YouVersion Logo
تلاش

۱-پطرس 8:3-22

۱-پطرس 8:3-22 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

غرض تُم سَب ایک دل رہو، اَور ایک دُوسرے کے ساتھ ہمدردی دِکھاؤ، آپَس میں برادرانہ مَحَبّت سے پیش آؤ، نرم دل اَور فروتن بنو۔ بدی کے بدلے بدی نہ کرو، اَور گالی کا جَواب گالی سے نہ دو۔ بَلکہ اِس کے برعکس اَیسے شخص کو برکت دو، کیونکہ خُدا نے تُمہیں یہی کرنے کے لیٔے بُلایا ہے تاکہ تُم مِیراث میں برکت کے وارِث بنو۔ جَیسا کہ کِتاب مُقدّس کا بَیان ہے، ”جو کویٔی زندگی سے مَحَبّت رکھتا ہے اَور اَچھّے دِن دیکھنے کا خواہشمند ہے، وہ اَپنی زبان کو بدی سے اَور اَپنے لبوں کو دغا کی باتوں سے باز رکھے۔ بدی سے دُور رہے اَور نیکی کرے؛ صُلح کا طالب ہو اَور اُس کی کوشش میں رہے۔ کیونکہ خُداوؔند کی آنکھیں راستبازوں پر لگی رہتی ہیں اَور اُس کے کان اُن کی دعاؤں پر لگے رہتے ہیں، مگر وہ بدکاروں سے مُنہ موڑ لیتا ہے۔“ اگر تُم نیکی کرنے میں سرگرم ہو، تو پھر کون تمہارے ساتھ بدی کرے گا؟ اَور اگر تُم راستبازی کی خاطِر دُکھ بھی اُٹھاؤ تو تُم مُبارک ہو۔ ”اُن کی دھمکیوں سے مت ڈرو؛ اَور نہ ہی گھبراؤ۔“ بَلکہ المسیؔح کو خُداوؔند جان کر اَپنے دلوں میں اُسے مُقدّس سمجھو اَور اگر کویٔی تُم سے تمہاری اُمّید کے بارے میں دریافت کرے تو اُسے جَواب دینے کے لیٔے ہمیشہ تیّار رہو۔ لیکن نرمی اَور اِحترام کے ساتھ اَیسا کرو۔ لیکن شائِستگی اَور اِحترام کے ساتھ اَپنا ضمیر صَاف رکھو تاکہ جو لوگ المسیؔح میں تمہارے نیک چال چلن کے بارے میں غلط باتیں کر رہے ہیں اُنہیں اَپنی تہمت پر شرمندہ ہونا پڑے۔ کیونکہ اگر خُدا کی یہی مرضی ہے کہ تُم نیکی کرکے دُکھ اُٹھاؤ، تو یہ بدی کرکے دُکھ اُٹھانے سے زِیادہ بہتر ہے۔ اِس لیٔے المسیؔح بھی گُناہوں کے لیٔے ایک ہی بار قُربان ہُوا، یعنی ایک راستباز نے ناراستوں کے لیٔے دُکھ اُٹھایا تاکہ تُمہیں خُدا کے پاس پہنچائے۔ وہ جِسم کے اعتبار سے تو مارا گیا لیکن رُوح کے ذریعہ سے زندہ کیا گیا۔ اَور المسیؔح نے اَپنے رُوحانی وُجُود میں جا کر اُن قَیدی رُوحوں میں مُنادی کی۔ جو اُس قدیم زمانے میں نافرمان رُوحیں تھیں جَب خُدا حضرت نُوحؔ کے زمانہ میں صبر کرکے اُنہیں تَوبہ کرنے کا موقع بَخشا تھا۔ اَور اُس وقت حضرت نُوحؔ لکڑی کا جہاز تیّار کر رہے تھے جِس میں صِرف آٹھ اَشخاص سوار ہوکر پانی سے صحیح سلامت بچ نکلے تھے۔ اَور اُسی پانی کا مُشابہ بھی یعنی پاک غُسل حُضُور عیسیٰ المسیؔح کے جی اُٹھنے کے وسیلہ سے اَب تُمہیں بچاتا ہے۔ پاک غُسل سے جِسم کی نجاست دُور نہیں کی جاتی ہے بَلکہ پاک غُسل کے وقت ہم صَاف ضمیر سے خُدا کے ساتھ عہد کرتے ہیں۔ حُضُور عیسیٰ المسیؔح آسمان پر جا کر خُدا کی داہنی طرف تخت نشین ہوئے اَور فرشتے، آسمانی قُوّتیں اَور اِختیارات اُن کے تابع کردیئے گیٔے ہیں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۱-پطرس 3

