طِطُس 1:2-13
طِطُس 1:2-13 کِتابِ مُقادّس (URD)
لیکن تُو وہ باتیں بیان کر جو صحِیح تعلِیم کے مُناسِب ہیں۔ یعنی یہ کہ بُوڑھے مَرد پرہیزگار سنجِیدہ اور مُتّقی ہوں اور اُن کا اِیمان اور مُحبّت اور صبر صحِیح ہو۔ اِسی طرح بُوڑھی عَورتوں کی بھی وضع مُقدّسوں کی سی ہو۔ تُہمت لگانے والی اور زِیادہ مَے پِینے میں مُبتلا نہ ہوں بلکہ اچھّی باتیں سِکھانے والی ہوں۔ تاکہ جوان عَورتوں کو سِکھائیں کہ اپنے شَوہروں کو پیار کریں۔ بچّوں کو پیار کریں۔ اور مُتّقی اور پاک دامن اور گھر کا کاروبار کرنے والی اور مِہربان ہوں اور اپنے اپنے شَوہر کے تابِع رہیں تاکہ خُدا کا کلام بدنام نہ ہو۔ جوان آدمِیوں کو بھی اِسی طرح نصِیحت کر کہ مُتّقی بنیں۔ سب باتوں میں اپنے آپ کو نیک کاموں کا نمُونہ بنا۔ تیری تعلِیم میں صفائی اور سنجِیدگی۔ اور اَیسی صِحت کلامی پائی جائے جو ملامت کے لائِق نہ ہو تاکہ مُخالِف ہم پر عَیب لگانے کی کوئی وجہ نہ پا کر شرمِندہ ہو جائے۔ نَوکروں کو نصِیحت کر کہ اپنے مالِکوں کے تابِع رہیں اور سب باتوں میں اُنہیں خُوش رکھّیں اور اُن کے حُکم سے کُچھ اِنکار نہ کریں۔ چوری چالاکی نہ کریں بلکہ ہر طرح کی دِیانت داری اچھّی طرح ظاہِر کریں تاکہ اُن سے ہر بات میں ہمارے مُنّجی خُدا کی تعلِیم کو رَونق ہو۔ کیونکہ خُدا کا وہ فضل ظاہِر ہُؤا ہے جو سب آدمِیوں کی نجات کا باعِث ہے۔ اور ہمیں تربِیّت دیتا ہے تاکہ بے دینی اور دُنیَوی خواہِشوں کا اِنکار کر کے اِس مَوجُودہ جہان میں پرہیزگاری اور راست بازی اور دِین داری کے ساتھ زِندگی گُذاریں۔ اور اُس مُبارک اُمّید یعنی اپنے بزُرگ خُدا اور مُنّجی یِسُوع مسِیح کے جلال کے ظاہِر ہونے کے مُنتظِر رہیں۔
طِطُس 1:2-13 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
بہرحال تُم وُہی باتیں بَیان کرو جو صحیح تعلیم کے مُطابق مُناسب ہوں۔ بُزرگ مَردوں کو سِکھا کہ وہ پرہیزگار، قابلِ اِحترام، اَپنے نفس پر قابُو رکھنے والے، ایمان، مَحَبّت اَور صبر میں پکّے ہوں۔ اِسی طرح بُزرگ خواتین کو ہدایت دو کہ وہ بھی مُقدّسین کی سِی زندگی بسر کریں اَور تہمت لگانے والی اَور شراب پینے والی نہ ہوں بَلکہ اَچھّی باتوں کی تعلیم دینے والی ہوں۔ تبھی وہ جَوان خواتین کو سِکھا سکیں گی کہ وہ اَپنے شوہروں اَور بچّوں کو پیار کریں، اَپنے نفس پر قابُو رکھیں اَور پاک دامن ہوں، گھر کا کام کاج کرنے والی اَور مہربان ہوں اَور اَپنے شوہروں کے تابع رہیں تاکہ خُدا کے کلام کی بدنامی نہ ہو۔ ٹھیک اِسی طرح نوجوانوں کو بھی نصیحت کر کہ وہ اَپنے نفس پر قابُو رکھیں۔ تُم سَب باتوں میں اَپنے آپ کو نیک کاموں کو کرنے میں اُن کے لیٔے نمونہ بَن۔ اَور تیری تعلیم میں خُلوص دِلی اَور سنجِیدگی ہو، تاکہ جو کچھ تو سِکھائے وہ اَیسا صحیح کلام ہو کہ کویٔی حرف گیری نہ کر سکے اَور کویٔی مُخالف ہم پر عیب لگانے کا موقع نہ پا سکے بَلکہ شرمندہ ہوجائے۔ غُلاموں کو سِکھا کہ اَپنے مالکوں کے سَب باتوں میں تابع رہیں۔ اُن کے ہر حُکم کی تعمیل کریں اَور کبھی اُلٹ کر جَواب نہ دیں، خیانت نہ کریں بَلکہ پُوری وفاداری سے کام کریں تاکہ اُن کے سارے کاموں میں ہمارے مُنجّی خُدا کی تعلیم کی زینت کا باعث ہو سکیں۔ کیونکہ خُدا کا وہ فضل جو سارے اِنسانوں کی نَجات کا باعث ہے، ظاہر ہو چُکاہے۔ وہ فضل ہمیں تربّیت دیتاہے کہ ہم بے دینی اَور دُنیوی خواہِشوں کو چھوڑکر اِس دُنیا میں پرہیزگاری، صداقت اَور خُدا پرستی کے ساتھ زندگی گُزاریں، اَور اُس مُبارک اُمّید یعنی اَپنے عظیم خُدا اَور مُنجّی، حُضُور عیسیٰ المسیؔح کے جلال کے ظاہر ہونے کے مُنتظر رہیں،
طِطُس 1:2-13 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
لیکن آپ وہ کچھ سنائیں جو صحت بخش تعلیم سے مطابقت رکھتا ہے۔ بزرگ مردوں کو بتا دینا کہ وہ ہوش مند، شریف اور سمجھ دار ہوں۔ اُن کا ایمان، محبت اور ثابت قدمی صحت مند ہوں۔ اِسی طرح بزرگ خواتین کو ہدایت دینا کہ وہ مُقدّسین کی سی زندگی گزاریں۔ نہ وہ تہمت لگائیں نہ شراب کی غلام ہوں۔ اِس کے بجائے وہ اچھی تعلیم دینے کے لائق ہوں تاکہ وہ جوان عورتوں کو سمجھ دار زندگی گزارنے کی تربیت دے سکیں، کہ وہ اپنے شوہروں اور بچوں سے محبت رکھیں، کہ وہ سمجھ دار اور مُقدّس ہوں، کہ وہ گھر کے فرائض ادا کرنے میں لگی رہیں، کہ وہ نیک ہوں، کہ وہ اپنے شوہروں کے تابع رہیں۔ اگر وہ ایسی زندگی گزاریں تو وہ دوسروں کو اللہ کے کلام پر کفر بکنے کا موقع فراہم نہیں کریں گی۔ اِسی طرح جوان آدمیوں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ ہر لحاظ سے سمجھ دار زندگی گزاریں۔ آپ خود نیک کام کرنے میں اُن کے لئے نمونہ بنیں۔ تعلیم دیتے وقت آپ کی خلوص دلی، شرافت اور الفاظ کی بےالزام صحت صاف نظر آئے۔ پھر آپ کے مخالف شرمندہ ہو جائیں گے، کیونکہ وہ ہمارے بارے میں کوئی بُری بات نہیں کہہ سکیں گے۔ غلاموں کو کہہ دینا کہ وہ ہر لحاظ سے اپنے مالکوں کے تابع رہیں۔ وہ اُنہیں پسند آئیں، بحث مباحثہ کئے بغیر اُن کی بات مانیں اور اُن کی چیزیں چوری نہ کریں بلکہ ثابت کریں کہ اُن پر ہر طرح کا اعتماد کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ اِس طریقے سے وہ ہمارے نجات دہندہ اللہ کے بارے میں تعلیم کو ہر طرح سے دل کش بنا دیں گے۔ کیونکہ اللہ کا نجات بخش فضل تمام انسانوں پر ظاہر ہوا ہے۔ اور یہ فضل ہمیں تربیت دے کر اِس قابل بنا دیتا ہے کہ ہم بےدینی اور دنیاوی خواہشات کا انکار کر کے اِس دنیا میں سمجھ دار، راست باز اور خدا ترس زندگی گزار سکیں۔ ساتھ ساتھ یہ تربیت اُس مبارک دن کا انتظار کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے جس کی اُمید ہم رکھتے ہیں اور جب ہمارے عظیم خدا اور نجات دہندہ عیسیٰ مسیح کا جلال ظاہر ہو جائے گا۔