لوقا 18:9-22
لوقا 18:9-22 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
ایک دفعہ حُضُور عیسیٰ تنہائی میں دعا کر رہے تھے اَور اُن کے شاگرد اُن کے پاس تھے، آپ نے اُن سے پُوچھا، ”لوگ میرے بارے میں، کیا کہتے ہیں کہ میں کون ہُوں؟“ اُنہُوں نے جَواب دیا، ”کُچھ حضرت یحییٰ پاک غُسل دینے والا؛ لیکن بعض ایلیاؔہ اَور بعض کا خیال ہے کہ پُرانے نَبیوں میں سے کویٔی نبی جی اُٹھا ہے۔“ تَب آپ نے اُن سے پُوچھا، ”تُم مُجھے کیا کہتے ہو؟ میں کون ہُوں؟“ پطرس نے جَواب دیا، ”آپ خُدا کے المسیؔح ہیں۔“ اِس پر حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں تَاکید کرکے حُکم دیا کہ یہ بات کسی سے نہ کہنا۔ اَور یہ بھی کہا، ”اِبن آدمؔ کو کیٔی تکالیف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وہ بُزرگوں، اہم کاہِنؔوں اَور فقِیہوں کی طرف سے ردّ کر دیا جائے گا، وہ اُسے قتل کر ڈالیں گے لیکن وہ تیسرے دِن زندہ ہو جائے گا۔“
لوقا 18:9-22 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
ایک دن عیسیٰ اکیلا دعا کر رہا تھا۔ صرف شاگرد اُس کے ساتھ تھے۔ اُس نے اُن سے پوچھا، ”مَیں عام لوگوں کے نزدیک کون ہوں؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”کچھ کہتے ہیں یحییٰ بپتسمہ دینے والا، کچھ یہ کہ آپ الیاس نبی ہیں۔ کچھ یہ بھی کہتے ہیں کہ قدیم زمانے کا کوئی نبی جی اُٹھا ہے۔“ اُس نے پوچھا، ”لیکن تم کیا کہتے ہو؟ تمہارے نزدیک مَیں کون ہوں؟“ پطرس نے جواب دیا، ”آپ اللہ کے مسیح ہیں۔“ یہ سن کر عیسیٰ نے اُنہیں یہ بات کسی کو بھی بتانے سے منع کیا۔ اُس نے کہا، ”لازم ہے کہ ابنِ آدم بہت دُکھ اُٹھا کر بزرگوں، راہنما اماموں اور شریعت کے علما سے رد کیا جائے۔ اُسے قتل بھی کیا جائے گا، لیکن تیسرے دن وہ جی اُٹھے گا۔“
لوقا 18:9-22 کِتابِ مُقادّس (URD)
جب وہ تنہائی میں دُعا کر رہا تھا اور شاگِرد اُس کے پاس تھے تو اَیسا ہُؤا کہ اُس نے اُن سے پُوچھا کہ لوگ مُجھے کیا کہتے ہیں؟ اُنہوں نے جواب میں کہا یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا اور بعض ایلیّاؔہ کہتے ہیں اور بعض یہ کہ قدِیم نبِیوں میں سے کوئی جی اُٹھا ہے۔ اُس نے اُن سے کہا لیکن تُم مُجھے کیا کہتے ہو؟ پطرؔس نے جواب میں کہا کہ خُدا کا مسِیح۔ اُس نے اُن کو تاکِید کر کے حُکم دِیا کہ یہ کِسی سے نہ کہنا۔ اور کہا ضرُور ہے کہ اِبنِ آدمؔ بُہت دُکھ اُٹھائے اور بزُرگ اور سردار کاہِن اور فقِیہہ اُسے ردّ کریں اور وہ قتل کِیا جائے اور تِیسرے دِن جی اُٹھے۔