متی 1:18-20
متی 1:18-20 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اُس وقت شاگرد حُضُور عیسیٰ کے پاس آئے اَور پُوچھنے لگے کہ، ”آسمان کی بادشاہی میں سَب سے بڑا کون ہے؟“ حُضُور نے ایک بچّے کو اَپنے پاس بُلایا اَور اُسے اُن کے درمیان میں کھڑا کر دیا۔ اَور فرمایا: ”میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر تُم تبدیل ہوکر چھوٹے بچّوں کی مانِند نہ بنو، تو تُم آسمانی بادشاہی میں ہر گز داخل نہ ہو گے۔ لہٰذا جو کویٔی اَپنے آپ کو اِس بچّے کی مانِند چھوٹا بنائے گا وُہی آسمانی بادشاہی میں سَب سے بڑا ہوگا۔ اَورجو کویٔی اَیسے بچّے کو میرے نام پر قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے۔ ”لیکن جو کویٔی اِن چھوٹوں میں سے جو مُجھ پر ایمان لایٔے ہیں، کسی کو ٹھوکر کھِلاتاہے تو اُس کے لیٔے یہی بہتر ہے کہ بڑی چکّی کا بھاری پتّھر اُس کے گلے میں لٹکایا جائے، اَور اُسے گہرے سمُندر میں ڈُبو دیا جائے۔ ٹھوکروں کی وجہ سے دُنیا پر افسوس ہے کیونکہ ٹھوکریں تو ضروُر لگیں گی! لیکن اُس پر افسوس ہے جِس کی وجہ سے ٹھوکر لگے! پس اگر تمہارا ہاتھ یا تمہارا پاؤں تمہارے لیٔے ٹھوکر کا باعث ہو تو، اُسے کاٹ کر پھینک دو۔ کیونکہ تمہارا ٹُنڈا یا لنگڑا ہوکر زندگی میں داخل ہونا دونوں ہاتھوں یا دونوں پاؤں کے ساتھ اَبدی آگ میں ڈالے جانے سے بہتر ہے۔ اَور اگر تمہاری آنکھ تمہارے لیٔے ٹھوکر کا باعث بنتی ہے، تو اُسے نکال کر پھینک دو۔ کیونکہ کانا ہوکر زندگی میں داخل ہونا دو آنکھیں کے ہوتے جہنّم کی آگ میں ڈالے جانے سے بہتر ہے۔ ”خبردار! اِن چھوٹوں میں سے کسی کو ناچیز نہ سمجھنا کیونکہ میں تُم سے کہتا ہُوں کہ آسمان پر اِن کے فرشتے ہر وقت میرے آسمانی باپ کا مُنہ دیکھتے رہتے ہیں۔ کیونکہ اِبن آدمؔ کھویٔے ہوئے لوگوں کو ڈُھونڈنے اَور نَجات دینے آیا ہے۔ ”تمہارا کیا خیال ہے؟ اگر کسی کے پاس سَو بھیڑیں ہوں، اَور اُن میں سے ایک بھٹک جائے تو کیا وہ نِناوے کو چھوڑکر اَور پہاڑوں پر جا کر اُس کھوئی ہُوئی بھیڑ کو ڈُھونڈنے نہ نکلے گا؟ اَور اگر وہ اُسے ڈُھونڈ لے گا تو میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اُن نِناوے کی نِسبَت جو بھٹکی نہیں ہیں، اِس ایک کے دوبارہ مِل جانے پر زِیادہ خُوشی محسُوس کرے گا۔ اِسی طرح تمہارا آسمانی باپ یہ نہیں چاہتا کہ اِن چھوٹوں میں سے ایک بھی ہلاک ہو۔ ”اگر تمہارا بھایٔی یا بہن گُناہ کرے تو جاؤ اَور تنہائی میں اُسے سمجھاؤ۔ اگر وہ تمہاری سُنے تو سمجھ لو کہ تُم نے اَپنے بھایٔی کو پا لیا۔ اَور اگر وہ نہ سُنے تو اَپنے ساتھ ایک یا دو آدمی اَور لے جاؤ، تاکہ ’ہر بات دو یا تین گواہوں کی زبان سے ثابت ہو جائے۔‘ اَور اگر وہ اُن کی بھی نہ سُنے تو، مَسیحی جماعت کو خبر کرو؛ اَور اگر وہ مَسیحی جماعت کی بھی نہ سُنے تو اُسے محصُول لینے والے اَور غَیریہُودی کے بَرابر جانو۔ ”میں تُم سے سچ کہتا ہُوں، اَورجو کُچھ تُم زمین پر باندھو گے وہ آسمان پر باندھا جائے گا اَورجو کُچھ تُم زمین پر کھولو گے وہ آسمان پر بھی کھولا جائے گا۔ ”پھر، میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر تُم میں سے دو شخص زمین پر کسی بات کے لیٔے جسے وہ چاہیں اَور راضی ہوں تو وہ میرے آسمانی باپ کے طرف سے اُن کے لیٔے ہو جائے گا۔ کیونکہ جہاں دو یا تین میرے نام پر اِکھٹّے ہوتے ہیں وہاں میں اُن کے درمیان مَوجُود ہوتا ہُوں۔“
