آستر 7:3-9
آستر 7:3-9 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور اخسویرؔس بادشاہ کی سلطنت کے بارھویں برس کے پہلے مہِینے سے جو نَیساؔن مہِینہ ہے وہ روز بروز اور ماہ بماہ بارھویں مہِینے یعنی ادار کے مہِینے تک ہامان کے سامنے پُور یعنی قُرعہ ڈالتے رہے۔ اور ہامان نے اخسویرؔس بادشاہ سے عرض کی کہ حضُور کی مُملکت کے سب صُوبوں میں ایک قَوم سب قَوموں کے درمِیان پراگندہ اور پَھیلی ہُوئی ہے اُس کے دستُور ہر قَوم سے نرالے ہیں اور وہ بادشاہ کے قوانِین نہیں مانتے ہیں۔ سو اُن کو رہنے دینا بادشاہ کے لِئے فائِدہ مند نہیں۔ اگر بادشاہ کو منظُور ہو تو اُن کو ہلاک کرنے کا حُکم لِکھا جائے اور مَیں تحصِیل داروں کے ہاتھ میں شاہی خزانوں میں داخِل کرنے کے لِئے چاندی کے دس ہزار توڑے دُوں گا۔
آستر 7:3-9 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
شاہِ احسویروسؔ کی حُکومت کے بارہویں سال کے پہلے مہینے یعنی نیسانؔ میں ہامانؔ کی مَوجُودگی میں پُور یعنی قُرعہ ڈالا گیا تاکہ یہُودیوں کے قتل کا کویٔی مہینہ اَور دِن مُقرّر کیا جائے۔ قُرعہ میں بارہویں مہینے یعنی آدارؔ مہینہ نِکلا۔ تَب ہامانؔ نے شاہ احسویروسؔ سے عرض کیا کہ، ”بادشاہ کی مملکت کے تمام صوبوں میں رعایا میں بعض اَیسے لوگ بھی پھیلے ہُوئے ہیں جِن کے رسم و رِواج دُوسروں سے مُختلف ہیں اَورجو بادشاہ کے قوانین پر بھی عَمل نہیں کرتے۔ اَیسے لوگوں کی اِس حرکت کو برداشت کئے جانا بادشاہ کے لیٔے خطرناک ثابت ہو سَکتا ہے۔ اگر بادشاہ سلامت پسند فرمائیں تو اِن لوگوں کے ہلاک کئے جانے کا فرمان جاری کیا جائے اَور مَیں چاندی کے دس ہزار تالنت شاہی خزانہ میں جمع کراؤں گا تاکہ وہ اُس کام پر خرچ کئے جایٔیں۔“
آستر 7:3-9 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
چنانچہ اخسویرس بادشاہ کی حکومت کے 12ویں سال کے پہلے مہینے نیسان میں ہامان کی موجودگی میں قرعہ ڈالا گیا۔ قرعہ ڈالنے سے ہامان یہودیوں کو قتل کرنے کی سب سے مبارک تاریخ معلوم کرنا چاہتا تھا۔ (قرعہ کے لئے ’پور‘ کہا جاتا تھا۔) اِس طریقے سے 12ویں مہینے ادار کا 13واں دن نکلا۔ تب ہامان نے بادشاہ سے بات کی، ”آپ کی سلطنت کے تمام صوبوں میں ایک قوم بکھری ہوئی ہے جو اپنے آپ کو دیگر قوموں سے الگ رکھتی ہے۔ اُس کے قوانین دوسری تمام قوموں سے مختلف ہیں، اور اُس کے افراد بادشاہ کے قوانین کو نہیں مانتے۔ مناسب نہیں کہ بادشاہ اُنہیں برداشت کریں! اگر بادشاہ کو منظور ہو تو اعلان کریں کہ اِس قوم کو ہلاک کر دیا جائے۔ تب مَیں شاہی خزانوں میں 3,35,000 کلو گرام چاندی جمع کرا دوں گا۔“