امثال 1:5-19
امثال 1:5-19 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اَے میرے بیٹے! میری حِکمت پر توجّہ کرو، میرے فہم کی باتوں کو خُوب اَچھّی طرح سُنو، تاکہ تُم نیکی اَور بدی میں تمیز کر سکو اَور تمہارے لب علم کی حِفاظت کر سکیں۔ کیونکہ زانیہ کے لبوں سے شہد ٹپکتا ہے، اَور اُس کی باتیں تیل سے بھی زِیادہ چکنی ہوتی ہیں؛ لیکن آخِر میں اُن کا مزا پِت کی مانند کڑوا ثابت ہوتاہے، اَور دو دھاری تلوار کی مانند تیز۔ اُس کے پاؤں موت کی طرف بڑھتے ہیں؛ اَور اُس کے قدم پاتال تک لے جاتے ہیں۔ وہ راہِ زندگی کا کویٔی خیال نہیں کرتی؛ اُسے خبر تک نہیں کہ اُس کے راستے ٹیڑھے ہیں۔ اِس لیٔے اَے میرے بیٹو! میری سُنو؛ اَور مَیں جو کہُوں اُس سے برگشتہ نہ ہو۔ اَیسی راہ پر چلو جو اَیسی عورت سے دُورہو، اَور اُس کے گھر کے دروازہ کے پاس بھی نہ جانا، کہیں اَیسا نہ ہو کہ تُم اَپنی عزّت دُوسروں کے حوالہ کر دو اَور اَپنے سال کسی ظالِم کو دے دو، اَیسا نہ ہو کہ بیگانہ تمہاری دولت سے عید منائیں اَور تمہاری محنت کی کمائی کسی اجنبی کے گھر جائے۔ اَپنی زندگی کے آخِر میں، جَب تمہارا گوشت اَور تمہارا جِسم گھُل جایٔیں گے تَب تُم نوحہ کروگے۔ اَور تَب وہ شکوہ کرےگا، ”مَیں نے تربّیت سے کیسی عداوت رکھی! اَور میرے دِل نے ملامت کو کیسے ٹھکرایا! مَیں نے اَپنے اُستادوں کا کہا نہ مانا، اَور اَپنی تربّیت کرنے والوں کی نہ سُنی۔ یہاں تک کہ میں ساری جماعت کے سامنے، تقریباً ہر بُرائی میں مُبتلا کھڑا ہوں۔“ تُم اَپنے ہی حوض کا پانی پینا، اَور اَپنے ہی کوئیں سے بہتا ہُوا پانی اِستعمال میں لانا۔ کیا تمہارے چشمے گلی کوچوں میں، اَور پانی کی ندیاں چوراہوں میں بہہ جایٔیں؟ وہ صِرف تمہارے ہی لیٔے ہُوں، تمہارے ساتھ اَور بیگانوں کے لیٔے نہیں۔ تمہارا سوتا مُبارک ہو، اَور تُم اَپنی جَوانی کی بیوی کے ساتھ مسرُور رہو۔ جو ایک پیاری سِی ہِرنی اَور دلربا غزال کی مانند ہے۔ اُس کی چھاتِیاں تُمہیں ہمیشہ راحت بخشیں، اَور اُس کی مَحَبّت کے تُم ہمیشہ فریفتہ رہو۔
امثال 1:5-19 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
میرے بیٹے، میری حکمت پر دھیان دے، میری سمجھ کی باتوں پر کان دھر۔ پھر تُو تمیز کا دامن تھامے رہے گا، اور تیرے ہونٹ علم و عرفان محفوظ رکھیں گے۔ کیونکہ زناکار عورت کے ہونٹوں سے شہد ٹپکتا ہے، اُس کی باتیں تیل کی طرح چِکنی چپڑی ہوتی ہیں۔ لیکن انجام میں وہ زہر جیسی کڑوی اور دو دھاری تلوار جیسی تیز ثابت ہوتی ہے۔ اُس کے پاؤں موت کی طرف اُترتے، اُس کے قدم پاتال کی جانب بڑھتے جاتے ہیں۔ اُس کے راستے کبھی اِدھر کبھی اُدھر پھرتے ہیں تاکہ تُو زندگی کی راہ پر توجہ نہ دے اور اُس کی آوارگی کو جان نہ لے۔ چنانچہ میرے بیٹو، میری سنو اور میرے منہ کی باتوں سے دُور نہ ہو جاؤ۔ اپنے راستے اُس سے دُور رکھ، اُس کے گھر کے دروازے کے قریب بھی نہ جا۔ ایسا نہ ہو کہ تُو اپنی طاقت کسی اَور کے لئے صَرف کرے اور اپنے سال ظالم کے لئے ضائع کرے۔ ایسا نہ ہو کہ پردیسی تیری ملکیت سے سیر ہو جائیں، کہ جو کچھ تُو نے محنت مشقت سے حاصل کیا وہ کسی اَور کے گھر میں آئے۔ تب آخرکار تیرا بدن اور گوشت گھل جائیں گے، اور تُو آہیں بھر بھر کر کہے گا، ”ہائے، مَیں نے کیوں تربیت سے نفرت کی، میرے دل نے کیوں سرزنش کو حقیر جانا؟ ہدایت کرنے والوں کی مَیں نے نہ سنی، اپنے اُستادوں کی باتوں پر کان نہ دھرا۔ جماعت کے درمیان ہی رہتے ہوئے مجھ پر ایسی آفت آئی کہ مَیں تباہی کے دہانے تک پہنچ گیا ہوں۔“ اپنے ہی حوض کا پانی اور اپنے ہی کنوئیں سے پھوٹنے والا پانی پی لے۔ کیا مناسب ہے کہ تیرے چشمے گلیوں میں اور تیری ندیاں چوکوں میں بہہ نکلیں؟ جو پانی تیرا اپنا ہے وہ تجھ تک محدود رہے، اجنبی اُس میں شریک نہ ہو جائے۔ تیرا چشمہ مبارک ہو۔ ہاں، اپنی بیوی سے خوش رہ۔ وہی تیری من موہن ہرنی اور دل رُبا غزال ہے۔ اُسی کا پیار تجھے تر و تازہ کرے، اُسی کی محبت تجھے ہمیشہ مست رکھے۔
امثال 1:5-19 کِتابِ مُقادّس (URD)
اَے میرے بیٹے! میری حِکمت پر توجُّہ کر۔ میرے فہم پر کان لگا۔ تاکہ تُو تمِیز کو محفُوظ رکھّے اور تیرے لب عِلم کے نِگہبان ہوں۔ کیونکہ بیگانہ عَورت کے ہونٹوں سے شہد ٹپکتا ہے اور اُس کا مُنہ تیل سے زِیادہ چِکنا ہے پر اُس کا انجام ناگدَونے کی مانِند تلخ اور دو دھاری تلوار کی مانِند تیز ہے۔ اُس کے پاؤں مَوت کی طرف جاتے ہیں۔ اُس کے قدم پاتال تک پُہنچتے ہیں۔ سو اُسے زِندگی کا ہموار راستہ نہیں مِلتا۔ اُس کی راہیں بے ٹھِکانا ہیں پر وہ بے خبر ہے۔ اِس لئے اَے میرے بیٹو! میری سُنو اور میرے مُنہ کی باتوں سے برگشتہ نہ ہو۔ اُس عَورت سے اپنی راہ دُور رکھ اور اُس کے گھر کے دروازہ کے پاس بھی نہ جا۔ اَیسا نہ ہو کہ تُو اپنی آبرُو کِسی غَیر کے اور اپنی عُمر بے رحم کے حوالہ کرے۔ اَیسا نہ ہو کہ بیگانے تیری قُوّت سے سیر ہوں اور تیری کمائی کِسی غَیر کے گھر جائے۔ اور جب تیرا گوشت اور تیرا جِسم گُھل جائیں تو تُو اپنے انجام پر نَوحہ کرے اور کہے مَیں نے تربِیّت سے کَیسی عداوت رکھّی اور میرے دِل نے ملامت کو حقِیر جانا۔ نہ مَیں نے اپنے اُستادوں کا کہا مانانہ اپنے تربِیّت کرنے والوں کی سُنی! مَیں جماعت اور مجلِس کے درمِیان قریباً سب بُرائیوں میں مُبتلا ہُؤا۔ تُو پانی اپنے ہی حَوض سے اور بہتا پانی اپنے ہی چشمہ سے پِینا۔ کیا تیرے چشمے باہر بہہ جائیں اور پانی کی ندیاں کُوچوں میں؟ وہ فقط تیرے ہی لِئے ہوں۔ نہ تیرے ساتھ غَیروں کے لِئے بھی۔ تیرا سوتا مُبارک ہو اور تُو اپنی جوانی کی بِیوی کے ساتھ شاد رہ۔ پیاری ہرنی اور دِل فریب غزال کی مانِند اُس کی چھاتِیاں تُجھے ہر وقت آسُودہ کریں اور اُس کی مُحبّت تُجھے ہمیشہ فریفتہ رکھّے۔