زبُور 1:69-13

زبُور 1:69-13 UCV

اَے خُدا، مُجھے بچا لیں، کیونکہ سیلاب کا پانی میری گردن تک آ پہُنچا ہے۔ میں گہری دلدل میں دھنسا جا رہا ہُوں، جہاں پاؤں رکھنے کو جگہ نہیں ہے۔ میں گہرے پانی میں آ پڑا ہُوں؛ اَور سیلاب مُجھے گھیرے ہُوئے ہے۔ میں مدد کے لیٔے چلاّتے چلاّتے تھک گیا ہُوں؛ میرا گلا سُوکھ گیا ہے۔ اَور اَپنے خُدا کے اِنتظار میں، میری آنکھیں پتھرا گئی ہیں۔ جو مُجھ سے بلاوجہ عداوت رکھتے ہیں اُن کی تعداد میرے سَر کے بالوں سے بھی زِیادہ ہے؛ جو ناحق میرے دُشمن بنے ہُوئے ہیں، اَورجو میری بربادی پرتُلے ہُوئے ہیں وہ بھی بہت ہیں۔ جو مَیں نے نہیں لیا وہ مُجھ سے وصول کیا جاتا ہے۔ اَے خُدا، آپ میری حماقت سے واقف ہیں؛ اَور میرا جُرم آپ سے پوشیدہ نہیں ہے۔ اَے خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ! آپ کی آس رکھنے والے میری وجہ سے شرمندہ نہ ہوں، اَور اَے اِسرائیل کے خُدا، آپ کے طالب میرے سبب سے پشیمان نہ ہوں۔ کیونکہ آپ کی خاطِر مَیں نے ذِلّت برداشت کی، اَور میرے مُنہ پر شرمندگی چھائی ہُوئی ہے۔ میں اَپنے اِسرائیلی خاندانی بھائیوں میں اجنبی، اَور اَپنی ہی ماں کے بیٹوں میں بیگانہ ٹھہرا؛ آپ کے گھر کی غیرت مُجھے کھائے جاتی ہے، اَور آپ کے ملامت کرنے والوں کی ملامتیں مُجھ پر آ پڑی ہیں۔ جَب مَیں روتا اَور روزہ رکھتا ہُوں، تَب بھی مُجھے ذِلّت کا سامنا کرنا پڑتا ہے؛ جَب مَیں ٹاٹ اوڑھتا ہُوں، تو لوگ میرا مضحکہ اُڑاتے ہیں۔ شہر کے پھاٹک پر بیٹھنے والے، میرا مذاق اُڑاتے ہیں، اَور مَیں نشہ بازوں کا نغمہ بَن گیا ہُوں۔ لیکن اَے یَاہوِہ، میری آپ سے یہ دعا ہے، کہ اَپنی نظرِکرم کے وقت؛ اَور اَے خُدا، اَپنی بڑی شفقت و مَحَبّت کے طفیل، مُجھے جَواب دیں اَور نَجات کا یقین دِلائیں۔