ایوب 13:19-27
ایوب 13:19-27 کِتابِ مُقادّس (URD)
اُس نے میرے بھائیوں کو مُجھ سے دُور کر دِیا ہے اور میرے جان پہچان مُجھ سے بیگانہ ہو گئے ہیں۔ میرے رِشتہ دار کام نہ آئے اور میرے دِلی دوست مُجھے بُھول گئے ہیں۔ مَیں اپنے گھر کے رہنے والوں اور اپنی لَونڈِیوں کی نظر میں اجنبی ہُوں۔ مَیں اُن کی نِگاہ میں پردیسی ہو گیا ہُوں۔ مَیں اپنے نَوکر کو بُلاتا ہُوں اور وہ مُجھے جواب نہیں دیتا اگرچہ مَیں اپنے مُنہ سے اُس کی مِنّت کرتا ہُوں۔ میرا سانس میری بِیوی کے لِئے مکرُوہ ہے اور میری مِنّت میری ماں کی اَولاد کے لِئے۔ چھوٹے بچّے بھی مُجھے حقِیر جانتے ہیں۔ جب مَیں کھڑا ہوتا ہُوں تو وہ مُجھ پر آوازہ کَستے ہیں۔ میرے سب ہم راز دوست مُجھ سے نفرت کرتے ہیں۔ اور جِن سے مَیں مُحبّت کرتا تھا وہ میرے خِلاف ہو گئے ہیں۔ میری کھال اور میرا گوشت میری ہڈِّیوں سے چِمٹ گئے ہیں اور مَیں بال بال بچ نِکلا ہُوں۔ اَے میرے دوستو! مُجھ پر ترس کھاؤ۔ ترس کھاؤ! کیونکہ خُدا کا ہاتھ مُجھ پر بھاری ہے۔ تُم کیوں خُدا کی طرح مُجھے ستاتے ہو۔ اور میرے گوشت پر قناعت نہیں کرتے؟ کاش کہ میری باتیں اب لِکھ لی جاتِیں! کاش کہ وہ کِسی کِتاب میں قلم بند ہوتِیں! کاش کہ وہ لوہے کے قلم اور سِیسے سے ہمیشہ کے لِئے چٹان پر کندہ کی جاتِیں! لیکن مَیں جانتا ہُوں کہ میرا مخلصی دینے والا زِندہ ہے۔ اور آخِر کار وہ زمِین پر کھڑا ہو گا۔ اور اپنی کھال کے اِس طرح برباد ہو جانے کے بعد بھی مَیں اپنے اِس جِسم میں سے خُدا کو دیکُھوں گا۔ جِسے مَیں خُود دیکُھوں گا اور میری ہی آنکھیں دیکھیں گی نہ کہ بیگانہ کی۔ میرے گُردے میرے اندر فنا ہو گئے ہیں۔
ایوب 13:19-27 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
”اُنہُوں نے نے میرے بھائیوں کو مُجھ سے دُور کر دیا؛ اَور میرے شناسا مُجھ سے بالکُل بیگانہ ہو گئے ہیں۔ میرے رشتہ دار مُجھے چھوڑکر چل دئیے؛ اَور میرے احباب مُجھے بھُول گیٔے۔ میرے مہمان اَور میری خادِمائیں مُجھے اجنبی سمجھتی ہیں؛ مَیں اُن کی نگاہ میں بیگانہ ہُوں میں اَپنے خادِم کو بُلاتا ہُوں لیکن وہ جَواب نہیں دیتا، حالانکہ میں اَپنے مُنہ سے اُس کی مِنّت کرتا ہُوں۔ میری سانس سے میری بیوی کو گھِن آتی ہے؛ میرے اَپنے بھایٔی مُجھے مکرُوہ سمجھتے ہیں۔ چُھوٹے بچّے تک میری حقارت کرتے ہیں؛ مُجھے دیکھ کر میرا مضحکہ اُڑاتے ہیں۔ میرے سبھی گہرے دوست مُجھ سے نفرت کرتے ہیں؛ اَور جنہیں میں پسند کرتا ہُوں وہ میرے خِلاف ہو گئے ہیں۔ میں چمڑی اَور ہڈّیوں کے سِوا کچھ نہ رہا؛ میں پوپلا ہوکر رہ گیا۔ ”مُجھ پر ترس کھاؤ، اَے میرے دوستوں! ترس کھاؤ، کیونکہ خُدا کا ہاتھ مُجھ پر بھاری ہے۔ تُم خُدا کی طرح میرے پیچھے کیوں پڑے ہو؟ کیا میرے گوشت سے تمہارا پیٹ نہیں بھرا؟ ”کاش میرے الفاظ درج کئے جاتے، کاش وہ کسی کِتاب میں قلم بندہو جاتے، کاش کہ وہ لوہے کے قلم سے سیسے پر نقش کئے جاتے، یا پتّھر پر ہمیشہ کے لیٔے کندہ کر دئیے جاتے! میں جانتا ہُوں کہ میرا نَجات دِہندہ زندہ ہے، اَور آخِرکار وہ زمین پر کھڑا ہوگا۔ حالانکہ میرا جِسم فنا ہو جائے گا، میں اَپنے جِسم سمیت ہی خُدا کو دیکھوں گا؛ میں ہی خُود اُنہیں دیکھوں گا خُود اَپنی آنکھوں سے میں اُن پر نگاہ کروں گا، کویٔی اَور نہیں۔ (اُس گھڑی کے لیٔے) میرا دِل اَندر ہی اَندر کس قدر بے قرار ہو رہاہے!
