پھر یِسوعؔ وہاں سے اَپنے شہر کو روانہ ہُوئے، اَور اُن کے شاگرد بھی اُن کے ساتھ گیٔے۔ جَب سَبت کا دِن آیا، آپ مقامی یہُودی عبادت گاہ میں تعلیم دینے لگے، بہت سے لوگ یِسوعؔ کی تعلیم سُن کر حیران ہُوئے اَور کہنے لگے۔ ”اِس نے یہ ساری باتیں کہاں سے سیکھی ہیں؟ یہ کیسی حِکمت ہے جو اِنہیں عطا کی گئی ہے؟ اَور اُن کے ہاتھوں کیسے کیسے معجزے ہوتے ہیں؟ کیا یہ بڑھئی نہیں؟ جو مریمؔ کا بیٹا اَور یعقوب، یُوسیسؔ، یہُوداہؔ، اَور شمعُونؔ کے بھایٔی نہیں؟ کیا اِن کی بہنیں ہمارے یہاں نہیں رہتیں؟“ اَور اُنہُوں نے اُن کے سبب سے ٹھوکر کھائی۔ چنانچہ یِسوعؔ نے اُن سے کہا، ”نبی کی بےقدری اُس کے اَپنے شہر، رشتہ داروں اَور گھر والوں میں ہی ہوتی ہے اَور کہیں نہیں۔“ اَور آپ چند بیماریوں پر ہاتھ رکھ کر اُنہیں شفا دینے، کے سِوا کویٔی بڑا معجزہ وہاں نہ دِکھا سکے۔ یِسوعؔ نے وہاں کے لوگوں کی بےاِعتقادی پر تعجُّب کیا۔ اَور وہ وہاں سے نکل کر اِردگرد کے گاؤں اَور قصبوں میں تعلیم دینے لگے۔ یِسوعؔ نے اَپنے، بَارہ شاگردوں کو بُلایا اَور اُنہیں دو دو کرکے روانہ کیا اَور اُنہیں بدرُوحوں کو نکالنے کا اِختیار بخشا۔ اُنہیں یہ بھی ہدایت دی، ”اَپنے سفر کے لیٔے سِوائے لاٹھی کے اَور کُچھ نہ لینا، نہ روٹی نہ تھیلا، نہ کمربند میں پیسے۔ جُوتے تو پہننا مگر دو دو کُرتے نہیں۔ یِسوعؔ نے اُن سے کہا کہ جہاں بھی تُم کسی گھر میں داخل ہو، تو اُس شہر سے رخصت ہونے تک اُسی گھر میں ٹھہرے رہنا۔ اگر کسی جگہ لوگ تُمہیں قبُول نہ کریں اَور کلام سُننا نہ چاہیں تو وہاں سے رخصت ہوتے وقت اَپنے پاؤں کی گرد بھی وہاں سے جھاڑ دینا تاکہ وہ اُن کے خِلاف گواہی دے۔“ چنانچہ وہ روانہ ہویٔے اَور مُنادی کرنے لگے کہ تَوبہ کرو۔ اُنہُوں نے بہت سِی بدرُوحوں کو نکالا اَور بہت سے بیماریوں کو تیل مَل کر شفا بخشی۔ ہیرودیسؔ بادشاہ نے یِسوعؔ کا ذِکر سُنا، کیونکہ اُن کا نام کافی مشہُور ہو چُکاتھا۔ بعض لوگ کہتے تھے، ”حضرت یُوحنّا پاک غُسل دینے والے مُردوں میں سے جی اُٹھے ہیں، اَور اِسی لیٔے تو اُن میں معجزے دِکھانے کی قُدرت ہے۔“ مگر بعض کہتے تھے، ”وہ ایلیّاہ ہیں۔“ اَور بعض لوگوں کا کہنا تھا، ”وہ پُرانے نبیوں جَیسے ایک نبی ہیں۔“ جَب ہیرودیسؔ نے یہ سُنا، تو اُس نے کہا، ”یُوحنّا پاک غُسل دینے والا جِس کا مَیں نے سَر قلم کروا دیا تھا، پھر سے جی اُٹھا ہے!