زبُور 1:104-17

زبُور 1:104-17 UCV

اَے میری جان، یَاہوِہ کی سِتائش کر۔ اَے یَاہوِہ، میرے خُدا! آپ نہایت عظیم ہیں؛ آپ شان و شوکت سے مُلبّس ہیں۔ یَاہوِہ نے اَپنے آپ کو رَوشنی سے پوشاک کی طرح لپیٹ رکھا ہے؛ وہ آسمان کو سائبان کی طرح تانتے ہیں۔ وہ اُن کے پانی پر اَپنے بالاخانہ کے شہتیر ٹکاتے ہیں۔ اَور بادلوں کو اَپنا رتھ بناتے ہیں اَور ہَوا کے بازوؤں پر سوار ہوتے ہیں۔ آپ ہَواؤں کو اَپنا قاصِد، اَور اَپنے خادِموں کو گویا آگ کے شُعلوں کی مانند بناتے ہیں۔ اُنہُوں نے زمین کو اُس کی بُنیادوں پر قائِم کیا، جو اَپنے مقام سے کبھی ہٹائی نہیں جا سکتی۔ آپ نے اُسے گہرے سمُندر سے پوشاک کی طرح ڈھانپ دیا؛ اَور پانی پہاڑوں سے بھی بُلند تر تھا۔ لیکن آپ کی ڈانٹ سے پانی بھاگ گیا، آپ کی گرج کی آواز سے وہ رفو چکّر ہو گیا؛ پانی پہاڑوں پر سے بہتا ہُوا، نیچے وادیوں میں اُتر گیا، اَور اُس مقام تک جو آپ نے اُس کے لیٔے مُقرّر کیا تھا۔ آپ نے حَد باندھ دی جِس سے پانی آگے نہ بڑھے؛ اَور پھر کبھی وہ زمین کو ڈھانپنے نہ پایٔے۔ آپ ہی نالوں کو چشموں سے پانی پہُنچاتے ہیں وہ پہاڑوں کے درمیان بہتے ہیں۔ وہ میدان کے سَب جانوروں کو پانی مہیا کرتے ہیں؛ اَور گورخر بھی اَپنی پیاس بُجھا لیتے ہیں۔ ہَوا کے پرندے پانی کے آس پاس گھونسلے بناتے ہیں؛ اَور ڈالیوں پر چہچہاتے ہیں۔ یَاہوِہ اَپنے بالا خانوں سے پہاڑوں کو سیراب کرتے ہیں؛ اَور آپ ہی کی صنعتوں کے پھل سے زمین آسُودہ ہے۔ وہ مویشیوں کے لیٔے گھاس اُگاتے ہیں، اَور اِنسان خُوراک کے لیٔے کاشتکاری کی غرض سے پَودے۔ تاکہ زمین میں سے اشیائے خوردنی پیدا ہو: اَور انگوری شِیرہ جو اِنسان کے دِل کو خُوش کرتا ہے، اَور روغن جو اِنسان کے چہرہ کو چمکاتا ہے، اَور روٹی جو اِنسان کے دِل کو تقویّت پہُنچاتی ہے۔ یَاہوِہ کے درخت شاداب رہتے ہیں، یعنی لبانونؔ کے دیودار جو یَاہوِہ نے لگائے۔ وہاں پرندے اَپنے گھونسلے بناتے ہیں؛ صنوبر کے درختوں پر لق لق بسیرا کرتا ہے۔