امثال 17:26-28

امثال 17:26-28 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

جو راہ گیر پرائے جھگڑے میں دخل اَنداز ہوتاہے وہ اُس آدمی کی مانند ہے جو کُتّے کو کان سے پکڑتا ہے۔ جَیسے کویٔی پاگل جلتی لکڑیاں اَور مہلک تیر پھینکتا ہے وَیسے ہی وہ آدمی ہے جو اَپنے ہمسایہ کو دھوکا دے کر کہتاہے اَور کہتے ہیں، ”میں تو مذاق کر رہاتھا!“ جَیسے لکڑی نہ ہونے سے آگ بُجھ جاتی ہے؛ وَیسے ہی جہاں چُغل خور نہیں ہوتا وہاں جھگڑا مِٹ جاتا ہے۔ جَیسے اَنگاروں کے لیٔے کوئلہ اَور آگ کے لیٔے لکڑی درکار ہوتی ہے، اُسی طرح فتنہ اَنگیز آدمی جھگڑا برپا کرنے کے لیٔے ہے۔ غیبت گو کی باتیں لذیذ نوالوں کی مانند؛ اِنسان کے اَندر اُتر جاتی ہیں۔ اگر دِل بُرا ہو تو ہونٹوں کی مٹھاس اَیسی ہوتی ہے جَیسے مٹّی کے برتن پر کھوٹی چاندی کی تہہ جمی ہو۔ کینہ پرور اِنسان اَپنے لبوں سے تو بھولی بھالی باتیں کہتاہے، لیکن اُس کا دِل دغا سے بھرا ہوتاہے۔ اُس کی باتیں بڑی میٹھی ہوتی ہیں، تو بھی اُس کا یقین نہ کرنا، کیونکہ اُس کا دِل نفرت سے بھرا ہوتاہے۔ اُس کی عداوت اُس کے مکر سے چھُپ بھی جائے، لیکن اُس کی شرارت مجمع عام میں عیاں ہو جائے گی۔ اگر کویٔی دُوسروں کے لیٔے گڑھا کھودتا ہے، تو وہ آپ ہی اُس میں گِر جائے گا؛ اَور اگر کویٔی پتّھر لڑھکاتا ہے تو وہ پتّھر پلٹ کر اُسی پر آ پڑےگا۔ جھُوٹی زبان اَپنے زخمیوں سے نفرت کرتی ہے، اَور خُوشامدی مُنہ بربادی لاتا ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں امثال 26

امثال 17:26-28 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

جو گزرتے وقت دوسروں کے جھگڑے میں مداخلت کرے وہ اُس آدمی کی مانند ہے جو کُتے کو کانوں سے پکڑ لے۔ جو اپنے پڑوسی کو فریب دے کر بعد میں کہے، ”مَیں صرف مذاق کر رہا تھا“ وہ اُس دیوانے کی مانند ہے جو لوگوں پر جلتے ہوئے اور مہلک تیر برساتا ہے۔ لکڑی کے ختم ہونے پر آگ بجھ جاتی ہے، تہمت لگانے والے کے چلے جانے پر جھگڑا بند ہو جاتا ہے۔ انگاروں میں کوئلے اور آگ میں لکڑی ڈال تو آگ بھڑک اُٹھے گی۔ جھگڑالو کو کہیں بھی کھڑا کر تو لوگ مشتعل ہو جائیں گے۔ تہمت لگانے والے کی باتیں لذیذ کھانے کے لقموں جیسی ہیں، وہ دل کی تہہ تک اُتر جاتی ہیں۔ جلنے والے ہونٹ اور شریر دل مٹی کے اُس برتن کی مانند ہیں جسے چمک دار بنایا گیا ہو۔ نفرت کرنے والا اپنے ہونٹوں سے اپنا اصلی روپ چھپا لیتا ہے، لیکن اُس کا دل فریب سے بھرا رہتا ہے۔ جب وہ مہربان باتیں کرے تو اُس پر یقین نہ کر، کیونکہ اُس کے دل میں سات مکروہ باتیں ہیں۔ گو اُس کی نفرت فی الحال فریب سے چھپی رہے، لیکن ایک دن اُس کا غلط کردار پوری جماعت کے سامنے ظاہر ہو جائے گا۔ جو دوسروں کو پھنسانے کے لئے گڑھا کھودے وہ اُس میں خود گر جائے گا، جو پتھر لُڑھکا کر دوسروں پر پھینکنا چاہے اُس پر ہی پتھر واپس لُڑھک آئے گا۔ جھوٹی زبان اُن سے نفرت کرتی ہے جنہیں وہ کچل دیتی ہے، خوشامد کرنے والا منہ تباہی مچا دیتا ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں امثال 26

امثال 17:26-28 کِتابِ مُقادّس (URD)

جو راستہ چلتے ہُوئے پرائے جھگڑے میں دخل دیتا ہے اُس کی مانِند ہے جو کُتّے کو کان سے پکڑتا ہے۔ جَیسا وہ دِیوانہ جو جلتی لکڑیاں اور مَوت کے تِیر پھینکتا ہے وَیسا ہی وہ شخص ہے جو اپنے ہمسایہ کو دغا دیتا ہے اور کہتا ہے مَیں تو دِل لگی کر رہا تھا۔ لکڑی نہ ہونے سے آگ بُجھ جاتی ہے سو جہاں غِیبت گو نہیں وہاں جھگڑا مَوقُوف ہو جاتا ہے۔ جَیسے انگاروں پر کوئلے اور آگ پر اِیندھن ہے وَیسے ہی جھگڑالُو جھگڑا برپا کرنے کے لِئے ہے۔ غِیبت گو کی باتیں لذِیذ نوالے ہیں اور وہ خُوب ہضم ہو جاتی ہیں۔ اُلفتی لب بدخواہ دِل کے ساتھ اُس ٹِھیکرے کی مانِند ہیں جِس پر کھوٹی چاندی منڈھی ہو۔ کِینہ ور دِل میں دغا رکھتا ہے لیکن اپنی باتوں سے چِھپاتا ہے۔ جب وہ مِیٹھی مِیٹھی باتیں کرے تو اُس کا یقِین نہ کر کیونکہ اُس کے دِل میں کمال نفرت ہے۔ اگرچہ اُس کی بدخواہی مکر میں چِھپی ہے تَو بھی اُس کی بدی جماعت کے رُوبرُو فاش کی جائے گی۔ جو گڑھا کھودتا ہے آپ ہی اُس میں گرے گا اور جو پتھّر ڈھلکاتا ہے وہ پلٹ کر اُسی پر پڑے گا۔ جُھوٹی زُبان اُن کا کِینہ رکھتی ہے جِن کو اُس نے گھایل کِیا ہے اور چاپلُوس مُنہ تباہی کرتا ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں امثال 26