امثال 1:31-31
امثال 1:31-31 کِتابِ مُقادّس (URD)
لموایل بادشاہ کے پَیغام کی باتیں جو اُس کی ماں نے اُسے سِکھائِیں:- اَے میرے بیٹے! اَے میرے رَحِم کے بیٹے! تُجھے جِسے مَیں نے نذریں مان کر پایا کیا کہُوں؟ اپنی قُوّت عَورتوں کو نہ دے اور اپنی راہیں بادشاہوں کو بِگاڑنے والیوں کی طرف نہ نِکال۔ بادشاہوں کو اَے لمواؔیل! بادشاہوں کو مَے خواری زیبا نہیں اور شراب کی تلاش حاکِموں کو شایان نہیں۔ مبادا وہ پی کر قوانِین کو بُھول جائیں اور کِسی مظلُوم کی حق تلفی کریں۔ شراب اُس کو پِلاؤ جو مَرنے پر ہے اور مَے اُس کو جو تلخ جان ہے تاکہ وہ پِئے اور اپنی تنگ دستی فراموش کرے اور اپنی تباہ حالی کو پِھر یاد نہ کرے۔ اپنا مُنہ گُونگے کے لِئے کھول۔ اُن سب کی وکالت کو جو بیکس ہیں۔ اپنا مُنہ کھول۔ راستی سے فَیصلہ کر اور مِسکِینوں اور مُحتاجوں کا اِنصاف کر۔ نیکوکار بِیوی کِس کو مِلتی ہے؟ کیونکہ اُس کی قدر مرجان سے بھی بُہت زیادہ ہے۔ اُس کے شَوہر کے دِل کو اُس پر اِعتماد ہے اور اُسے منافِع کی کمی نہ ہو گی۔ وہ اپنی عُمر کے تمام ایّام میں اُس سے نیکی ہی کرے گی۔ بدی نہ کرے گی۔ وہ اُون اور کتان ڈھُونڈتی ہے اور خُوشی کے ساتھ اپنے ہاتھوں سے کام کرتی ہے۔ وہ سَوداگروں کے جہازوں کی مانِند ہے۔ وہ اپنی خُورِش دُور سے لے آتی ہے۔ وہ رات ہی کو اُٹھ بَیٹھتی ہے اور اپنے گھرانے کو کِھلاتی ہے اور اپنی لَونڈِیوں کو کام دیتی ہے وہ کِسی کھیت کی بابت سوچتی ہے اور اُسے خرِید لیتی ہے اور اپنے ہاتھوں کے نفع سے تاکِستان لگاتی ہے۔ وہ مضبُوطی سے اپنی کمر باندھتی ہے اور اپنے بازُوؤں کو مضبُوط کرتی ہے۔ وہ اپنی سَوداگری کو سُودمند پاتی ہے۔ رات کو اُس کا چراغ نہیں بُجھتا۔ وہ تکلے پر اپنے ہاتھ چلاتی ہے اور اُس کے ہاتھ اٹیرن پکڑتے ہیں۔ وہ مُفلِسوں کی طرف اپنا ہاتھ بڑھاتی ہے ہاں وہ اپنے ہاتھ مُحتاجوں کی طرف بڑھاتی ہے۔ وہ اپنے گھرانے کے لئے برف سے نہیں ڈرتی کیونکہ اُس کے خاندان میں ہر ایک سُرخ پوش ہے۔ وہ اپنے لِئے نِگارِین بالاپوش بناتی ہے۔ اُس کی پوشاک مہِین کتانی اور ارغوانی ہے۔ اُس کا شَوہر پھاٹک میں مشہُور ہے جب وہ مُلک کے بزُرگوں کے ساتھ بَیٹھتا ہے۔ وہ مہِین کتانی کپڑے بنا کر بیچتی ہے اور پٹکے سَوداگروں کے حوالہ کرتی ہے۔ عِزّت اور حُرمت اُس کی پوشاک ہیں اور وہ آیندہ ایّام پر ہنستی ہے۔ اُس کے مُنہ سے حِکمت کی باتیں نِکلتی ہیں۔ اُس کی زُبان پر شفقت کی تعلِیم ہے۔ وہ اپنے گھرانے پر بخُوبی نِگاہ رکھتی ہے اور کاہِلی کی روٹی نہیں کھاتی۔ اُس کے بیٹے اُٹھتے ہیں اور اُسے مُبارک کہتے ہیں۔ اُس کا شَوہر بھی اُس کی تعرِیف کرتا ہے کہ بُہتیری بیٹیوں نے فضِیلت دِکھائی ہے لیکن تُو سب پر سبقت لے گئی۔ حُسن دھوکا اور جمال بے ثبات ہے لیکن وہ عَورت جو خُداوند سے ڈرتی ہے ستُودہ ہو گی۔ اُس کی محِنت کا اجر اُسے دو اور اُس کے کاموں سے مجلِس میں اُس کی سِتایش ہو۔
امثال 1:31-31 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
لموایلؔ بادشاہ کے اقوال۔ جو اُن کی ماں نے اُنہیں سِکھائے: اَے میرے بیٹے! اَے میرے بطن سے پیدا ہونے والے! جسے مَیں نے اَپنی مَنّتوں کے جَواب میں پایا! اَپنی قُوّت عورتوں پر ضائع نہ کرنا، نہ اَپنی زبردستی اُن پرجو بادشاہوں کو برباد کرتی ہیں۔ بادشاہوں کو، اَے لموایلؔ۔ بادشاہوں کو مےخواری زیب نہیں دیتی، نہ حاکموں کو شراب نوشی، اَیسا نہ ہو کہ وہ پی کر شَریعت کے اَحکام کو بھُول جایٔیں، اَور سارے مظلوموں کو اُن کے حُقُوق سے محروم کر دیں۔ شراب اُنہیں دو جو دَم توڑ رہے ہیں، اَور مَے اُنہیں جو سخت تکلیف میں ہیں! تاکہ وہ پی کر اَپنی تنگ دستی کو فراموش کر سکیں اَور اَپنی تباہ حالی کو پھر یاد نہ کریں۔ بے زبانوں کے لیٔے اَپنا مُنہ کھولو، تاکہ بےکسوں کے حُقُوق کا تحفُّظ ہو سکے۔ اَپنا مُنہ کھولو اَور راستی سے اِنصاف کرو؛ اَور مفلسوں اَور مُحتاجوں کے حُقُوق کی حِفاظت کرو۔ نیک چلن بیوی کون پا سَکتا ہے؟ کیونکہ وہ لعلوں سے بھی زِیادہ قیمتی ہے۔ اُس کے خَاوند کو اُس پر پُورا اِعتماد ہوتاہے اَور کویٔی کمی محسُوس نہیں ہوتی۔ وہ اَپنی زندگی کے تمام ایّام میں، اُس سے بھلائی ہی کرتی ہے، اُسے ضرر نہیں پہُنچاتی۔ وہ اُون اَور کتان جمع کرتی ہے اَور نہایت شوق سے اَپنے ہاتھوں سے کام کرتی ہے۔ وہ سوداگروں کے جہازوں کی مانند، اَپنی خُوراک دُور سے لے آتی ہے۔ ابھی اَندھیرا ہی ہوتاہے کہ وہ اُٹھ جاتی ہے؛ اَور اَپنے خاندان کو کھانا کھِلاتی ہے اَور اَپنی خادِماؤں کو اُن کے حِصّہ کا کام بانٹتی ہے۔ وہ کسی کھیت کے بارے میں سوچتی ہے تو اُسے خرید لیتی ہے؛ اَور اَپنی آمدنی سے تاکستان لگاتی ہے۔ وہ کمر باندھ کر اَپنے کام کاج میں لگ جاتی ہے؛ اُس کے بازو اُس کے کاموں کے لیٔے مضبُوط ہوتے ہیں۔ وہ خیال رکھتی ہے کہ اُس کی تِجارت سُود مند ہو، اُس کا چراغ رات کو نہیں بُجھتا۔ وہ تکلے پر اَپنے ہاتھ سے سُوت تیّار کرتی ہے اَور کپڑا بھی خُود ہی بُنتی ہے۔ وہ مسکینوں کے لیٔے ہتھیلی کھولتی ہے اَور مُحتاجوں کے لیٔے اَپنے ہاتھ بڑھاتی ہے۔ جَب برف باری ہوتی ہے تَب اُسے اَپنے گھر بار کے لیٔے خوف نہیں ہوتا؛ کیونکہ وہ سَب بالوں کے سُرخ لباس پہنے ہُوئے ہوتے ہیں۔ وہ اَپنے بِستر کے لیٔے پلنگ پوش بنا لیتی ہے؛ اُس کا لباس نفیس کتان اَور اَرغوانی رنگ کا ہوتاہے۔ شہر کے پھاٹک پر اُس کے خَاوند کا اِحترام کیا جاتا ہے، جہاں وہ مُلک کے بُزرگوں کے ساتھ بیٹھتا ہے۔ وہ مہین کتانی کپڑے بنا کر اُنہیں فروخت کرتی ہے، اَور سوداگروں کو کمر کے پٹکے مہیا کرتی ہے۔ وہ قُوّت اَور حُرمت سے مُلبّس رہتی ہے؛ اَور آنے والے دِنوں پر ہنستی ہے۔ وہ اَپنا مُنہ حِکمت سے کھولتی ہے، اَور شفقت کی تعلیم اُس کی زبان پر ہوتی ہے۔ وہ اَپنے گھر کے حالات پر نظر رکھتی ہے اَور کاہلی کی روٹی نہیں کھاتی۔ اُس کے بچّے اُٹھ کر اُسے مُبارک کہتے ہیں؛ اَور اُس کا خَاوند بھی، اَور وہ اُس کی یُوں تعریف کرتا ہے: ”کیٔی عورتیں بھلے کام کرتی ہیں، لیکن تُمہیں سَب پر سبقت حاصل ہے۔“ حُسن دھوکا ہے اَور جمال ناپائیدار ہے؛ لیکن یَاہوِہ کا خوف رکھنے والی عورت قابل تعریف ہے۔ اُس کی محنت کا اجر اُسے دو، اَور اُس کے کاموں کی شہر کے پھاٹکوں پر سِتائش کی جائے۔
امثال 1:31-31 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
ذیل میں مسّا کے بادشاہ لموایل کی کہاوتیں ہیں۔ اُس کی ماں نے اُسے یہ تعلیم دی، اے میرے بیٹے، میرے پیٹ کے پھل، جو میری مَنتوں سے پیدا ہوا، مَیں تجھے کیا بتاؤں؟ اپنی پوری طاقت عورتوں پر ضائع نہ کر، اُن پر جو بادشاہوں کی تباہی کا باعث ہیں۔ اے لموایل، بادشاہوں کے لئے مَے پینا مناسب نہیں، حکمرانوں کے لئے شراب کی آرزو رکھنا موزوں نہیں۔ ایسا نہ ہو کہ وہ پی پی کر قوانین بھول جائیں اور تمام مظلوموں کا حق ماریں۔ شراب اُنہیں پلا جو تباہ ہونے والے ہیں، مَے اُنہیں پلا جو غم کھاتے ہیں، ایسے ہی پی پی کر اپنی غربت اور مصیبت بھول جائیں۔ اپنا منہ اُن کے لئے کھول جو بول نہیں سکتے، اُن کے حق میں جو ضرورت مند ہیں۔ اپنا منہ کھول کر انصاف سے عدالت کر اور مصیبت زدہ اور غریبوں کے حقوق محفوظ رکھ۔ سُگھڑ بیوی کون پا سکتا ہے؟ ایسی عورت موتیوں سے کہیں زیادہ بیش قیمت ہے۔ اُس پر اُس کے شوہر کو پورا اعتماد ہے، اور وہ نفع سے محروم نہیں رہے گا۔ عمر بھر وہ اُسے نقصان نہیں پہنچائے گی بلکہ برکت کا باعث ہو گی۔ وہ اُون اور سَن چن کر بڑی محنت سے دھاگا بنا لیتی ہے۔ تجارتی جہازوں کی طرح وہ دُوردراز علاقوں سے اپنی روٹی لے آتی ہے۔ وہ پَو پھٹنے سے پہلے ہی جاگ اُٹھتی ہے تاکہ اپنے گھر والوں کے لئے کھانا اور اپنی نوکرانیوں کے لئے اُن کا حصہ تیار کرے۔ سوچ بچار کے بعد وہ کھیت خرید لیتی، اپنے کمائے ہوئے پیسوں سے انگور کا باغ لگا لیتی ہے۔ طاقت سے کمربستہ ہو کر وہ اپنے بازوؤں کو مضبوط کرتی ہے۔ وہ محسوس کرتی ہے، ”میرا کاروبار فائدہ مند ہے،“ اِس لئے اُس کا چراغ رات کے وقت بھی نہیں بجھتا۔ اُس کے ہاتھ ہر وقت اُون اور کتان کاتنے میں مصروف رہتے ہیں۔ وہ اپنی مٹھی مصیبت زدوں اور غریبوں کے لئے کھول کر اُن کی مدد کرتی ہے۔ جب برف پڑے تو اُسے گھر والوں کے بارے میں کوئی ڈر نہیں، کیونکہ سب گرم گرم کپڑے پہنے ہوئے ہیں۔ اپنے بستر کے لئے وہ اچھے کمبل بنا لیتی، اور خود وہ باریک کتان اور ارغوانی رنگ کے لباس پہنے پھرتی ہے۔ شہر کے دروازے میں بیٹھے ملک کے بزرگ اُس کے شوہر سے خوب واقف ہیں، اور جب کبھی کوئی فیصلہ کرنا ہو تو وہ بھی شوریٰ میں شریک ہوتا ہے۔ بیوی کپڑوں کی سلائی کر کے اُنہیں فروخت کرتی ہے، سوداگر اُس کے کمربند خرید لیتے ہیں۔ وہ طاقت اور وقار سے ملبّس رہتی اور ہنس کر آنے والے دنوں کا سامنا کرتی ہے۔ وہ حکمت سے بات کرتی، اور اُس کی زبان پر شفیق تعلیم رہتی ہے۔ وہ سُستی کی روٹی نہیں کھاتی بلکہ اپنے گھر میں ہر معاملے کی دیکھ بھال کرتی ہے۔ اُس کے بیٹے کھڑے ہو کر اُسے مبارک کہتے ہیں، اُس کا شوہر بھی اُس کی تعریف کر کے کہتا ہے، ”بہت سی عورتیں سُگھڑ ثابت ہوئی ہیں، لیکن تُو اُن سب پر سبقت رکھتی ہے!“ دل فریبی، دھوکا اور حُسن پل بھر کا ہے، لیکن جو عورت اللہ کا خوف مانے وہ قابلِ تعریف ہے۔ اُسے اُس کی محنت کا اجر دو! شہر کے دروازوں میں اُس کے کام اُس کی ستائش کریں!
