ایوب 1:16-21
ایوب 1:16-21 کِتابِ مُقادّس (URD)
تب ایُّوب نے جواب دِیا:- اَیسی بُہت سی باتیں مَیں سُن چُکا ہُوں۔ تُم سب کے سب نِکمّے تسلّی دینے والے ہو۔ کیا لغو باتیں کبھی ختم ہوں گی؟ تُو کَون سی بات سے جِھڑک کر جواب دیتا ہے؟ مَیں بھی تُمہاری طرح بات بنا سکتا ہُوں۔ اگر تُمہاری جان میری جان کی جگہ ہوتی تو مَیں تُمہارے خِلاف باتیں گھڑ سکتا اور تُم پر اپنا سر ہِلا سکتا۔ بلکہ مَیں اپنی زُبان سے تُمہیں تقوِیت دیتا اور میرے لبوں کی غمگُساری تُم کو تسلّی دیتی۔ اگرچہ مَیں بولتا ہُوں پر مُجھ کو تسلّی نہیں ہوتی اور گو چُپکا بھی ہو جاتا ہُوں پر مُجھے کیا راحت ہوتی ہے؟ پر اُس نے تو مُجھے بیزار کر ڈالا ہے۔ تُو نے میرے سارے جتھے کو تباہ کر دِیا ہے۔ تُو نے مُجھے مضبُوطی سے پکڑ لِیا ہے۔ یِہی مُجھ پر گواہ ہے۔ میری لاغری میرے خِلاف کھڑی ہو کر میرے مُنہ پر گواہی دیتی ہے۔ اُس نے اپنے غضب میں مُجھے پھاڑا اور میرا پِیچھا کِیا ہے۔ اُس نے مُجھ پر دانت پِیسے۔ میرا مُخالِف مُجھے آنکھیں دِکھاتا ہے۔ اُنہوں نے مُجھ پر مُنہ پسارا ہے۔ اُنہوں نے طنزاً مُجھے گال پر مارا ہے۔ وہ میرے خِلاف اِکٹّھے ہوتے ہیں۔ خُدا مُجھے بے دِینوں کے حوالہ کرتا ہے اور شرِیروں کے ہاتھوں میں مُجھے سپُرد کرتا ہے۔ مَیں آرام سے تھا اور اُس نے مُجھے چُور چُور کر ڈالا۔ اُس نے میری گردن پکڑ لی اور مُجھے پٹک کر ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِیا۔ اور اُس نے مُجھے اپنا نِشانہ بنا کر کھڑا کر لِیا ہے۔ اُس کے تِیرانداز مُجھے چاروں طرف سے گھیر لیتے ہیں۔ وہ میرے گُردوں کو چِیرتا ہے اور رحم نہیں کرتا اور میرے پِت کو زمِین پر بہا دیتا ہے۔ وہ مُجھے زخم پر زخم لگا کر خستہ کرتا ہے۔ وہ پہلوان کی طرح مُجھ پر دھاوا کرتا ہے۔ مَیں نے اپنی کھال پر ٹاٹ کو سی لِیا ہے اور اپنا سِینگ خاک میں رکھ دِیا ہے۔ میرا مُنہ روتے روتے سُوج گیا اور میری پلکوں پر مَوت کا سایہ ہے۔ اگرچہ میرے ہاتھوں میں ظُلم نہیں اور میری دُعا بے رِیا ہے۔ اَے زمِین! میرے خُون کو نہ ڈھانکنا اور میری فریاد کو آرام کی جگہ نہ مِلے۔ اب بھی دیکھ! میرا گواہ آسمان پر ہے اور میرا ضامِن عالمِ بالا پر ہے۔ میرے دوست میری حقارت کرتے ہیں پر میری آنکھ خُدا کے حضُور آنسُو بہاتی ہے۔ تاکہ وہ آدمی کے حق کو اپنے ساتھ اور آدمؔ زاد کے حق کو اُس کے پڑوسی کے ساتھ قائِم رکھّے۔