۱-پطرس 8:3-22 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

آخر میں ایک اَور بات، آپ سب ایک ہی سوچ رکھیں اور ایک دوسرے سے تعلقات میں ہم دردی، پیار، رحم اور حلیمی کا اظہار کریں۔ کسی کے غلط کام کے جواب میں غلط کام مت کرنا، نہ کسی کی گالیوں کے جواب میں گالی دینا۔ اِس کے بجائے جواب میں ایسے شخص کو برکت دیں، کیونکہ اللہ نے آپ کو بھی اِس لئے بُلایا ہے کہ آپ اُس کی برکت وراثت میں پائیں۔ کلامِ مُقدّس یوں فرماتا ہے، ”کون مزے سے زندگی گزارنا اور اچھے دن دیکھنا چاہتا ہے؟ وہ اپنی زبان کو شریر باتیں کرنے سے روکے اور اپنے ہونٹوں کو جھوٹ بولنے سے۔ وہ بُرائی سے منہ پھیر کر نیک کام کرے، صلح سلامتی کا طالب ہو کر اُس کے پیچھے لگا رہے۔ کیونکہ رب کی آنکھیں راست بازوں پر لگی رہتی ہیں، اور اُس کے کان اُن کی دعاؤں کی طرف مائل ہیں۔ لیکن رب کا چہرہ اُن کے خلاف ہے جو غلط کام کرتے ہیں۔“ اگر آپ نیک کام کرنے میں سرگرم ہوں تو کون آپ کو نقصان پہنچائے گا؟ لیکن اگر آپ کو راست کام کرنے کی وجہ سے دُکھ بھی اُٹھانا پڑے تو آپ مبارک ہیں۔ اُن کی دھمکیوں سے مت ڈرنا اور مت گھبرانا بلکہ اپنے دلوں میں خداوند مسیح کو مخصوص و مُقدّس جانیں۔ اور جو بھی آپ سے آپ کی مسیح پر اُمید کے بارے میں پوچھے ہر وقت اُسے جواب دینے کے لئے تیار رہیں۔ لیکن نرم دلی سے اور خدا کے خوف کے ساتھ جواب دیں۔ ساتھ ساتھ آپ کا ضمیر صاف ہو۔ پھر جو لوگ آپ کے مسیح میں اچھے چال چلن کے بارے میں غلط باتیں کر رہے ہیں اُنہیں اپنی تہمت پر شرم آئے گی۔ یاد رہے کہ غلط کام کرنے کی وجہ سے دُکھ سہنے کی نسبت بہتر یہ ہے کہ ہم نیک کام کرنے کی وجہ سے تکلیف اُٹھائیں، بشرطیکہ یہ اللہ کی مرضی ہو۔ کیونکہ مسیح نے ہمارے گناہوں کو مٹانے کی خاطر ایک بار سدا کے لئے موت سہی۔ ہاں، جو راست باز ہے اُس نے یہ ناراستوں کے لئے کیا تاکہ آپ کو اللہ کے پاس پہنچائے۔ اُسے بدن کے اعتبار سے سزائے موت دی گئی، لیکن روح کے اعتبار سے اُسے زندہ کر دیا گیا۔ اِس روح کے ذریعے اُس نے جا کر قیدی روحوں کو پیغام دیا۔ یہ اُن کی روحیں تھیں جو اُن دنوں میں نافرمان تھے جب نوح اپنی کشتی بنا رہا تھا۔ اُس وقت اللہ صبر سے انتظار کرتا رہا، لیکن آخرکار صرف چند ایک لوگ یعنی آٹھ افراد پانی میں سے گزر کر بچ نکلے۔ یہ پانی اُس بپتسمے کی طرف اشارہ ہے جو اِس وقت آپ کو نجات دلاتا ہے۔ اِس سے جسم کی گندگی دُور نہیں کی جاتی بلکہ بپتسمہ لیتے وقت ہم اللہ سے عرض کرتے ہیں کہ وہ ہمارا ضمیر پاک صاف کر دے۔ پھر یہ آپ کو عیسیٰ مسیح کے جی اُٹھنے سے نجات دلاتا ہے۔ اب مسیح آسمان پر جا کر اللہ کے دہنے ہاتھ بیٹھ گیا ہے جہاں فرشتے، اختیار والے اور قوتیں اُس کے تابع ہیں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۱-پطرس 3

