YouVersion Logo
تلاش

گلتیوں 13:5-26

گلتیوں 13:5-26 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

میرے بھائیو اَور بہنوں! تُم آزاد ہونے کے لیٔے بُلائے گیٔے ہو۔ لیکن اِس آزادی کو اَپنی جِسمانی نَفسانی خواہشات کے لیٔے اِستعمال نہ کرو؛ بَلکہ، مَحَبّت سے ایک دُوسرے کی خدمت کرتے رہو۔ کیونکہ ساری شَریعت کا خُلاصہ اِس ایک حُکم میں پایا جاتا ہے: ”تُم اَپنے پڑوسی سے اَپنی مانِند مَحَبّت رکھو۔“ اگر تُم ایک دُوسرے کو کاٹتے پھاڑتے اَور کھاتے ہو تو خبردار رہنا، کہیں اَیسا نہ ہو کہ ایک دُوسرے کو ختم کر ڈالو۔ میرا مطلب یہ ہے، اگر تُم پاک رُوح کے کہنے پر چلوگے، تو جِسم کی بُری خواہِشوں کو ہر گز پُورا نہ کرو گے۔ کیونکہ جِسم پاک رُوح کے خِلاف خواہش کرتا ہے، اَور پاک رُوح جِسم کے خِلاف۔ یہ دونوں ایک دُوسرے کے مُخالف ہیں، تاکہ جو تُم چاہتے ہو وہ نہ کر سکو۔ اگر تُم پاک رُوح کی ہدایت سے زندگی گزارتے ہو، تو شَریعت کے ماتحت نہیں ہو۔ اَب اِنسانی فِطرت کے کام صَاف ظاہر ہیں: یعنی جنسی بدفعلی، ناپاکی اَور شَہوت پرستی؛ بُت پرستی، جادُوگری؛ دُشمنی، جھگڑا، حَسد، غُصّہ، خُود غرضی، تکرار، فرقہ پرستی، بُغض، نشہ بازی، ناچ رنگ اَور اِن کی مانِند دیگر کام۔ اِن کی بابت میں نے پہلے بھی تُمہیں خبردار کیا تھا، اَور اَب پھر کہتا ہُوں کہ اَیسے کام کرنے والے خُدا کی بادشاہی میں کبھی شریک نہ ہوں گے۔ مگر پاک رُوح کا پھل، مَحَبّت، خُوشی، اِطمینان، صبر، مہربانی، نیکی، وفاداری، نرمی اَور پرہیزگاری ہے۔ اَیسے کاموں کی کویٔی شَریعت مُخالفت نہیں کرتی۔ اَورجو المسیؔح عیسیٰ کے ہیں اُنہُوں نے اَپنے جِسم کو اُس کی رغبتوں اَور بُری خواہِشوں سمیت صلیب پر چڑھا دیا ہے۔ اگر ہم پاک رُوح کے سبب سے زندہ ہیں تو لازِم ہے کہ پاک رُوح کی ہدایت کے مُوافق زندگی گُزاریں۔ ہمیں شیخی مارنا، ایک دُوسرے کو بھڑکانا یا ایک دُوسرے سے حَسد کرنا چھوڑ دینا چاہئے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں گلتیوں 5

