YouVersion Logo
تلاش

رُومیوں 4

4
حضرت اِبراہیمؔ کے ایمان کی مثال
1ہم حضرت اِبراہیمؔ کے بارے میں جو ہمارے جِسمانی باپ ہیں کیا کہیں؟ آخِر حضرت اِبراہیمؔ کو کیا حاصل ہُوا؟ 2اگر حضرت اِبراہیمؔ اَپنے اعمال کی بِنا پر راستباز ٹھہرائے جاتے تو اُنہیں فخر کرنے کا حق ہوتا لیکن خُدا کے حُضُور میں نہیں۔ 3کیونکہ کِتاب مُقدّس کیا کہتی ہے؟ ”حضرت اِبراہیمؔ خُدا پر ایمان لایٔے اَور یہ اُن کے واسطے راستبازی شُمار کیا گیا۔“#4‏:3 پیدا 15‏:6‏؛ 22بھی دیکھیں‏
4جَب کویٔی شخص کام کرکے اَپنی اُجرت حاصل کرتا ہے تو اُس کی اُجرت بخشش نہیں بَلکہ اُس کا حق سَمجھی جاتی ہے۔ 5مگر جو شخص اَپنے کام پر نہیں بَلکہ بےدینوں کو راستباز ٹھہرانے والے خُدا پر ایمان رکھتا ہے، اُس کا ایمان اُس کے لیٔے راستبازی شُمار کیا جاتا ہے۔ 6پس جِس شخص کو خُدا اُس کے کاموں کا لِحاظ کیٔے بغیر راستباز ٹھہراتا ہے، داؤؔد بھی اُس کی مُبارک حالی کا ذِکر اِس طرح کرتے ہیں،
7”مُبارک ہیں وہ لوگ
جِن کی خطائیں بخشی گئیں،
اَور جِن کے گُناہوں کو ڈھانکا گیا۔
8مُبارک ہے وہ آدمی
جِن کے گُناہ خُداوؔند کبھی حِساب میں نہیں لائے گا۔“#4‏:8 زبُور 32‏:1؛ 2‏
9کیا یہ مُبارکبادی صِرف اُن کے لیٔے ہے جِن کا ختنہ ہو چُکاہے یا اُن کے لیٔے بھی ہے جِن کا ختنہ نہیں ہُوا؟ کیونکہ ہم کہتے آئے ہیں کہ حضرت اِبراہیمؔ کا ایمان اُن کے واسطے راستبازی شُمار کیا گیا۔ 10سوال یہ ہے کہ وہ کِس حالت میں راستباز گِنا گیا۔ ختنہ کرانے سے پہلے یا ختنہ کرانے کے بعد؟ یہ اُس کے ختنہ کرانے سے پہلے کی بات تھی نہ کہ بعد کی۔ 11جَب حضرت اِبراہیمؔ کا ختنہ نہیں ہُوا تھا، خُدا نے اُس کے ایمان کے سبب سے اُسے راستباز ٹھہرایا تھا۔ بعد میں اُس نے ختنہ کا نِشان پایا جو اُس کی راستبازی پر گویا خُدا کی مُہر تھی۔ یُوں حضرت اِبراہیمؔ سَب کا باپ ٹھہرے جِن کا ختنہ تو نہیں ہُوا مگر وہ ایمان لانے کے باعث راستباز گنے جاتے ہیں۔ 12اَور وہ اُن کا بھی باپ ٹھہرتا ہے جِن کا ختنہ ہو چُکاہے اَور یہی نہیں بَلکہ وہ ہمارے باپ حضرت اِبراہیمؔ کے اُس ایمان کی پیروی کرتے ہیں جو اُسے اُس کے ختنہ سے پہلے ہی حاصل تھا۔
