لوقا 28:9-62

لوقا 28:9-62 کِتابِ مُقادّس (URD)

پِھر اِن باتوں کے کوئی آٹھ روز بعد اَیسا ہُؤا کہ وہ پطرؔس اور یُوحنّا اور یعقُوبؔ کو ہمراہ لے کر پہاڑ پر دُعا کرنے گیا۔ جب وہ دُعا کر رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ اُس کے چِہرہ کی صُورت بدل گئی اور اُس کی پوشاک سفید برّاق ہو گئی۔ اور دیکھو دو شخص یعنی مُوسیٰ اور ایلیّاؔہ اُس سے باتیں کر رہے تھے۔ یہ جلال میں دِکھائی دِئے اور اُس کے اِنتقال کا ذِکر کرتے تھے جو یروشلِیم میں واقِع ہونے کو تھا۔ مگر پطرؔس اور اُس کے ساتھی نِیند میں پڑے تھے اور جب اچھّی طرح بیدار ہُوئے تو اُس کے جلال کو اور اُن دو شخصوں کو دیکھا جو اُس کے ساتھ کھڑے تھے۔ جب وہ اُس سے جُدا ہونے لگے تو اَیسا ہُؤا کہ پطرؔس نے یِسُوعؔ سے کہا اَے اُستاد ہمارا یہاں رہنا اچھّا ہے۔ پس ہم تِین ڈیرے بنائیں۔ ایک تیرے لِئے۔ ایک مُوسیٰ کے لِئے ایک ایلیّاؔہ کے لِئے۔ لیکن وہ جانتا نہ تھا کہ کیا کہتا ہے۔ وہ یہ کہتا ہی تھا کہ بادل نے آ کر اُن پر سایہ کر لِیا اور جب وہ بادل میں گِھرنے لگے تو ڈر گئے۔ اور بادل میں سے ایک آواز آئی کہ یہ میرا برگُزِیدہ بیٹا ہے۔ اِس کی سُنو۔ یہ آواز آتے ہی یِسُوعؔ اکیلا دکھائی دیا اور وہ چُپ رہے اور جو باتیں دیکھی تِھیں اُن دِنوں میں کِسی کو اُن کی کُچھ خبر نہ دی۔ دُوسرے دِن جب وہ پہاڑ سے اُترے تھے تو اَیسا ہُؤا کہ ایک بڑی بِھیڑ اُس سے آ مِلی۔ اور دیکھو ایک آدمی نے بِھیڑ میں سے چِلاّ کر کہا اَے اُستاد! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ میرے بیٹے پر نظر کر کیونکہ وہ میرا اِکلَوتا ہے۔ اور دیکھو ایک رُوح اُسے پکڑ لیتی ہے اور وہ یکایک چِیخ اُٹھتا ہے اور اُس کو اَیسا مروڑتی ہے کہ کف بھر لاتا ہے اور اُس کو کُچل کر مُشکِل سے چھوڑتی ہے۔ اور مَیں نے تیرے شاگِردوں کی مِنّت کی کہ اُسے نِکال دیں لیکن وہ نہ نِکال سکے۔ یِسُوعؔ نے جواب میں کہا اَے بے اِعتقاد اور کَجرو قَوم میں کب تک تُمہارے ساتھ رہُوں گا اور تُمہاری برداشت کرُوں گا؟ اپنے بیٹے کو یہاں لے آ۔ وہ آتا ہی تھا کہ بدرُوح نے اُسے پٹک کر مروڑا اور یِسُوعؔ نے اُس ناپاک رُوح کو جِھڑکا اور لڑکے کو اچھّا کر کے اُس کے باپ کو دے دِیا۔ اور سب لوگ خُدا کی شان کو دیکھ کر حَیران ہُوئے۔ لیکن جِس وقت سب لوگ اُن سب کاموں پر جو وہ کرتا تھا تعجُّب کر رہے تھے اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا۔ تُمہارے کانوں میں یہ باتیں پڑی رہیں کیونکہ اِبنِ آدمؔ آدمِیوں کے ہاتھ میں حوالہ کِئے جانے کو ہے۔ لیکن وہ اِس بات کو سمجھتے نہ تھے بلکہ یہ اُن سے چِھپائی گئی تاکہ اُسے معلُوم نہ کریں اور اِس بات کی بابت اُس سے پُوچھتے ہُوئے ڈرتے تھے۔ پِھر اُن میں یہ بحث شرُوع ہُوئی کہ ہم میں سے بڑا کَون ہے؟ لیکن یِسُوعؔ نے اُن کے دِلوں کا خیال معلُوم کر کے ایک بچّہ کو لِیا اور اپنے پاس کھڑا کر کے اُن سے کہا۔ جو کوئی اِس بچّہ کو میرے نام پر قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے اور جو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے کیونکہ جو تُم میں سب سے چھوٹا ہے وُہی بڑا ہے۔ یُوحنّا نے جواب میں کہا اَے اُستاد ہم نے ایک شخص کو تیرے نام سے بدرُوحیں نِکالتے دیکھا اور اُس کو منع کرنے لگے کیونکہ وہ ہمارے ساتھ تیری پَیروی نہیں کرتا۔ لیکن یِسُوعؔ نے اُس سے کہا کہ اُسے منع نہ کرنا کیونکہ جو تُمہارے خِلاف نہیں وہ تُمہاری طرف ہے۔ جب وہ دِن نزدِیک آئے کہ وہ اُوپر اُٹھایا جائے تو اَیسا ہُؤا کہ اُس نے یروشلِیم جانے کو کمر باندھی۔ اور اپنے آگے قاصِد بھیجے۔ وہ جا کر سامرِیوں کے ایک گاؤں میں داخِل ہُوئے تاکہ اُس کے لِئے تیّاری کریں۔ لیکن اُنہوں نے اُس کو ٹِکنے نہ دِیا کیونکہ اُس کا رُخ یروشلِیم کی طرف تھا۔ یہ دیکھ کر اُس کے شاگِرد یعقُوبؔ اور یُوحنّا نے کہا اَے خُداوند کیا تُو چاہتا ہے کہ ہم حُکم دیں کہ آسمان سے آگ نازِل ہو کر اُنہیں بھسم کر دے [جَیسا ایلیّاؔہ نے کِیا]؟ مگر اُس نے پِھر کر اُنہیں جِھڑکا [اور کہا تُم نہیں جانتے کہ تُم کَیسی رُوح کے ہو۔ کیونکہ اِبنِ آدمؔ لوگوں کی جان برباد کرنے نہیں بلکہ بچانے آیا] پِھر وہ کِسی اَور گاؤں میں چلے گئے۔ جب وہ راہ میں چلے جاتے تھے تو کِسی نے اُس سے کہا جہاں کہِیں تُو جائے مَیں تیرے پِیچھے چلُوں گا۔ یِسُوعؔ نے اُس سے کہا کہ لومڑِیوں کے بھٹ ہوتے ہیں اور ہوا کے پرِندوں کے گھونسلے مگر اِبنِ آدمؔ کے لِئے سر دھرنے کی بھی جگہ نہیں۔ پِھر اُس نے دُوسرے سے کہا میرے پِیچھے چل۔ اُس نے کہا اَے خُداوند! مُجھے اِجازت دے کہ پہلے جا کر اپنے باپ کو دفن کرُوں۔ اُس نے اُس سے کہا کہ مُردوں کو اپنے مُردے دفن کرنے دے لیکن تُو جا کر خُدا کی بادشاہی کی خبر پَھیلا۔ ایک اَور نے بھی کہا اَے خُداوند مَیں تیرے پِیچھے چلُوں گا لیکن پہلے مُجھے اِجازت دے کہ اپنے گھر کے لوگوں سے رُخصت ہو آؤں۔ یِسُوعؔ نے اُس سے کہا جو کوئی اپنا ہاتھ ہَل پر رکھ کر پِیچھے دیکھتا ہے وہ خُدا کی بادشاہی کے لائِق نہیں۔

لوقا 28:9-62 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

