ایوب 20:30-31
ایوب 20:30-31 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
”مَیں آپ سے فریاد کرتا ہُوں اَے خُدا، لیکن آپ جَواب نہیں دیتے؛ میں کھڑا ہوتا ہُوں لیکن آپ پروا بھی نہیں کرتے۔ آپ مُجھ سے سنگدلی سے پیش آتے ہیں؛ اَپنے بازو کی قُوّت سے آپ مُجھ پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔ آپ مُجھے اُوپر اُٹھاکر ہَوا پر سوار کر دیتے ہیں؛ اَور طُوفان میں اُچھالتے ہیں۔ میں جانتا ہُوں کہ آپ مُجھے موت تک پہُنچا دیں گے، اُس جگہ تک جو سَب جانداروں کے لیٔے مُقرّر ہے۔ ”جَب کویٔی پست ہمّت اِنسان دُکھ کی حالت میں مدد کے لیٔے پُکارتا ہے، تو کویٔی بھی اُس کی طرف مدد کا ہاتھ نہیں بڑھاتا۔ کیا میں دردمند کے لیٔے نہیں رُویا؟ کیا میری جان غریب کے لیٔے آزردہ نہیں ہُوئی؟ پھر بھی جَب مَیں نے بھلائی کی تمنّا کی بُرائی آئی؛ جَب مَیں نے رَوشنی کی توقع رکھی تو تاریکی چلی آئی۔ میرے اَندر اُٹھا ہُوا طُوفان تھما ہی نہیں؛ مُصیبت کے دِن میرے سامنے ہیں۔ میں کالا پڑتا جا رہا ہُوں، لیکن دھوپ سے نہیں؛ میں مجمع میں کھڑا ہوکر مدد کے لیٔے دہائی دیتا ہُوں۔ میں گیدڑوں کا بھایٔی بَن گیا ہُوں، اَور شتر مرغوں کا ساتھی۔ میری جلد کالی پڑ گئی ہے اَور اُتری جا رہی ہے؛ میرا جِسم بُخار سے جَل رہاہے۔ میری بربط سے ماتم کی دھُن، اَور میری بانسری سے آہ و زاری کی آواز سُنایٔی دیتی ہے۔
ایوب 20:30-31 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
مَیں تجھے پکارتا، لیکن تُو جواب نہیں دیتا۔ مَیں کھڑا ہو جاتا، لیکن تُو مجھے گھورتا ہی رہتا ہے۔ تُو میرے ساتھ اپنا سلوک بدل کر مجھ پر ظلم کرنے لگا، اپنے ہاتھ کے پورے زور سے مجھے ستانے لگا ہے۔ تُو مجھے اُڑا کر ہَوا پر سوار ہونے دیتا، گرجتے طوفان میں گھلنے دیتا ہے۔ ہاں، اب مَیں جانتا ہوں کہ تُو مجھے موت کے حوالے کرے گا، اُس گھر میں پہنچائے گا جہاں ایک دن تمام جاندار جمع ہو جاتے ہیں۔ یقیناً مَیں نے کبھی بھی اپنا ہاتھ کسی ضرورت مند کے خلاف نہیں اُٹھایا جب اُس نے اپنی مصیبت میں آواز دی۔ بلکہ جب کسی کا بُرا حال تھا تو مَیں ہم دردی سے رونے لگا، غریبوں کی حالت دیکھ کر میرا دل غم کھانے لگا۔ تاہم مجھ پر مصیبت آئی، اگرچہ مَیں بھلائی کی اُمید رکھ سکتا تھا۔ مجھ پر گھنا اندھیرا چھا گیا، حالانکہ مَیں روشنی کی توقع کر سکتا تھا۔ میرے اندر سب کچھ مضطرب ہے اور کبھی آرام نہیں کر سکتا، میرا واسطہ تکلیف دہ دنوں سے پڑتا ہے۔ مَیں ماتمی لباس میں پھرتا ہوں اور کوئی مجھے تسلی نہیں دیتا، حالانکہ مَیں جماعت میں کھڑے ہو کر مدد کے لئے آواز دیتا ہوں۔ مَیں گیدڑوں کا بھائی اور عقابی اُلّوؤں کا ساتھی بن گیا ہوں۔ میری جِلد کالی ہو گئی، میری ہڈیاں تپتی گرمی کے سبب سے جُھلس گئی ہیں۔ اب میرا سرود صرف ماتم کرنے اور میری بانسری صرف رونے والوں کے لئے استعمال ہوتی ہے۔
ایوب 20:30-31 کِتابِ مُقادّس (URD)
مَیں تُجھ سے فریاد کرتا ہُوں اور تُو مُجھے جواب نہیں دیتا۔ مَیں کھڑا ہوتا ہُوں اور تُو مُجھے گُھورنے لگتا ہے۔ تُو بدل کر مُجھ پر بے رحم ہو گیا ہے۔ اپنے بازُو کے زور سے تُو مُجھے ستاتا ہے۔ تُو مُجھے اُوپر اُٹھا کر ہوا پر سوار کرتا ہے اور مُجھے آندھی میں گُھلا دیتا ہے۔ کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ تُو مُجھے مَوت تک پُہنچائے گا اور اُس گھر تک جو سب زِندوں کے لِئے مُقرّر ہے۔ تَو بھی کیا تباہی کے وقت کوئی اپنا ہاتھ نہ بڑھائے گا اور مُصِیبت میں فریاد نہ کرے گا؟ کیا مَیں درد مند کے لِئے روتا نہ تھا؟ کیا میری جان مُحتاج کے لِئے آزُردہ نہ ہوتی تھی؟ جب مَیں بھلائی کا مُنتظِر تھا تو بُرائی پیش آئی۔ جب مَیں روشنی کے لِئے ٹھہرا تھا تو تارِیکی آئی۔ میری انتڑِیاں اُبل رہی ہیں اور آرام نہیں پاتِیں۔ مُجھ پر مُصِیبت کے دِن آ پڑے ہیں۔ مَیں بغَیر دُھوپ کے کالا ہو گیا ہُوں۔ مَیں مجمع میں کھڑا ہو کر مدد کے لِئے دُہائی دیتا ہُوں۔ میں گِیدڑوں کا بھائی اور شُتر مُرغوں کا ساتھی ہُوں۔ میری کھال کالی ہو کر مُجھ پر سے گِرتی جاتی ہے اور میری ہڈِّیاں حرارت سے جل گئِیں۔ اِسی لِئے میری سِتار سے ماتم اور میری بانسلی سے رونے کی آواز نِکلتی ہے۔