یرمیاہ 1:2-13
یرمیاہ 1:2-13 کِتابِ مُقادّس (URD)
پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا کہ تُو جا اور یروشلیِم کے کان میں پُکار کر کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تیری جوانی کی اُلفت اور تیرے بیاہ کی مُحبّت کو یاد کرتا ہُوں کہ تُو بیابان یعنی بنجر زمِین میں میرے پِیچھے پِیچھے چلی۔ اِسرائیل خُداوند کا مُقدّس اور اُس کی افزایش کا پہلا پَھل تھا۔ خُداوند فرماتا ہے اُسے نِگلنے والے سب مُجرِم ٹھہریں گے اُن پر آفت آئے گی۔ اَے اہلِ یعقُوبؔ اور اہلِ اِسرائیل کے سب خاندانو! خُداوند کا کلام سُنو۔ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُمہارے باپ دادا نے مُجھ میں کَون سی بے اِنصافی پائی جِس کے سبب سے وہ مُجھ سے دُور ہو گئے اور بُطلان کی پیرَوی کر کے باطِل ہُوئے؟ اور اُنہوں نے یہ نہ کہا کہ خُداوند کہاں ہے جو ہم کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا اور بیابان اور بنجر اور گڑھوں کی زمِین میں سے خُشکی اور مَوت کے سایہ کی سرزمِین میں سے جہاں سے نہ کوئی گُذرتا اور نہ کوئی بُود و باش کرتا تھا ہم کو لے آیا؟ اور مَیں تُم کو باغوں والی زمِین میں لایا کہ تُم اُس کے میوے اور اُس کے اچّھے پَھل کھاؤ لیکن جب تُم داخِل ہُوئے تو تُم نے میری زمِین کو ناپاک کر دِیا اور میری مِیراث کو مکرُوہ بنایا۔ کاہِنوں نے نہ کہا کہ خُداوند کہاں ہے؟ اور اہلِ شرِیعت نے مُجھے نہ جانا اور چرواہوں نے مُجھ سے سرکشی کی اور نبِیوں نے بعل کے نام سے نبُوّت کی اور اُن چِیزوں کی پَیروی کی جِن سے کُچھ فائِدہ نہیں۔ اِس لِئے خُداوند فرماتا ہے مَیں پِھر تُم سے جھگڑُوں گا اور تُمہارے بیٹوں کے بیٹوں سے جھگڑا کرُوں گا۔ کیونکہ پار گُذر کر کِتّیِم کے جزِیروں میں دیکھو اور قِیداؔر میں قاصِد بھیج کر دریافت کرو اور دیکھو کہ اَیسی بات کہِیں ہُوئی ہے؟ کیا کِسی قَوم نے اپنے معبُودوں کو حالانکہ وہ خُدا نہیں بدل ڈالا؟ پر میری قَوم نے اپنے جلال کو بے فائِدہ چِیز سے بدلا۔ خُداوند فرماتا ہے اَے آسمانو! اِس سے حَیران ہو۔ شِدّت سے تھرتھراؤ اور بِالکُل وِیران ہو جاؤ۔ کیونکہ میرے لوگوں نے دو بُرائیاں کِیں۔ اُنہوں نے مُجھ آبِ حیات کے چشمہ کو ترک کر دِیا اور اپنے لِئے حَوض کھودے ہیں۔ شِکستہ حَوض جِن میں پانی نہیں ٹھہر سکتا۔
یرمیاہ 1:2-13 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
پھر یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا: ”جاؤ اَور یروشلیمؔ کے لوگوں کی سماعت میں مُنادی کرو: ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ” ’تمہاری جَوانی کی پُرجوش عقیدت، اَور دُلہن کے طور پر مُجھ سے تمہاری بے پناہ مَحَبّت مُجھے یاد ہے، کہ تُم کس قدر بیابان میں میرے پیچھے چلے، جہاں پُورا بنجر اَور ویرانہ تھا۔ بنی اِسرائیل یَاہوِہ کے لیٔے مُقدّس، اَور اُس کی فصل کا پہلا پھل تھا؛ جنہوں نے اُسے نگلا وہ سَب مُجرم ٹھہرے، اَور تباہی اُن پر نازل ہو گئی،‘ “ یہی یَاہوِہ کا کلام ہے۔ اَے بنی یعقوب، اَور بنی اِسرائیل کی برادری کے تمام لوگ، یَاہوِہ کا کلام سُنو۔ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ”تمہارے آباؤاَجداد نے مُجھ میں اَیسی کون سِی خامی پائی، کہ وہ مُجھ سے اِس قدر برگشتہ ہو گئے؟ اُنہُوں نے نکمّے بُتوں کی پیروی کی اَور خُود بھی نکمّے ہو گئے۔ اُنہُوں نے یہ بھی نہ پُوچھا، ’وہ یَاہوِہ کہاں ہیں، جو ہمیں مِصر سے باہر نکال لائے جو ہمیں بیابان میں سے، جو ہمیں ریگستان اَور وادیوں میں سے، جو ہمیں خُشک اَور تاریکی کے مُلک میں سے، جہاں سے نہ کسی بشر کا گزر ہوتاہے اَور نہ وہاں کویٔی رہتاہے؟‘ مَیں تُمہیں ایک زرخیز زمین میں لے آیا تاکہ تُم اُس کا پھل اَور عُمدہ پیداوار کھاؤ۔ لیکن تُم نے آکر میری زمین کو ناپاک کر دیا اَور میری مِیراث کو مکرُوہ بنا دیا۔ کاہِنوں نے بھی دریافت نہیں کیا، ’یَاہوِہ کہاں ہیں؟‘ آئین کے نِگراں تو مُجھے نزدیکی سے نہیں جانتے تھے؛ رہنماؤں نے بھی مجھ سے بغاوت کی؛ اَور نبیوں نے بھی بَعل معبُود کے نام سے نبُوّت کی، اَور نکمّے بُتوں کی پیروی کی۔ ”مَیں پھر سے تمہارے خِلاف اِلزامات لگاتا ہوں،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ ”اَور مَیں تمہارے بیٹوں اَور پوتوں کے خِلاف اِلزامات لگاؤں گا۔ سمُندر پار کر سائپرس یا کِتّیمؔ کے ساحِلوں تک جا کے دیکھو، مُلکِ قیدارؔ میں قاصِد بھیج کر دریافت کرو؛ کیا کبھی اِس طرح کی کویٔی بات پیش آئی ہے، کیا کسی قوم نے کبھی اَپنے معبُودوں کو بدلا ہے؟ (حالانکہ وہ بالکُل خُدا نہیں ہیں۔) لیکن میری قوم نے اَپنے جلالی خُدا کو محض نکمّے معبُودوں سے بدل دیا ہے۔ اَے آسمانوں، اِس بات پر حیران ہو، اَور شدید خوف سے تھرتھراؤ اَور بالکُل چُپ ہو جاؤ،“ یَاہوِہ یہی فرماتے ہیں۔ ”کیونکہ میری قوم سے دو گُناہ سرزد ہُوئے ہیں، اُنہُوں نے مُجھ، آبِ حیات کے چشمے کو ترک کر دیا ہے، اَور اَپنے لیٔے حوض کھود لیٔے ہیں اَیسی شکستہ حوض جِن میں پانی نہیں ٹھہر سَکتا۔
یرمیاہ 1:2-13 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
رب کا کلام مجھ پر نازل ہوا، ”جا، زور سے یروشلم کے کان میں پکار کہ رب فرماتا ہے، ’مجھے تیری جوانی کی وفاداری خوب یاد ہے۔ جب تیری شادی قریب آئی تو تُو مجھے کتنا پیار کرتی تھی، یہاں تک کہ تُو ریگستان میں بھی جہاں کھیتی باڑی ناممکن تھی میرے پیچھے پیچھے چلتی رہی۔ اُس وقت اسرائیل رب کے لئے مخصوص و مُقدّس تھا، وہ اُس کی فصل کا پہلا پھل تھا۔ جس نے بھی اُس میں سے کچھ کھایا وہ مجرم ٹھہرا، اور اُس پر آفت نازل ہوئی۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔“ اے یعقوب کی اولاد، رب کا کلام سنو! اے اسرائیل کے تمام گھرانو، دھیان دو! رب فرماتا ہے، ”تمہارے باپ دادا نے مجھ میں کون سی ناانصافی پائی کہ مجھ سے اِتنے دُور ہو گئے؟ ہیچ بُتوں کے پیچھے ہو کر وہ خود ہیچ ہو گئے۔ اُنہوں نے پوچھا تک نہیں کہ رب کہاں ہے جو ہمیں مصر سے نکال لایا اور ریگستان میں صحیح راہ دکھائی، گو وہ علاقہ ویران و سنسان تھا۔ ہر طرف گھاٹیوں، پانی کی سخت کمی اور تاریکی کا سامنا کرنا پڑا۔ نہ کوئی اُس میں سے گزرتا، نہ کوئی وہاں رہتا ہے۔ مَیں تو تمہیں باغوں سے بھرے ملک میں لایا تاکہ تم اُس کے پھل اور اچھی پیداوار سے لطف اندوز ہو سکو۔ لیکن تم نے کیا کِیا؟ میرے ملک میں داخل ہوتے ہی تم نے اُسے ناپاک کر دیا، اور مَیں اپنی موروثی ملکیت سے گھن کھانے لگا۔ نہ اماموں نے پوچھا کہ رب کہاں ہے، نہ شریعت کو عمل میں لانے والے مجھے جانتے تھے۔ قوم کے گلہ بان مجھ سے بےوفا ہوئے، اور نبی بےفائدہ بُتوں کے پیچھے لگ کر بعل دیوتا کے پیغامات سنانے لگے۔“ رب فرماتا ہے، ”اِسی وجہ سے مَیں آئندہ بھی عدالت میں تمہارے ساتھ لڑوں گا۔ ہاں، نہ صرف تمہارے ساتھ بلکہ تمہاری آنے والی نسلوں کے ساتھ بھی۔ جاؤ، سمندر کو پار کر کے جزیرۂ قبرص کی تفتیش کرو! اپنے قاصدوں کو ملکِ قیدار میں بھیج کر غور سے دریافت کرو کہ کیا وہاں کبھی یہاں کا سا کام ہوا ہے؟ کیا کسی قوم نے کبھی اپنے دیوتاؤں کو تبدیل کیا، گو وہ حقیقت میں خدا نہیں ہیں؟ ہرگز نہیں! لیکن میری قوم اپنی شان و شوکت کے خدا کو چھوڑ کر بےفائدہ بُتوں کی پوجا کرنے لگی ہے۔“ رب فرماتا ہے، ”اے آسمان، یہ دیکھ کر ہیبت زدہ ہو جا، تیرے رونگٹے کھڑے ہو جائیں، ہکا بکا رہ جا! کیونکہ میری قوم سے دو سنگین جرم سرزد ہوئے ہیں۔ ایک، اُنہوں نے مجھے ترک کیا، گو مَیں زندگی کے پانی کا سرچشمہ ہوں۔ دوسرے، اُنہوں نے اپنے ذاتی حوض بنائے ہیں جو دراڑوں کی وجہ سے بھر ہی نہیں سکتے۔