رومیوں 22:11-36
رومیوں 22:11-36 کِتابِ مُقادّس (URD)
پس خُدا کی مِہربانی اور سختی کو دیکھ۔ سختی اُن پر جو گِر گئے ہیں اور خُدا کی مِہربانی تُجھ پر بشرطیکہ تُو اُس مِہربانی پر قائِم رہے ورنہ تُو بھی کاٹ ڈالا جائے گا۔ اور وہ بھی اگر بے اِیمان نہ رہیں تو پَیوند کِئے جائیں گے کیونکہ خُدا اُنہیں پَیوند کر کے بحال کرنے پر قادِر ہے۔ اِس لِئے کہ جب تُو زَیتون کے اُس درخت سے کٹ کر جِس کی اَصل جنگلی ہے اَصل کے برخِلاف اچھّے زَیتُون میں پَیوند ہو گیا تو وہ جو اَصل ڈالیاں ہیں اپنے زَیتُون میں ضرُور ہی پَیوند ہو جائیں گی۔ اَے بھائِیو! کہِیں اَیسا نہ ہو کہ تُم اپنے آپ کو عقل مَند سمجھ لو۔ اِس لِئے مَیں نہیں چاہتا کہ تُم اِس بھید سے ناواقِف رہو کہ اِسرائیل کا ایک حِصّہ سخت ہو گیا ہے اور جب تک غَیر قَومیں پُوری پُوری داخِل نہ ہوں وہ اَیسا ہی رہے گا۔ اور اِس صُورت سے تمام اِسرائیل نجات پائے گا۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ چُھڑانے والا صِیُّون سے نِکلے گا اور بے دِینی کو یعقُوب سے دفع کرے گا۔ اور اُن کے ساتھ میرا یہ عہد ہو گا۔ جب کہ مَیں اُن کے گُناہوں کو دُور کر دُوں گا۔ اِنجِیل کے اِعتبار سے تو وہ تُمہاری خاطِر دُشمن ہیں لیکن برگُزِیدگی کے اِعتبار سے باپ دادا کی خاطِر پیارے ہیں۔ اِس لِئے کہ خُدا کی نِعمتیں اور بُلاوا بے تبدِیل ہے۔ کیونکہ جِس طرح تُم پہلے خُدا کے نافرمان تھے مگر اب اِن کی نافرمانی کے سبب سے تُم پر رَحم ہُؤا۔ اُسی طرح اب یہ بھی نافرمان ہُوئے تاکہ تُم پر رَحم ہونے کے باعِث اب اِن پر بھی رَحم ہو۔ اِس لِئے کہ خُدا نے سب کو نافرمانی میں گرِفتار ہونے دِیا تاکہ سب پر رَحم فرمائے۔ واہ! خُدا کی دَولت اور حِکمت اور عِلم کیا ہی عمِیق ہے! اُس کے فَیصلے کِس قدر اِدراک سے پرے اور اُس کی راہیں کیا ہی بے نِشان ہیں! خُداوند کی عقل کو کِس نے جانا؟ یا کَون اُس کا صلاح کار ہُؤا؟ یا کِس نے پہلے اُسے کُچھ دِیا ہے جِس کا بدلہ اُسے دِیا جائے؟ کیونکہ اُسی کی طرف سے اور اُسی کے وسِیلہ سے اور اُسی کے لِئے سب چِیزیں ہیں۔ اُس کی تمجِید ابد تک ہوتی رہے۔ آمِین۔
رومیوں 22:11-36 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
لہٰذا خُدا کی مہربانی اَور سختی دونوں پر غور کرو، سختی اُن پرجو گِر گیٔے، مہربانی تُم پر بشرطیکہ تُم خُدا کی مہربانی پر بھروسا رکھو ورنہ تُمہیں بھی کاٹ ڈالا جائے گا۔ اگر یہُودی بھی بےاِعتقادی میں نہ رہیں تو پیوند کیٔے جایٔیں گے، کیونکہ خُدا اُنہیں پھر سے پیوند کرنے پر قادر ہے۔ جَب تُم اُس کے درخت سے جو طبعی طور پر جنگلی زَیتُون ہے، خِلاف طَبع اَچھّے زَیتُون کے درخت میں پیوند کیٔے گئے ہو تُو یہ جو اصل ڈالیاں ہیں اَپنے ہی زَیتُون کے درخت میں بہ آسانی ضروُر پیوند کی جایٔیں گی۔ اَے بھائیو اَور بہنوں! مُجھے منظُور نہیں کہ تُم اِس راز سے ناواقِف رہو اَور اَپنے آپ کو عقلمند سمجھنے لگو۔ وہ راز یہ ہے کہ اِسرائیلؔ کا ایک حِصّہ کسی حَد تک سخت دِل ہو گیا ہے اَور جَب تک خُدا کے پاس آنے والے غَیریہُودیوں کی تعداد پُوری نہیں ہو جاتی وہ وَیسا ہی رہے گا۔ تَب تمام اِسرائیلؔ نَجات پایٔےگا۔ چنانچہ کِتاب مُقدّس میں لِکھّا ہے: ”نَجات دِہندہ صِیّونؔ سے آئے گا؛ اَور وہ بے دینی کو یعقوب سے دُور کرےگا۔ اَور اُن کے ساتھ میرا یہ عہد ہوگا جَب مَیں اُن کے گُناہ دُور کر دُوں گا۔“ انجیل کو قبُول نہ کرنے کی وجہ سے وہ تمہارے نزدیک خُدا کے دُشمن ٹھہرے لیکن برگُزیدہ قوم ہونے کے باعث اَور ہمارے آباؤاَجداد کی وجہ سے وہ خُدا کے عزیز ہیں۔ کیونکہ خُدا کی نِعمتیں اَور اُس کا اِنتخاب غیرمتبدل ہے۔ چنانچہ تُم غَیریہُودی بھی کبھی نافرمان تھے لیکن یہُودیوں کی نافرمانی کے سبب سے اَب تُم پر خُدا کا رحم ہُواہے۔ اِسی طرح اَب یہُودی نافرمانی کرتے ہیں تاکہ تُم پر رحم ہونے کے باعث اُن پر بھی رحم ہو۔ اِس لیٔے کہ خُدا نے سَب کو نافرمانی میں گِرفتار ہونے دیا تاکہ وہ سَب پر رحم فرمایٔے۔ واہ! خُدا کی نِعمت، خُدا کی حِکمت اَور اُس کا علم بےحد گہرا ہے! اُس کے فیصلے سمجھ سے کِس قدر باہر ہیں، اَور اُس کی راہیں بے نِشان ہیں! ”کِس نے خُداوؔند کی عقل کو سمجھا؟ یا کون اُس کا مُشیر ہُوا؟“ ”کون ہے جِس نے خُدا کو کچھ دیا، کہ جِس کا بدلہ اُسے دیا جائے؟“ کیونکہ سَب چیزیں خُدا ہی کی طرف سے ہیں، اَور خُدا کے وسیلہ سے ہیں اَور خُدا ہی کے لیٔے ہیں۔ خُدا کی تمجید ہمیشہ تک ہوتی رہے! آمین۔
رومیوں 22:11-36 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
یہاں ہمیں اللہ کی مہربانی اور سختی نظر آتی ہے — جو گر گئے ہیں اُن کے سلسلے میں اُس کی سختی، لیکن آپ کے سلسلے میں اُس کی مہربانی۔ اور یہ مہربانی رہے گی جب تک آپ اُس کی مہربانی سے لپٹے رہیں گے۔ ورنہ آپ کو بھی درخت سے کاٹ ڈالا جائے گا۔ اور اگر یہودی اپنے کفر سے باز آئیں تو اُن کی پیوندکاری دوبارہ درخت کے ساتھ کی جائے گی، کیونکہ اللہ ایسا کرنے پر قادر ہے۔ آخر آپ خود قدرتی طور پر زیتون کے جنگلی درخت کی شاخ تھے جسے اللہ نے توڑ کر قدرتی قوانین کے خلاف زیتون کے اصل درخت پر لگایا۔ تو پھر وہ کتنی زیادہ آسانی سے یہودیوں کی توڑی گئی شاخیں دوبارہ اُن کے اپنے درخت میں لگا دے گا! بھائیو، مَیں چاہتا ہوں کہ آپ ایک بھید سے واقف ہو جائیں، کیونکہ یہ آپ کو اپنے آپ کو دانا سمجھنے سے باز رکھے گا۔ بھید یہ ہے کہ اسرائیل کا ایک حصہ اللہ کے فضل کے بارے میں بےحس ہو گیا ہے، اور اُس کی یہ حالت اُس وقت تک رہے گی جب تک غیریہودیوں کی پوری تعداد اللہ کی بادشاہی میں داخل نہ ہو جائے۔ پھر پورا اسرائیل نجات پائے گا۔ یہ کلامِ مُقدّس میں بھی لکھا ہے، ”چھڑانے والا صیون سے آئے گا۔ وہ بےدینی کو یعقوب سے ہٹا دے گا۔ اور یہ میرا اُن کے ساتھ عہد ہو گا جب مَیں اُن کے گناہوں کو اُن سے دُور کروں گا۔“ چونکہ یہودی اللہ کی خوش خبری قبول نہیں کرتے اِس لئے وہ اللہ کے دشمن ہیں، اور یہ بات آپ کے لئے فائدے کا باعث بن گئی ہے۔ توبھی وہ اللہ کو پیارے ہیں، اِس لئے کہ اُس نے اُن کے باپ دادا ابراہیم، اسحاق اور یعقوب کو چن لیا تھا۔ کیونکہ جب بھی اللہ کسی کو اپنی نعمتوں سے نواز کر بُلاتا ہے تو اُس کی یہ نعمتیں اور بُلاوے کبھی نہیں مٹنے کی۔ ماضی میں غیریہودی اللہ کے تابع نہیں تھے، لیکن اب اللہ نے آپ پر یہودیوں کی نافرمانی کی وجہ سے رحم کیا ہے۔ اب اِس کےاُلٹ ہے کہ یہودی خود آپ پر کئے گئے رحم کی وجہ سے اللہ کے تابع نہیں ہیں، اور لازم ہے کہ اللہ اُن پر بھی رحم کرے۔ کیونکہ اُس نے سب کو نافرمانی کے قیدی بنا دیا ہے تاکہ سب پر رحم کرے۔ واہ! اللہ کی دولت، حکمت اور علم کیا ہی گہرا ہے۔ کون اُس کے فیصلوں کی تہہ تک پہنچ سکتا ہے! کون اُس کی راہوں کا کھوج لگا سکتا ہے! کلامِ مُقدّس یوں فرماتا ہے، ”کس نے رب کی سوچ کو جانا؟ یا کون اِتنا علم رکھتا ہے کہ وہ اُسے مشورہ دے؟ کیا کسی نے کبھی اُسے کچھ دیا کہ اُسے اِس کا معاوضہ دینا پڑے؟“ کیونکہ سب کچھ اُسی نے پیدا کیا ہے، سب کچھ اُسی کے ذریعے اور اُسی کے جلال کے لئے قائم ہے۔ اُسی کی تمجید ابد تک ہوتی رہے! آمین۔
رومیوں 22:11-36 کِتابِ مُقادّس (URD)
پس خُدا کی مِہربانی اور سختی کو دیکھ۔ سختی اُن پر جو گِر گئے ہیں اور خُدا کی مِہربانی تُجھ پر بشرطیکہ تُو اُس مِہربانی پر قائِم رہے ورنہ تُو بھی کاٹ ڈالا جائے گا۔ اور وہ بھی اگر بے اِیمان نہ رہیں تو پَیوند کِئے جائیں گے کیونکہ خُدا اُنہیں پَیوند کر کے بحال کرنے پر قادِر ہے۔ اِس لِئے کہ جب تُو زَیتون کے اُس درخت سے کٹ کر جِس کی اَصل جنگلی ہے اَصل کے برخِلاف اچھّے زَیتُون میں پَیوند ہو گیا تو وہ جو اَصل ڈالیاں ہیں اپنے زَیتُون میں ضرُور ہی پَیوند ہو جائیں گی۔ اَے بھائِیو! کہِیں اَیسا نہ ہو کہ تُم اپنے آپ کو عقل مَند سمجھ لو۔ اِس لِئے مَیں نہیں چاہتا کہ تُم اِس بھید سے ناواقِف رہو کہ اِسرائیل کا ایک حِصّہ سخت ہو گیا ہے اور جب تک غَیر قَومیں پُوری پُوری داخِل نہ ہوں وہ اَیسا ہی رہے گا۔ اور اِس صُورت سے تمام اِسرائیل نجات پائے گا۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ چُھڑانے والا صِیُّون سے نِکلے گا اور بے دِینی کو یعقُوب سے دفع کرے گا۔ اور اُن کے ساتھ میرا یہ عہد ہو گا۔ جب کہ مَیں اُن کے گُناہوں کو دُور کر دُوں گا۔ اِنجِیل کے اِعتبار سے تو وہ تُمہاری خاطِر دُشمن ہیں لیکن برگُزِیدگی کے اِعتبار سے باپ دادا کی خاطِر پیارے ہیں۔ اِس لِئے کہ خُدا کی نِعمتیں اور بُلاوا بے تبدِیل ہے۔ کیونکہ جِس طرح تُم پہلے خُدا کے نافرمان تھے مگر اب اِن کی نافرمانی کے سبب سے تُم پر رَحم ہُؤا۔ اُسی طرح اب یہ بھی نافرمان ہُوئے تاکہ تُم پر رَحم ہونے کے باعِث اب اِن پر بھی رَحم ہو۔ اِس لِئے کہ خُدا نے سب کو نافرمانی میں گرِفتار ہونے دِیا تاکہ سب پر رَحم فرمائے۔ واہ! خُدا کی دَولت اور حِکمت اور عِلم کیا ہی عمِیق ہے! اُس کے فَیصلے کِس قدر اِدراک سے پرے اور اُس کی راہیں کیا ہی بے نِشان ہیں! خُداوند کی عقل کو کِس نے جانا؟ یا کَون اُس کا صلاح کار ہُؤا؟ یا کِس نے پہلے اُسے کُچھ دِیا ہے جِس کا بدلہ اُسے دِیا جائے؟ کیونکہ اُسی کی طرف سے اور اُسی کے وسِیلہ سے اور اُسی کے لِئے سب چِیزیں ہیں۔ اُس کی تمجِید ابد تک ہوتی رہے۔ آمِین۔