امثال 1:31-31 کِتابِ مُقادّس (URD)
لموایل بادشاہ کے پَیغام کی باتیں جو اُس کی ماں نے اُسے سِکھائِیں:- اَے میرے بیٹے! اَے میرے رَحِم کے بیٹے! تُجھے جِسے مَیں نے نذریں مان کر پایا کیا کہُوں؟ اپنی قُوّت عَورتوں کو نہ دے اور اپنی راہیں بادشاہوں کو بِگاڑنے والیوں کی طرف نہ نِکال۔ بادشاہوں کو اَے لمواؔیل! بادشاہوں کو مَے خواری زیبا نہیں اور شراب کی تلاش حاکِموں کو شایان نہیں۔ مبادا وہ پی کر قوانِین کو بُھول جائیں اور کِسی مظلُوم کی حق تلفی کریں۔ شراب اُس کو پِلاؤ جو مَرنے پر ہے اور مَے اُس کو جو تلخ جان ہے تاکہ وہ پِئے اور اپنی تنگ دستی فراموش کرے اور اپنی تباہ حالی کو پِھر یاد نہ کرے۔ اپنا مُنہ گُونگے کے لِئے کھول۔ اُن سب کی وکالت کو جو بیکس ہیں۔ اپنا مُنہ کھول۔ راستی سے فَیصلہ کر اور مِسکِینوں اور مُحتاجوں کا اِنصاف کر۔ نیکوکار بِیوی کِس کو مِلتی ہے؟ کیونکہ اُس کی قدر مرجان سے بھی بُہت زیادہ ہے۔ اُس کے شَوہر کے دِل کو اُس پر اِعتماد ہے اور اُسے منافِع کی کمی نہ ہو گی۔ وہ اپنی عُمر کے تمام ایّام میں اُس سے نیکی ہی کرے گی۔ بدی نہ کرے گی۔ وہ اُون اور کتان ڈھُونڈتی ہے اور خُوشی کے ساتھ اپنے ہاتھوں سے کام کرتی ہے۔ وہ سَوداگروں کے جہازوں کی مانِند ہے۔ وہ اپنی خُورِش دُور سے لے آتی ہے۔ وہ رات ہی کو اُٹھ بَیٹھتی ہے اور اپنے گھرانے کو کِھلاتی ہے اور اپنی لَونڈِیوں کو کام دیتی ہے وہ کِسی کھیت کی بابت سوچتی ہے اور اُسے خرِید لیتی ہے اور اپنے ہاتھوں کے نفع سے تاکِستان لگاتی ہے۔ وہ مضبُوطی سے اپنی کمر باندھتی ہے اور اپنے بازُوؤں کو مضبُوط کرتی ہے۔ وہ اپنی سَوداگری کو سُودمند پاتی ہے۔ رات کو اُس کا چراغ نہیں بُجھتا۔ وہ تکلے پر اپنے ہاتھ چلاتی ہے اور اُس کے ہاتھ اٹیرن پکڑتے ہیں۔ وہ مُفلِسوں کی طرف اپنا ہاتھ بڑھاتی ہے ہاں وہ اپنے ہاتھ مُحتاجوں کی طرف بڑھاتی ہے۔ وہ اپنے گھرانے کے لئے برف سے نہیں ڈرتی کیونکہ اُس کے خاندان میں ہر ایک سُرخ پوش ہے۔ وہ اپنے لِئے نِگارِین بالاپوش بناتی ہے۔ اُس کی پوشاک مہِین کتانی اور ارغوانی ہے۔ اُس کا شَوہر پھاٹک میں مشہُور ہے جب وہ مُلک کے بزُرگوں کے ساتھ بَیٹھتا ہے۔ وہ مہِین کتانی کپڑے بنا کر بیچتی ہے اور پٹکے سَوداگروں کے حوالہ کرتی ہے۔ عِزّت اور حُرمت اُس کی پوشاک ہیں اور وہ آیندہ ایّام پر ہنستی ہے۔ اُس کے مُنہ سے حِکمت کی باتیں نِکلتی ہیں۔ اُس کی زُبان پر شفقت کی تعلِیم ہے۔ وہ اپنے گھرانے پر بخُوبی نِگاہ رکھتی ہے اور کاہِلی کی روٹی نہیں کھاتی۔ اُس کے بیٹے اُٹھتے ہیں اور اُسے مُبارک کہتے ہیں۔ اُس کا شَوہر بھی اُس کی تعرِیف کرتا ہے کہ بُہتیری بیٹیوں نے فضِیلت دِکھائی ہے لیکن تُو سب پر سبقت لے گئی۔ حُسن دھوکا اور جمال بے ثبات ہے لیکن وہ عَورت جو خُداوند سے ڈرتی ہے ستُودہ ہو گی۔ اُس کی محِنت کا اجر اُسے دو اور اُس کے کاموں سے مجلِس میں اُس کی سِتایش ہو۔