۱-پطرس 23:1-25
۱-پطرس 23:1-25 کِتابِ مُقادّس (URD)
کیونکہ تُم فانی تُخم سے نہیں بلکہ غَیرفانی سے خُدا کے کلام کے وسِیلہ سے جو زِندہ اور قائِم ہے نئے سِرے سے پَیدا ہُوئے ہو۔ چُنانچہ ہر بشر گھاس کی مانِند ہے اور اُس کی ساری شان و شوکت گھاس کے پُھول کی مانِند۔ گھاس تو سُوکھ جاتی ہے اور پُھول گِر جاتا ہے۔ لیکن خُداوند کا کلام ابد تک قائِم رہے گا۔ یہ وُہی خُوشخبری کا کلام ہے جو تُمہیں سُنایا گیا تھا۔
۱-پطرس 23:1-25 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
کیونکہ تُم فانی تُخم سے نہیں بَلکہ خُدا کے زندہ اَور اَبدی کلام کے وسیلہ سے نئے سِرے سے پیدا ہویٔے ہو۔ کیونکہ، ”ہر بشر گھاس کی مانِند ہے، اَور اُن کی ساری شان و شوکت میدان کے پھُولوں کی مانِند ہے؛ گھاس سُوکھ جاتی ہے اَور پھُول مُرجھا جاتے ہیں، لیکن خُداوؔند کا کلام اَبد تک قائِم ہے۔“ یہ وُہی خُوشخبری کا کلام ہے جو تُمہیں سُنایا گیا تھا۔
۱-پطرس 23:1-25 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
کیونکہ آپ کی نئے سرے سے پیدائش ہوئی ہے۔ اور یہ کسی فانی بیج کا پھل نہیں ہے بلکہ اللہ کے لافانی، زندہ اور قائم رہنے والے کلام کا پھل ہے۔ یوں کلامِ مُقدّس فرماتا ہے، ”تمام انسان گھاس ہی ہیں، اُن کی تمام شان و شوکت جنگلی پھول کی مانند ہے۔ گھاس تو مُرجھا جاتی اور پھول گر جاتا ہے، لیکن رب کا کلام ابد تک قائم رہتا ہے۔“ مذکورہ کلام اللہ کی خوش خبری ہے جو آپ کو سنائی گئی ہے۔