اعمال 3:6-7
اعمال 3:6-7 کِتابِ مُقادّس (URD)
پس اَے بھائِیو! اپنے میں سے سات نیک نام شخصوں کو چُن لو جو رُوح اور دانائی سے بھرے ہُوئے ہوں کہ ہم اُن کو اِس کام پر مُقرّر کریں۔ لیکن ہم تو دُعا میں اور کلام کی خِدمت میں مشغُول رہیں گے۔ یہ بات ساری جماعت کو پسند آئی۔ پس اُنہوں نے ستِفَنُس نام ایک شخص کو جو اِیمان اور رُوحُ القُدس سے بھرا ہُؤا تھا اور فِلِپُّس اور پرُخُرس اور نِیکانور اور تِیموؔن اور پرمناؔس کو اور نیکُلاؤؔس کو جو نومُرِید یہُودی انطاکی تھا چُن لِیا۔ اور اِنہیں رسُولوں کے آگے کھڑا کِیا۔ اُنہوں نے دُعا کر کے اُن پر ہاتھ رکھّے۔ اور خُدا کا کلام پَھیلتا رہا اور یروشلِیم میں شاگِردوں کا شُمار بُہت ہی بڑھتا گیا اور کاہِنوں کی بڑی گروہ اِس دِین کے تحت میں ہو گئی۔
اعمال 3:6-7 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اِس لیٔے اَے بھائیو اَور بہنوں، اَپنے میں سے سات نیک نام اَشخاص کو چُن لو جو پاک رُوح اَور دانائی سے معموُر ہوں تاکہ ہم اُنہیں اِس کام کی ذمّہ داری سونپ دیں اَور ہم تو دعا کرنے اَور کلام سُنانے کی خدمت میں مشغُول رہیں گے۔“ یہ تجویز ساری جماعت کو پسند آئی۔ اُنہُوں نے ایک تو اِستِفنُسؔ کو، جو ایمان اَور پاک رُوح سے بھرے ہویٔے تھے؛ اِس کے علاوہ فِلِپُّسؔ، پُرخُرسؔ، نِیکانورؔ، تِیمونؔ، پَرمِناسؔ اَور نیکلاؤسؔ، جو انطاکِیہؔ کے، ایک نَو مُرید یہُودی تھے کو، مُنتخب کیا۔ اَور اُنہیں رسولوں کے حُضُور میں پیش کیا، جنہوں نے اُن کے لیٔے دعا کی اَور اُن پر ہاتھ رکھے۔ اِس طرح خُدا کا کلام تیزی سے پھیلتا چلا گیا۔ یروشلیمؔ میں شاگردوں کی تعداد بہت ہی بڑھ گئی، اَور بہت سے کاہِنؔ بھی ایمان لایٔے اَور مسیحی ہو گئے۔
اعمال 3:6-7 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
بھائیو، یہ بات پیشِ نظر رکھ کر اپنے میں سے سات آدمی چن لیں، جن کے نیک کردار کی آپ تصدیق کر سکتے ہیں اور جو روح القدس اور حکمت سے معمور ہیں۔ پھر ہم اُنہیں کھانا تقسیم کرنے کی یہ ذمہ داری دے کر اپنا پورا وقت دعا اور کلام کی خدمت میں صَرف کر سکیں گے۔“ یہ بات پوری جماعت کو پسند آئی اور اُنہوں نے سات آدمی چن لئے: ستفنس (جو ایمان اور روح القدس سے معمور تھا)، فلپّس، پرخرس، نیکانور، تیمون، پرمناس اور انطاکیہ کا نیکلاؤس۔ (نیکلاؤس غیریہودی تھا جس نے عیسیٰ پر ایمان لانے سے پہلے یہودی مذہب کو اپنا لیا تھا۔) اِن سات آدمیوں کو رسولوں کے سامنے پیش کیا گیا تو اُنہوں نے اِن پر ہاتھ رکھ کر دعا کی۔ یوں اللہ کا پیغام پھیلتا گیا۔ یروشلم میں ایمان داروں کی تعداد نہایت بڑھتی گئی اور بیت المُقدّس کے بہت سے امام بھی ایمان لے آئے۔
اعمال 3:6-7 کِتابِ مُقادّس (URD)
پس اَے بھائِیو! اپنے میں سے سات نیک نام شخصوں کو چُن لو جو رُوح اور دانائی سے بھرے ہُوئے ہوں کہ ہم اُن کو اِس کام پر مُقرّر کریں۔ لیکن ہم تو دُعا میں اور کلام کی خِدمت میں مشغُول رہیں گے۔ یہ بات ساری جماعت کو پسند آئی۔ پس اُنہوں نے ستِفَنُس نام ایک شخص کو جو اِیمان اور رُوحُ القُدس سے بھرا ہُؤا تھا اور فِلِپُّس اور پرُخُرس اور نِیکانور اور تِیموؔن اور پرمناؔس کو اور نیکُلاؤؔس کو جو نومُرِید یہُودی انطاکی تھا چُن لِیا۔ اور اِنہیں رسُولوں کے آگے کھڑا کِیا۔ اُنہوں نے دُعا کر کے اُن پر ہاتھ رکھّے۔ اور خُدا کا کلام پَھیلتا رہا اور یروشلِیم میں شاگِردوں کا شُمار بُہت ہی بڑھتا گیا اور کاہِنوں کی بڑی گروہ اِس دِین کے تحت میں ہو گئی۔