۲-کُرِنتِھیوں 12:5-17
۲-کُرِنتِھیوں 12:5-17 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اِس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم تمہارے سامنے پھر سے، اَپنی نیک نامی جتانے لگے ہیں بَلکہ تُمہیں موقع دینا چاہتے ہیں کہ تُم ہم پر فخر کر سکو، اَور اُن لوگوں کو جَواب دے سکو جو ظاہر پر تو فخر کرتے ہیں لیکن باطِن پر نہیں۔ اگر” ہم دیوانے ہیں،“ تو خُدا کے واسطے ہیں؛ اَور اگر ہوش میں ہیں، تو تمہارے واسطے۔ ہم المسیؔح کی مَحَبّت کے باعث مجبُور ہیں، کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ جَب ایک آدمی سَب کے لیٔے مَرا ہے، تو سَب مَر گیٔے۔ اَور وہ اِس لیٔے سَب کی خاطِر مَرا کہ جو، جیتے ہیں وہ آئندہ اَپنی خاطِر نہ جِئیں بَلکہ صِرف اُس کی خاطِر جو اُن کے لیٔے مَرا اَور پھر سے جی اُٹھا۔ پس اَب سے ہم کسی کو جِسمانی حیثیت سے نہیں جانیں گے۔ اگرچہ ایک وقت ہم نے المسیؔح کو بھی جِسمانی حیثیت سے جانا تھا، لیکن اَب ہم اُنہیں جان گئے ہیں۔ اِس لیٔے، اگر کویٔی المسیؔح میں ہے، تو وہ نئی مخلُوق ہے۔ پُرانی چیزیں جاتی رہیں۔ دیکھو! اَب وہ نئی ہو گئیں!
۲-کُرِنتِھیوں 12:5-17 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
کیا ہم یہ بات کر کے دوبارہ اپنی سفارش کر رہے ہیں؟ نہیں، آپ کو ہم پر فخر کرنے کا موقع دے رہے ہیں تاکہ آپ اُن کے جواب میں کچھ کہہ سکیں جو ظاہری باتوں پر شیخی مارتے اور دلی باتیں نظرانداز کرتے ہیں۔ کیونکہ اگر ہم بےخود ہوئے تو اللہ کی خاطر، اور اگر ہوش میں ہیں تو آپ کی خاطر۔ بات یہ ہے کہ مسیح کی محبت ہمیں مجبور کر دیتی ہے، کیونکہ ہم اِس نتیجے پر پہنچ گئے ہیں کہ ایک سب کے لئے مُوا۔ اِس کا مطلب ہے کہ سب ہی مر گئے ہیں۔ اور وہ سب کے لئے اِس لئے مُوا تاکہ جو زندہ ہیں وہ اپنے لئے نہ جئیں بلکہ اُس کے لئے جو اُن کی خاطر مُوا اور پھر جی اُٹھا۔ اِس وجہ سے ہم اب سے کسی کو بھی دنیاوی نگاہ سے نہیں دیکھتے۔ پہلے تو ہم مسیح کو بھی اِس زاویے سے دیکھتے تھے، لیکن یہ وقت گزر گیا ہے۔ چنانچہ جو مسیح میں ہے وہ نیا مخلوق ہے۔ پرانی زندگی جاتی رہی اور نئی زندگی شروع ہو گئی ہے۔
۲-کُرِنتِھیوں 12:5-17 کِتابِ مُقادّس (URD)
ہم پِھر اپنی نیک نامی تُم پر نہیں جتاتے بلکہ ہم اپنے سبب سے تُم کو فخر کرنے کا مَوقع دیتے ہیں تاکہ تُم اُن کو جواب دے سکو جو ظاہِر پر فخر کرتے ہیں اور باطِن پر نہیں۔ اگر ہم بے خُود ہیں تو خُدا کے واسطے ہیں اور اگر ہوش میں ہیں تو تُمہارے واسطے۔ کیونکہ مسِیح کی مُحبّت ہم کو مجبُور کر دیتی ہے اِس لِئے کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ جب ایک سب کے واسطے مُؤا تو سب مَر گئے۔ اور وہ اِس لِئے سب کے واسطے مُؤا کہ جو جِیتے ہیں وہ آگے کو اپنے لِئے نہ جِئیں بلکہ اُس کے لِئے جو اُن کے واسطے مُؤا اور پِھر جی اُٹھا۔ پس اب سے ہم کِسی کو جِسم کی حَیثِیّت سے نہ پہچانیں گے۔ ہاں اگرچہ مسِیح کو بھی جِسم کی حَیثِیّت سے جانا تھا مگر اب سے نہیں جانیں گے۔ اِس لِئے اگر کوئی مسِیح میں ہے تو وہ نیا مخلُوق ہے۔ پُرانی چِیزیں جاتی رہِیں۔ دیکھو وہ نئی ہو گئِیں۔