13یہ وعدہ جو حضرت اِبراہیمؔ اَور اُن کی نَسل سے کیا گیا تھا کہ وہ دُنیا کے وارِث ہُوں گے، شَریعت پر عَمل کرنے کی بِنا پر نہیں بَلکہ اُن کے ایمان کی راستبازی کے وسیلے سے کیا گیا تھا۔ 14کیونکہ اگر اہلِ شَریعت ہی دُنیا کے وارِث ٹھہرائے جاتے تو ایمان کا کویٔی مطلب ہی نہ ہوتا اَور خُدا کا وعدہ بھی فُضول ٹھہرتا۔ 15بات یہ ہے کہ جہاں شَریعت ہے وہاں غضب بھی ہے اَور جہاں شَریعت نہیں وہاں شَریعت کا عُدول بھی نہیں۔
16چنانچہ یہ وعدہ ایمان کی بِنا پر دیا جاتا ہے تاکہ بطور فضل سمجھا جائے اَور حضرت اِبراہیمؔ کی کل نَسل کے لیٔے ہو، صِرف اُن ہی کے لیٔے نہیں جو اہلِ شَریعت ہیں بَلکہ اُن کے لیٔے بھی جو ایمان لانے کے لِحاظ سے اُس کی نَسل ہیں کیونکہ حضرت اِبراہیمؔ ہم سَب کے باپ ہیں۔ 17جَیسا کہ کِتاب مُقدّس میں لِکھّا ہے: ”میں نے تُمہیں بہت سِی قوموں کا باپ مُقرّر کیا ہے۔“#4‏:17 پیدا 17‏:5‏ وہ اُس خُدا کی نگاہ میں ہمارا باپ ہے جِس پر وہ ایمان لایا۔ وہ خُدا جو مُردوں کو زندہ کرتا ہے اَور غَیر مَوجُود اَشیا کو یُوں بُلا لیتا ہے گویا وہ مَوجُود ہیں۔
18حضرت اِبراہیمؔ نااُمّیدی کی حالت میں بھی اُمّید کے ساتھ ایمان لایٔے اَور بہت سِی قوموں کا باپ مُقرّر کیٔے گیٔے جَیسا کہ اُن سے کہا گیا تھا، ”تمہاری نَسل اَیسی ہی ہوگی۔“#4‏:18 پیدا 15‏:5‏ 19وہ تقریباً سَو بَرس کے تھے اَور اَپنے بَدن کے مُردہ ہو جانے کے باوُجُود اَور یہ جانتے ہویٔے بھی کہ سارہؔ کا رحم بھی مُردہ ہو چُکاہے، حضرت اِبراہیمؔ کا ایمان کمزور نہ ہُوا۔ 20نہ ہی بے اِعتقاد ہوکر حضرت اِبراہیمؔ نے خُدا کے وعدہ پر شک کیا بَلکہ ایمان میں مضبُوط ہوکر خُدا کی تمجید کی۔ 21حضرت اِبراہیمؔ کامِل یقین تھا کہ جِس خُدا نے وعدہ کیا ہے وہ اُسے پُورا کرنے کی بھی قُدرت رکھتا ہے۔ 22”اِسی واسطے حضرت اِبراہیمؔ کا ایمان اُن کے واسطے راستبازی شُمار کیا گیا۔“ 23اَور یہ الفاظ ”اُن کے واسطے راستبازی شُمار کیٔے گیٔے“ یہ صِرف حضرت اِبراہیمؔ کے لیٔے نہیں لکھے گیٔے، 24بَلکہ ہمارے لیٔے بھی جِن کے لیٔے ایمان راستبازی گِنا جائے گا۔ اِس لیٔے کہ ہم بھی خُدا پر ایمان لایٔے ہیں جِس نے ہمارے خُداوؔند عیسیٰ کو مُردوں میں سے زندہ کیا۔ 25حُضُور عیسیٰ ہمارے گُناہوں کے لیٔے موت کے حوالہ کیٔے گیٔے اَور پھر زندہ کیٔے گیٔے تاکہ ہم راستباز ٹھہرائے جایٔیں۔

موجودہ انتخاب:

رُومیوں 4: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in