اعمال 3:6-15

اعمال 3:6-15 کِتابِ مُقادّس (URD)

پس اَے بھائِیو! اپنے میں سے سات نیک نام شخصوں کو چُن لو جو رُوح اور دانائی سے بھرے ہُوئے ہوں کہ ہم اُن کو اِس کام پر مُقرّر کریں۔ لیکن ہم تو دُعا میں اور کلام کی خِدمت میں مشغُول رہیں گے۔ یہ بات ساری جماعت کو پسند آئی۔ پس اُنہوں نے ستِفَنُس نام ایک شخص کو جو اِیمان اور رُوحُ القُدس سے بھرا ہُؤا تھا اور فِلِپُّس اور پرُخُرس اور نِیکانور اور تِیموؔن اور پرمناؔس کو اور نیکُلاؤؔس کو جو نومُرِید یہُودی انطاکی تھا چُن لِیا۔ اور اِنہیں رسُولوں کے آگے کھڑا کِیا۔ اُنہوں نے دُعا کر کے اُن پر ہاتھ رکھّے۔ اور خُدا کا کلام پَھیلتا رہا اور یروشلِیم میں شاگِردوں کا شُمار بُہت ہی بڑھتا گیا اور کاہِنوں کی بڑی گروہ اِس دِین کے تحت میں ہو گئی۔ اور ستِفَنُس فضل اور قُوّت سے بھرا ہُؤا لوگوں میں بڑے بڑے عجِیب کام اور نِشان ظاہِر کِیا کرتا تھا۔ کہ اُس عِبادت خانہ سے جو لِبرتیِنوں کا کہلاتا ہے اور کُریِنیوں اور اِسکندریوں اور اُن میں سے جو کِلِکیہ اور آسِیہ کے تھے بعض لوگ اُٹھ کر ستِفَنُس سے بحث کرنے لگے۔ مگر وہ اُس دانائی اور رُوح کا جِس سے وہ کلام کرتا تھا مُقابلہ نہ کر سکے۔ اِس پر اُنہوں نے بعض آدمِیوں کو سِکھا کر کہلوا دِیا کہ ہم نے اِس کو مُوسیٰ اور خُدا کے برخِلاف کُفر کی باتیں کرتے سُنا۔ پِھر وہ عوام اور بزُرگوں اور فقِیہوں کو اُبھار کر اُس پر چڑھ گئے اور پکڑ کر صدرعدالت میں لے گئے۔ اور جُھوٹے گواہ کھڑے کِئے جِنہوں نے کہا کہ یہ شخص اِس پاک مقام اور شرِیعت کے برخِلاف بولنے سے باز نہیں آتا۔ کیونکہ ہم نے اُسے یہ کہتے سُنا ہے کہ وُہی یِسُوعؔ ناصری اِس مقام کو برباد کر دے گا اور اُن رَسموں کو بدل ڈالے گا جو مُوسیٰ نے ہمیں سَونپی ہیں۔ اور اُن سب نے جو عدالت میں بَیٹھے تھے اُس پر غَور سے نظر کی تو دیکھا کہ اُس کا چِہرہ فرِشتہ کا سا ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں اعمال 6