اِن باتوں کے تقریباً آٹھ دِن بعد اَیسا ہُوا کہ یِسوعؔ، پطرس، یُوحنّا اَور یعقوب کو ساتھ لے کر ایک پہاڑ پر دعا کرنے کی غرض سے گیٔے۔ اَور جَب وہ دعا کر رہے تھے تو اُن کی صورت بدل گئی اَور اُن کی پوشاک سفید ہوکر بجلی کی مانِند چمکنے لگی۔ اَور دیکھو دو آدمی یِسوعؔ سے باتیں کر رہے تھے۔ یہ حضرت مَوشہ اَور حضرت ایلیّاہ تھے۔ جو جلال میں ظاہر ہوکر یِسوعؔ کے آسمان پر اُٹھائے جانے کا ذِکر کر رہے تھے جو یروشلیمؔ میں واقع ہونے والا تھا۔ لیکن پطرس اَور اُن کے ساتھیوں کی آنکھیں نیند سے بھاری ہو رہی تھیں۔ جَب وہ جاگے تو اُنہُوں نے یِسوعؔ کا جلال دیکھا اَور اُن دو آدمیوں پر بھی اُن کی نظر پڑی جو اُن کے ساتھ کھڑے تھے۔ جَب وہ یِسوعؔ کے پاس سے جانے لگے تو پطرس نے یِسوعؔ سے کہا، ”آقا! ہمارا یہاں رہنا اَچھّا ہے۔ کیوں نہ ہم یہاں تین ڈیرے کھڑے کریں، ایک آپ کے لیٔے، ایک حضرت مَوشہ اَور ایک حضرت ایلیّاہ کے لیٔے۔“ (اُسے پتہ نہ تھا کہ وہ کیا کہہ رہاہے۔) وہ یہ کہہ ہی رہاتھا کہ، ایک بدلی اُن پر چھاگئی، اَور وہ اُس میں گھِر گیٔے اَور خوفزدہ ہو گئے۔ تَب اُس بدلی میں سے آواز آئی کہ، ”یہ میرا پیارا بیٹا ہے، جسے مَیں نے چُن لیا ہے؛ تُم اُس کی سُنو۔“ اَور آواز آنے کے بعد، یِسوعؔ تنہا دِکھائی دئیے۔ شاگردوں نے یہ بات اَپنے تک ہی رکھی اَور اُن دِنوں جو کُچھ دیکھا تھا اُس کا ذِکر کسی سے نہ کیا۔ اگلے دِن اَیسا ہُوا کہ جَب وہ پہاڑ سے نیچے آئے تو لوگوں کا ایک بڑا ہُجوم اُن سے مِلا۔ ایک آدمی نے اُس ہُجوم میں سے چِلّاکر کہا، ”اَے اُستاد، مَیں آپ کی مِنّت کرتا ہُوں کہ میرے بیٹے پر نظر کر، وہ میرا اِکلوتا بیٹا ہے۔ ایک بدرُوح اُسے قبضہ میں لے لیتی ہے اَور وہ یَکایک چِلّانے لگتا ہے؛ اَور اُس کو اَیسا مروڑتی ہے کہ اُس کے مُنہ سے جھاگ نکلنے لگتا ہے۔ بدرُوح اُسے زخمی کرکے مُشکل سے چھوڑتی ہے۔ مَیں نے آپ کے شاگردوں سے اِلتجا کی تھی کہ وہ بدرُوح کو نکال دیں، لیکن وہ نہیں نکال سکے۔“ یِسوعؔ نے جَواب میں کہا، ”اَے بےاِعتقاد اَور گُمراہ لوگو، میں کب تک تمہارے ساتھ رہُوں گا اَور تمہاری برداشت کرتا رہُوں گا؟ اَپنے بیٹے کو یہاں لے آؤ۔“ ابھی وہ لڑکا آ ہی رہاتھا، بدرُوح نے اُسے مروڑ کر زمین پردے پٹکا۔ لیکن یِسوعؔ نے بدرُوح کو جِھڑکا اَور لڑکے کو شفا بخشی اَور اُسے اُس کے باپ کے حوالے کر دیا۔ اَور سَب لوگ خُدا کی قُدرت دیکھ کر حیران رہ گیٔے۔ جَب سَب لوگ اُن کاموں پرجو یِسوعؔ کرتے تھے تعجُّب کا اِظہار کر رہے تھے تو حُضُور نے اَپنے شاگردوں سے کہا، ”میری اِن باتوں کو کانوں میں ڈال لو کیونکہ: اِبن آدمؔ آدمیوں کے حوالے کیٔے جانے کو ہے۔