اگر خُدا نے بھی اَیسا کیا تو تعجُّب کی کون سِی بات ہے؟ خُدا اَپنے غضب اَور اَپنی قُدرت کو ظاہر کرنے کے اِرادے سے غضب کے برتنوں کو جو ہلاکت کے لیٔے تیّار کیٔے گیٔے تھے، نہایت صبر سے برداشت کرتا رہے۔ اَور یہ اِس لیٔے ہُوا کہ خُدا اَپنے جلال کی دولت رحم کے برتنوں پر ظاہر کرے جنہیں خُدا نے اَپنے جلال کے لیٔے پہلے ہی سے تیّار کیا ہُوا تھا۔ یعنی ہم پر جنہیں اُس نے نہ فقط یہُودیوں میں سے بَلکہ غَیریہُودیوں میں سے بھی بُلایا۔ ہوشِیعؔ نبی کی کِتاب میں بھی خُدا یہی فرماتے ہیں: ”جو ’میری اُمّت‘ نہ تھی اُسے میں اَپنی اُمّت بنا لُوں گا؛ اَورجو میری محبُوبہ نہ تھی اُسے اَپنی محبُوبہ کہُوں گا،“ اَور ”جِس جگہ اُن سے یہ کہا گیا تھا، ’تُم میری اُمّت نہیں ہو،‘ اُسی جگہ اُنہیں ’زندہ خُدا کے فرزند کہا جائے گا۔‘ “ اَور یَشعیاہ نبی بھی اِسرائیلؔ کے بارے میں پُکار کر فرماتے ہیں: ”اگرچہ بنی اِسرائیلؔ کی تعداد سمُندر کی ریت کے ذرّوں کے برابر ہوگی، تو بھی اُن میں سے تھوڑے ہی بچیں گے۔ کیونکہ خُداوؔند زمین پر اَپنے فیصلہ کو نہایت تیزی کے ساتھ عَمل میں لایٔے گا۔“ چنانچہ جَیسا کہ حضرت یَشعیاہ نبی نے پیشین گوئی کی ہے: ”اگرچہ لشکروں کا خُداوؔند ہماری نَسل کو باقی نہ رہنے دیتا، تو ہم سدُومؔ کی مانند اَور عمورہؔ کی مانند ہو جاتے۔“ پس ہم کیا کہیں؟ یہ کہ غَیریہُودی جو راستبازی کے طالب نہ تھے، ایمان لاکر راستبازی حاصل کر چُکے، یعنی وہ راستبازی جو ایمان کے سبب سے ہے۔ لیکن اِسرائیلؔ جو راستبازی کی شَریعت کا طالب تھا، اُس شَریعت تک نہ پہُنچا۔ کیوں؟ اِس لیٔے کہ اُنہُوں نے ایمان سے نہیں بَلکہ اعمال کے ذریعہ اُسے حاصل کرنا چاہا اَور ٹھوکر لگنے والے پتّھر سے ٹھوکر کھائی۔ جَیسا کہ کِتاب مُقدّس میں لِکھّا ہے: ”دیکھو، مَیں صِیّونؔ میں ایک ٹھیس لگنے کا پتّھر رکھتا ہُوں جِس سے لوگ ٹھوکر کھایٔیں گے اَور ٹھوکر کھانے کی چٹّان جو اُن کے گِرنے کا باعث ہوگی، مگر جو کویٔی اُس پر ایمان لایٔے گا وہ کبھی شرمندہ نہ ہوگا۔“
پڑھیں رُومیوں 9
سنیں رُومیوں 9
شئیر
تمام آیات کا موازنہ کریں: رُومیوں 22:9-33
آیات کو محفوظ کریں، Internet کے بغیر پڑھیں، تدریسی video دیکھیں، اور بہت کچھ!
صفحہ اول
بائبل
مطالعاتی منصوبہ
Videos