“ اصل میں ہیرودیسؔ نے حضرت یُوحنّا کو پکڑواکر قَیدخانہ میں ڈال دیا تھا، وجہ یہ تھی کہ ہیرودیسؔ، نے اَپنے بھایٔی فِلِپُّسؔ کی بیوی، ہیرودِیاسؔ سے بیاہ کر لیا تھا۔ اَور حضرت یُوحنّا ہیرودیسؔ سے کہہ رہے تھے، ”تُجھے اَپنے بھایٔی کی بیوی اَپنے پاس رکھنا جائز نہیں ہے۔“ ہیرودِیاسؔ بھی حضرت یُوحنّا سے دُشمنی رکھتی تھی اَور اُنہیں قتل کروانا چاہتی تھی۔ لیکن موقع نہیں ملتا تھا، اِس لیٔے کہ حضرت یُوحنّا، ہیرودیسؔ بادشاہ کی نظر میں ایک راستباز اَور مُقدّس آدمی تھے۔ وہ اُن کا بڑا اِحترام کیا کرتا تھا اَور اُن کی حِفاظت کرنا اَپنا فرض سمجھتا تھا، وہ حضرت یُوحنّا کی باتیں سُن کر پریشان تو ضروُر ہوتا تھا؛ لیکن سُنتا شوق سے تھا۔ لیکن ہیرودِیاسؔ کو ایک دِن موقع مِل ہی گیا۔ جَب ہیرودیسؔ نے اَپنی سال گِرہ کی خُوشی میں اَپنے اُمرائے دربار اَور فَوجی افسران اَور صُوبہ گلِیل کے رئیسوں کی دعوت کی۔ اِس موقع پر ہیرودِیاسؔ کی بیٹی نے محفل میں آکر رقص کیا، اَور ہیرودیسؔ بادشاہ اَور اُس کے مہمانوں کو اِس قدر خُوش کر دیا کہ بادشاہ اُس سے مُخاطِب ہوکر کہنے لگا۔ تو جو چاہے مُجھ سے مانگ لے، ”مَیں تُجھے دُوں گا۔“ بَلکہ اُس نے قَسم کھا کر کہا، ”جو کُچھ تو مُجھ سے مانگے گی، مَیں تُجھے دُوں گا چاہے وہ میری آدھی سلطنت ہی کیوں نہ ہو۔“ لڑکی نے باہر جا کر اَپنی ماں، سے پُوچھا، ”میں کیا مانگوں؟“ تَب اُس کی ماں نے جَواب دیا، ”یُوحنّا پاک غُسل دینے والے کا سَر۔“ لڑکی فوراً بادشاہ کے پاس واپس آئی اَور عرض کرنے لگی: ”مُجھے ابھی ایک تھال میں یُوحنّا پاک غُسل دینے والے کا سَر چاہیے۔“ بادشاہ کو بےحد افسوس ہُوا، لیکن وہ مہمانوں کے سامنے قَسم دے چُکاتھا، اِس لیٔے بادشاہ لڑکی سے اِنکار نہ کر سَکا۔ چنانچہ بادشاہ نے اُسی وقت حِفاظتی دستے کے ایک سپاہی کو حُکم دیا کہ وہ جائے، اَور یُوحنّا کا سَر لے آئے۔ سپاہی نے قَیدخانہ میں جا کر، حضرت یُوحنّا کا سَر تن سے جُدا کیا، اَور اُسے ایک تھال میں رکھ کر لایا اَور لڑکی کے حوالہ کر دیا، اَور لڑکی نے اُسے لے جا کر اَپنی ماں کُودے دیا۔ جَب حضرت یُوحنّا کے شاگردوں نے یہ خبر سنی تو وہ آئے اَور اُن کی لاش اُٹھاکر لے گیٔے اَور اُنہیں ایک قبر میں دفن کر دیا۔
پڑھیں مرقُس 6
سنیں مرقُس 6
دوسروں تک پہنچائیں
مختلف ترجموں سے موازنہ: مرقُس 1:6-29
آیات کو محفوظ کریں، Internet کے بغیر پڑھیں، تدریسی video دیکھیں، اور بہت کچھ!
صفحہ اول
بائبل
مطالعاتی منصوبہ
Videos