“ لیکن وہ اِس بات کا مطلب نہ سمجھ سکے۔ کیونکہ وہ اُن سے پوشیدہ رکھی گئی تھی تاکہ وہ اُسے سمجھ نہ سکیں؛ اَور وہ اِس کے بارے میں اُن سے پُوچھنے سے بھی ڈرتے تھے۔ پھر شاگردوں میں یہ بحث چھِڑ گئی کہ ہم میں سَب سے بڑا کون ہے؟ یِسوعؔ نے اُن کے دِل کی بات مَعلُوم کرکے، ایک بچّے کو لیا اَور اُسے اَپنے پاس کھڑا کیا۔ اَور اَپنے شاگردوں سے کہا، ”جو کویٔی اِس بچّے کو میرے نام پر قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے؛ اَورجو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے۔ کیونکہ جو تُم میں سَب سے چھوٹاہے وُہی سَب سے بڑا ہے۔“ تَب یُوحنّا نے یِسوعؔ سے کہا، ”اَے آقا! ہم نے ایک شخص کو آپ کے نام سے بدرُوحیں نکالتے دیکھا تو اُسے منع کیا کیونکہ وہ ہم میں سے ایک نہیں ہے۔“ لیکن یِسوعؔ نے اُس سے کہا، ”اُسے منع نہ کرنا کیونکہ جو تمہارے خِلاف نہیں وہ تمہاری طرف ہے۔“ جَب یِسوعؔ کے آسمان پر اُٹھائے جانے کے دِن نزدیک آ گئے تو، آپ نے پُختہ اِرادہ کے ساتھ یروشلیمؔ کا رُخ کیا۔ اَور اَپنے آگے قاصِد روانہ کر دئیے، یہ قاصِد گیٔے اَور سامریوں کے ایک گاؤں میں داخل ہویٔے تاکہ یِسوعؔ کے آنے کی تیّاری کریں؛ لیکن وہاں کے لوگوں نے اُن کا اِستِقبال نہ کیا، کیونکہ یِسوعؔ یروشلیمؔ جا رہے تھے۔ یہ دیکھ کر آپ کے شاگرد یعقوب اَور یُوحنّا کہنے لگے، ”اَے خُداوؔند، آپ حُکم دیں تو ہم آسمان سے آگ نازل کروا کر اِن لوگوں کو بھسم کر دیں؟“ لیکن یِسوعؔ نے مُڑ کر دیکھا اَور اُنہیں جِھڑکا۔ تَب وہ کسی دُوسرے گاؤں کی طرف روانہ ہو گئے۔ جَب وہ راستے میں چلے جا رہے تھے تو، کسی نے یِسوعؔ سے کہا، ”آپ جہاں بھی جایٔیں گے مَیں آپ کی پیروی کروں گا۔“ یِسوعؔ نے سے جَواب دیا، ”لومڑیوں کے بھی بھٹ اَور ہَوا کے پرندوں کے گھونسلے ہوتے ہیں، لیکن اِبن آدمؔ کے لیٔے کویٔی جگہ نہیں جہاں وہ اَپنا سَر بھی رکھ سکے۔“ پھر حُضُور نے ایک اَور شخص سے کہا، ”ہو میرے پیچھے ہولے۔“ لیکن اُس نے کہا، ”اَے خُداوؔند، پہلے مُجھے اِجازت دیں کہ میں جا کر اَپنے باپ کو دفن کرلُوں۔“ یِسوعؔ نے اُس سے کہا، ”مُردوں کو اَپنے مُردے دفن کرنے دیں، لیکن آپ جایٔیں اَور خُدا کی بادشاہی کی مُنادی کریں۔“ ایک اَور شخص نے کہا، ”خُداوؔند، مَیں آپ کے پیچھے چلُوں گا؛ لیکن پہلے مُجھے اِجازت دیں کہ میں اَپنے گھر والوں سے رخصت ہو آؤں۔“ یِسوعؔ نے اُسے جَواب دیا، ”جو کویٔی ہل پر ہاتھ رکھ کر پیچھے کی طرف دیکھتا ہے وہ خُدا کی بادشاہی میں خدمت کے لائق نہیں۔“

