لہٰذا میں پُوچھتا ہُوں، کیا خُدا نے اَپنی اُمّت کو ردّ کر دیا؟ ہر گز نہیں! کیونکہ میں خُود بھی اِسرائیلی ہُوں اَور حضرت اِبراہیمؔ کی نَسل اَور بِنیمینؔ کے قبِیلہ کا ہُوں۔ خُدا نے اَپنی اُمّت کو جسے وہ پہلے سے جانتا تھا، ردّ نہیں کیا؟ کیاتُم نہیں جانتے کہ کِتاب مُقدّس میں ایلیاؔہ نبی خُدا سے اِسرائیلؔ کے خِلاف یہ فریاد کرتے ہیں؟ ”اَے خُداوؔند! اُنہُوں نے تیرے نَبیوں کو قتل کیا اَور تیری قُربان گاہوں کو ڈھا دیا۔ اَب میں تنہاباقی رہ گیا ہُوں اَور وہ مُجھے بھی جان سے مار ڈالنا چاہتے ہیں۔“ لیکن خُدا نے ایلیاؔہ نبی کو کیا جَواب دیا؟ ”میں نے اَپنے لیٔے سات ہزار آدمی محفوظ رکھے ہیں جنہوں نے بَعل معبُود کے بُت کے سامنے گھُٹنے نہیں ٹیکے۔“ اِسی طرح اَب بھی، کچھ لوگ باقی ہیں جنہیں خُدا نے اَپنے فضل سے چُن لیا تھا۔ اَور جَب خُدا نے اُنہیں اَپنے فضل کی بِنا پر چُنا تو صَاف ظاہر ہے کہ اُن کے اعمال کی بِنا پر نہیں چُنا؛ ورنہ اُس کا فضل، فضل نہ رہتا۔ تو نتیجہ کیا نکلا؟ یہ کہ بنی اِسرائیلؔ کو وہ چیز نہ مِلی جِس کی وہ بَرابر جُستُجو کرتے رہے۔ لیکن خُدا کے چُنے ہویٔے لوگوں کو مِل گئی اَور باقی سَب نے خُدا کو پُکارا اُن کے دل سخت کر دئیے گیٔے۔ چنانچہ کِتاب مُقدّس میں لِکھّا ہے: ”خُدا نے اُن کے دل و دماغ کو بے حِسّ کر دیا، نہ تو آنکھوں سے دیکھ سکیں، آج تک اَور نہ کانوں سے سُن سکیں۔“ اَور حضرت داؤؔد فرماتے ہیں: ”اُن کا دسترخوان اُن کے لیٔے ایک پھندا اَور ایک جال، اَور ٹھوکر کھانے اَور سزا کا باعث بَن جائے۔ اُن کی آنکھوں پر اَندھیرا چھا جائے تاکہ وہ دیکھ نہ سکیں، اَور اُن کی کمریں ہمیشہ جُھکی رہیں۔“ میں پھر پُوچھتا ہُوں، کیا یہُودیوں نے اَیسی ٹھوکر کھائی کہ گِر پڑیں اَور پھر اُٹھ نہ سکیں۔ ہر گز نہیں! بَلکہ اُن کی نعزش سے غَیریہُودیوں کو نَجات حاصل کرنے کی تَوفیق مِلی تاکہ یہُودیوں کو غیرت آئے۔ جَب اُن کی نعزش دُنیا کے لیٔے برکت کا باعث ہویٔی اَور اُن کا رُوحانی زوال غَیریہُودیوں کے لیٔے نِعمت کی فراوانی کا باعث ہُوا تو اُن سَب کا پُوری طرح بھرپُورہو جانا ضروُر ہی کتنی زِیادہ نِعمت کا باعث ہوگا۔ اَب میں تُم غَیریہُودیوں سے مُخاطِب ہوتا ہُوں کیونکہ میں غَیریہُودیوں کے لیٔے رسول مُقرّر ہُوا ہُوں اِس لیٔے اَپنی خدمت پر فخر کرتا ہُوں۔ ہو سَکتا ہے کہ میں اَپنی قوم وَالوں کو غیرت دلا کر اُن میں سے بعض کو نَجات دلا سکوں! کیونکہ جَب اِسرائیلیوں کا خارج ہو جانا دُنیا سے خُدا کے صُلح کا باعث بَن گیا تو اُن کی قبُولیّت مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے سِوا اَور کیا ہوگی؟ اگر نذر کا پہلا پیڑا نذر کر دئیے جانے کے بعد پاک ٹھہرا تو سارا گوندھا ہُوا آٹا بھی پاک ٹھہرے گا اَور اگر درخت کی جڑ پاک ہے تو اُس کی ڈالیاں بھی پاک ہوں گی۔ اگر بعض ڈالیاں کاٹ ڈالی گئیں، اَور تُم، جنگلی زَیتُون ہوتے ہویٔے بھی اُن کی جگہ پیوند ہو گئے تو تُم بھی زَیتُون کے درخت کی جڑ میں حِصّہ دار ہو گے جو قُوّت بَخش روغن سے بھری ہویٔی ہے، اُن بُریدہ ڈالیوں کو حقیر جان کر اَپنے آپ پر فخر نہ کرو۔ اگر فخر کرو گے تو یاد رہے کہ تُم جڑ کو نہیں بَلکہ جڑ تُمہیں سنبھالے ہویٔے ہے۔ تُم ضروُر یہ کہو گے، ”وہ ڈالیاں اِس لیٔے کاٹ ڈالی گئیں کہ میں پیوند ہو جاؤں۔“ ٹھیک ہے، لیکن وہ تو ایمان نہ لانے کے سبب سے کاٹی گئیں اَور تُم ایمان لانے کے سبب سے قائِم ہو۔ پس تکبّر نہ کرو بَلکہ تھرتھراؤ۔ کیونکہ جَب خُدا نے اصلی ڈالیوں کو نہ چھوڑا تو وہ تُمہیں بھی نہ چھوڑے گا۔
پڑھیں رُومیوں 11
سنیں رُومیوں 11
دوسروں تک پہنچائیں
مختلف ترجموں سے موازنہ: رُومیوں 1:11-21
آیات کو محفوظ کریں، Internet کے بغیر پڑھیں، تدریسی video دیکھیں، اور بہت کچھ!
صفحہ اول
بائبل
مطالعاتی منصوبہ
Videos