متی 1:18-20 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اُس وقت شاگرد عیسیٰ کے پاس آ کر پوچھنے لگے، ”آسمان کی بادشاہی میں کون سب سے بڑا ہے؟“ جواب میں عیسیٰ نے ایک چھوٹے بچے کو بُلا کر اُن کے درمیان کھڑا کیا اور کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں اگر تم بدل کر چھوٹے بچوں کی مانند نہ بنو تو تم کبھی آسمان کی بادشاہی میں داخل نہیں ہو گے۔ اِس لئے جو بھی اپنے آپ کو اِس بچے کی طرح چھوٹا بنائے گا وہ آسمان میں سب سے بڑا ہو گا۔ اور جو بھی میرے نام میں اِس جیسے چھوٹے بچے کو قبول کرے وہ مجھے قبول کرتا ہے۔ لیکن جو کوئی اِن چھوٹوں میں سے کسی کو گناہ کرنے پر اُکسائے اُس کے لئے بہتر ہے کہ اُس کے گلے میں بڑی چکّی کا پاٹ باندھ کر اُسے سمندر کی گہرائیوں میں ڈبو دیا جائے۔ دنیا پر اُن چیزوں کی وجہ سے افسوس جو گناہ کرنے پر اُکساتی ہیں۔ لازم ہے کہ ایسی آزمائشیں آئیں، لیکن اُس شخص پر افسوس جس کی معرفت وہ آئیں۔ اگر تیرا ہاتھ یا پاؤں تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے کاٹ کر پھینک دینا۔ اِس سے پہلے کہ تجھے دو ہاتھوں یا دو پاؤں سمیت جہنم کی ابدی آگ میں پھینکا جائے، بہتر یہ ہے کہ ایک ہاتھ یا پاؤں سے محروم ہو کر ابدی زندگی میں داخل ہو۔ اور اگر تیری آنکھ تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے نکال کر پھینک دینا۔ اِس سے پہلے کہ تجھے دو آنکھوں سمیت جہنم کی آگ میں پھینکا جائے بہتر یہ ہے کہ ایک آنکھ سے محروم ہو کر ابدی زندگی میں داخل ہو۔ خبردار! تم اِن چھوٹوں میں سے کسی کو بھی حقیر نہ جاننا۔ کیونکہ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ آسمان پر اِن کے فرشتے ہر وقت میرے باپ کے چہرے کو دیکھتے رہتے ہیں۔ [کیونکہ ابنِ آدم کھوئے ہوؤں کو ڈھونڈنے اور نجات دینے آیا ہے۔] تمہارا کیا خیال ہے؟ اگر کسی آدمی کی 100 بھیڑیں ہوں اور ایک بھٹک کر گم ہو جائے تو وہ کیا کرے گا؟ کیا وہ باقی 99 بھیڑیں پہاڑی علاقے میں چھوڑ کر بھٹکی ہوئی بھیڑ کو ڈھونڈنے نہیں جائے گا؟ اور مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ بھٹکی ہوئی بھیڑ کے ملنے پر وہ اُس کے بارے میں اُن باقی 99 بھیڑوں کی نسبت کہیں زیادہ خوشی منائے گا جو بھٹکی نہیں۔ بالکل اِسی طرح آسمان پر تمہارا باپ نہیں چاہتا کہ اِن چھوٹوں میں سے ایک بھی ہلاک ہو جائے۔ اگر تیرے بھائی نے تیرا گناہ کیا ہو تو اکیلے اُس کے پاس جا کر اُس پر اُس کا گناہ ظاہر کر۔ اگر وہ تیری بات مانے تو تُو نے اپنے بھائی کو جیت لیا۔ لیکن اگر وہ نہ مانے تو ایک یا دو اَور لوگوں کو اپنے ساتھ لے جا تاکہ تمہاری ہر بات کی دو یا تین گواہوں سے تصدیق ہو جائے۔ اگر وہ اُن کی بات بھی نہ مانے تو جماعت کو بتا دینا۔ اور اگر وہ جماعت کی بھی نہ مانے تو اُس کے ساتھ غیرایمان دار یا ٹیکس لینے والے کا سا سلوک کر۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ جو کچھ بھی تم زمین پر باندھو گے آسمان پر بھی بندھے گا، اور جو کچھ زمین پر کھولو گے آسمان پر بھی کھلے گا۔ مَیں تم کو یہ بھی بتاتا ہوں کہ اگر تم میں سے دو شخص کسی بات کو مانگنے پر متفق ہو جائیں تو میرا آسمانی باپ تم کو بخشے گا۔ کیونکہ جہاں بھی دو یا تین افراد میرے نام میں جمع ہو جائیں وہاں مَیں اُن کے درمیان ہوں گا۔“
