پَیدایش 1:50-21
پَیدایش 1:50-21 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
یُوسیفؔ اَپنے باپ سے لپٹ کر رُوئے اَور اُنہیں چُوما۔ پھر یُوسیفؔ نے اَپنے طبیبوں کو حُکم دیا کہ وہ اُن کے باپ اِسرائیل کی لاش کو محفوظ رکھنے کے لیٔے اُس میں خُوشبودار مَسالے بھر دیں۔ چنانچہ طبیبوں نے اَیسا ہی کیا اَور لاش کو محفوظ کر دیا، جِس میں پُورے چالیس دِن لگے کیونکہ لاش کو محفوظ کرنے کے لیٔے اِتنا ہی وقت درکار ہوتاہے۔ اَور مِصریوں نے ستّر دِن تک یعقوب کے لیٔے ماتم کیا۔ جَب ماتم کے دِن گزر گئے تَب یُوسیفؔ نے فَرعوہؔ کے درباریوں سے کہا، ”اگر مُجھ پر تمہاری مہربانی ہو تو میری ایک درخواست فَرعوہؔ تک پہُنچا دو، ’میرے باپ نے مُجھ سے قَسم لے کر کہا ہے، ”مَیں اَب مرنے کو ہُوں؛ لہٰذا تُم مُجھے اُس قبر میں دفن کرنا جو مَیں نے مُلکِ کنعانؔ میں اَپنے لیٔے کھُدوائی ہے۔“ مُجھے اِجازت دیں کہ مَیں وہاں جا کر اَپنے باپ کو دفن کروں؛ اَور تَب میں لَوٹ کر آؤں گا۔‘ “ فَرعوہؔ نے کہا، ”جاؤ اَور اَپنے باپ کو جَیسے اُنہُوں نے تُم سے قَسم لی ہے، اُنہیں دفن کرو۔“ چنانچہ یُوسیفؔ اَپنے باپ کو دفن کرنے کے لیٔے روانہ ہُوئے اَور فَرعوہؔ کے سَب حاکم اَور اُس کے بُزرگ درباری اَور مِصر کے سَب اُمرا اَور یُوسیفؔ کے گھر کے سَب افراد اُن کے بھایٔی اَور اُن کے باپ کے گھر کے سَب لوگ اُن کے ساتھ گیٔے۔ وہ صِرف اَپنے بچّے اَور اَپنی بھیڑ بکریوں کے گلّے اَور اَپنے مویشیوں کے ریوڑ گوشینؔ میں چھوڑ گیٔے۔ رتھوں اَور گُھڑسواروں کی ایک بڑی تعداد بھی اُن کے ساتھ تھی۔ جَب وہ یردنؔ کے نزدیک اَتدؔ کے کھلیان پر پہُنچے تو اُنہُوں نے وہاں نہایت بُلند اَور دِل سوز آواز سے نوحہ کیا اَور یُوسیفؔ نے اَپنے باپ کے لیٔے سات دِن تک ماتم کروایا۔ جَب وہاں کے کنعانی باشِندوں نے اَتدؔ کے کھلیان پر ماتم ہوتے دیکھا تو کہا، ”مِصریوں کا ماتم بڑا دردناک ہے۔“ اِس لیٔے یردنؔ کے قریب کی وہ جگہ ابیل مصرائیمؔ کہلاتی ہے۔ چنانچہ یعقوب کے بیٹوں نے وَیسا ہی کیا جَیسا اُس نے اُنہیں حُکم دیا تھا: وہ اُنہیں مُلکِ کنعانؔ لے گیٔے اَور اُنہیں ممرےؔ کے نزدیک مکفیلہؔ کے کھیت کے اُس غار میں دفن کیا جسے اَبراہامؔ نے حِتّی عِفرونؔ سے کھیت سمیت قبرستان کے لیٔے خریدا تھا۔ اَپنے باپ کو دفن کرنے کے بعد یُوسیفؔ اَپنے بھائیوں اَور اُن سَب لوگوں کے ساتھ جو اُن کے باپ کو دفن کرنے کے لیٔے اُن کے ساتھ آئےتھے مِصر واپس لَوٹ گئے۔ جَب یُوسیفؔ کے بھائیوں نے دیکھا کہ اُن کے باپ وفات پا چُکے ہیں، تو اُنہُوں نے کہا، ”اگر یُوسیفؔ ہم سے دُشمنی رکھنے لگے اَور ساری بُرائی کا جو ہم نے اُس سے کی ہے پُورا بدلہ لینے لگے تو ہمارا کیا ہوگا؟“ تَب اُنہُوں نے یُوسیفؔ کو یہ کہلا بھیجا، ”تمہارے باپ نے اَپنی وفات سے پہلے یہ ہدایات دی تھیں کہ ’تُم یُوسیفؔ سے کہنا کہ اَپنے بھائیوں کے گُناہوں اَور خطاؤں کو مُعاف کر دیں جنہوں نے آپ کے ساتھ اِتنی بدسلُوکیاں کیں،‘ چنانچہ براہِ کرم اَب آپ اَپنے باپ کے خُدا کے خادِموں کی خطاؤں کو مُعاف کر دیں۔“ جَب اُن کا پیغام یُوسیفؔ کے پاس پہُنچا تو وہ رو دئیے۔ تَب اُن کے بھایٔی بھی آئے اَور اُن کے سامنے گِر کے کہنے لگے، ”ہم تو تمہارے غُلام ہیں۔“ لیکن یُوسیفؔ نے اُن سے کہا، ”خوف نہ کرو۔ کیا میں خُدا کی جگہ ہُوں؟ تُم نے مُجھے نُقصان پہُنچانے کا اِرادہ کیا تھا لیکن خُدا نے اُس سے نیکی پیدا کر دی تاکہ بہت سِی جانیں سلامت بچ جایٔیں جَیسا تُم دیکھ رہے ہو۔ چنانچہ ڈرو نہیں۔ مَیں تمہاری اَور تمہارے بال بچّوں کی ضروریات پُوری کرتا رہُوں گا۔“ یُوں یُوسیفؔ نے اُنہیں تسلّی دی اَور اُن کے ساتھ بڑی شفقت سے پیش آئے۔
پَیدایش 1:50-21 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
یوسف اپنے باپ کے چہرے سے لپٹ گیا۔ اُس نے روتے ہوئے اُسے بوسہ دیا۔ اُس کے ملازموں میں سے کچھ ڈاکٹر تھے۔ اُس نے اُنہیں ہدایت دی کہ میرے باپ اسرائیل کی لاش کو حنوط کریں تاکہ وہ گل نہ جائے۔ اُنہوں نے ایسا ہی کیا۔ اِس میں 40 دن لگ گئے۔ عام طور پر حنوط کرنے کے لئے اِتنے ہی دن لگتے ہیں۔ مصریوں نے 70 دن تک یعقوب کا ماتم کیا۔ جب ماتم کا وقت ختم ہوا تو یوسف نے بادشاہ کے درباریوں سے کہا، ”مہربانی کر کے یہ خبر بادشاہ تک پہنچا دیں کہ میرے باپ نے مجھے قَسم دلا کر کہا تھا، ’مَیں مرنے والا ہوں۔ مجھے اُس قبر میں دفن کرنا جو مَیں نے ملکِ کنعان میں اپنے لئے بنوائی۔‘ اب مجھے اجازت دیں کہ مَیں وہاں جاؤں اور اپنے باپ کو دفن کر کے واپس آؤں۔“ فرعون نے جواب دیا، ”جا، اپنے باپ کو دفن کر جس طرح اُس نے تجھے قَسم دلائی تھی۔“ چنانچہ یوسف اپنے باپ کو دفنانے کے لئے کنعان روانہ ہوا۔ بادشاہ کے تمام ملازم، محل کے بزرگ اور پورے مصر کے بزرگ اُس کے ساتھ تھے۔ یوسف کے گھرانے کے افراد، اُس کے بھائی اور اُس کے باپ کے گھرانے کے لوگ بھی ساتھ گئے۔ صرف اُن کے بچے، اُن کی بھیڑبکریاں اور گائےبَیل جشن میں رہے۔ رتھ اور گھڑسوار بھی ساتھ گئے۔ سب مل کر بڑا لشکر بن گئے۔ جب وہ یردن کے قریب اتد کے کھلیان پر پہنچے تو اُنہوں نے نہایت دلسوز نوحہ کیا۔ وہاں یوسف نے سات دن تک اپنے باپ کا ماتم کیا۔ جب مقامی کنعانیوں نے اتد کے کھلیان پر ماتم کا یہ نظارہ دیکھا تو اُنہوں نے کہا، ”یہ تو ماتم کا بہت بڑا انتظام ہے جو مصری کروا رہے ہیں۔“ اِس لئے اُس جگہ کا نام ابیل مصریم یعنی ’مصریوں کا ماتم‘ پڑ گیا۔ یوں یعقوب کے بیٹوں نے اپنے باپ کا حکم پورا کیا۔ اُنہوں نے اُسے ملکِ کنعان میں لے جا کر مکفیلہ کے کھیت کے غار میں دفن کیا جو ممرے کے مشرق میں ہے۔ یہ وہی کھیت ہے جو ابراہیم نے عِفرون حِتّی سے اپنے لوگوں کو دفنانے کے لئے خریدا تھا۔ اِس کے بعد یوسف، اُس کے بھائی اور باقی تمام لوگ جو جنازے کے لئے ساتھ گئے تھے مصر کو لوٹ آئے۔ جب یعقوب انتقال کر گیا تو یوسف کے بھائی ڈر گئے۔ اُنہوں نے کہا، ”خطرہ ہے کہ اب یوسف ہمارا تعاقب کر کے اُس غلط کام کا بدلہ لے جو ہم نے اُس کے ساتھ کیا تھا۔ پھر کیا ہو گا؟“ یہ سوچ کر اُنہوں نے یوسف کو خبر بھیجی، ”آپ کے باپ نے مرنے سے پیشتر ہدایت دی کہ یوسف کو بتانا، ’اپنے بھائیوں کے اُس غلط کام کو معاف کر دینا جو اُنہوں نے تمہارے ساتھ کیا۔‘ اب ہمیں جو آپ کے باپ کے خدا کے پیروکار ہیں معاف کر دیں۔“ یہ خبر سن کر یوسف رو پڑا۔ پھر اُس کے بھائی خود آئے اور اُس کے سامنے گر گئے۔ اُنہوں نے کہا، ”ہم آپ کے خادم ہیں۔“ لیکن یوسف نے کہا، ”مت ڈرو۔ کیا مَیں اللہ کی جگہ ہوں؟ ہرگز نہیں! تم نے مجھے نقصان پہنچانے کا ارادہ کیا تھا، لیکن اللہ نے اُس سے بھلائی پیدا کی۔ اور اب اِس کا مقصد پورا ہو رہا ہے۔ بہت سے لوگ موت سے بچ رہے ہیں۔ چنانچہ اب ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مَیں تمہیں اور تمہارے بچوں کو خوراک مہیا کرتا رہوں گا۔“ یوں یوسف نے اُنہیں تسلی دی اور اُن سے نرمی سے بات کی۔
پَیدایش 1:50-21 کِتابِ مُقادّس (URD)
تب یُوسفؔ اپنے باپ کے مُنہ سے لِپٹ کر اُس پر رویا اور اُس کو چُوما۔ اور یُوسفؔ نے اُن طبِیبوں کو جو اُس کے نوکر تھے اپنے باپ کی لاش میں خُوشبُو بھرنے کا حُکم دِیا۔ سو طبِیبوں نے اِسرائیل کی لاش میں خُوشبُو بھری۔ اور اُس کے چالِیس دِن پُورے ہُوئے کیونکہ خُوشبُو بھرنے میں اِتنے ہی دِن لگتے ہیں اور مِصری اُس کے لِئے ستّر دِن تک ماتم کرتے رہے۔ اور جب ماتم کے دِن گُذر گئے تو یُوسفؔ نے فرِعونؔ کے گھر کے لوگوں سے کہا اگر مُجھ پر تُمہارے کرم کی نظر ہے تو فرِعونؔ سے ذرا عرض کر دو۔ کہ میرے باپ نے یہ مُجھ سے قَسم لے کر کہا ہے کہ مَیں تو مَرتا ہُوں۔ تُو مُجھ کو میری گور میں جو مَیں نے مُلکِ کنعانؔ میں اپنے لِئے کُھدوائی ہے دفن کرنا اِس لِئے ذرا مُجھے اِجازت دے کہ مَیں وہاں جاکر اپنے باپ کو دفن کرُوں اور مَیں لَوٹ کر آ جاؤں گا۔ فِرعونؔ نے کہا کہ جا اور اپنے باپ کو جَیسے اُس نے تُجھ سے قَسم لی ہے دفن کر۔ سو یُوسفؔ اپنے باپ کو دفن کرنے چلا اور فِرعونؔ کے سب خادِم اور اُس کے گھر کے مشائخ اور مُلکِ مِصرؔ کے سب مشائخ۔ اور یُوسفؔ کے گھر کے سب لوگ اور اُس کے بھائی اور اُس کے باپ کے گھر کے آدمی اُس کے ساتھ گئے۔ وہ صِرف اپنے بال بچّے اور بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل جشن کے علاقہ میں چھوڑ گئے۔ اور اُس کے ساتھ رتھ اور سوار بھی گئے۔ سو ایک بڑا انبوہ اُس کے ساتھ تھا۔ اور وہ اتد کے کھلیہان پر جو یَردنؔ کے پار ہے پُہنچے اور وہاں اُنہوں نے بُلند اور دِل سُوز آواز سے نوحہ کِیا اور یُوسفؔ نے اپنے باپ کے لِئے سات دِن تک ماتم کرایا۔ اور جب اُس مُلک کے باشِندوں یعنی کنعانیوں نے اتد ؔمیں کھلیہان پر اِس طرح کا ماتم دیکھا تو کہنے لگے کہ مِصریوں کا یہ بڑا درد ناک ماتم ہے۔ سو وہ جگہ ابیل مِصرِئیمؔ کہلائی اور وہ یَردنؔ کے پار ہے۔ اور یعقُوبؔ کے بیٹوں نے جَیسا اُس نے اُن کو حُکم کِیا تھا وَیسا ہی اُس کے لِئے کِیا۔ کیونکہ اُنہوں نے اُسے مُلکِ کنعانؔ میں لے جا کر مَمرے کے سامنے مَکفیلہؔ کے کھیت کے مغارہؔ میں جِسے ابرہامؔ نے عِفرونؔ حِتّی سے خرِید کر گورِستان کے لِئے اپنی مِلکِیّت بنا لِیا تھا دفن کِیا۔ اور یُوسفؔ اپنے باپ کو دفن کر کے اپنے بھائِیوں اور اُن کے ساتھ جو اُس کے باپ کو دفن کرنے کے لِئے اُس کے ساتھ گئے تھے مِصرؔ کو لَوٹا۔ اور یُوسفؔ کے بھائی یہ دیکھ کر کہ اُن کا باپ مَر گیا کہنے لگے کہ یُوسفؔ شاید ہم سے دُشمنی کرے اور ساری بدی کا جو ہم نے اُس سے کی ہے پُورا بدلہ لے۔ سو اُنہوں نے یُوسفؔ کو یہ کہلا بھیجا کہ تیرے باپ نے اپنے مَرنے سے آگے یہ حُکم کِیا تھا۔ کہ تُم یُوسفؔ سے کہنا کہ اپنے بھائِیوں کی خطا اور اُن کا گُناہ اب بخش دے کیونکہ اُنہوں نے تُجھ سے بدی کی۔ سو اب تُو اپنے باپ کے خُدا کے بندوں کی خطا بخش دے اور یُوسفؔ اُن کی یہ باتیں سُن کر رویا۔ اور اُس کے بھائِیوں نے خُود بھی اُس کے سامنے جا کر اپنے سر ٹیک دِئے اور کہا دیکھ ہم تیرے خادِم ہیں۔ یُوسفؔ نے اُن سے کہا مت ڈرو۔ کیا مَیں خُدا کی جگہ پر ہُوں؟ تُم نے تو مُجھ سے بدی کرنے کا اِرادہ کِیا تھا لیکن خُدا نے اُسی سے نیکی کا قصد کِیا تاکہ بُہت سے لوگوں کی جان بچائے چُنانچہ آج کے دِن اَیسا ہی ہو رہا ہے۔ اِس لِئے تُم مت ڈرو۔ مَیں تُمہاری اور تُمہارے بال بچّوں کی پرورِش کرتا رہُوں گا۔ یُوں اُس نے اپنی ملائم باتوں سے اُن کی خاطِر جمع کی۔