اعمال 3:6-15 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

اِس لیٔے اَے بھائیو اَور بہنوں، اَپنے میں سے سات نیک نام اَشخاص کو چُن لو جو پاک رُوح اَور دانائی سے معموُر ہوں تاکہ ہم اُنہیں اِس کام کی ذمّہ داری سونپ دیں اَور ہم تو دعا کرنے اَور کلام سُنانے کی خدمت میں مشغُول رہیں گے۔“ یہ تجویز ساری جماعت کو پسند آئی۔ اُنہُوں نے ایک تو اِستِفنُسؔ کو، جو ایمان اَور پاک رُوح سے بھرے ہویٔے تھے؛ اِس کے علاوہ فِلِپُّسؔ، پُرخُرسؔ، نِیکانورؔ، تِیمونؔ، پَرمِناسؔ اَور نیکلاؤسؔ، جو انطاکِیہؔ کے، ایک نَو مُرید یہُودی تھے کو، مُنتخب کیا۔ اَور اُنہیں رسولوں کے حُضُور میں پیش کیا، جنہوں نے اُن کے لیٔے دعا کی اَور اُن پر ہاتھ رکھے۔ اِس طرح خُدا کا کلام تیزی سے پھیلتا چلا گیا۔ یروشلیمؔ میں شاگردوں کی تعداد بہت ہی بڑھ گئی، اَور بہت سے کاہِنؔ بھی ایمان لایٔے اَور مسیحی ہو گئے۔ اَب اِستِفنُسؔ، خُدا کے فضل اَور اُس کی قُوّت سے بھرے ہویٔے، اَور لوگوں میں حیرت اَنگیز کام اَور بڑے معجزے دِکھانے تھے۔ یہ کُرینیوں، الیکزینڈریا، کِلکِیؔہ اَور آسیہؔ کے کچھ باشِندے جو لِبرتینی عبادت گاہ سے یعنی آزاد کئے ہوئے یہُودی عبادت گاہ کے رُکن میں سے مُخالف اُٹھ کھڑے ہویٔے اَور کچھ یہُودی مِل کر اِستِفنُسؔ سے بحث کرنے لگے۔ لیکن اِستِفنُسؔ جِس حِکمت اَور رُوح سے کلام کرتے تھے وہ اُن کا مُقابلہ نہ کر سکے۔ تَب اُنہُوں نے چُپکے۔ چُپکے کچھ لوگوں کو اُکساتے ہویٔے کہا، ”وہ یہ کہیں کہ ہم نے اِستِفنُسؔ کو حضرت مَوشہ اَور خُدا کے خِلاف کُفر بکتے سُنا ہے۔“ اِس طرح اُنہُوں نے عوام کو یہُودی بُزرگوں اَور شَریعت کے عالِموں کو اِستِفنُسؔ کے خِلاف اُبھارا۔ اُنہُوں نے اِستِفنُسؔ کو پکڑا اَور اُنہیں مَجلِس عامہ میں پیش کر دیا۔ اُنہُوں نے بہت سے جھُوٹے گواہ بھی پیش کیٔے، جنہوں نے یہ شہادت دی، ”یہ شخص اِس مُقدّس مقام اَور شَریعت کے خِلاف زبان چلانے سے باز نہیں آتا۔ اَور ہم نے اُسے یہ بھی کہتے سُنا ہے کہ یِسوعؔ ناصری اِس مقام کو تباہ کر دیں گے اَور اُن رسموں کو بھی بدل ڈالیں گے جو ہمیں حضرت مَوشہ نے عطا کی ہیں۔“ مَجلِس عامہ کے اراکین اِستِفنُسؔ کو گھُور، گھُور کر دیکھنے لگے لیکن اِستِفنُسؔ کا چہرہ فرشتہ کی مانِند دِکھائی دے رہاتھا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں اعمال 6

اعمال 3:6-15 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

بھائیو، یہ بات پیشِ نظر رکھ کر اپنے میں سے سات آدمی چن لیں، جن کے نیک کردار کی آپ تصدیق کر سکتے ہیں اور جو روح القدس اور حکمت سے معمور ہیں۔ پھر ہم اُنہیں کھانا تقسیم کرنے کی یہ ذمہ داری دے کر اپنا پورا وقت دعا اور کلام کی خدمت میں صَرف کر سکیں گے۔“ یہ بات پوری جماعت کو پسند آئی اور اُنہوں نے سات آدمی چن لئے: ستفنس (جو ایمان اور روح القدس سے معمور تھا)، فلپّس، پرخرس، نیکانور، تیمون، پرمناس اور انطاکیہ کا نیکلاؤس۔ (نیکلاؤس غیریہودی تھا جس نے عیسیٰ پر ایمان لانے سے پہلے یہودی مذہب کو اپنا لیا تھا۔) اِن سات آدمیوں کو رسولوں کے سامنے پیش کیا گیا تو اُنہوں نے اِن پر ہاتھ رکھ کر دعا کی۔ یوں اللہ کا پیغام پھیلتا گیا۔ یروشلم میں ایمان داروں کی تعداد نہایت بڑھتی گئی اور بیت المُقدّس کے بہت سے امام بھی ایمان لے آئے۔ ستفنس اللہ کے فضل اور قوت سے معمور تھا اور لوگوں کے درمیان بڑے بڑے معجزے اور الٰہی نشان دکھاتا تھا۔ ایک دن کچھ یہودی ستفنس سے بحث کرنے لگے۔ (وہ کرین، اسکندریہ، کلِکیہ اور صوبہ آسیہ کے رہنے والے تھے اور اُن کے عبادت خانے کا نام لِبرطینیوں یعنی آزاد کئے گئے غلاموں کا عبادت خانہ تھا۔) لیکن وہ نہ اُس کی حکمت کا سامنا کر سکے، نہ اُس روح کا جو کلام کرتے وقت اُس کی مدد کرتا تھا۔ اِس لئے اُنہوں نے بعض آدمیوں کو یہ کہنے کو اُکسایا کہ ”اِس نے موسیٰ اور اللہ کے بارے میں کفر بکا ہے۔ ہم خود اِس کے گواہ ہیں۔“ یوں عام لوگوں، بزرگوں اور شریعت کے علما میں ہل چل مچ گئی۔ وہ ستفنس پر چڑھ آئے اور اُسے گھسیٹ کر یہودی عدالتِ عالیہ کے پاس لائے۔ وہاں اُنہوں نے جھوٹے گواہ کھڑے کئے جنہوں نے کہا، ”یہ آدمی بیت المُقدّس اور شریعت کے خلاف باتیں کرنے سے باز نہیں آتا۔ ہم نے اِس کے منہ سے سنا ہے کہ عیسیٰ ناصری یہ مقام تباہ کرے گا اور وہ رسم و رواج بدل دے گا جو موسیٰ نے ہمارے سپرد کئے ہیں۔“ جب اجلاس میں بیٹھے تمام لوگ گھور گھور کر ستفنس کی طرف دیکھنے لگے تو اُس کا چہرہ فرشتے کا سا نظر آیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں اعمال 6