ایوب 1:16-21 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
تَب ایُّوب نے جَواب دیا: ”میں اِس طرح کی بہت سِی باتیں سُن چُکا ہُوں؛ تمہاری غم خواری کسی کام کی نہیں! کیا یہ طُول کلامی کبھی ختم نہ ہوگی؟ تُمہیں کیا تکلیف ہے کہ تُم حُجّت کئے جا رہے ہو؟ اگر تُم میری جگہ ہوتے تو میں بھی تمہاری طرح بولتا؛ تمہارے خِلاف باتیں گڑھتا اَور تمہارے سامنے اَپنا سَر ہلاتا۔ لیکن میرے مُنہ سے ہمّت اَفزا باتیں نکلیں گی؛ میرے لبوں کی غمگساری تُمہیں راحت پہُنچائے گی۔ ”لیکن جَب مَیں بولتا ہُوں تو میرا درد کم نہیں ہوتا؛ اَور اگر چُپ سادھ لُوں تَب بھی وہ مُجھے نہیں چھوڑتا۔ اَے خُدا، آپ نے مُجھے تھکا دیا؛ آپ نے میرے سارے گھر بار کو تباہ کر دیا۔ آپ نے مُجھے جکڑ لیا، میری حالت میری گواہ ہے؛ میرا لاغر بَدن کھڑا ہوکر میرے خِلاف گواہی دیتاہے۔ خُدا مُجھ پر چڑھ آتے ہیں اَور اَپنے غضب میں مُجھے پھاڑ کر رکھ دیتے ہیں، اَور وہ مُجھ پر دانت پیستے ہیں؛ اَور میرا مُخالف مُجھے آنکھیں دِکھاتا ہے۔ لوگ مُنہ کھول کر میرا مذاق اُڑاتے ہیں؛ حقارت سے میرے گال پر تھپّڑ مارتے ہیں اَور میرے خِلاف اِکٹھّے ہو جاتے ہیں۔ خُدا نے مُجھے بُرے لوگوں کے حوالہ کر دیا اَور مُجھے بدکاروں کے شکنجہ میں ڈال دیا۔ میں بالکُل ٹھیک تھا، لیکن خُدا نے مُجھے چُورچُور کرکے رکھ دیا؛ اُنہُوں نے مُجھے گردن سے پکڑکر جھنجوڑ ڈالا۔ اُنہُوں نے مُجھے اَپنا نِشانہ بنایا، اُن کے تیر اَندازوں نے مُجھے گھیر رکھا ہے۔ وہ بے رحمی سے میرے گُردوں کو چھید ڈالتے ہیں۔ اَور میرے پِت کو زمین پر گراتے ہیں۔ وہ مُجھ پر وار پر وار کئے جاتے ہیں؛ اَور ایک جنگجو سپاہی کی طرح مُجھ پر دھاوا بولتے ہیں۔ ”مَیں نے اَپنی جلد پر ٹاٹ سِی لیا ہے اَور اَپنی عزّت مٹّی میں مِلا دی ہے۔ میرا چہرہ روتے روتے سُرخ ہو گیا ہے، اَور میری آنکھوں پر اَندھیرا چھا گیا ہے؛ پھر بھی میرے ہاتھوں نے تشدّد سے کام نہیں لیا اَور میری دعا پاک ہے۔ ”اَے زمین، میرے خُون پر پردہ نہ ڈال؛ میری فریاد کو کبھی سکون نہ ملے! اَب بھی میرا گواہ آسمان پر ہے؛ اَور میرا وکیل عالمِ بالا پر۔ جَب میری آنکھیں خُدا کے حُضُور آنسُو بہاتی ہیں میرا دوست میری شفاعت کرتا ہے؛ جِس طرح ایک اِنسان اَپنے دوست کی وکالت کرتا ہے اُسی طرح وہ خُدا سے اِنسان کی وکالت کرتا ہے۔
ایوب 1:16-21 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
