متی 1:22-14

متی 1:22-14 کِتابِ مُقادّس (URD)

اور یِسُوعؔ پِھر اُن سے تمثِیلوں میں کہنے لگا کہ آسمان کی بادشاہی اُس بادشاہ کی مانِند ہے جِس نے اپنے بیٹے کی شادی کی۔ اور اپنے نَوکروں کو بھیجا کہ بُلائے ہُوؤں کو شادی میں بُلا لائیں مگر اُنہوں نے آنا نہ چاہا۔ پِھر اُس نے اَور نَوکروں کو یہ کہہ کر بھیجا کہ بُلائے ہُوؤں سے کہو کہ دیکھو مَیں نے ضِیافت تیّار کر لی ہے۔ میرے بَیل اور موٹے موٹے جانور ذبح ہو چُکے ہیں اور سب کُچھ تیّار ہے۔ شادی میں آؤ۔ مگر وہ بے پروائی کر کے چل دِئے۔ کوئی اپنے کھیت کو کوئی اپنی سَوداگری کو۔ اور باقِیوں نے اُس کے نَوکروں کو پکڑ کر بے عِزّت کِیا اور مار ڈالا۔ بادشاہ غضب ناک ہُؤا اور اُس نے اپنا لشکر بھیج کر اُن خُونِیوں کو ہلاک کر دِیا اور اُن کا شہر جلا دِیا۔ تب اُس نے اپنے نَوکروں سے کہا کہ شادی کی ضِیافت تو تیّار ہے مگر بُلائے ہُوئے لائِق نہ تھے۔ پس راستوں کے ناکوں پر جاؤ اور جِتنے تُمہیں مِلیں شادی میں بُلا لاؤ۔ اور وہ نَوکر باہر راستوں پر جا کر جو اُنہیں مِلے کیا بُرے کیا بھلے سب کو جمع کر لائے اور شادی کی محفِل مِہمانوں سے بھر گئی۔ اور جب بادشاہ مِہمانوں کو دیکھنے کو اندر آیا تو اُس نے وہاں ایک آدمی کو دیکھا جو شادی کے لِباس میں نہ تھا۔ اور اُس نے اُس سے کہا مِیاں تُو شادی کی پوشاک پہنے بغَیر یہاں کیونکر آ گیا؟ لیکن اُس کا مُنہ بند ہو گیا۔ اِس پر بادشاہ نے خادِموں سے کہا اُس کے ہاتھ پاؤں باندھ کر باہر اندھیرے میں ڈال دو۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔ کیونکہ بُلائے ہُوئے بُہت ہیں مگر برگُزِیدہ تھوڑے۔

متی 1:22-14 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

اَور یِسوعؔ پھر اُن سے تمثیلوں میں کہنے لگے: ”آسمان کی بادشاہی ایک بادشاہ کی مانِند ہے جِس نے اَپنے بیٹے کی شادی کی دعوت دی۔ اَپنے غُلاموں کو بھیجا کہ وہ اُن لوگوں کو جنہیں شادی کی دعوت دی گئی تھی، بُلا لائیں، لیکن اُنہُوں نے آنے سے منع کر دیا۔ ”پھر اُس نے اَور غُلاموں کو یہ کہہ کر روانہ کیا، ’جنہیں مَیں نے دعوت دی ہے اُنہیں کہو کہ کھانا تیّار ہو چُکاہے: میرے بَیل اَور موٹے موٹے جانور ذبح کئے جا چُکے ہیں اَور سَب کُچھ تیّار ہے۔ شادی کی دعوت میں شریک ہونے کے لیٔے آ جاؤ۔‘ ”لیکن اُنہُوں نے کویٔی پروا نہ کی اَور چل دئیے۔ کویٔی اَپنے کھیت میں چلا گیا، کویٔی اَپنے کاروبار میں لگ گیا، باقیوں نے اُس کے غُلاموں کو پکڑکر اُن کی بے عزّتی کی اَور جان سے مار بھی ڈالا۔ بادشاہ بہت غضبناک ہُوا۔ اُس نے اَپنے سپاہی بھیج کر اُن خُونیوں کو ہلاک کروا دیا اَور اُن کے شہر کو جَلا دیا۔ ”تَب اُس نے اَپنے غُلاموں سے کہا، ’شادی کی ضیافت تیّار ہے، لیکن جو بُلائے گیٔے تھے وہ اِس کے لائق نہ تھے۔ اِس لیٔے چوراہوں پر جاؤ اَور جتنے تُمہیں ملیں اُن سَب کو ضیافت میں بُلا لاؤ۔‘ لہٰذا وہ غُلام گیٔے اَور جتنے بُرے بھلے اُنہیں ملے، سَب کو جمع کرکے لے آئے اَور شادی خانہ مہمانوں سے بھر گیا۔ ”اَور جَب بادشاہ مہمانوں کو دیکھنے اَندر آیا تو اُس کی نظر ایک آدمی پر پڑی جو شادی کے لباس میں نہ تھا۔ بادشاہ نے اُس سے پُوچھا، ’دوست، تُم شادی کا لباس پہنے بغیر یہاں کیسے چلے آئے؟‘ لیکن اُس کے پاس اِس کا کویٔی جَواب نہ تھا۔ ”اِس پر بادشاہ نے اَپنے خادِموں سے فرمایا، ’اِس کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اِسے باہر اَندھیرے میں ڈال دو، جہاں وہ روتا اَور دانت پیستا رہے گا۔‘ ”کیونکہ بُلائے ہُوئے تو بہت ہیں، مگر چُنے ہُوئے کم ہیں۔“