لوقا 28:9-62 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

تقریباً آٹھ دن گزر گئے۔ پھر عیسیٰ پطرس، یعقوب اور یوحنا کو ساتھ لے کر دعا کرنے کے لئے پہاڑ پر چڑھ گیا۔ وہاں دعا کرتے کرتے اُس کے چہرے کی صورت بدل گئی اور اُس کے کپڑے سفید ہو کر بجلی کی طرح چمکنے لگے۔ اچانک دو مرد ظاہر ہو کر اُس سے مخاطب ہوئے۔ ایک موسیٰ اور دوسرا الیاس تھا۔ اُن کی شکل و صورت پُرجلال تھی۔ وہ عیسیٰ سے اِس کے بارے میں بات کرنے لگے کہ وہ کس طرح اللہ کا مقصد پورا کر کے یروشلم میں اِس دنیا سے کوچ کر جائے گا۔ پطرس اور اُس کے ساتھیوں کو گہری نیند آ گئی تھی، لیکن جب وہ جاگ اُٹھے تو عیسیٰ کا جلال دیکھا اور یہ کہ دو آدمی اُس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جب وہ مرد عیسیٰ کو چھوڑ کر روانہ ہونے لگے تو پطرس نے کہا، ”اُستاد، کتنی اچھی بات ہے کہ ہم یہاں ہیں۔ آئیں، ہم تین جھونپڑیاں بنائیں، ایک آپ کے لئے، ایک موسیٰ کے لئے اور ایک الیاس کے لئے۔“ لیکن وہ نہیں جانتا تھا کہ کیا کہہ رہا ہے۔ یہ کہتے ہی ایک بادل آ کر اُن پر چھا گیا۔ جب وہ اُس میں داخل ہوئے تو دہشت زدہ ہو گئے۔ پھر بادل سے ایک آواز سنائی دی، ”یہ میرا چنا ہوا فرزند ہے، اِس کی سنو۔“ آواز ختم ہوئی تو عیسیٰ اکیلا ہی تھا۔ اور اُن دنوں میں شاگردوں نے کسی کو بھی اِس واقعے کے بارے میں نہ بتایا بلکہ خاموش رہے۔ اگلے دن وہ پہاڑ سے اُتر آئے تو ایک بڑا ہجوم عیسیٰ سے ملنے آیا۔ ہجوم میں سے ایک آدمی نے اونچی آواز سے کہا، ”اُستاد، مہربانی کر کے میرے بیٹے پر نظر کریں۔ وہ میرا اکلوتا بیٹا ہے۔ ایک بدروح اُسے بار بار اپنی گرفت میں لے لیتی ہے۔ پھر وہ اچانک چیخیں مارنے لگتا ہے۔ بدروح اُسے جھنجھوڑ کر اِتنا تنگ کرتی ہے کہ اُس کے منہ سے جھاگ نکلنے لگتا ہے۔ وہ اُسے کچل کچل کر مشکل سے چھوڑتی ہے۔ مَیں نے آپ کے شاگردوں سے درخواست کی تھی کہ وہ اُسے نکالیں، لیکن وہ ناکام رہے۔“ عیسیٰ نے کہا، ”ایمان سے خالی اور ٹیڑھی نسل! مَیں کب تک تمہارے پاس رہوں، کب تک تمہیں برداشت کروں؟“ پھر اُس نے آدمی سے کہا، ”اپنے بیٹے کو لے آ۔“ بیٹا عیسیٰ کے پاس آ رہا تھا تو بدروح اُسے زمین پر پٹخ کر جھنجھوڑنے لگی۔ لیکن عیسیٰ نے ناپاک روح کو ڈانٹ کر بچے کو شفا دی۔ پھر اُس نے اُسے واپس باپ کے سپرد کر دیا۔ تمام لوگ اللہ کی عظیم قدرت کو دیکھ کر ہکا بکا رہ گئے۔ ابھی سب اُن تمام کاموں پر تعجب کر رہے تھے جو عیسیٰ نے حال ہی میں کئے تھے کہ اُس نے اپنے شاگردوں سے کہا، ”میری اِس بات پر خوب دھیان دو، ابنِ آدم کو آدمیوں کے حوالے کر دیا جائے گا۔