زکریاہ 1:4-14
زکریاہ 1:4-14 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور وہ فرِشتہ جو مُجھ سے باتیں کرتا تھا پِھر آیا اور اُس نے گویا مُجھے نِیند سے جگا دِیا۔ اور پُوچھا تُو کیا دیکھتا ہے؟ اور مَیں نے کہا کہ مَیں ایک سونے کا شمعدان دیکھتا ہُوں جِس کے سر پر ایک کٹورا ہے اور اُس کے اُوپر سات چراغ ہیں اور اُن ساتوں چراغوں پر اُن کی سات سات نلِیاں۔ اور اُس کے پاس زَیتُون کے دو درخت ہیں ایک تو کٹورے کی دہنی طرف اور دُوسرا بائِیں طرف۔ اور مَیں نے اُس فرِشتہ سے جو مُجھ سے کلام کرتا تھا پُوچھا اَے میرے آقا یہ کیا ہیں؟ تب اُس فرِشتہ نے جو مُجھ سے کلام کرتا تھا کہا کیا تُو نہیں جانتا یہ کیا ہیں؟ مَیں نے کہا نہیں اَے میرے آقا۔ تب اُس نے مُجھے جواب دِیا کہ یہ زرُبّاؔبل کے لِئے خُداوند کا کلام ہے کہ نہ تو زور سے اور نہ توانائی سے بلکہ میری رُوح سے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔ اَے بڑے پہاڑ تُو کیا ہے؟ تُو زرُبّاؔبل کے سامنے مَیدان ہو جائے گا اور جب وہ چوٹی کا پتّھر نِکال لائے گا تو لوگ پُکاریں گے کہ اُس پر فضل ہو۔ فضل ہو۔ پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا کہ زرُبّاؔبل کے ہاتھوں نے اِس گھر کی نیو ڈالی اور اُسی کے ہاتھ اِسے تمام بھی کریں گے۔ تب تُو جانے گا کہ ربُّ الافواج نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے۔ کیونکہ کَون ہے جِس نے چھوٹی چِیزوں کے دِن کی تحقِیر کی ہے؟ کیونکہ خُداوند کی وہ سات آنکھیں جو ساری زمِین کی سَیر کرتی ہیں خُوشی سے اُس ساہُول کو دیکھتی ہیں جو زرُبّاؔبل کے ہاتھ میں ہے۔ تب مَیں نے اُس سے پُوچھا کہ یہ دونوں زَیتُون کے درخت جو شمعدان کے دہنے بائیں ہیں کیا ہیں؟ اور مَیں نے دوبارہ اُس سے پُوچھا کہ زَیتُون کی یہ دو شاخیں کیا ہیں جو سونے کی دو نلِیوں کے مُتّصِل ہیں جِن کی راہ سے سُنہلا تیل نِکلا چلا جاتا ہے؟ اُس نے مُجھے جواب دِیا کیا تُو نہیں جانتا یہ کیا ہیں؟ مَیں نے کہا نہیں اَے میرے آقا۔ اُس نے کہا یہ وہ دو ممسُوح ہیں جو ربُّ اُلعالمِین کے حضُور کھڑے رہتے ہیں۔
زکریاہ 1:4-14 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
پھر اُس فرشتہ نے جو مُجھ سے باتیں کر رہاتھا واپس آکر مُجھے اَیسا جگایا گویا کوئی نیند سے جگایا جاتا ہو۔ اُس نے مُجھ سے پُوچھا، ”تُمہیں کیا دِکھائی دے رہاہے؟“ مَیں نے جَواب دیا، ”مُجھے ایک خالص سونے کا چراغدان دِکھائی دے رہاہے جِس کے اُوپر ایک پیالہ ہے، جِس میں سات چراغ ہیں اَور اُن ساتوں چراغوں پر سات نالیاں ہیں۔ چراغدان کے پاس زَیتُون کے دو درخت بھی ہیں۔ ایک تو پیالے کے دایئں طرف اَور دُوسرا بائیں طرف۔“ مَیں نے اُس فرشتے سے جو مُجھ سے گُفتگو کر رہاتھا پُوچھا، ”اَے میرے آقا، یہ سَب کیا ہیں؟“ فرشتے نے جَواب دیا، ”کیا تُم نہیں جانتے کہ یہ کیا ہیں؟