متی 1:22-14 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

عیسیٰ نے ایک بار پھر تمثیلوں میں اُن سے بات کی۔ ”آسمان کی بادشاہی ایک بادشاہ سے مطابقت رکھتی ہے جس نے اپنے بیٹے کی شادی کی ضیافت کی تیاریاں کروائیں۔ جب ضیافت کا وقت آ گیا تو اُس نے اپنے نوکروں کو مہمانوں کے پاس یہ اطلاع دینے کے لئے بھیجا کہ وہ آئیں، لیکن وہ آنا نہیں چاہتے تھے۔ پھر اُس نے مزید کچھ نوکروں کو بھیج کر کہا، ’مہمانوں کو بتانا کہ مَیں نے اپنا کھانا تیار کر رکھا ہے۔ بَیلوں اور موٹے تازے بچھڑوں کو ذبح کیا گیا ہے، سب کچھ تیار ہے۔ آئیں، ضیافت میں شریک ہو جائیں۔‘ لیکن مہمانوں نے پروا نہ کی بلکہ اپنے مختلف کاموں میں لگ گئے۔ ایک اپنے کھیت کو چلا گیا، دوسرا اپنے کاروبار میں مصروف ہو گیا۔ باقیوں نے بادشاہ کے نوکروں کو پکڑ لیا اور اُن سے بُرا سلوک کر کے اُنہیں قتل کیا۔ بادشاہ بڑے طیش میں آ گیا۔ اُس نے اپنی فوج کو بھیج کر قاتلوں کو تباہ کر دیا اور اُن کا شہر جلا دیا۔ پھر اُس نے اپنے نوکروں سے کہا، ’شادی کی ضیافت تو تیار ہے، لیکن جن مہمانوں کو مَیں نے دعوت دی تھی وہ آنے کے لائق نہیں تھے۔ اب وہاں جاؤ جہاں سڑکیں شہر سے نکلتی ہیں اور جس سے بھی ملاقات ہو جائے اُسے ضیافت کے لئے دعوت دے دینا۔‘ چنانچہ نوکر سڑکوں پر نکلے اور جس سے بھی ملاقات ہوئی اُسے لائے، خواہ وہ اچھا تھا یا بُرا۔ یوں شادی ہال مہمانوں سے بھر گیا۔ لیکن جب بادشاہ مہمانوں سے ملنے کے لئے اندر آیا تو اُسے ایک آدمی نظر آیا جس نے شادی کے لئے مناسب کپڑے نہیں پہنے تھے۔ بادشاہ نے پوچھا، ’دوست، تم شادی کا لباس پہنے بغیر اندر کس طرح آئے؟‘ وہ آدمی کوئی جواب نہ دے سکا۔ پھر بادشاہ نے اپنے درباریوں کو حکم دیا، ’اِس کے ہاتھ اور پاؤں باندھ کر اِسے باہر تاریکی میں پھینک دو، وہاں جہاں لوگ روتے اور دانت پیستے رہیں گے۔‘ کیونکہ بُلائے ہوئے تو بہت ہیں، لیکن چنے ہوئے کم۔“

متی 1:22-14 کِتابِ مُقادّس (URD)

اور یِسُوعؔ پِھر اُن سے تمثِیلوں میں کہنے لگا کہ آسمان کی بادشاہی اُس بادشاہ کی مانِند ہے جِس نے اپنے بیٹے کی شادی کی۔ اور اپنے نَوکروں کو بھیجا کہ بُلائے ہُوؤں کو شادی میں بُلا لائیں مگر اُنہوں نے آنا نہ چاہا۔ پِھر اُس نے اَور نَوکروں کو یہ کہہ کر بھیجا کہ بُلائے ہُوؤں سے کہو کہ دیکھو مَیں نے ضِیافت تیّار کر لی ہے۔ میرے بَیل اور موٹے موٹے جانور ذبح ہو چُکے ہیں اور سب کُچھ تیّار ہے۔ شادی میں آؤ۔ مگر وہ بے پروائی کر کے چل دِئے۔ کوئی اپنے کھیت کو کوئی اپنی سَوداگری کو۔ اور باقِیوں نے اُس کے نَوکروں کو پکڑ کر بے عِزّت کِیا اور مار ڈالا۔ بادشاہ غضب ناک ہُؤا اور اُس نے اپنا لشکر بھیج کر اُن خُونِیوں کو ہلاک کر دِیا اور اُن کا شہر جلا دِیا۔ تب اُس نے اپنے نَوکروں سے کہا کہ شادی کی ضِیافت تو تیّار ہے مگر بُلائے ہُوئے لائِق نہ تھے۔ پس راستوں کے ناکوں پر جاؤ اور جِتنے تُمہیں مِلیں شادی میں بُلا لاؤ۔ اور وہ نَوکر باہر راستوں پر جا کر جو اُنہیں مِلے کیا بُرے کیا بھلے سب کو جمع کر لائے اور شادی کی محفِل مِہمانوں سے بھر گئی۔ اور جب بادشاہ مِہمانوں کو دیکھنے کو اندر آیا تو اُس نے وہاں ایک آدمی کو دیکھا جو شادی کے لِباس میں نہ تھا۔ اور اُس نے اُس سے کہا مِیاں تُو شادی کی پوشاک پہنے بغَیر یہاں کیونکر آ گیا؟ لیکن اُس کا مُنہ بند ہو گیا۔ اِس پر بادشاہ نے خادِموں سے کہا اُس کے ہاتھ پاؤں باندھ کر باہر اندھیرے میں ڈال دو۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔ کیونکہ بُلائے ہُوئے بُہت ہیں مگر برگُزِیدہ تھوڑے۔