اعمال 18:18-28
اعمال 18:18-28 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
پَولُسؔ کافی دِنوں تک کُرِنتھُسؔ میں رہے۔ پھر وہ بھائیو اَور بہنوں سے رخصت ہوکر جہاز پر سِیریؔا کی طرف چَلےگئے۔ پرسکِلّہؔ اَور اَکوِلہؔ بھی اُن کے ساتھ تھے۔ روانگی سے پہلے پَولُسؔ نے اَپنی مِنّت پُوری کرنے کے لیٔے کِنخِریہؔ میں اَپنا سَر مُنڈوایا۔ جَب وہ اِفِسُسؔ پہُنچے تو پَولُسؔ نے اَکوِلہؔ اَور پرسکِلّہؔ کو اَلوِداع کہا اَور خُود ایک یہُودی عبادت گاہ میں جا کر یہُودیوں سے بحث کرنے لگے۔ جَب اُنہُوں نے پَولُسؔ سے درخواست کی کہ ہمارے پاس کچھ دیر اَور رہیں تو پَولُسؔ نے منظُور نہ کیا۔ لیکن جَب پَولُسؔ وہاں سے روانہ ہونے لگے، تو وعدہ کیا، ”اگر خُدا کی مرضی ہویٔی تو میں تمہارے پاس پھر آؤں گا۔“ پھر وہ جہاز پر سوار ہوکر اِفِسُسؔ سے روانہ ہو گئے۔ جَب وہ قَیصؔریہ میں جہاز سے اُترے تو یروشلیمؔ جا کر پَولُسؔ نے جماعت کو سلام عرض کیا اَور پھر انطاکِیہؔ کی طرف روانہ ہوئے۔ انطاکِیہؔ میں کچھ عرصہ گُزارنے کے بعد وہ وہاں سے روانہ ہوئے اَور گلِتیؔہ اَور فرُوگِیہؔ کے سارے علاقوں سے گُزرتے ہوئے تمام شاگردوں کے ایمان کو مضبُوط کرتے گیٔے۔ اِس دَوران ایک یہُودی جِس کا نام اپُلّوسؔ تھا اَورجو اِسکندریہؔ کا باشِندہ تھا، اِفِسُسؔ میں وارِد ہُوا۔ وہ بڑا شیریں بَیان تھا اَور کِتاب مُقدّس کا گہرا علم رکھتا تھا۔ اپُلّوسؔ نے خُداوؔند کی راہ کی تعلیم پائی تھی اَور وہ بَڑے جوش و خروش سے کلام کرتے تھے اَور حُضُور عیسیٰ کے بارے میں صحیح تعلیم دیتے تھے لیکن وہ صِرف حضرت یحییٰ ہی کے پاک غُسل سے واقف تھے۔ اپُلّوسؔ یہُودی عبادت گاہ میں دِلیری کے ساتھ کلام کرنے لگے اَور جَب پرسکِلّہؔ اَور اَکوِلہؔ نے اُنہیں سُنا تو اپُلّوسؔ اَپنے گھر لے گیٔے اَور اُنہیں خُدا کی راہ کی تعلیم اَور بہتر طور پر دی۔ جَب اپُلّوسؔ نے سمُندر پار صُوبہ اَخیہؔ جانے کا اِرادہ کیا تو بھائیو اَور بہنوں نے اُن کی ہِمّت اَفزائی کی اَور وہاں شاگردوں کو لِکھّا کہ اُن سے خُلوص سے ملیں۔ وہاں پہُنچ کر اپُلّوسؔ نے اُن لوگوں کی بڑی مدد کی جو خُدا کے فضل کی بدولت ایمان لایٔے تھے۔ کیونکہ وہ بحث و مُباحثہ میں بَڑے زور شور سے یہُودیوں کو کھُلے عام غلط ثابت کرتے تھے اَور کِتاب مُقدّس سے قائل کردیتے کہ حُضُور عیسیٰ ہی المسیؔح ہیں۔
اعمال 18:18-28 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اِس کے بعد بھی پولس بہت دن کُرِنتھس میں رہا۔ پھر بھائیوں کو خیرباد کہہ کر وہ قریب کے شہر کنخریہ گیا جہاں اُس نے کسی مَنت کے پورے ہونے پر اپنے سر کے بال منڈوا دیئے۔ اِس کے بعد وہ پرسکلہ اور اکوِلہ کے ساتھ جہاز پر سوار ہو کر ملکِ شام کے لئے روانہ ہوا۔ پہلے وہ اِفسس پہنچے جہاں پولس نے پرسکلہ اور اکوِلہ کو چھوڑ دیا۔ وہاں بھی اُس نے یہودی عبادت خانے میں جا کر یہودیوں سے بحث کی۔ اُنہوں نے اُس سے درخواست کی کہ مزید وقت اُن کے ساتھ گزارے، لیکن اُس نے انکار کیا اور اُنہیں خیرباد کہہ کر کہا، ”اگر اللہ کی مرضی ہو تو مَیں آپ کے پاس واپس آؤں گا۔“ پھر وہ جہاز پر سوار ہو کر اِفسس سے روانہ ہوا۔ سفر کرتے کرتے وہ قیصریہ پہنچ گیا، جہاں سے وہ یروشلم جا کر مقامی جماعت سے ملا۔ اِس کے بعد وہ انطاکیہ واپس چلا گیا جہاں وہ کچھ دیر ٹھہرا۔ پھر آگے نکل کر وہ گلتیہ اور فروگیہ کے علاقے میں سے گزرتے ہوئے وہاں کے تمام ایمان داروں کو مضبوط کرتا گیا۔ اِتنے میں ایک فصیح یہودی جسے کلامِ مُقدّس کا زبردست علم تھا اِفسس پہنچ گیا تھا۔ اُس کا نام اپلّوس تھا۔ وہ مصر کے شہر اسکندریہ کا رہنے والا تھا۔ اُسے خداوند کی راہ کے بارے میں تعلیم دی گئی تھی اور وہ بڑی سرگرمی سے لوگوں کو عیسیٰ کے بارے میں سکھاتا رہا۔ اُس کی یہ تعلیم صحیح تھی اگرچہ وہ ابھی تک صرف یحییٰ کا بپتسمہ جانتا تھا۔ اِفسس کے یہودی عبادت خانے میں وہ بڑی دلیری سے کلام کرنے لگا۔ یہ سن کر پرسکلہ اور اکوِلہ نے اُسے ایک طرف لے جا کر اُس کے سامنے اللہ کی راہ کو مزید تفصیل سے بیان کیا۔ اپلّوس صوبہ اخیہ جانے کا خیال رکھتا تھا تو اِفسس کے بھائیوں نے اُس کی حوصلہ افزائی کی۔ اُنہوں نے وہاں کے شاگردوں کو خط لکھا کہ وہ اُس کا استقبال کریں۔ جب وہ وہاں پہنچا تو اُن کے لئے بڑی مدد کا باعث بنا جو اللہ کے فضل سے ایمان لائے تھے، کیونکہ وہ علانیہ مباحثوں میں زبردست دلائل سے یہودیوں پر غالب آیا اور کلامِ مُقدّس سے ثابت کیا کہ عیسیٰ مسیح ہے۔
اعمال 18:18-28 کِتابِ مُقادّس (URD)
پس پَولُس بُہت دِن وہاں رہ کر بھائِیوں سے رُخصت ہُؤا اور چُونکہ اُس نے مَنّت مانی تھی۔ اِس لِئے کِنخریہؔ میں سر مُنڈایا اور جہاز پر سُوریہ کو روانہ ہُؤا اور پرِسکِلّہ اور اَکوِلہ اُس کے ساتھ تھے۔ اور اِفِسُس میں پُہنچ کر اُس نے اُنہیں وہاں چھوڑا اور آپ عِبادت خانہ میں جا کر یہُودِیوں سے بحث کرنے لگا۔ جب اُنہوں نے اُس سے درخواست کی کہ اَور کُچھ عرصہ ہمارے ساتھ رہ تو اُس نے منظُور نہ کِیا۔ بلکہ یہ کہہ کر اُن سے رُخصت ہُؤا کہ اگر خُدا نے چاہا تو تُمہارے پاس پِھر آؤں گا اور اِفِسُس سے جہاز پر روانہ ہُؤا۔ پِھر قَیصرؔیہ میں اُتر کر یروشلِیم کو گیا اور کلِیسیا کو سلام کر کے انطاکِیہ میں آیا۔ اور چند روز رہ کر وہاں سے روانہ ہُؤا اور ترتِیب وار گلِتیہ کے عِلاقہ اور فرُوگیہ سے گُذرتا ہُؤا سب شاگِردوں کو مضبُوط کرتا گیا۔ پِھر اُپلّوؔس نام ایک یہُودی اِسکندرِؔیہ کی پَیدایش خُوش تقرِیر اور کِتابِ مُقدّس کا ماہِر اِفِسُس میں پُہنچا۔ اِس شخص نے خُداوند کی راہ کی تعلِیم پائی تھی اور رُوحانی جوش سے کلام کرتا اور یِسُوع کی بابت صحِیح صحِیح تعلِیم دیتا تھا مگر صِرف یُوحنّا ہی کے بپتِسمہ سے واقِف تھا۔ وہ عِبادت خانہ میں دِلیری سے بولنے لگا مگر پرسکِلّہ اور اَکوِلہ اُس کی باتیں سُن کر اُسے اپنے گھر لے گئے اور اُس کو خُدا کی راہ اَور زِیادہ صِحت سے بتائی۔ جب اُس نے اِرادہ کِیا کہ پار اُتر کر اَخیہ کو جائے تو بھائِیوں نے اُس کی ہِمّت بڑھا کر شاگِردوں کو لِکھا کہ اُس سے اچھّی طرح مِلنا۔ اُس نے وہاں پُہنچ کر اُن لوگوں کی بڑی مدد کی جو فضل کے سبب سے اِیمان لائے تھے۔ کیونکہ وہ کِتابِ مُقدّس سے یِسُوع کا مسِیح ہونا ثابِت کر کے بڑے زور شور سے یہُودِیوں کو علانِیہ قائِل کرتا رہا۔