امثال 1:16-17
امثال 1:16-17 کِتابِ مُقادّس (URD)
دِل کی تدبِیریں اِنسان سے ہیں لیکن زُبان کا جواب خُداوند کی طرف سے ہے۔ اِنسان کی نظر میں اُس کی سب روِشیں پاک ہیں لیکن خُداوند رُوحوں کو جانچتا ہے۔ اپنے سب کام خُداوند پر چھوڑ دے تو تیرے اِرادے قائِم رہیں گے۔ خُداوند نے ہر ایک چِیز خاص مقصد کے لِئے بنائی۔ ہاں شرِیروں کو بھی اُس نے بُرے دِن کے لِئے بنایا۔ ہر ایک سے جِس کے دِل میں غرُور ہے خُداوند کو نفرت ہے۔ یقِیناً وہ بے سزا نہ چُھوٹے گا۔ شفقت اور سچّائی سے بدی کا کفّارہ ہوتا ہے اور لوگ خُداوند کے خَوف کے سبب سے بدی سے باز آتے ہیں۔ جب اِنسان کی روِشیں خُداوند کو پسند آتی ہیں تو وہ اُس کے دُشمنوں کو بھی اُس کے دوست بناتا ہے۔ صداقت کے ساتھ تھوڑا سا مال بے اِنصافی کی بڑی آمدنی سے بِہتر ہے۔ آدمی کا دِل اپنی راہ ٹھہراتا ہے پر خُداوند اُس کے قدموں کی راہنُمائی کرتا ہے۔ کلامِ رباّنی بادشاہ کے لبوں سے نِکلتا ہے اور اُس کا مُنہ عدالت کرنے میں خطا نہیں کرتا۔ ٹِھیک ترازُو اور پلڑے خُداوند کے ہیں تَھیلی کے سب باٹ اُس کا کام ہیں۔ شرارت کرنے سے بادشاہوں کو نفرت ہے کیونکہ تخت کی پائیداری صداقت سے ہے۔ صادِق لب بادشاہوں کی خُوشنُودی ہیں اور وہ سچ بولنے والوں کو دوست رکھتے ہیں۔ بادشاہ کا قہر مَوت کا قاصِد ہے پر دانا آدمی اُسے ٹھنڈا کرتا ہے۔ بادشاہ کے چِہرہ کے نُور میں زِندگی ہے اور اُس کی نظرِعنایت آخِری برسات کے بادل کی مانِند ہے۔ حِکمت کا حصُول سونے سے بُہت بِہتر ہے اور فہم کا حصُول چاندی سے بُہت پسندِیدہ ہے۔ راست کار آدمی کی شاہراہ یہ ہے کہ بدی سے بھاگے اور اپنی راہ کا نِگہبان اپنی جان کی حِفاظت کرتا ہے۔
امثال 1:16-17 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
دِل کی تدبیریں اِنسان کی ہوتی ہیں، لیکن زبان کا جَواب یَاہوِہ کی طرف سے آتا ہے۔ اِنسان کو اَپنی تمام روِشیں اَپنی نظر میں پاک نظر آتی ہیں، لیکن یَاہوِہ ہی اُس کے ضمیر کو جانچتے ہیں۔ تُم جو کچھ کرو اُسے یَاہوِہ کے سُپرد کر دو، تَب تمہارے منصُوبے کامیاب ہوں گے۔ یَاہوِہ ہر چیز کسی خاص مقصد کے لیٔے بناتے ہیں۔ یہاں تک کہ بدکاروں کو بھی بُرے دِن کے لیٔے بنایا۔ مغروُر دِلوں والے یَاہوِہ کے نزدیک نفرت اَنگیز ہیں۔ وہ لوگ بے سزا نہ ٹھہریں گے۔ بے لوث مَحَبّت اَور وفاداری سے گُناہ کا کفّارہ ہوتاہے؛ اَور یَاہوِہ کے خوف سے اِنسان بدی سے دُور رہتاہے۔ جَب اِنسان کی روِشیں یَاہوِہ کو پسند آتی ہیں، تَب وہ اُس کے دُشمنوں کو بھی اُس کے ساتھ صُلح سے رہنے دیتے ہیں۔ راستی سے حاصل کیا ہُوا تھوڑا سا مال نااِنصافی سے حاصل کئے ہُوئے بڑے منافع سے بہتر ہے۔ اِنسان اَپنے دِل میں اَپنی راہ کا منصُوبہ بناتا ہے، لیکن اُس کے قدموں کی ہدایت یَاہوِہ کی طرف سے ہوتی ہے۔ بادشاہ کے لبوں سے گویا کلامِ الٰہی صادر ہوتاہے، لہٰذا اُس کا مُنہ اِنصاف کرنے میں کویٔی خطا نہ کرے۔ صحیح ترازو اَور پلڑے یَاہوِہ کی طرف سے ہوتے ہیں؛ تھیلی کے سَب باٹ اُسی کے بنائے ہُوئے ہیں۔ غلط کام بادشاہ کے نزدیک نفرت اَنگیز ہیں، کیونکہ تخت کی پائداری راستبازی سے ہے۔ اِنصاف پسند ہونٹ بادشاہوں کی خُوشی کا باعث ہوتے ہیں؛ اَور وہ حق بولنے والے آدمی کی قدر کرتے ہیں۔ بادشاہ کا غضب موت کا قاصِد ہے، لیکن دانشمند اِنسان اُسے ٹھنڈا کرتا ہے۔ بادشاہ کا تابندہ چہرہ، زندگی کی علامت ہے؛ اَور اُس کی نظرِ عنایت موسمِ بہار کی طرح ہے۔ حِکمت حاصل کرنا سونے کے حُصُول سے، اَور فہم حاصل کرنا چاندی کے حُصُول سے کہیں بہتر ہے۔ راستبازی کی شاہراہ بدی سے الگ رہتی ہے؛ اَور اَپنی راہ کا نگہبان اَپنی جان کی حِفاظت کرتا ہے۔
امثال 1:16-17 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
انسان دل میں منصوبے باندھتا ہے، لیکن زبان کا جواب رب کی طرف سے آتا ہے۔ انسان کی نظر میں اُس کی تمام راہیں پاک صاف ہیں، لیکن رب ہی روحوں کی جانچ پڑتال کرتا ہے۔ جو کچھ بھی تُو کرنا چاہے اُسے رب کے سپرد کر۔ تب ہی تیرے منصوبے کامیاب ہوں گے۔ رب نے سب کچھ اپنے ہی مقاصد پورے کرنے کے لئے بنایا ہے۔ وہ دن بھی پہلے سے مقرر ہے جب بےدین پر آفت آئے گی۔ رب ہر مغرور دل سے گھن کھاتا ہے۔ یقیناً وہ سزا سے نہیں بچے گا۔ شفقت اور وفاداری گناہ کا کفارہ دیتی ہیں۔ رب کا خوف ماننے سے انسان بُرائی سے دُور رہتا ہے۔ اگر رب کسی انسان کی راہوں سے خوش ہو تو وہ اُس کے دشمنوں کو بھی اُس سے صلح کرانے دیتا ہے۔ انصاف سے تھوڑا بہت کمانا ناانصافی سے بہت دولت جمع کرنے سے کہیں بہتر ہے۔ انسان اپنے دل میں منصوبے باندھتا رہتا ہے، لیکن رب ہی مقرر کرتا ہے کہ وہ آخرکار کس راہ پر چل پڑے۔ بادشاہ کے ہونٹ گویا الٰہی فیصلے پیش کرتے ہیں، اُس کا منہ عدالت کرتے وقت بےوفا نہیں ہوتا۔ رب درست ترازو کا مالک ہے، اُسی نے تمام باٹوں کا انتظام قائم کیا۔ بادشاہ بےدینی سے گھن کھاتا ہے، کیونکہ اُس کا تخت راست بازی کی بنیاد پر مضبوط رہتا ہے۔ بادشاہ راست باز ہونٹوں سے خوش ہوتا اور صاف بات کرنے والے سے محبت رکھتا ہے۔ بادشاہ کا غصہ موت کا پیش خیمہ ہے، لیکن دانش مند اُسے ٹھنڈا کرنے کے طریقے جانتا ہے۔ جب بادشاہ کا چہرہ کِھل اُٹھے تو مطلب زندگی ہے۔ اُس کی منظوری موسمِ بہار کے تر و تازہ کرنے والے بادل کی مانند ہے۔ حکمت کا حصول سونے سے کہیں بہتر اور سمجھ پانا چاندی سے کہیں بڑھ کر ہے۔ دیانت دار کی مضبوط راہ بُرے کام سے دُور رہتی ہے، جو اپنی راہ کی پہرا داری کرے وہ اپنی جان بچائے رکھتا ہے۔
امثال 1:16-17 کِتابِ مُقادّس (URD)
دِل کی تدبِیریں اِنسان سے ہیں لیکن زُبان کا جواب خُداوند کی طرف سے ہے۔ اِنسان کی نظر میں اُس کی سب روِشیں پاک ہیں لیکن خُداوند رُوحوں کو جانچتا ہے۔ اپنے سب کام خُداوند پر چھوڑ دے تو تیرے اِرادے قائِم رہیں گے۔ خُداوند نے ہر ایک چِیز خاص مقصد کے لِئے بنائی۔ ہاں شرِیروں کو بھی اُس نے بُرے دِن کے لِئے بنایا۔ ہر ایک سے جِس کے دِل میں غرُور ہے خُداوند کو نفرت ہے۔ یقِیناً وہ بے سزا نہ چُھوٹے گا۔ شفقت اور سچّائی سے بدی کا کفّارہ ہوتا ہے اور لوگ خُداوند کے خَوف کے سبب سے بدی سے باز آتے ہیں۔ جب اِنسان کی روِشیں خُداوند کو پسند آتی ہیں تو وہ اُس کے دُشمنوں کو بھی اُس کے دوست بناتا ہے۔ صداقت کے ساتھ تھوڑا سا مال بے اِنصافی کی بڑی آمدنی سے بِہتر ہے۔ آدمی کا دِل اپنی راہ ٹھہراتا ہے پر خُداوند اُس کے قدموں کی راہنُمائی کرتا ہے۔ کلامِ رباّنی بادشاہ کے لبوں سے نِکلتا ہے اور اُس کا مُنہ عدالت کرنے میں خطا نہیں کرتا۔ ٹِھیک ترازُو اور پلڑے خُداوند کے ہیں تَھیلی کے سب باٹ اُس کا کام ہیں۔ شرارت کرنے سے بادشاہوں کو نفرت ہے کیونکہ تخت کی پائیداری صداقت سے ہے۔ صادِق لب بادشاہوں کی خُوشنُودی ہیں اور وہ سچ بولنے والوں کو دوست رکھتے ہیں۔ بادشاہ کا قہر مَوت کا قاصِد ہے پر دانا آدمی اُسے ٹھنڈا کرتا ہے۔ بادشاہ کے چِہرہ کے نُور میں زِندگی ہے اور اُس کی نظرِعنایت آخِری برسات کے بادل کی مانِند ہے۔ حِکمت کا حصُول سونے سے بُہت بِہتر ہے اور فہم کا حصُول چاندی سے بُہت پسندِیدہ ہے۔ راست کار آدمی کی شاہراہ یہ ہے کہ بدی سے بھاگے اور اپنی راہ کا نِگہبان اپنی جان کی حِفاظت کرتا ہے۔