نحمیاہ 1:7-4
نحمیاہ 1:7-4 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
فصیل کی دوبارہ تعمیر کے بعد جَب مَیں اُس کے دروازوں کو اُن کی جگہ پر لگا چُکا اَور دربان اَور موسیقار اَور لیوی مُقرّر کر دیئے گیٔے تو مَیں نے یروشلیمؔ کو اَپنے بھایٔی حنانیؔ اَور قصر کے حاکم حننیاہؔ کے سُپرد کیا کیونکہ وہ دیانتدار تھا اَور دُوسروں کی نِسبت زِیادہ خُدا سے ڈرنے والا تھا۔ مَیں نے اُنہیں کہا، ”جَب تک تیز دھوپ نہ نکلے یروشلیمؔ کے پھاٹک نہ کھولے جایٔیں اَور دربانوں کے پہرے پر مَوجُودگی کے وقت ہی دروازے بند کرکے اڑبنگے لگا دئیے جایٔیں۔ اَور یروشلیمؔ کے باشِندوں کو بھی پہرےدار مُقرّر کئے جائیں۔ بعض کو اُن کی مُلازمت کی جگہ پر اَور بعض کو اُن کے گھروں کے قریب کھڑے کئے جائیں۔“ اگرچہ شہر بڑا وسیع اَور کشادہ تھا اُس میں لوگ نہ ہونے کے برابر تھے اَور مکانات ابھی تک تعمیر نہیں ہُوئے تھے۔
نحمیاہ 1:7-4 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
فصیل کی تکمیل پر مَیں نے دروازوں کے کواڑ لگوائے۔ پھر رب کے گھر کے دربان، گلوکار اور خدمت گزار لاوی مقرر کئے گئے۔ مَیں نے دو آدمیوں کو یروشلم کے حکمران بنایا۔ ایک میرا بھائی حنانی اور دوسرا قلعے کا کمانڈر حننیاہ تھا۔ حننیاہ کو مَیں نے اِس لئے چن لیا کہ وہ وفادار تھا اور اکثر لوگوں کی نسبت اللہ کا زیادہ خوف مانتا تھا۔ مَیں نے دونوں سے کہا، ”یروشلم کے دروازے دوپہر کے وقت جب دھوپ کی شدت ہے کھلے نہ رہیں، اور پہرہ دیتے وقت بھی اُنہیں بند کر کے کنڈے لگائیں۔ یروشلم کے آدمیوں کو پہرا داری کے لئے مقرر کریں جن میں سے کچھ فصیل پر اور کچھ اپنے گھروں کے سامنے ہی پہرہ دیں۔“ گو یروشلم شہر بڑا اور وسیع تھا، لیکن اُس میں آبادی تھوڑی تھی۔ ڈھائے گئے مکان اب تک دوبارہ تعمیر نہیں ہوئے تھے۔
نحمیاہ 1:7-4 کِتابِ مُقادّس (URD)
جب شہر پناہ بن چُکی اور مَیں نے دروازے لگا لِئے اور دربان اور گانے والے اور لاوی مُقرّر ہو گئے۔ تو مَیں نے یروشلیِم کو اپنے بھائی حنانی اور قلعہ کے حاکِم حنانیاؔہ کے سپُرد کِیا کیونکہ وہ امانت دار اور بُہتوں سے زِیادہ خُدا ترس تھا۔ اور مَیں نے اُن سے کہا کہ جب تک دُھوپ تیز نہ ہو یروشلیِم کے پھاٹک نہ کُھلیں اور جب وہ پہرے پر کھڑے ہوں تو کواڑے بند کِئے جائیں اور تُم اُن میں اڑبنگے لگاؤ اور یروشلیِم کے باشِندوں میں سے پہرے والے مُقرّر کرو کہ ہر ایک اپنے گھر کے سامنے اپنے پہرے پر رہے۔ اور شہر تو وسِیع اور بڑا تھا پر اُس میں لوگ کم تھے اور گھر بنے نہ تھے۔