ایوب 15:40-24
ایوب 15:40-24 کِتابِ مُقادّس (URD)
اب دریائی گھوڑے کو دیکھ جِسے مَیں نے تیرے ساتھ بنایا۔ وہ بَیل کی طرح گھاس کھاتا ہے۔ دیکھ! اُس کی طاقت اُس کی کمر میں ہے اور اُس کا زور اُس کے پیٹ کے پٹّھوں میں۔ وہ اپنی دُم کو دیودار کی طرح ہِلاتا ہے۔ اُس کی رانوں کی نسیں باہم پَیوستہ ہیں۔ اُس کی ہڈِّیاں پِیتل کے نلوں کی طرح ہیں۔ اُس کے اعضا لوہے کی بینڈوں کی مانِند ہیں۔ وہ خُدا کی خاص صنعت ہے۔ اُس کے خالِق ہی نے اُسے تلوار بخشی ہے۔ یقِیناً ٹِیلے اُس کے لِئے خُوراک بہم پُہنچاتے ہیں جہاں مَیدان کے سب جانور کھیلتے کُودتے ہیں۔ وہ کنول کے درخت کے نِیچے لیٹتا ہے۔ سرکنڈوں کی آڑ اور دلدل میں۔ کنول کے درخت اُسے اپنے سایہ کے نِیچے چِھپا لیتے ہیں۔ نالے کی بیدیں اُسے گھیر لیتی ہیں۔ دیکھ! اگر دریا میں باڑھ ہو تو وہ نہیں کانپتا۔ خواہ یَردؔن اُس کے مُنہ تک چڑھ آئے وہ بے خَوف ہے۔ جب وہ چَوکس ہو تو کیا کوئی اُسے پکڑ لے گا یا پھندا لگا کر اُس کی ناک کو چھیدے گا؟
ایوب 15:40-24 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
”دریائی گھوڑے کو دیکھو جسے مَیں نے تمہارے ساتھ ساتھ بنایا، جو بَیل کی طرح گھاس کھاتا ہے۔ اُس کا زور اُس کی کمر میں ہے، اَور اُس کے پیٹ کے پٹھّے کس قدر مضبُوط ہیں! اُس کی دُم دیودار کی طرح ہلتی ہے اُس کی رانوں کی نسیں باہم مربوط ہیں؛ اُس کی ہڈّیاں کانسے کی نلیوں کی طرح، اَور اُس کے اَعضا لوہے کی سلاخوں کی مانند ہیں۔ وہ خُدا کی تخلیق کا شاہکار ہے، پھر بھی اُس کا خالق تلوار لے کر ہی اُس کے پاس آسکتا ہے۔ پہاڑیاں اُس کے لیٔے چارا لاتی ہیں، جہاں تمام جنگلی جانور آس پاس کھیلتے کودتے ہیں۔ کنول کے پَودوں کے نیچے وہ لیٹتا ہے، اَور دلدل کے سَرکنڈوں کی آڑ میں چھُپا رہتاہے۔ کنول اَپنی چھاؤں میں اُسے چھُپا لیتے ہیں؛ دریا کے بید کے درخت اُسے گھیر لیتے ہیں۔ اگر دریا میں باڑھ بھی ہو تو وہ نہیں گھبراتا؛ خواہ دریائے یردنؔ اُس کے مُنہ تک چڑھ آئے وہ محفوظ رہتاہے۔ کیا کویٔی اُسے جَب وہ ہوشیار ہو تو پکڑ سَکتا ہے، یا پھندا لگا کر اُس کی ناک چھید کر نتھ پہنا سَکتا ہے؟
ایوب 15:40-24 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
بہیموت پر غور کر جسے مَیں نے تجھے خلق کرتے وقت بنایا اور جو بَیل کی طرح گھاس کھاتا ہے۔ اُس کی کمر میں کتنی طاقت، اُس کے پیٹ کے پٹھوں میں کتنی قوت ہے۔ وہ اپنی دُم کو دیودار کے درخت کی طرح لٹکنے دیتا ہے، اُس کی رانوں کی نسیں مضبوطی سے ایک دوسری سے جُڑی ہوئی ہیں۔ اُس کی ہڈیاں پیتل کے سے پائپ، لوہے کے سے سریئے ہیں۔ وہ اللہ کے کاموں میں سے اوّل ہے، اُس کے خالق ہی نے اُسے اُس کی تلوار دی۔ پہاڑیاں اُسے اپنی پیداوار پیش کرتی، کھلے میدان کے تمام جانور وہاں کھیلتے کودتے ہیں۔ وہ کانٹےدار جھاڑیوں کے نیچے آرام کرتا، سرکنڈوں اور دلدل میں چھپا رہتا ہے۔ خاردار جھاڑیاں اُس پر سایہ ڈالتی اور ندی کے سفیدہ کے درخت اُسے گھیرے رکھتے ہیں۔ جب دریا سیلاب کی صورت اختیار کرے تو وہ نہیں بھاگتا۔ گو دریائے یردن اُس کے منہ پر پھوٹ پڑے توبھی وہ اپنے آپ کو محفوظ سمجھتا ہے۔ کیا کوئی اُس کی آنکھوں میں اُنگلیاں ڈال کر اُسے پکڑ سکتا ہے؟ اگر اُسے پھندے میں پکڑا بھی جائے تو کیا کوئی اُس کی ناک کو چھید سکتا ہے؟ ہرگز نہیں!
ایوب 15:40-24 کِتابِ مُقادّس (URD)
اب دریائی گھوڑے کو دیکھ جِسے مَیں نے تیرے ساتھ بنایا۔ وہ بَیل کی طرح گھاس کھاتا ہے۔ دیکھ! اُس کی طاقت اُس کی کمر میں ہے اور اُس کا زور اُس کے پیٹ کے پٹّھوں میں۔ وہ اپنی دُم کو دیودار کی طرح ہِلاتا ہے۔ اُس کی رانوں کی نسیں باہم پَیوستہ ہیں۔ اُس کی ہڈِّیاں پِیتل کے نلوں کی طرح ہیں۔ اُس کے اعضا لوہے کی بینڈوں کی مانِند ہیں۔ وہ خُدا کی خاص صنعت ہے۔ اُس کے خالِق ہی نے اُسے تلوار بخشی ہے۔ یقِیناً ٹِیلے اُس کے لِئے خُوراک بہم پُہنچاتے ہیں جہاں مَیدان کے سب جانور کھیلتے کُودتے ہیں۔ وہ کنول کے درخت کے نِیچے لیٹتا ہے۔ سرکنڈوں کی آڑ اور دلدل میں۔ کنول کے درخت اُسے اپنے سایہ کے نِیچے چِھپا لیتے ہیں۔ نالے کی بیدیں اُسے گھیر لیتی ہیں۔ دیکھ! اگر دریا میں باڑھ ہو تو وہ نہیں کانپتا۔ خواہ یَردؔن اُس کے مُنہ تک چڑھ آئے وہ بے خَوف ہے۔ جب وہ چَوکس ہو تو کیا کوئی اُسے پکڑ لے گا یا پھندا لگا کر اُس کی ناک کو چھیدے گا؟