فِلپّیوں 12:1-26
فِلپّیوں 12:1-26 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اَے بھائیو اَور بہنوں! میری خواہش ہے کہ تُمہیں یہ بات مَعلُوم ہو جائے کہ جو کچھ مُجھ پر گُزرا ہے وہ خُوشخبری کی ترقّی کا باعث ہُواہے۔ یہاں تک کہ شاہی محل کے تمام سپاہیوں اَور یہاں کے سَب لوگوں میں یہ بات مشہُور ہو گئی ہے کہ میں المسیؔح کے خادِم ہونے کی خاطِر قَید میں ہُوں۔ میرے قَید ہونے سے کیٔی بھایٔی اَور بہن جو خُداوؔند پر ایمان رکھتے ہیں، دلیر ہو گیٔے ہیں، یہاں تک کہ وہ بے خوف ہوکر خُدا کا کلام سُنانے کی جُرأت کرنے لگے ہیں۔ بعض تو حَسد اَور جھگڑے کی وجہ سے المسیؔح کی مُنادی کرتے ہیں، بعض نیک نیّتی سے۔ جو مَحَبّت کی وجہ سے مُنادی کرتے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ خُدا نے مُجھے خُوشخبری کی حمایت کرنے کے لیٔے مُقرّر کیا ہے۔ لیکن دُوسرے اِس مُعاملہ میں صَاف دل نہیں ہیں، بَلکہ مُجھ سے حَسد کی وجہ سے المسیؔح کی مُنادی کرتے ہیں، تاکہ قَید میں بھی مُجھے رنج پہنچائیں۔ پس کیا ہُوا؟ اُن کی نِیّت بُری ہو یا نیک، المسیؔح کی خُوشخبری تو سُنایٔی جاتی ہے۔ میں اِسی بات سے خُوش ہُوں۔ ہاں، اَور میں خُوش رہُوں گا۔ کیونکہ میں جانتا ہُوں کہ تمہاری دعا اَور حُضُور عیسیٰ المسیؔح کے پاک رُوح کے لُطف و کرم کی وجہ سے مُجھے نَجات ملے گی۔ میری دِلی خواہش اَور اُمّید یہ ہے کہ مُجھے کسی بات میں بھی شرمندگی کا مُنہ نہ دیکھنا پڑے، بَلکہ جَیسے میں بڑی دِلیری سے ہمیشہ المسیؔح کا جلال ظاہر کرتا رہا ہُوں وَیسے ہی کرتا رہُوں گا، خواہ میں زندہ رہُوں یا مَر جاؤں۔ کیونکہ زندہ رہنا میرے لیٔے المسیؔح ہے، اَور مرنا نفع۔ لیکن اگر میرا جِسمانی طور پر زندہ رہنا، میرے کام کے لیٔے زِیادہ مفید ہے۔ میں کیا پسند کروں؟ میں نہیں جانتا۔ میں بڑی کَشمکش میں مُبتلا ہُوں: جی تو چاہتاہے کہ دُنیا کو خَیرباد کہہ کر المسیؔح کے پاس جا رہُوں، کیونکہ یہ زِیادہ بہتر ہے؛ پھر بھی میرا جِسمانی طور پر زندہ رہنا تمہارے لیٔے زِیادہ ضروُری ہے۔ چنانچہ مُجھے اِس بات کا بڑا یقین ہے کہ میں زندہ رہُوں گا، بَلکہ تُم سَب کے ساتھ رہُوں گا تاکہ تُم ایمان میں ترقّی کرو اَور خُوش رہو، اَور جَب میں تمہارے پاس پھر آؤں تو المسیؔح عیسیٰ میں ہونے کی وجہ سے وہ فخر جو تُم مُجھ پر کرتے ہو، اَور بھی زِیادہ ہو جائے گا۔
فِلپّیوں 12:1-26 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
بھائیو، مَیں چاہتا ہوں کہ یہ بات آپ کے علم میں ہو کہ جو کچھ بھی مجھ پر گزرا ہے وہ حقیقت میں اللہ کی خوش خبری کے پھیلاؤ کا باعث بن گیا ہے۔ کیونکہ پریٹوریُم کے تمام افراد اور باقی سب کو معلوم ہو گیا ہے کہ مَیں مسیح کی خاطر قیدی ہوں۔ اور میرے قید میں ہونے کی وجہ سے خداوند میں زیادہ تر بھائیوں کا اعتماد اِتنا بڑھ گیا ہے کہ وہ مزید دلیری کے ساتھ بلاخوف اللہ کا کلام سناتے ہیں۔ بےشک بعض تو حسد اور مخالفت کے باعث مسیح کی منادی کر رہے ہیں، لیکن باقیوں کی نیت اچھی ہے، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ مَیں اللہ کی خوش خبری کے دفاع کی وجہ سے یہاں پڑا ہوں۔ اِس لئے وہ محبت کی روح میں تبلیغ کرتے ہیں۔ اِس کے مقابلے میں دوسرے خلوص دلی سے مسیح کے بارے میں پیغام نہیں سناتے بلکہ خود غرضی سے۔ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم اِس طرح پولس کی گرفتاری کو مزید تکلیف دہ بنا سکتے ہیں۔ لیکن اِس سے کیا فرق پڑتا ہے! اہم بات تو یہ ہے کہ مسیح کی منادی ہر طرح سے کی جا رہی ہے، خواہ مناد کی نیت پُرخلوص ہو یا نہ۔ اور اِس وجہ سے مَیں خوش ہوں۔ اور خوش رہوں گا بھی، کیونکہ مَیں جانتا ہوں کہ یہ میرے لئے رِہائی کا باعث بنے گا، اِس لئے کہ آپ میرے لئے دعا کر رہے ہیں اور عیسیٰ مسیح کا روح میری حمایت کر رہا ہے۔ ہاں، یہ میری پوری توقع اور اُمید ہے۔ مَیں یہ بھی جانتا ہوں کہ مجھے کسی بھی بات میں شرمندہ نہیں کیا جائے گا بلکہ جیسا ماضی میں ہمیشہ ہوا اب بھی مجھے بڑی دلیری سے مسیح کو جلال دینے کا فضل ملے گا، خواہ مَیں زندہ رہوں یا مر جاؤں۔ کیونکہ میرے لئے مسیح زندگی ہے اور موت نفع کا باعث۔ اگر مَیں زندہ رہوں تو اِس کا فائدہ یہ ہو گا کہ مَیں محنت کر کے مزید پھل لا سکوں گا۔ چنانچہ مَیں نہیں کہہ سکتا کہ کیا بہتر ہے۔ مَیں بڑی کش مکش میں رہتا ہوں۔ ایک طرف مَیں کوچ کر کے مسیح کے پاس ہونے کی آرزو رکھتا ہوں، کیونکہ یہ میرے لئے سب سے بہتر ہوتا۔ لیکن دوسری طرف زیادہ ضروری یہ ہے کہ مَیں آپ کی خاطر زندہ رہوں۔ اور چونکہ مجھے اِس ضرورت کا یقین ہے، اِس لئے مَیں جانتا ہوں کہ مَیں زندہ رہ کر دوبارہ آپ سب کے ساتھ رہوں گا تاکہ آپ ترقی کریں اور ایمان میں خوش رہیں۔ ہاں، میرے آپ کے پاس واپس آنے سے آپ میرے سبب سے مسیح عیسیٰ پر حد سے زیادہ فخر کریں گے۔
فِلپّیوں 12:1-26 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور اَے بھائِیو! مَیں چاہتا ہُوں تُم جان لو کہ جو مُجھ پر گُذرا وہ خُوشخبری کی ترقّی ہی کا باعِث ہُؤا۔ یہاں تک کہ قَیصری سِپاہیوں کی ساری پلٹن اور باقی سب لوگوں میں مشہُور ہو گیا کہ مَیں مسِیح کے واسطے قَید ہُوں۔ اور جو خُداوند میں بھائی ہیں اُن میں سے اکثر میرے قَید ہونے کے سبب سے دِلیر ہو کر بے خَوف خُدا کا کلام سُنانے کی زِیادہ جُرأت کرتے ہیں۔ بعض تو حَسد اور جھگڑے کی وجہ سے مسِیح کی مُنادی کرتے ہیں اور بعض نیک نِیّتی سے۔ ایک تو مُحبّت کی وجہ سے یہ جان کر مسِیح کی مُنادی کرتے ہیں کہ مَیں خُوشخبری کی جواب دِہی کے واسطے مُقرّر ہُوں۔ مگر دُوسرے تفرِقہ کی وجہ سے نہ کہ صاف دِلی سے بلکہ اِس خیال سے کہ میری قَید میں میرے لِئے مُصِیبت پَیدا کریں۔ پس کیا ہُؤا؟ صِرف یہ کہ ہر طرح سے مسِیح کی مُنادی ہوتی ہے خَواہ بہانے سے ہو خَواہ سچّائی سے اور اِس سے مَیں خُوش ہُوں اور رہُوں گا بھی۔ کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ تُمہاری دُعا اور یِسُوع مسِیح کے رُوح کے اِنعام سے اِس کا انجام میری نجات ہو گا۔ چُنانچہ میری دِلی آرزُو اور اُمّید یِہی ہے کہ مَیں کِسی بات میں شرمِندہ نہ ہُوں بلکہ میری کمال دِلیری کے باعِث جِس طرح مسِیح کی تعظِیم میرے بدن کے سبب سے ہمیشہ ہوتی رہی ہے اُسی طرح اَب بھی ہو گی خَواہ مَیں زِندہ رہُوں خَواہ مرُوں۔ کیونکہ زِندہ رہنا میرے لِئے مسِیح ہے اور مَرنا نفع۔ لیکن اگر میرا جِسم میں زِندہ رہنا ہی میرے کام کے لِئے مُفِید ہے تو مَیں نہیں جانتا کہ کِسے پسند کرُوں۔ مَیں دونوں طرف پھنسا ہُؤا ہُوں۔ میرا جی تو یہ چاہتا ہے کہ کُوچ کر کے مسِیح کے پاس جا رہُوں کیونکہ یہ بُہت ہی بِہتر ہے۔ مگر جِسم میں رہنا تُمہاری خاطِر زِیادہ ضرُوری ہے۔ اور چُونکہ مُجھے اِس کا یقِین ہے اِس لِئے مَیں جانتا ہُوں کہ زِندہ رہُوں گا بلکہ تُم سب کے ساتھ رہُوں گا تاکہ تُم اِیمان میں ترقّی کرو اور اُس میں خُوش رہو۔ اور جو تُمہیں مُجھ پر فخر ہے وہ میرے پِھر تُمہارے پاس آنے سے مسِیح یِسُوعؔ میں زیادہ ہو جائے۔