غزلُ الغزلات 6:3-10
غزلُ الغزلات 6:3-10 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
یہ کون ہے جو بیابان سے دھوئیں کے سُتون کی مانند سوداگروں کے تمام عِطر، مُر اَور لوبان سے مُعطّر ہوکر چلا آ رہاہے؟ دیکھو! یہ شُلومونؔ کی پالکی ہے، جِس کی حِفاظت میں ساٹھ جنگجو مُحافظ ہیں، جو اِسرائیل کے جنگجوؤں میں سے چُنے ہویٔے ہیں، سَب کے سَب تلواریں لیٔے ہُوئے، اَور جنگ میں ماہر ہیں، رات کے خطروں کا مُقابلہ کرنے کے لیٔے، ہر ایک کی تلوار اُس کی ران پر لٹک رہی ہے۔ شُلومونؔ بادشاہ نے اَپنے لیٔے پالکی بنوائی ہے؛ اُنہُوں نے اُسے لبانونؔ کی لکڑی سے بنوایا ہے۔ اُس کے پایٔے چاندی سے، اَور پیندا سونے سے، اَور اُس کی نشست اَرغوانی رنگ کے کپڑوں سے، اَور اُس کے اَندر کا مرصّع فرش بڑی مَحَبّت سے بنایا گیا ہے۔ اَے یروشلیمؔ کی بیٹیوں،
غزلُ الغزلات 6:3-10 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
یہ کون ہے جو دھوئیں کے ستون کی طرح سیدھا ہمارے پاس چلا آ رہا ہے؟ اُس سے چاروں طرف مُر، بخور اور تاجر کی تمام خوشبوئیں پھیل رہی ہیں۔ یہ تو سلیمان کی پالکی ہے جو اسرائیل کے 60 پہلوانوں سے گھری ہوئی ہے۔ سب تلوار سے لیس اور تجربہ کار فوجی ہیں۔ ہر ایک نے اپنی تلوار کو رات کے ہول ناک خطروں کا سامنا کرنے کے لئے تیار کر رکھا ہے۔ سلیمان بادشاہ نے خود یہ پالکی لبنان کے دیودار کی لکڑی سے بنوائی۔ اُس نے اُس کے پائے چاندی سے، پشت سونے سے، اور نشست ارغوانی رنگ کے کپڑے سے بنوائی۔ یروشلم کی بیٹیوں نے بڑے پیار سے اُس کا اندرونی حصہ مرصّع کاری سے آراستہ کیا ہے۔
غزلُ الغزلات 6:3-10 کِتابِ مُقادّس (URD)
یہ کَون ہے جو مُر اور لُبان سے اور سَوداگروں کے تمام عِطروں سے مُعطّر ہو کر بیابان سے دُھوئیں کے سُتُون کی مانِند چلا آتا ہے؟ دیکھو یہ سُلیماؔن کی پالکی ہے۔ جِس کے ساتھ اِسرائیلی بہادُروں میں سے ساٹھ پہلوان ہیں۔ وہ سب کے سب شمشِیر زن اور جنگ میں ماہِر ہیں۔ رات کے خطرہ کے سبب سے ہر ایک کی تلوار اُس کی ران پر لٹک رہی ہے۔ سُلیماؔن بادشاہ نے لُبناؔن کی لکڑِیوں سے اپنے لِئے ایک پالکی بنوائی۔ اُس کے ڈنڈے چاندی کے بنوائے۔ اُس کی نشِست سونے کی اور گدّی ارغوانی بنوائی اور اُس کے اندر کا فرش یروشلِیم کی بیٹِیوں نے عِشق سے مُرصّع کِیا۔