پَیدایش 53:41-57
پَیدایش 53:41-57 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
مُلک مِصر کے اِفراط کے سات سال ختم ہو گئے اَور یُوسیفؔ کے کہنے کے مُطابق قحط کے سات سالوں کا آغاز ہُوا۔ حالانکہ دُوسرے تمام مُلکوں میں قحط پڑا تھا لیکن مِصر کے سارے مُلک میں خُوراک مَوجُود تھی۔ جَب مِصر کے سارے مُلک میں بھی قحط کی شِدّت محسُوس ہونے لگی تو لوگ روٹی کے لیٔے فَرعوہؔ کے آگے چِلّائے۔ تَب فَرعوہؔ نے مِصریوں سے کہا، ”یُوسیفؔ کے پاس جاؤ اَورجو کچھ وہ تُم سے کہے وہ کرو۔“ جَب قحط سارے مُلک میں پھیل گیا تو یُوسیفؔ نے گودام کھول کر مِصریوں کے ہاتھ اناج بیچنا شروع کر دیا کیونکہ تمام مُلک مِصر میں سخت قحط پڑا ہُوا تھا اَور سارے مُلکوں کے لوگ اناج خریدنے کے لیٔے یُوسیفؔ کے پاس مِصر میں آنے لگے کیونکہ ساری دُنیا شدید قحط کی لپیٹ میں تھی۔
پَیدایش 53:41-57 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
سات اچھے سال جن میں کثرت کی فصلیں اُگیں گزر گئے۔ پھر کال کے سات سال شروع ہوئے جس طرح یوسف نے کہا تھا۔ تمام دیگر ممالک میں بھی کال پڑ گیا، لیکن مصر میں وافر خوراک پائی جاتی تھی۔ جب کال نے تمام مصر میں زور پکڑا تو لوگ چیخ کر کھانے کے لئے بادشاہ سے منت کرنے لگے۔ تب فرعون نے اُن سے کہا، ”یوسف کے پاس جاؤ۔ جو کچھ وہ تمہیں بتائے گا وہی کرو۔“ جب کال پوری دنیا میں پھیل گیا تو یوسف نے اناج کے گودام کھول کر مصریوں کو اناج بیچ دیا۔ کیونکہ کال کے باعث ملک کے حالات بہت خراب ہو گئے تھے۔ تمام ممالک سے بھی لوگ اناج خریدنے کے لئے یوسف کے پاس آئے، کیونکہ پوری دنیا سخت کال کی گرفت میں تھی۔
پَیدایش 53:41-57 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور ارزانی کے وہ سات برس جو مُلکِ مِصؔر میں ہُوئے تمام ہو گئے اور یُوسفؔ کے کہنے کے مُطابِق کال کے سات برس شرُوع ہُوئے۔ اور اَور سب مُلکوں میں تو کال تھا پر مُلکِ مصِؔر میں ہر جگہ خُورِش مَوجُود تھی۔ اور جب مُلکِ مصِؔر میں لوگ بُھوکوں مَرنے لگے تو روٹی کے لِئے فرِعونؔ کے آگے چِلّائے۔ فرِعونؔ نے مِصریوں سے کہا کہ یُوسفؔ کے پاس جاؤ۔ جو کُچھ وہ تُم سے کہے سو کرو۔ اور تمام رُویِ زمِین پر کال تھا اور یُوسفؔ اناج کے کھتّوں کو کُھلوا کر مِصریوں کے ہاتھ بیچنے لگا اور مُلکِ مصِؔر میں سخت کال ہو گیا۔ اور سب مُلکوں کے لوگ اناج مول لینے کے لِئے یُوسفؔ کے پاس مِصرؔ میں آنے لگے کیونکہ ساری زمِین پر سخت کال پڑا تھا۔