ایوب نے جواب دے کر کہا، ”اِس طرح کی مَیں نے بہت سی باتیں سنی ہیں، تمہاری تسلی صرف دُکھ درد کا باعث ہے۔ کیا تمہاری لفاظی کبھی ختم نہیں ہو گی؟ تجھے کیا چیز بےچین کر رہی ہے کہ تُو مجھے جواب دینے پر مجبور ہے؟ اگر مَیں تمہاری جگہ ہوتا تو مَیں بھی تمہاری جیسی باتیں کر سکتا۔ پھر مَیں بھی تمہارے خلاف پُرالفاظ تقریریں پیش کر کے توبہ توبہ کہہ سکتا۔ لیکن مَیں ایسا نہ کرتا۔ مَیں تمہیں اپنی باتوں سے تقویت دیتا، افسوس کے اظہار سے تمہیں تسکین دیتا۔ لیکن میرے ساتھ ایسا سلوک نہیں ہو رہا۔ اگر مَیں بولوں تو مجھے سکون نہیں ملتا، اگر چپ رہوں تو میرا درد دُور نہیں ہوتا۔ لیکن اب اللہ نے مجھے تھکا دیا ہے، اُس نے میرے پورے گھرانے کو تباہ کر دیا ہے۔ اُس نے مجھے سکڑنے دیا ہے، اور یہ بات میرے خلاف گواہ بن گئی ہے۔ میری دُبلی پتلی حالت کھڑی ہو کر میرے خلاف گواہی دیتی ہے۔ اللہ کا غضب مجھے پھاڑ رہا ہے، وہ میرا دشمن اور میرا مخالف بن گیا ہے جو میرے خلاف دانت پیس پیس کر مجھے اپنی آنکھوں سے چھید رہا ہے۔ لوگ گلا پھاڑ کر میرا مذاق اُڑاتے، میرے گال پر تھپڑ مار کر میری بےعزتی کرتے ہیں۔ سب کے سب میرے خلاف متحد ہو گئے ہیں۔ اللہ نے مجھے شریروں کے حوالے کر دیا، مجھے بےدینوں کے چنگل میں پھنسا دیا ہے۔ مَیں سکون سے زندگی گزار رہا تھا کہ اُس نے مجھے پاش پاش کر دیا، مجھے گلے سے پکڑ کر زمین پر پٹخ دیا۔ اُس نے مجھے اپنا نشانہ بنا لیا، پھر اُس کے تیراندازوں نے مجھے گھیر لیا۔ اُس نے بےرحمی سے میرے گُردوں کو چیر ڈالا، میرا پِت زمین پر اُنڈیل دیا۔ بار بار وہ میری قلعہ بندی میں رخنہ ڈالتا رہا، پہلوان کی طرح مجھ پر حملہ کرتا رہا۔ مَیں نے ٹانکے لگا کر اپنی جِلد کے ساتھ ٹاٹ کا لباس جوڑ لیا ہے، اپنی شان و شوکت خاک میں ملائی ہے۔ رو رو کر میرا چہرہ سوج گیا ہے، میری پلکوں پر گھنا اندھیرا چھا گیا ہے۔ لیکن وجہ کیا ہے؟ میرے ہاتھ تو ظلم سے بَری رہے، میری دعا پاک صاف رہی ہے۔ اے زمین، میرے خون کو مت ڈھانپنا! میری آہ و زاری کبھی آرام کی جگہ نہ پائے بلکہ گونجتی رہے۔ اب بھی میرا گواہ آسمان پر ہے، میرے حق میں گواہی دینے والا بلندیوں پر ہے۔ میری آہ و زاری میرا ترجمان ہے، مَیں بےخوابی سے اللہ کے انتظار میں رہتا ہوں۔ میری آہیں اللہ کے سامنے فانی انسان کے حق میں بات کریں گی، اُس طرح جس طرح کوئی اپنے دوست کے حق میں بات کرے۔