متی 1:18-20 کِتابِ مُقادّس (URD)
اُس وقت شاگِرد یِسُوعؔ کے پاس آ کر کہنے لگے پس آسمان کی بادشاہی میں بڑا کَون ہے؟ اُس نے ایک بچّے کو پاس بُلا کر اُسے اُن کے بِیچ میں کھڑا کِیا۔ اور کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر تُم توبہ نہ کرو اور بچّوں کی مانِند نہ بنو تو آسمان کی بادشاہی میں ہرگِز داخِل نہ ہو گے۔ پس جو کوئی اپنے آپ کو اِس بچّے کی مانِند چھوٹا بنائے گا وُہی آسمان کی بادشاہی میں بڑا ہو گا۔ اور جو کوئی اَیسے بچّے کو میرے نام پر قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے۔ لیکن جو کوئی اِن چھوٹوں میں سے جو مُجھ پر اِیمان لائے ہیں کِسی کو ٹھوکر کِھلاتا ہے اُس کے لِئے یہ بِہتر ہے کہ بڑی چکّی کا پاٹ اُس کے گلے میں لٹکایا جائے اور وہ گہرے سمُندر میں ڈبو دِیا جائے۔ ٹھوکروں کے سبب سے دُنیا پر افسوس ہے کیونکہ ٹھوکروں کا ہونا ضرُور ہے لیکن اُس آدمی پر افسوس ہے جِس کے باعِث سے ٹھوکر لگے۔ پس اگر تیرا ہاتھ یا تیرا پاؤں تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے کاٹ کر اپنے پاس سے پَھینک دے۔ ٹُنڈا یا لنگڑا ہو کر زِندگی میں داخِل ہونا تیرے لِئے اِس سے بِہتر ہے کہ دو ہاتھ یا دو پاؤں رکھتا ہُؤا تُو ہمیشہ کی آگ میں ڈالا جائے۔ اور اگر تیری آنکھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے نِکال کر اپنے پاس سے پَھینک دے۔ کانا ہو کر زِندگی میں داخِل ہونا تیرے لِئے اِس سے بِہتر ہے کہ دو آنکھیں رکھتا ہُؤا تُو آتشِ جہنّم میں ڈالا جائے۔ خبردار اِن چھوٹوں میں سے کِسی کو ناچِیز نہ جاننا کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ آسمان پر اُن کے فرِشتے میرے آسمانی باپ کا مُنہ ہر وقت دیکھتے ہیں۔ (کیونکہ اِبنِ آدمؔ کھوئے ہُوؤں کو ڈُھونڈنے اور نجات دینے آیا ہے)۔ تُم کیا سمجھتے ہو؟ اگر کِسی آدمی کی سَو بھیڑیں ہوں اور اُن میں سے ایک بھٹک جائے تو کیا وہ ننانوے کو چھوڑ کر اور پہاڑوں پر جا کر اُس بھٹکی ہُوئی کو نہ ڈُھونڈے گا؟ اور اگر اَیسا ہو کہ اُسے پائے تو مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اُن ننانوے کی نِسبت جو بھٹکی نہیں اِس بھیڑ کی زِیادہ خُوشی کرے گا۔ اِسی طرح تُمہارا آسمانی باپ یہ نہیں چاہتا کہ اِن چھوٹوں میں سے ایک بھی ہلاک ہو۔ اگر تیرا بھائی تیرا گُناہ کرے تو جا اور خَلوت میں بات چِیت کر کے اُسے سمجھا۔ اگر وہ تیری سُنے تو تُو نے اپنے بھائی کو پا لِیا۔ اور اگر نہ سُنے تو ایک دو آدمِیوں کو اپنے ساتھ لے جا تاکہ ہر ایک بات دو تِین گواہوں کی زُبان سے ثابِت ہو جائے۔ اگر وہ اُن کی سُننے سے بھی اِنکار کرے تو کلِیسیا سے کہہ اور اگر کلِیسیا کی سُننے سے بھی اِنکار کرے تو تُو اُسے غَیر قَوم والے اور محصُول لینے والے کے برابر جان۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کُچھ تُم زمِین پر باندھو گے وہ آسمان پر بندھے گا اور جو کُچھ تُم زمِین پر کھولو گے وہ آسمان پر کُھلے گا۔ پِھر مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اگر تُم میں سے دو شخص زمِین پر کِسی بات کے لِئے جِسے وہ چاہتے ہوں اِتفاق کریں تو وہ میرے باپ کی طرف سے جو آسمان پر ہے اُن کے لِئے ہو جائے گی۔ کیونکہ جہاں دو یا تِین میرے نام پر اِکٹّھے ہیں وہاں مَیں اُن کے بِیچ میں ہُوں۔