خروج 1:4-10
خروج 1:4-10 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
مَوشہ نے جَواب دیا، ”لیکن اگر وہ میرا یقین نہ کریں یا میری بات نہ سُنیں، اَور کہیں، ’یَاہوِہ تُمہیں دِکھائی نہیں دئیے تو پھر میں کیا کروں گا؟‘ “ تَب یَاہوِہ نے کہا، ”تمہارے ہاتھ میں یہ کیا ہے؟“ مَوشہ نے جَواب دیا، ”عصا ہے۔“ پھر یَاہوِہ نے کہا، ”اُسے زمین پر ڈال دو!“ تَب مَوشہ نے اُسے زمین پر ڈال دیا، اَور وہ عصا سانپ بَن گیا اَور مَوشہ اُس سے ڈر کر بھاگے۔ تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”اَپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے دُم سے پکڑ لو!“ لہٰذا مَوشہ نے ہاتھ بڑھا کر سانپ کو پکڑ لیا اَور وہ اُن کے ہاتھ میں پھر سے عصا بَن گیا! یَاہوِہ نے فرمایا، ”یہ اِس لیٔے ہُوا،“ تاکہ، ”وہ یقین کریں کہ یَاہوِہ اُن کے آباؤاَجداد کا خُدا یعنی اَبراہامؔ کا خُدا اِصحاقؔ کا خُدا اَور یعقوب کا خُدا تُم پر ظاہر ہویٔے ہیں۔“ تَب یَاہوِہ نے فرمایا، ”اَپنا ہاتھ اَپنے چوغہ کے اَندر رکھو۔“ لہٰذا مَوشہ نے اَپنا ہاتھ اَپنے چوغہ کے اَندر رکھ لیا اَور جَب مَوشہ نے اُسے باہر نکالا، تو وہ کوڑھ سے برف کی مانند سفید تھا۔ تَب یَاہوِہ نے فرمایا، ”اَب اِسے پھر سے واپس اَپنے چوغہ کے اَندر رکھو۔“ لہٰذا مَوشہ نے اَپنا ہاتھ پھر سے چوغہ کے اَندر رکھ لیا؛ اَور جَب مَوشہ نے اُسے باہر نکالا تو وہ پھر اُن کے باقی جِسم کی مانند پہلے جَیسا ہو گیا تھا۔ تَب یَاہوِہ نے کہا، ”اگر وہ تمہارا یقین نہ کریں یا پہلے والے معجزانہ نِشان کی بھی پرواہ نہ کریں تو ہو سَکتا ہے کہ وہ دُوسرے معجزانہ نِشان کا یقین کر لیں۔ لیکن اگر وہ اِن دونوں حیرت اَنگیز نِشانوں کا یقین نہ کریں یا تمہاری بات نہ سُنیں تو تُم دریائے نیل سے کُچھ پانی لے کر اُسے خشک زمین پر اُنڈیل دینا۔ اَور وہ پانی جو تُم دریا سے لوگے زمین پر خُون ہو جائے گا۔“ تَب مَوشہ نے یَاہوِہ سے کہا، ”اَے خُداوؔند! مَیں کبھی بھی خُوش گُفتار نہیں رہا ہُوں۔ نہ ماضی میں اَور نہ ہی جَب سے آپ نے اَپنے خادِم سے کلام کیا ہے۔ میں روانی سے نہیں بول سَکتا اَور میری زبان میں لکنت ہے۔“
خروج 1:4-10 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
موسیٰ نے اعتراض کیا، ”لیکن اسرائیلی نہ میری بات کا یقین کریں گے، نہ میری سنیں گے۔ وہ تو کہیں گے، ’رب تم پر ظاہر نہیں ہوا‘۔“ جواب میں رب نے موسیٰ سے کہا، ”تُو نے ہاتھ میں کیا پکڑا ہوا ہے؟“ موسیٰ نے کہا، ”لاٹھی۔“ رب نے کہا، ”اُسے زمین پر ڈال دے۔“ موسیٰ نے ایسا کیا تو لاٹھی سانپ بن گئی، اور موسیٰ ڈر کر بھاگا۔ رب نے کہا، ”اب سانپ کی دُم کو پکڑ لے۔“ موسیٰ نے ایسا کیا تو سانپ پھر لاٹھی بن گیا۔ رب نے کہا، ”یہ دیکھ کر لوگوں کو یقین آئے گا کہ رب جو اُن کے باپ دادا کا خدا، ابراہیم کا خدا، اسحاق کا خدا اور یعقوب کا خدا ہے تجھ پر ظاہر ہوا ہے۔ اب اپنا ہاتھ اپنے لباس میں ڈال دے۔“ موسیٰ نے ایسا کیا۔ جب اُس نے اپنا ہاتھ نکالا تو وہ برف کی مانند سفید ہو گیا تھا۔ کوڑھ جیسی بیماری لگ گئی تھی۔ تب رب نے کہا، ”اب اپنا ہاتھ دوبارہ اپنے لباس میں ڈال۔“ موسیٰ نے ایسا کیا۔ جب اُس نے اپنا ہاتھ دوبارہ نکالا تو وہ پھر صحت مند تھا۔ رب نے کہا، ”اگر لوگوں کو پہلا معجزہ دیکھ کر یقین نہ آئے اور وہ تیری نہ سنیں تو شاید اُنہیں دوسرا معجزہ دیکھ کر یقین آئے۔ اگر اُنہیں پھر بھی یقین نہ آئے اور وہ تیری نہ سنیں تو دریائے نیل سے کچھ پانی نکال کر اُسے خشک زمین پر اُنڈیل دے۔ یہ پانی زمین پر گرتے ہی خون بن جائے گا۔“ لیکن موسیٰ نے کہا، ”میرے آقا، مَیں معذرت چاہتا ہوں، مَیں اچھی طرح بات نہیں کر سکتا بلکہ مَیں کبھی بھی یہ لیاقت نہیں رکھتا تھا۔ اِس وقت بھی جب مَیں تجھ سے بات کر رہا ہوں میری یہی حالت ہے۔ مَیں رُک رُک کر بولتا ہوں۔“
خروج 1:4-10 کِتابِ مُقادّس (URD)
تب مُوسیٰ ؔنے جواب دِیا لیکن وہ تو میرا یقیِن ہی نہیں کریں گے نہ میری بات سُنیں گے۔ وہ کہیں گے خُداوند تُجھے دِکھائی نہیں دِیا۔ اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ یہ تیرے ہاتھ میں کیا ہے؟ اُس نے کہا لاٹھی۔ پِھر اُس نے کہا کہ اُسے زمِین پر ڈال دے۔ اُس نے اُسے زمِین پر ڈالا اور وہ سانپ بن گئی اور مُوسیٰؔ اُس کے سامنے سے بھاگا۔ تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا ہاتھ بڑھا کر اُس کی دُم پکڑ لے (اُس نے ہاتھ بڑھایا اور اُسے پکڑ لِیا۔ وہ اُس کے ہاتھ میں لاٹھی بن گیا)۔ تاکہ وہ یقِین کریں کہ خُداوند اُن کے باپ دادا کا خُدا ابرہامؔ کا خُدا اِضحاقؔ کا خُدا اور یعقُوب ؔکا خُدا تُجھ کو دِکھائی دِیا۔ پِھر خُداوند نے اُسے یہ بھی کہا کہ تُو اپنا ہاتھ اپنے سِینہ پر رکھ کر ڈھانک لے۔ اُس نے اپنا ہاتھ اپنے سِینہ پر رکھ کر اُسے ڈھانک لِیا اور جب اُس نے اُسے نِکال کر دیکھا تو اُس کا ہاتھ کوڑھ سے برف کی مانِند سفید تھا۔ اُس نے کہا کہ تُو اپنا ہاتھ پِھر اپنے سِینہ پر رکھ کر ڈھانک لے (اُس نے پِھر اُسے سِینہ پر رکھ کر ڈھانک لِیا۔ جب اُس نے اُسے سِینہ پر سے باہر نِکال کر دیکھا تو وہ پِھر اُس کے باقی جِسم کی مانِند ہو گیا)۔ اور یُوں ہو گا کہ اگر وہ تیرا یقِین نہ کریں اور پہلے مُعجِزہ کو بھی نہ مانیں تو وہ دُوسرے مُعجِزہ کے سبب سے یقِین کریں گے۔ اور اگر وہ اِن دونوں مُعجِزوں کے سبب سے بھی یقِین نہ کریں اور تیری بات نہ سنیں تو تُو دریا کا پانی لے کر خُشک زمِین پر چِھڑک دینا اور وہ پانی جو تُو دریا سے لے گا خُشک زمِین پر خُون ہو جائے گا۔ تب مُوسیٰؔ نے خُداوند سے کہا اَے خُداوند! مَیں فصِیح نہیں۔ نہ تو پہلے ہی تھا اور نہ جب سے تُو نے اپنے بندے سے کلام کِیا بلکہ رُک رُک کر بولتا ہُوں اور میری زُبان کُند ہے۔