۲-سلاطِین 14:13-20
۲-سلاطِین 14:13-20 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور الِیشع کو وہ مرض لگا جِس سے وہ مَر گیا اور شاہِ اِسرائیلؔ یہُوآؔس اُس کے پاس گیا اور اُس کے اُوپر رو کر کہنے لگا اَے میرے باپ! اَے میرے باپ! اِسرائیلؔ کے رتھ اور اُس کے سوار! اور الِیشع نے اُس سے کہا تِیر و کمان لے لے۔ سو اُس نے اپنے لِئے تِیر و کمان لے لِیا۔ پِھر اُس نے شاہِ اِسرائیلؔ سے کہا کمان پر اپنا ہاتھ رکھ۔ سو اُس نے اپنا ہاتھ اُس پر رکھّا اور الِیشع نے بادشاہ کے ہاتھوں پر اپنے ہاتھ رکھّے۔ اور کہا مشرِق کی طرف کی کِھڑکی کھول۔ سو اُس نے اُسے کھولا۔ تب الِیشع نے کہا کہ تِیر چلا۔ سو اُس نے چلایا۔ تب وہ کہنے لگا یہ فتح کا تِیر خُداوند کا یعنی اراؔم پر فتح پانے کا تِیر ہے کیونکہ تُو افِیق میں ارامیوں کو مارے گا یہاں تک کہ اُن کو نابُود کر دے گا۔ پِھر اُس نے کہا تِیروں کو لے۔ سو اُس نے اُن کو لِیا۔ پِھر اُس نے شاہِ اِسرائیلؔ سے کہا زمِین پر مار۔ سو اُس نے تِین بار مارا اور ٹھہر گیا۔ تب مَردِ خُدا اُس پر غُصّہ ہُؤا اور کہنے لگا کہ تُجھے پانچ یا چھ بار مارنا چاہِئے تھا۔ تب تُو ارامیوں کو اِتنا مارتا کہ اُن کو نابُود کر دیتا پر اب تُو ارامیوں کو فقط تِین بار مارے گا۔ اور الِیشع نے وفات پائی اور اُنہوں نے اُسے دفن کِیا اور نئے سال کے شرُوع میں موآب کے جتھے مُلک میں گُھس آئے۔
۲-سلاطِین 14:13-20 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اِس وقت الِیشعؔ ایک جان لیوا مرض میں اِس قدر مُبتلا ہو گیٔے تھے کہ وہ مرنے والے تھے۔ شاہِ اِسرائیل یہُوآشؔ اُن سے مُلاقات کرنے گیا اَور الِیشعؔ کے سامنے جا کر روتے ہُوئے کہنے لگا، اَے میرے باپ، اَے میرے باپ، بنی اِسرائیل کے رتھ اَور اُس کے گُھڑسوار! الِیشعؔ نے فرمایا، ”اَپنا کمان اَور کچھ تیر لو،“ چنانچہ بادشاہ نے وَیسا ہی کیا۔ تَب الِیشعؔ نے بنی اِسرائیل کے بادشاہ کو حُکم دیا، کمان کھینچ اَور جَب اُس نے اُسے کھینچا تو الِیشعؔ نے اَپنے ہاتھ بادشاہ کے ہاتھوں پر رکھ دیا۔ تَب الِیشعؔ نے حُکم دیا، ”مشرق کی طرف کی کھڑکی کھول دو۔ اَور بادشاہ نے اُسے کھول دیا۔“ الِیشعؔ نے فرمایا، ”تیر چلاؤ اَور اُس نے تیر چلایا۔ تَب الِیشعؔ نے اعلان کیا، یہ یَاہوِہ کے فتح کا تیر ہے یعنی مُلک ارام پر فتح پانے کا تیر۔ تُم افیقؔ میں ارامیوں سے تَب تک جنگ کرنا جَب تک اُنہیں پُوری طرح سے نِیست و نابود نہ کر دو۔“ پھر الِیشعؔ نے دوبارہ فرمایا، تیروں کو لے لو اَور بادشاہ نے اُنہیں لے لیا۔ تَب الِیشعؔ نے اِسرائیل کے بادشاہ کو حُکم دیا، ”زمین پر تیر چلاؤ۔“ اَور بادشاہ نے زمین پر تین بار تیر چلایا اَور پھر رُک گیا۔ تَب مَرد خُدا اُس پر غُصّہ کرتے ہُوئے فرمایا، ”تُمہیں کم سے کم پانچ یا چھ بار زمین پر تیر چلانا تھا۔ تبھی تُم ارام کو اَیسی شِکست دیتے کہ وہ پُوری طرح سے نِیست و نابود ہو جاتا۔ مگر اَب تُم اُسے صِرف تین بار ہی شِکست دے سکوگے۔“ تَب الِیشعؔ کی وفات ہو گئی اَور اُنہُوں نے الِیشعؔ کو سُپرد خاک کر دیا۔ اَور ہر سال موسمِ بہار میں مال غنیمت لوٹنے والوں کا ایک مُوآبی دستہ مُلک میں داخل ہُوا کرتا تھا،