“ لیکن شاگرد اِس کا مطلب نہ سمجھے۔ یہ بات اُن سے پوشیدہ رہی اور وہ اِسے سمجھ نہ سکے۔ نیز، وہ عیسیٰ سے اِس کے بارے میں پوچھنے سے ڈرتے بھی تھے۔ پھر شاگرد بحث کرنے لگے کہ ہم میں سے کون سب سے بڑا ہے۔ لیکن عیسیٰ جانتا تھا کہ وہ کیا سوچ رہے ہیں۔ اُس نے ایک چھوٹے بچے کو لے کر اپنے پاس کھڑا کیا اور اُن سے کہا، ”جو میرے نام میں اِس بچے کو قبول کرتا ہے وہ مجھے ہی قبول کرتا ہے۔ اور جو مجھے قبول کرتا ہے وہ اُسے قبول کرتا ہے جس نے مجھے بھیجا ہے۔ چنانچہ تم میں سے جو سب سے چھوٹا ہے وہی بڑا ہے۔“ یوحنا بول اُٹھا، ”اُستاد، ہم نے کسی کو دیکھا جو آپ کا نام لے کر بدروحیں نکال رہا تھا۔ ہم نے اُسے منع کیا، کیونکہ وہ ہمارے ساتھ مل کر آپ کی پیروی نہیں کرتا۔“ لیکن عیسیٰ نے کہا، ”اُسے منع نہ کرنا، کیونکہ جو تمہارے خلاف نہیں وہ تمہارے حق میں ہے۔“ جب وہ وقت قریب آیا کہ عیسیٰ کو آسمان پر اُٹھا لیا جائے تو وہ بڑے عزم کے ساتھ یروشلم کی طرف سفر کرنے لگا۔ اِس مقصد کے تحت اُس نے اپنے آگے قاصد بھیج دیئے۔ چلتے چلتے وہ سامریوں کے ایک گاؤں میں پہنچے جہاں وہ اُس کے لئے ٹھہرنے کی جگہ تیار کرنا چاہتے تھے۔ لیکن گاؤں کے لوگوں نے عیسیٰ کو ٹکنے نہ دیا، کیونکہ اُس کی منزلِ مقصود یروشلم تھی۔ یہ دیکھ کر اُس کے شاگرد یعقوب اور یوحنا نے کہا، ”خداوند، کیا [الیاس کی طرح] ہم کہیں کہ آسمان پر سے آگ نازل ہو کر اِن کو بھسم کر دے؟“ لیکن عیسیٰ نے مُڑ کر اُنہیں ڈانٹا [اور کہا، ”تم نہیں جانتے کہ تم کس قسم کی روح کے ہو۔ ابنِ آدم اِس لئے نہیں آیا کہ لوگوں کو ہلاک کرے بلکہ اِس لئے کہ اُنہیں بچائے۔“] چنانچہ وہ کسی اَور گاؤں میں چلے گئے۔ سفر کرتے کرتے کسی نے راستے میں عیسیٰ سے کہا، ”جہاں بھی آپ جائیں مَیں آپ کے پیچھے چلتا رہوں گا۔“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”لومڑیاں اپنے بھٹوں میں اور پرندے اپنے گھونسلوں میں آرام کر سکتے ہیں، لیکن ابنِ آدم کے پاس سر رکھ کر آرام کرنے کی کوئی جگہ نہیں۔“ کسی اَور سے اُس نے کہا، ”میرے پیچھے ہو لے۔“ لیکن اُس آدمی نے کہا، ”خداوند، مجھے پہلے جا کر اپنے باپ کو دفن کرنے کی اجازت دیں۔“ لیکن عیسیٰ نے جواب دیا، ”مُردوں کو اپنے مُردے دفنانے دے۔ تُو جا کر اللہ کی بادشاہی کی منادی کر۔“ ایک اَور آدمی نے یہ معذرت چاہی، ”خداوند، مَیں ضرور آپ کے پیچھے ہو لوں گا۔ لیکن پہلے مجھے اپنے گھر والوں کو خیرباد کہنے دیں۔“ لیکن عیسیٰ نے جواب دیا، ”جو بھی ہل چلاتے ہوئے پیچھے کی طرف دیکھے وہ اللہ کی بادشاہی کے لائق نہیں ہے۔“