گلتیوں 13:5-26 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

بھائیو، آپ کو آزاد ہونے کے لئے بُلایا گیا ہے۔ لیکن خبردار رہیں کہ اِس آزادی سے آپ کی گناہ آلودہ فطرت کو عمل میں آنے کا موقع نہ ملے۔ اِس کے بجائے محبت کی روح میں ایک دوسرے کی خدمت کریں۔ کیونکہ پوری شریعت ایک ہی حکم میں سمائی ہوئی ہے، ”اپنے پڑوسی سے ویسی محبت رکھنا جیسی تُو اپنے آپ سے رکھتا ہے۔“ اگر آپ ایک دوسرے کو کاٹتے اور پھاڑتے ہیں تو خبردار! ایسا نہ ہو کہ آپ ایک دوسرے کو ختم کر کے سب کے سب تباہ ہو جائیں۔ مَیں تو یہ کہتا ہوں کہ روح القدس میں زندگی گزاریں۔ پھر آپ اپنی پرانی فطرت کی خواہشات پوری نہیں کریں گے۔ کیونکہ جو کچھ ہماری پرانی فطرت چاہتی ہے وہ اُس کے خلاف ہے جو روح چاہتا ہے، اور جو کچھ روح چاہتا ہے وہ اُس کے خلاف ہے جو ہماری پرانی فطرت چاہتی ہے۔ یہ دونوں ایک دوسرے کے دشمن ہیں، اِس لئے آپ وہ کچھ نہیں کر پاتے جو آپ کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن جب روح القدس آپ کی راہنمائی کرتا ہے تو آپ شریعت کے تابع نہیں ہوتے۔ جو کام پرانی فطرت کرتی ہے وہ صاف ظاہر ہوتا ہے۔ مثلاً زناکاری، ناپاکی، عیاشی، بُت پرستی، جادوگری، دشمنی، جھگڑا، حسد، غصہ، خود غرضی، اَن بن، پارٹی بازی، جلن، نشہ بازی، رنگ رلیاں وغیرہ۔ مَیں پہلے بھی آپ کو آگاہ کر چکا ہوں، لیکن اب ایک بار پھر کہتا ہوں کہ جو اِس طرح کی زندگی گزارتے ہیں وہ اللہ کی بادشاہی میراث میں نہیں پائیں گے۔ روح القدس کا پھل فرق ہے۔ وہ محبت، خوشی، صلح سلامتی، صبر، مہربانی، نیکی، وفاداری، نرمی اور ضبطِ نفس پیدا کرتا ہے۔ شریعت ایسی چیزوں کے خلاف نہیں ہوتی۔ اور جو مسیح عیسیٰ کے ہیں اُنہوں نے اپنی پرانی فطرت کو اُس کی رغبتوں اور بُری خواہشوں سمیت مصلوب کر دیا ہے۔ چونکہ ہم روح میں زندگی گزارتے ہیں اِس لئے آئیں، ہم قدم بہ قدم اُس کے مطابق چلتے بھی رہیں۔ نہ ہم مغرور ہوں، نہ ایک دوسرے کو مشتعل کریں یا ایک دوسرے سے حسد کریں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں گلتیوں 5

گلتیوں 13:5-26 کِتابِ مُقادّس (URD)

اَے بھائِیو! تُم آزادی کے لِئے بُلائے تو گئے ہو مگر اَیسا نہ ہو کہ وہ آزادی جِسمانی باتوں کا مَوقع بنے بلکہ مُحبّت کی راہ سے ایک دُوسرے کی خِدمت کرو۔ کیونکہ ساری شرِیعت پر ایک ہی بات سے پُورا عمل ہو جاتا ہے یعنی اِس سے کہ تُو اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ۔ لیکن اگر تُم ایک دُوسرے کو کاٹتے اور پھاڑے کھاتے ہو تو خبردار رہنا کہ ایک دُوسرے کا ستیاناس نہ کر دو۔ مگر مَیں یہ کہتا ہُوں کہ رُوح کے مُوافِق چلو تو جِسم کی خواہِش کو ہرگِز پُورا نہ کرو گے۔ کیونکہ جِسم رُوح کے خِلاف خواہِش کرتا ہے اور رُوح جِسم کے خِلاف اور یہ ایک دُوسرے کے مُخالِف ہیں تاکہ جو تُم چاہتے ہو وہ نہ کرو۔ اور اگر تُم رُوح کی ہدایت سے چلتے ہو تو شرِیعت کے ماتحت نہیں رہے۔ اب جِسم کے کام تو ظاہِر ہیں یعنی حرام کاری۔ ناپاکی۔ شہوَت پرستی۔ بُت پرستی۔ جادُوگری۔ عداوتیں۔ جھگڑا۔ حسد۔ غُصّہ۔ تفرِقے۔ جُدائیاں۔ بِدعتیں۔ بُغض۔ نشہ بازی۔ ناچ رنگ اور اَور اِن کی مانِند۔ اِن کی بابت تُمہیں پہلے سے کہے دیتا ہُوں جَیسا کہ پیشتر جتا چُکا ہُوں کہ اَیسے کام کرنے والے خُدا کی بادشاہی کے وارِث نہ ہوں گے۔ مگر رُوح کا پھل مُحبّت۔ خُوشی۔ اِطمِینان۔ تحمُّل۔ مِہربانی۔ نیکی۔ اِیمان داری۔ حِلم۔ پرہیزگاری ہے۔ اَیسے کاموں کی کوئی شرِیعت مُخالِف نہیں۔ اور جو مسِیح یِسُؔوع کے ہیں اُنہوں نے جِسم کو اُس کی رَغبتوں اور خواہِشوں سمیت صلِیب پر کھینچ دِیا ہے۔ اگر ہم رُوح کے سبب سے زِندہ ہیں تو رُوح کے مُوافِق چلنا بھی چاہیے۔ ہم بے جا فخر کر کے نہ ایک دُوسرے کو چِڑائیں نہ ایک دُوسرے سے جَلیں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں گلتیوں 5