۲-سلاطِین 14:13-20 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
یہوآس کے دورِ حکومت میں الیشع شدید بیمار ہو گیا۔ جب وہ مرنے کو تھا تو اسرائیل کا بادشاہ یہوآس اُس سے ملنے گیا۔ اُس کے اوپر جھک کر وہ خوب رو پڑا اور چلّایا، ”ہائے، میرے باپ، میرے باپ۔ اسرائیل کے رتھ اور اُس کے گھوڑے!“ الیشع نے اُسے حکم دیا، ”ایک کمان اور کچھ تیر لے آئیں۔“ بادشاہ کمان اور تیر الیشع کے پاس لے آیا۔ پھر الیشع بولا، ”کمان کو پکڑیں۔“ جب بادشاہ نے کمان کو پکڑ لیا تو الیشع نے اپنے ہاتھ اُس کے ہاتھوں پر رکھ دیئے۔ پھر اُس نے حکم دیا، ”مشرقی کھڑکی کو کھول دیں۔“ بادشاہ نے اُسے کھول دیا۔ الیشع نے کہا، ”تیر چلائیں!“ بادشاہ نے تیر چلایا۔ الیشع پکارا، ”یہ رب کا فتح دلانے والا تیر ہے، شام پر فتح کا تیر! آپ افیق کے پاس شام کی فوج کو مکمل طور پر تباہ کر دیں گے۔“ پھر اُس نے بادشاہ کو حکم دیا، ”اب باقی تیروں کو پکڑیں۔“ بادشاہ نے اُنہیں پکڑ لیا۔ پھر الیشع بولا، ”اِن کو زمین پر پٹخ دیں۔“ بادشاہ نے تین مرتبہ تیروں کو زمین پر پٹخ دیا اور پھر رُک گیا۔ یہ دیکھ کرمردِ خدا غصے ہو گیا اور بولا، ”آپ کو تیروں کو پانچ یا چھ مرتبہ زمین پر پٹخنا چاہئے تھا۔ اگر ایسا کرتے تو شام کی فوج کو شکست دے کر مکمل طور پر تباہ کر دیتے۔ لیکن اب آپ اُسے صرف تین مرتبہ شکست دیں گے۔“ تھوڑی دیر کے بعد الیشع فوت ہوا اور اُسے دفن کیا گیا۔ اُن دنوں میں موآبی لٹیرے ہر سال موسمِ بہار کے دوران ملک میں گھس آتے تھے۔
۲-سلاطِین 14:13-20 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور الِیشع کو وہ مرض لگا جِس سے وہ مَر گیا اور شاہِ اِسرائیلؔ یہُوآؔس اُس کے پاس گیا اور اُس کے اُوپر رو کر کہنے لگا اَے میرے باپ! اَے میرے باپ! اِسرائیلؔ کے رتھ اور اُس کے سوار! اور الِیشع نے اُس سے کہا تِیر و کمان لے لے۔ سو اُس نے اپنے لِئے تِیر و کمان لے لِیا۔ پِھر اُس نے شاہِ اِسرائیلؔ سے کہا کمان پر اپنا ہاتھ رکھ۔ سو اُس نے اپنا ہاتھ اُس پر رکھّا اور الِیشع نے بادشاہ کے ہاتھوں پر اپنے ہاتھ رکھّے۔ اور کہا مشرِق کی طرف کی کِھڑکی کھول۔ سو اُس نے اُسے کھولا۔ تب الِیشع نے کہا کہ تِیر چلا۔ سو اُس نے چلایا۔ تب وہ کہنے لگا یہ فتح کا تِیر خُداوند کا یعنی اراؔم پر فتح پانے کا تِیر ہے کیونکہ تُو افِیق میں ارامیوں کو مارے گا یہاں تک کہ اُن کو نابُود کر دے گا۔ پِھر اُس نے کہا تِیروں کو لے۔ سو اُس نے اُن کو لِیا۔ پِھر اُس نے شاہِ اِسرائیلؔ سے کہا زمِین پر مار۔ سو اُس نے تِین بار مارا اور ٹھہر گیا۔ تب مَردِ خُدا اُس پر غُصّہ ہُؤا اور کہنے لگا کہ تُجھے پانچ یا چھ بار مارنا چاہِئے تھا۔ تب تُو ارامیوں کو اِتنا مارتا کہ اُن کو نابُود کر دیتا پر اب تُو ارامیوں کو فقط تِین بار مارے گا۔ اور الِیشع نے وفات پائی اور اُنہوں نے اُسے دفن کِیا اور نئے سال کے شرُوع میں موآب کے جتھے مُلک میں گُھس آئے۔