۱-پطرس 8:3-22 کِتابِ مُقادّس (URD)

غرض سب کے سب یک دِل اور ہمدرد رہو۔ برادرانہ مُحبّت رکھّو۔ نرم دِل اور فروتن بنو۔ بدی کے عِوض بدی نہ کرو اور گالی کے بدلے گالی نہ دو بلکہ اِس کے برعکس برکت چاہو کیونکہ تُم برکت کے وارِث ہونے کے لِئے بُلائے گئے ہو۔ چُنانچہ جو کوئی زِندگی سے خُوش ہونا اور اچھّے دِن دیکھنا چاہے وہ زُبان کو بدی سے اور ہونٹوں کو مکر کی بات کہنے سے باز رکھّے۔ بدی سے کنارہ کرے اور نیکی کو عمل میں لائے۔ صُلح کا طالِب ہو اور اُس کی کوشِش میں رہے۔ کیونکہ خُداوند کی نظر راست بازوں کی طرف ہے اور اُس کے کان اُن کی دُعا پر لگے ہیں۔ مگر بدکار خُداوند کی نِگاہ میں ہیں۔ اگر تُم نیکی کرنے میں سرگرم ہو تو تُم سے بدی کرنے والا کَون ہے؟ اور اگر راست بازی کی خاطِر دُکھ سہو بھی تو تُم مُبارک ہو۔ نہ اُن کے ڈرانے سے ڈرو اور نہ گھبراؤ۔ بلکہ مسِیح کو خُداوند جان کر اپنے دِلوں میں مُقدّس سمجھو اور جو کوئی تُم سے تُمہاری اُمّید کی وجہ دریافت کرے اُس کو جواب دینے کے لِئے ہر وقت مُستعِد رہو مگر حِلم اور خَوف کے ساتھ۔ اور نیّت بھی نیک رکھّو تاکہ جِن باتوں میں تُمہاری بدگوئی ہوتی ہے اُن ہی میں وہ لوگ شرمِندہ ہوں جو تُمہارے مسِیحی نیک چال چلن پر لَعن طَعن کرتے ہیں۔ کیونکہ اگر خُدا کی یِہی مرضی ہو کہ تُم نیکی کرنے کے سبب سے دُکھ اُٹھاؤ تو یہ بدی کرنے کے سبب سے دُکھ اُٹھانے سے بِہتر ہے۔ اِس لِئے کہ مسِیح نے بھی یعنی راست باز نے ناراستوں کے لِئے گُناہوں کے باعِث ایک بار دُکھ اُٹھایا تاکہ ہم کو خُدا کے پاس پُہنچائے۔ وہ جِسم کے اِعتبار سے تو مارا گیا لیکن رُوح کے اِعتبار سے زِندہ کِیا گیا۔ اِسی میں اُس نے جا کر اُن قَیدی رُوحوں میں مُنادی کی۔ جو اُس اگلے زمانہ میں نافرمان تِھیں جب خُدا نُوح کے وقت میں تحمُّل کر کے ٹھہرا رہا تھا اور وہ کشتی تیّار ہو رہی تھی جِس پر سوار ہو کر تھوڑے سے آدمی یعنی آٹھ جانیں پانی کے وسِیلہ سے بچِیں۔ اور اُسی پانی کا مُشابِہ بھی یعنی بپتِسمہ یِسُوع مسِیح کے جی اُٹھنے کے وسِیلہ سے اب تُمہیں بچاتا ہے۔ اُس سے جِسم کی نجاست کا دُور کرنا مُراد نہیں بلکہ خالِص نیّت سے خُدا کا طالِب ہونا مُراد ہے۔ وہ آسمان پر جا کر خُدا کی دہنی طرف بَیٹھا ہے اور فرِشتے اور اِختیارات اور قُدرتیں اُس کے تابِع کی گئی ہیں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۱-پطرس 3