہہ سکتا ہوں:
"یسوع میری زندگی میں پہلے سے زیادہ اہم ہوتا جا رہا ہے، اور میں روز اس کے سامنے جھک رہا ہوں۔"
یِسُوع اور یُوحنّا بپتسِمہ دینے والا
22اِن باتوں کے بعد یِسُوعؔ اور اُس کے شاگِرد یہُودیہ کے مُلک میں آئے اور وہ وہاں اُن کے ساتھ رہ کر بپتِسمہ دینے لگا۔23اور یُوحنّا بھی شالِیم کے نزدِیک عینوؔن میں بپتِسمہ دیتا تھا کیونکہ وہاں پانی بُہت تھا اور لوگ آ کر بپتِسمہ لیتے تھے۔24کیونکہ یُوحنّا اُس وقت تک قَید خانہ میں ڈالا نہ گیا تھا۔
25پس یُوحنّا کے شاگِردوں کی کِسی یہُودی کے ساتھ طہارت کی بابت بحث ہُوئی۔26اُنہوں نے یُوحنّا کے پاس آ کر کہا اَے ربیّ! جو شخص یَردؔن کے پار تیرے ساتھ تھا جِس کی تُو نے گواہی دی ہے دیکھ وہ بپتِسمہ دیتا ہے اور سب اُس کے پاس آتے ہیں۔
27یُوحنّا نے جواب میں کہا اِنسان کُچھ نہیں پا سکتا جب تک اُس کو آسمان سے نہ دِیا جائے۔28تُم خُود میرے گواہ ہو کہ مَیں نے کہا مَیں مسِیح نہیں مگر اُس کے آگے بھیجا گیا ہُوں۔29جِس کی دُلہن ہے وہ دُلہا ہے مگر دُلہا کا دوست جو کھڑا ہُؤا اُس کی سُنتا ہے دُلہا کی آواز سے بُہت خُوش ہوتا ہے۔ پس میری یہ خُوشی پُوری ہو گئی۔30ضرُور ہے کہ وہ بڑھے اور مَیں گھٹُوں۔
وہ جو آسمان سے آیا ہے
31جو اُوپر سے آتا ہے وہ سب سے اُوپر ہے۔ جو زمِین سے ہے وہ زمِین ہی سے ہے اور زمِین ہی کی کہتا ہے۔ جو آسمان سے آتا ہے وہ سب سے اُوپر ہے۔32جو کُچھ اُس نے دیکھا اور سُنا اُسی کی گواہی دیتا ہے اور کوئی اُس کی گواہی قبُول نہیں کرتا۔33جِس نے اُس کی گواہی قبُول کی اُس نے اِس بات پر مُہر کر دی کہ خُدا سچّا ہے۔34کیونکہ جِسے خُدا نے بھیجا وہ خُدا کی باتیں کہتا ہے۔ اِس لِئے کہ وہ رُوح ناپ ناپ کر نہیں دیتا۔35باپ بیٹے سے مُحبّت رکھتا ہے اور اُس نے سب چِیزیں اُس کے ہاتھ میں دے دی ہیں۔36جو بیٹے پر اِیمان لاتا ہے ہمیشہ کی زِندگی اُس کی ہے لیکن جو بیٹے کی نہیں مانتا زِندگی کو نہ دیکھے گا بلکہ اُس پر خُدا کا غَضب رہتا ہے۔
کلام
مطالعاتی منصوبہ کا تعارف

یہ مختصر مطالعہ ہمیں یسوع مسیح کی زندگی کے اہم پہلوؤں پر غور کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ یہ منصوبہ یسوع کی محبت، خدمت، قربانی، اور انسانیت کو نجات بخشنے کی بے پناہ خواہش کو سمجھنے کا موقع فراہم کرتا ہے
More
یہ منصوبہ فراہم کرنے کے لیے ہم Jesus.net - Urdu کا شکریہ ادا کرنا چاہیں گے۔ مزید معلومات کے لیے، براہ کرم ملاحظہ کریں: https://jesus.net/a-miracle-every-day