ایوب 1:16-21 کِتابِ مُقادّس (URD)
تب ایُّوب نے جواب دِیا:- اَیسی بُہت سی باتیں مَیں سُن چُکا ہُوں۔ تُم سب کے سب نِکمّے تسلّی دینے والے ہو۔ کیا لغو باتیں کبھی ختم ہوں گی؟ تُو کَون سی بات سے جِھڑک کر جواب دیتا ہے؟ مَیں بھی تُمہاری طرح بات بنا سکتا ہُوں۔ اگر تُمہاری جان میری جان کی جگہ ہوتی تو مَیں تُمہارے خِلاف باتیں گھڑ سکتا اور تُم پر اپنا سر ہِلا سکتا۔ بلکہ مَیں اپنی زُبان سے تُمہیں تقوِیت دیتا اور میرے لبوں کی غمگُساری تُم کو تسلّی دیتی۔ اگرچہ مَیں بولتا ہُوں پر مُجھ کو تسلّی نہیں ہوتی اور گو چُپکا بھی ہو جاتا ہُوں پر مُجھے کیا راحت ہوتی ہے؟ پر اُس نے تو مُجھے بیزار کر ڈالا ہے۔ تُو نے میرے سارے جتھے کو تباہ کر دِیا ہے۔ تُو نے مُجھے مضبُوطی سے پکڑ لِیا ہے۔ یِہی مُجھ پر گواہ ہے۔ میری لاغری میرے خِلاف کھڑی ہو کر میرے مُنہ پر گواہی دیتی ہے۔ اُس نے اپنے غضب میں مُجھے پھاڑا اور میرا پِیچھا کِیا ہے۔ اُس نے مُجھ پر دانت پِیسے۔ میرا مُخالِف مُجھے آنکھیں دِکھاتا ہے۔ اُنہوں نے مُجھ پر مُنہ پسارا ہے۔ اُنہوں نے طنزاً مُجھے گال پر مارا ہے۔ وہ میرے خِلاف اِکٹّھے ہوتے ہیں۔ خُدا مُجھے بے دِینوں کے حوالہ کرتا ہے اور شرِیروں کے ہاتھوں میں مُجھے سپُرد کرتا ہے۔ مَیں آرام سے تھا اور اُس نے مُجھے چُور چُور کر ڈالا۔ اُس نے میری گردن پکڑ لی اور مُجھے پٹک کر ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِیا۔ اور اُس نے مُجھے اپنا نِشانہ بنا کر کھڑا کر لِیا ہے۔ اُس کے تِیرانداز مُجھے چاروں طرف سے گھیر لیتے ہیں۔ وہ میرے گُردوں کو چِیرتا ہے اور رحم نہیں کرتا اور میرے پِت کو زمِین پر بہا دیتا ہے۔ وہ مُجھے زخم پر زخم لگا کر خستہ کرتا ہے۔ وہ پہلوان کی طرح مُجھ پر دھاوا کرتا ہے۔ مَیں نے اپنی کھال پر ٹاٹ کو سی لِیا ہے اور اپنا سِینگ خاک میں رکھ دِیا ہے۔ میرا مُنہ روتے روتے سُوج گیا اور میری پلکوں پر مَوت کا سایہ ہے۔ اگرچہ میرے ہاتھوں میں ظُلم نہیں اور میری دُعا بے رِیا ہے۔ اَے زمِین! میرے خُون کو نہ ڈھانکنا اور میری فریاد کو آرام کی جگہ نہ مِلے۔ اب بھی دیکھ! میرا گواہ آسمان پر ہے اور میرا ضامِن عالمِ بالا پر ہے۔ میرے دوست میری حقارت کرتے ہیں پر میری آنکھ خُدا کے حضُور آنسُو بہاتی ہے۔ تاکہ وہ آدمی کے حق کو اپنے ساتھ اور آدمؔ زاد کے حق کو اُس کے پڑوسی کے ساتھ قائِم رکھّے۔