لوقا 28:9-62 کِتابِ مُقادّس (URD)

پِھر اِن باتوں کے کوئی آٹھ روز بعد اَیسا ہُؤا کہ وہ پطرؔس اور یُوحنّا اور یعقُوبؔ کو ہمراہ لے کر پہاڑ پر دُعا کرنے گیا۔ جب وہ دُعا کر رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ اُس کے چِہرہ کی صُورت بدل گئی اور اُس کی پوشاک سفید برّاق ہو گئی۔ اور دیکھو دو شخص یعنی مُوسیٰ اور ایلیّاؔہ اُس سے باتیں کر رہے تھے۔ یہ جلال میں دِکھائی دِئے اور اُس کے اِنتقال کا ذِکر کرتے تھے جو یروشلِیم میں واقِع ہونے کو تھا۔ مگر پطرؔس اور اُس کے ساتھی نِیند میں پڑے تھے اور جب اچھّی طرح بیدار ہُوئے تو اُس کے جلال کو اور اُن دو شخصوں کو دیکھا جو اُس کے ساتھ کھڑے تھے۔ جب وہ اُس سے جُدا ہونے لگے تو اَیسا ہُؤا کہ پطرؔس نے یِسُوعؔ سے کہا اَے اُستاد ہمارا یہاں رہنا اچھّا ہے۔ پس ہم تِین ڈیرے بنائیں۔ ایک تیرے لِئے۔ ایک مُوسیٰ کے لِئے ایک ایلیّاؔہ کے لِئے۔ لیکن وہ جانتا نہ تھا کہ کیا کہتا ہے۔ وہ یہ کہتا ہی تھا کہ بادل نے آ کر اُن پر سایہ کر لِیا اور جب وہ بادل میں گِھرنے لگے تو ڈر گئے۔ اور بادل میں سے ایک آواز آئی کہ یہ میرا برگُزِیدہ بیٹا ہے۔ اِس کی سُنو۔ یہ آواز آتے ہی یِسُوعؔ اکیلا دکھائی دیا اور وہ چُپ رہے اور جو باتیں دیکھی تِھیں اُن دِنوں میں کِسی کو اُن کی کُچھ خبر نہ دی۔ دُوسرے دِن جب وہ پہاڑ سے اُترے تھے تو اَیسا ہُؤا کہ ایک بڑی بِھیڑ اُس سے آ مِلی۔ اور دیکھو ایک آدمی نے بِھیڑ میں سے چِلاّ کر کہا اَے اُستاد! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ میرے بیٹے پر نظر کر کیونکہ وہ میرا اِکلَوتا ہے۔ اور دیکھو ایک رُوح اُسے پکڑ لیتی ہے اور وہ یکایک چِیخ اُٹھتا ہے اور اُس کو اَیسا مروڑتی ہے کہ کف بھر لاتا ہے اور اُس کو کُچل کر مُشکِل سے چھوڑتی ہے۔ اور مَیں نے تیرے شاگِردوں کی مِنّت کی کہ اُسے نِکال دیں لیکن وہ نہ نِکال سکے۔ یِسُوعؔ نے جواب میں کہا اَے بے اِعتقاد اور کَجرو قَوم میں کب تک تُمہارے ساتھ رہُوں گا اور تُمہاری برداشت کرُوں گا؟ اپنے بیٹے کو یہاں لے آ۔ وہ آتا ہی تھا کہ بدرُوح نے اُسے پٹک کر مروڑا اور یِسُوعؔ نے اُس ناپاک رُوح کو جِھڑکا اور لڑکے کو اچھّا کر کے اُس کے باپ کو دے دِیا۔ اور سب لوگ خُدا کی شان کو دیکھ کر حَیران ہُوئے۔ لیکن جِس وقت سب لوگ اُن سب کاموں پر جو وہ کرتا تھا تعجُّب کر رہے تھے اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا۔ تُمہارے کانوں میں یہ باتیں پڑی رہیں کیونکہ اِبنِ آدمؔ آدمِیوں کے ہاتھ میں حوالہ کِئے جانے کو ہے۔ لیکن وہ اِس بات کو سمجھتے نہ تھے بلکہ یہ اُن سے چِھپائی گئی تاکہ اُسے معلُوم نہ کریں اور اِس بات کی بابت اُس سے پُوچھتے ہُوئے ڈرتے تھے۔ پِھر اُن میں یہ بحث شرُوع ہُوئی کہ ہم میں سے بڑا کَون ہے؟ لیکن یِسُوعؔ نے اُن کے دِلوں کا خیال معلُوم کر کے ایک بچّہ کو لِیا اور اپنے پاس کھڑا کر کے اُن سے کہا۔ جو کوئی اِس بچّہ کو میرے نام پر قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے اور جو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے کیونکہ جو تُم میں سب سے چھوٹا ہے وُہی بڑا ہے۔ یُوحنّا نے جواب میں کہا اَے اُستاد ہم نے ایک شخص کو تیرے نام سے بدرُوحیں نِکالتے دیکھا اور اُس کو منع کرنے لگے کیونکہ وہ ہمارے ساتھ تیری پَیروی نہیں کرتا۔ لیکن یِسُوعؔ نے اُس سے کہا کہ اُسے منع نہ کرنا کیونکہ جو تُمہارے خِلاف نہیں وہ تُمہاری طرف ہے۔ جب وہ دِن نزدِیک آئے کہ وہ اُوپر اُٹھایا جائے تو اَیسا ہُؤا کہ اُس نے یروشلِیم جانے کو کمر باندھی۔ اور اپنے آگے قاصِد بھیجے۔ وہ جا کر سامرِیوں کے ایک گاؤں میں داخِل ہُوئے تاکہ اُس کے لِئے تیّاری کریں۔ لیکن اُنہوں نے اُس کو ٹِکنے نہ دِیا کیونکہ اُس کا رُخ یروشلِیم کی طرف تھا۔ یہ دیکھ کر اُس کے شاگِرد یعقُوبؔ اور یُوحنّا نے کہا اَے خُداوند کیا تُو چاہتا ہے کہ ہم حُکم دیں کہ آسمان سے آگ نازِل ہو کر اُنہیں بھسم کر دے [جَیسا ایلیّاؔہ نے کِیا]؟ مگر اُس نے پِھر کر اُنہیں جِھڑکا [اور کہا تُم نہیں جانتے کہ تُم کَیسی رُوح کے ہو۔ کیونکہ اِبنِ آدمؔ لوگوں کی جان برباد کرنے نہیں بلکہ بچانے آیا] پِھر وہ کِسی اَور گاؤں میں چلے گئے۔ جب وہ راہ میں چلے جاتے تھے تو کِسی نے اُس سے کہا جہاں کہِیں تُو جائے مَیں تیرے پِیچھے چلُوں گا۔ یِسُوعؔ نے اُس سے کہا کہ لومڑِیوں کے بھٹ ہوتے ہیں اور ہوا کے پرِندوں کے گھونسلے مگر اِبنِ آدمؔ کے لِئے سر دھرنے کی بھی جگہ نہیں۔ پِھر اُس نے دُوسرے سے کہا میرے پِیچھے چل۔ اُس نے کہا اَے خُداوند! مُجھے اِجازت دے کہ پہلے جا کر اپنے باپ کو دفن کرُوں۔ اُس نے اُس سے کہا کہ مُردوں کو اپنے مُردے دفن کرنے دے لیکن تُو جا کر خُدا کی بادشاہی کی خبر پَھیلا۔ ایک اَور نے بھی کہا اَے خُداوند مَیں تیرے پِیچھے چلُوں گا لیکن پہلے مُجھے اِجازت دے کہ اپنے گھر کے لوگوں سے رُخصت ہو آؤں۔ یِسُوعؔ نے اُس سے کہا جو کوئی اپنا ہاتھ ہَل پر رکھ کر پِیچھے دیکھتا ہے وہ خُدا کی بادشاہی کے لائِق نہیں۔