ایوب 13:19-27 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
میرے بھائیوں کو اُس نے مجھ سے دُور کر دیا، اور میرے جاننے والوں نے میرا حقہ پانی بند کر دیا ہے۔ میرے رشتے داروں نے مجھے ترک کر دیا، میرے قریبی دوست مجھے بھول گئے ہیں۔ میرے دامن گیر اور نوکرانیاں مجھے اجنبی سمجھتے ہیں۔ اُن کی نظر میں مَیں اجنبی ہوں۔ مَیں اپنے نوکر کو بُلاتا ہوں تو وہ جواب نہیں دیتا۔ گو مَیں اپنے منہ سے اُس سے التجا کروں توبھی وہ نہیں آتا۔ میری بیوی میری جان سے گھن کھاتی ہے، میرے سگے بھائی مجھے مکروہ سمجھتے ہیں۔ یہاں تک کہ چھوٹے بچے بھی مجھے حقیر جانتے ہیں۔ اگر مَیں اُٹھنے کی کوشش کروں تو وہ اپنا منہ دوسری طرف پھیر لیتے ہیں۔ میرے دلی دوست مجھے کراہیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، جو مجھے پیارے تھے وہ میرے مخالف ہو گئے ہیں۔ میری جِلد سکڑ کر میری ہڈیوں کے ساتھ جا لگی ہے۔ مَیں موت سے بال بال بچ گیا ہوں۔ میرے دوستو، مجھ پر ترس کھاؤ، مجھ پر ترس کھاؤ۔ کیونکہ اللہ ہی کے ہاتھ نے مجھے مارا ہے۔ تم کیوں اللہ کی طرح میرے پیچھے پڑ گئے ہو، کیوں میرا گوشت کھا کھا کر سیر نہیں ہوتے؟ کاش میری باتیں قلم بند ہو جائیں! کاش وہ یادگار پر کندہ کی جائیں، لوہے کی چھینی اور سیسے سے ہمیشہ کے لئے پتھر میں نقش کی جائیں! لیکن مَیں جانتا ہوں کہ میرا چھڑانے والا زندہ ہے اور آخرکار میرے حق میں زمین پر کھڑا ہو جائے گا، گو میری جِلد یوں اُتاری بھی گئی ہو۔ لیکن میری آرزو ہے کہ جسم میں ہوتے ہوئے اللہ کو دیکھوں، کہ مَیں خود ہی اُسے دیکھوں، نہ کہ اجنبی بلکہ اپنی ہی آنکھوں سے اُس پر نگاہ کروں۔ اِس آرزو کی شدت سے میرا دل تباہ ہو رہا ہے۔
ایوب 13:19-27 کِتابِ مُقادّس (URD)
اُس نے میرے بھائیوں کو مُجھ سے دُور کر دِیا ہے اور میرے جان پہچان مُجھ سے بیگانہ ہو گئے ہیں۔ میرے رِشتہ دار کام نہ آئے اور میرے دِلی دوست مُجھے بُھول گئے ہیں۔ مَیں اپنے گھر کے رہنے والوں اور اپنی لَونڈِیوں کی نظر میں اجنبی ہُوں۔ مَیں اُن کی نِگاہ میں پردیسی ہو گیا ہُوں۔ مَیں اپنے نَوکر کو بُلاتا ہُوں اور وہ مُجھے جواب نہیں دیتا اگرچہ مَیں اپنے مُنہ سے اُس کی مِنّت کرتا ہُوں۔ میرا سانس میری بِیوی کے لِئے مکرُوہ ہے اور میری مِنّت میری ماں کی اَولاد کے لِئے۔ چھوٹے بچّے بھی مُجھے حقِیر جانتے ہیں۔ جب مَیں کھڑا ہوتا ہُوں تو وہ مُجھ پر آوازہ کَستے ہیں۔ میرے سب ہم راز دوست مُجھ سے نفرت کرتے ہیں۔ اور جِن سے مَیں مُحبّت کرتا تھا وہ میرے خِلاف ہو گئے ہیں۔ میری کھال اور میرا گوشت میری ہڈِّیوں سے چِمٹ گئے ہیں اور مَیں بال بال بچ نِکلا ہُوں۔ اَے میرے دوستو! مُجھ پر ترس کھاؤ۔ ترس کھاؤ! کیونکہ خُدا کا ہاتھ مُجھ پر بھاری ہے۔ تُم کیوں خُدا کی طرح مُجھے ستاتے ہو۔ اور میرے گوشت پر قناعت نہیں کرتے؟ کاش کہ میری باتیں اب لِکھ لی جاتِیں! کاش کہ وہ کِسی کِتاب میں قلم بند ہوتِیں! کاش کہ وہ لوہے کے قلم اور سِیسے سے ہمیشہ کے لِئے چٹان پر کندہ کی جاتِیں! لیکن مَیں جانتا ہُوں کہ میرا مخلصی دینے والا زِندہ ہے۔ اور آخِر کار وہ زمِین پر کھڑا ہو گا۔ اور اپنی کھال کے اِس طرح برباد ہو جانے کے بعد بھی مَیں اپنے اِس جِسم میں سے خُدا کو دیکُھوں گا۔ جِسے مَیں خُود دیکُھوں گا اور میری ہی آنکھیں دیکھیں گی نہ کہ بیگانہ کی۔ میرے گُردے میرے اندر فنا ہو گئے ہیں۔