اعمال 3:6-15 کِتابِ مُقادّس (URD)

پس اَے بھائِیو! اپنے میں سے سات نیک نام شخصوں کو چُن لو جو رُوح اور دانائی سے بھرے ہُوئے ہوں کہ ہم اُن کو اِس کام پر مُقرّر کریں۔ لیکن ہم تو دُعا میں اور کلام کی خِدمت میں مشغُول رہیں گے۔ یہ بات ساری جماعت کو پسند آئی۔ پس اُنہوں نے ستِفَنُس نام ایک شخص کو جو اِیمان اور رُوحُ القُدس سے بھرا ہُؤا تھا اور فِلِپُّس اور پرُخُرس اور نِیکانور اور تِیموؔن اور پرمناؔس کو اور نیکُلاؤؔس کو جو نومُرِید یہُودی انطاکی تھا چُن لِیا۔ اور اِنہیں رسُولوں کے آگے کھڑا کِیا۔ اُنہوں نے دُعا کر کے اُن پر ہاتھ رکھّے۔ اور خُدا کا کلام پَھیلتا رہا اور یروشلِیم میں شاگِردوں کا شُمار بُہت ہی بڑھتا گیا اور کاہِنوں کی بڑی گروہ اِس دِین کے تحت میں ہو گئی۔ اور ستِفَنُس فضل اور قُوّت سے بھرا ہُؤا لوگوں میں بڑے بڑے عجِیب کام اور نِشان ظاہِر کِیا کرتا تھا۔ کہ اُس عِبادت خانہ سے جو لِبرتیِنوں کا کہلاتا ہے اور کُریِنیوں اور اِسکندریوں اور اُن میں سے جو کِلِکیہ اور آسِیہ کے تھے بعض لوگ اُٹھ کر ستِفَنُس سے بحث کرنے لگے۔ مگر وہ اُس دانائی اور رُوح کا جِس سے وہ کلام کرتا تھا مُقابلہ نہ کر سکے۔ اِس پر اُنہوں نے بعض آدمِیوں کو سِکھا کر کہلوا دِیا کہ ہم نے اِس کو مُوسیٰ اور خُدا کے برخِلاف کُفر کی باتیں کرتے سُنا۔ پِھر وہ عوام اور بزُرگوں اور فقِیہوں کو اُبھار کر اُس پر چڑھ گئے اور پکڑ کر صدرعدالت میں لے گئے۔ اور جُھوٹے گواہ کھڑے کِئے جِنہوں نے کہا کہ یہ شخص اِس پاک مقام اور شرِیعت کے برخِلاف بولنے سے باز نہیں آتا۔ کیونکہ ہم نے اُسے یہ کہتے سُنا ہے کہ وُہی یِسُوعؔ ناصری اِس مقام کو برباد کر دے گا اور اُن رَسموں کو بدل ڈالے گا جو مُوسیٰ نے ہمیں سَونپی ہیں۔ اور اُن سب نے جو عدالت میں بَیٹھے تھے اُس پر غَور سے نظر کی تو دیکھا کہ اُس کا چِہرہ فرِشتہ کا سا ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں اعمال 6