“ مَیں نے جَواب دیا، ”نہیں، میرے آقا۔“ تَب فرشتے نے مُجھ سے کہا، ”زرُبّابِیل کے لیٔے یہ یَاہوِہ کا کلام ہے: ’نہ طاقت سے اَور نہ تو قُوّت سے بَلکہ میری رُوح سے ہوگا۔‘ یہ قادرمُطلق یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ ”اَے بڑے پہاڑ تُو کیا ہے؟ زرُبّابِیل کے سامنے تُو ہموار میدان ہو جائے گا اَور تَب وہ چوٹی کا پتّھر یہ پُکارتے ہُوئے آئے گا، ’اُس پر خُدا کی رحمت ہو، اُس پر خُدا کی رحمت ہو!‘ “ پھر یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا، ”زرُبّابِیل کے ہاتھوں نے اِس بیت المُقدّس کی بُنیاد ڈالی ہے اَور اُسی کے ہاتھ سے یہ کام پُورا ہوگا۔ تَب تُم جانوگے کہ قادرمُطلق یَاہوِہ نے مُجھے تمہارے پاس بھیجا ہے۔ ”اِن دِنوں میں ہونے والے چُھوٹے شروعاتی کام کو حقیر مت جانو؟ کیونکہ یَاہوِہ کی وہ سات آنکھیں جو ساری زمین کی سَیر کرتی ہیں، خُوشی سے اِس کام کی شروعات ہوتے ہُوئے اَور اُس ساہول کو جو زرُبّابِیل کے ہاتھ میں ہے دیکھ کر شادمان ہوتی ہے؟“ پھر مَیں نے فرشتہ سے پُوچھا، ”یہ دونوں زَیتُون کے درخت جو چراغدان کے داہنے بائیں ہیں، کیا ہیں؟“ مَیں نے دوبارہ اُس سے پُوچھا، ”زَیتُون کی یہ دو شاخیں کیا ہیں جو سونے کی دو نلیوں کے مُتّصل ہیں اَور جِن میں سے سُنہرا تیل نکل رہاہے؟“ فرشتہ نے جَواب دیا، ”کیا تُمہیں نہیں مَعلُوم کہ یہ کیا ہیں؟“ مَیں نے کہا، ”نہیں، میرے آقا۔“ فرشتہ نے جَواب دیا، ”یہ وہ دو آسمانی مخلُوق ہیں جو تمام زمین کے مالک کی خدمت کے لیٔے مَسح کئے گیٔے ہیں۔“
زکریاہ 1:4-14 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
جس فرشتے نے مجھ سے بات کی تھی وہ اب میرے پاس واپس آیا۔ اُس نے مجھے یوں جگا دیا جس طرح گہری نیند سونے والے کو جگایا جاتا ہے۔ اُس نے پوچھا، ”تجھے کیا نظر آتا ہے؟“ مَیں نے جواب دیا، ”خالص سونے کا شمع دان جس پر تیل کا پیالہ اور سات چراغ ہیں۔ ہر چراغ کے سات منہ ہیں۔ زیتون کے دو درخت بھی دکھائی دیتے ہیں۔ ایک درخت تیل کے پیالے کے دائیں طرف اور دوسرا اُس کے بائیں طرف ہے۔ لیکن میرے آقا، اِن چیزوں کا مطلب کیا ہے؟“ فرشتہ بولا، ”کیا یہ تجھے معلوم نہیں؟“ مَیں نے جواب دیا، ”نہیں، میرے آقا۔“ فرشتے نے مجھ سے کہا، ”زرُبابل کے لئے رب کا یہ پیغام ہے، ’رب الافواج فرماتا ہے کہ تُو نہ اپنی طاقت، نہ اپنی قوت سے بلکہ میرے روح سے ہی کامیاب ہو گا۔‘ کیا راستے میں بڑا پہاڑ حائل ہے؟ زرُبابل کے سامنے وہ ہموار میدان بن جائے گا۔ اور جب زرُبابل رب کے گھر کا آخری پتھر لگائے گا تو حاضرین پکار اُٹھیں گے، ’مبارک ہو! مبارک ہو‘!“ رب کا کلام ایک بار پھر مجھ پر نازل ہوا، ”زرُبابل کے ہاتھوں نے اِس گھر کی بنیاد ڈالی، اور اُسی کے ہاتھ اُسے تکمیل تک پہنچائیں گے۔ تب تُو جان لے گا کہ رب الافواج نے مجھے تمہارے پاس بھیجا ہے۔ گو تعمیر کے آغاز میں بہت کم نظر آتا ہے توبھی اُس پر حقارت کی نگاہ نہ ڈالو۔ کیونکہ لوگ خوشی منائیں گے جب زرُبابل کے ہاتھ میں ساہول دیکھیں گے۔ (مذکورہ سات چراغ رب کی آنکھیں ہیں جو پوری دنیا کی گشت لگاتی رہتی ہیں)۔“ مَیں نے مزید پوچھا، ”شمع دان کے دائیں بائیں کے زیتون کے دو درختوں سے کیا مراد ہے؟ یہاں سونے کے دو پائپ بھی نظر آتے ہیں جن سے زیتون کا سنہرا تیل بہہ نکلتا ہے۔ زیتون کی جو دو ٹہنیاں اُن کے ساتھ ہیں اُن کا مطلب کیا ہے؟“ فرشتے نے کہا، ”کیا تُو یہ نہیں جانتا؟“ مَیں بولا، ”نہیں، میرے آقا۔“ تب اُس نے فرمایا، ”یہ وہ دو مسح کئے ہوئے آدمی ہیں جو پوری دنیا کے مالک کے حضور کھڑے ہوتے ہیں۔“
زکریاہ 1:4-14 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور وہ فرِشتہ جو مُجھ سے باتیں کرتا تھا پِھر آیا اور اُس نے گویا مُجھے نِیند سے جگا دِیا۔ اور پُوچھا تُو کیا دیکھتا ہے؟ اور مَیں نے کہا کہ مَیں ایک سونے کا شمعدان دیکھتا ہُوں جِس کے سر پر ایک کٹورا ہے اور اُس کے اُوپر سات چراغ ہیں اور اُن ساتوں چراغوں پر اُن کی سات سات نلِیاں۔ اور اُس کے پاس زَیتُون کے دو درخت ہیں ایک تو کٹورے کی دہنی طرف اور دُوسرا بائِیں طرف۔ اور مَیں نے اُس فرِشتہ سے جو مُجھ سے کلام کرتا تھا پُوچھا اَے میرے آقا یہ کیا ہیں؟ تب اُس فرِشتہ نے جو مُجھ سے کلام کرتا تھا کہا کیا تُو نہیں جانتا یہ کیا ہیں؟ مَیں نے کہا نہیں اَے میرے آقا۔ تب اُس نے مُجھے جواب دِیا کہ یہ زرُبّاؔبل کے لِئے خُداوند کا کلام ہے کہ نہ تو زور سے اور نہ توانائی سے بلکہ میری رُوح سے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔ اَے بڑے پہاڑ تُو کیا ہے؟ تُو زرُبّاؔبل کے سامنے مَیدان ہو جائے گا اور جب وہ چوٹی کا پتّھر نِکال لائے گا تو لوگ پُکاریں گے کہ اُس پر فضل ہو۔ فضل ہو۔ پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا کہ زرُبّاؔبل کے ہاتھوں نے اِس گھر کی نیو ڈالی اور اُسی کے ہاتھ اِسے تمام بھی کریں گے۔ تب تُو جانے گا کہ ربُّ الافواج نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے۔ کیونکہ کَون ہے جِس نے چھوٹی چِیزوں کے دِن کی تحقِیر کی ہے؟ کیونکہ خُداوند کی وہ سات آنکھیں جو ساری زمِین کی سَیر کرتی ہیں خُوشی سے اُس ساہُول کو دیکھتی ہیں جو زرُبّاؔبل کے ہاتھ میں ہے۔ تب مَیں نے اُس سے پُوچھا کہ یہ دونوں زَیتُون کے درخت جو شمعدان کے دہنے بائیں ہیں کیا ہیں؟ اور مَیں نے دوبارہ اُس سے پُوچھا کہ زَیتُون کی یہ دو شاخیں کیا ہیں جو سونے کی دو نلِیوں کے مُتّصِل ہیں جِن کی راہ سے سُنہلا تیل نِکلا چلا جاتا ہے؟ اُس نے مُجھے جواب دِیا کیا تُو نہیں جانتا یہ کیا ہیں؟ مَیں نے کہا نہیں اَے میرے آقا۔ اُس نے کہا یہ وہ دو ممسُوح ہیں جو ربُّ اُلعالمِین کے حضُور کھڑے رہتے ہیں۔