1 سلاطین 7

7
شُلومونؔ کے محل کی تعمیر
1اَپنے محل کی تعمیر مُکمّل کرنے میں شُلومونؔ کو تیرہ سال لگے۔ 2اُنہُوں نے اَپنا محل لبانونؔ کی لکڑی سے بنوایا تھا جو پینتالیس میٹر لمبا، تئیس میٹر چوڑا اَور چودہ میٹر اُونچا تھا، جسے لبانونؔ کے جنگل کے محل کے نام سے جانا جاتا تھا کیونکہ اِس میں دیودار کے سُتونوں کی چار قطاریں تھیں اَور اُن کے اُوپر دیودار کی رندہ کی ہُوئی لٹک شہتیروں کو رکھّا گیا تھا۔ 3محل کی چھت دیودار کے پینتالیس سُتونوں پر لٹک شہتیروں کے سہارے ٹِکی ہُوئی تھی۔ ہر قطار میں پندرہ دیودار کے لٹک شہتیر تھے۔ 4محل میں آمنے سامنے کی دیواروں کی اُونچائی پر کُل چھ کھڑکیاں لگائی گئی تھیں جو ایک قطار میں لگی تھیں۔ 5اُن کے دروازوں کی چوکھٹے چوکور تھے اَور کھڑکیاں آمنے سامنے کی دیواروں پر تین تین کے ترتیب میں ایک ہی قطار میں لگی تھیں۔
6اَور شُلومونؔ نے تئیس میٹر لمبے اَور چودہ میٹر چوڑے سُتونوں کا ایک بڑا کمرہ تعمیر کروایا جِس کے سامنے سُتونوں کا ایک برامدہ تھا جِس کی چھت چھتری نُما تھی۔
7اَور اُنہُوں نے ایک دیوانِ خاص تعمیر کروایا جہاں اُن کا شاہی تخت لگایا جانا تھا اَور وہاں سے وہ عدالت کرنے والے تھے۔ اَور شُلومونؔ نے اُسے فرش سے لے کر چھت تک دیودار کی پٹّیوں سے ڈھنکوا دیا۔ 8اَور شُلومونؔ کا اَپنا رِہائشی محل اِسی دیوانِ خاص کے پیچھے تھا، شُلومونؔ نے اِسی دیوانِ خاص کی مانند ایک اَور محل فَرعوہؔ کی بیٹی کے لیٔے بھی تعمیر کروایا، جِس سے اُن کی شادی ہُوئی تھی۔
9یہ تمام عمارتیں بُنیاد سے لے کر چھت تک، اَندرونی اَور بیرونی حِصّے، بیش قیمتی پتّھروں سے تعمیر کیٔے گیٔے تھے، جنہیں بڑے ہوشیاری سے ناپ کے مُطابق کاٹ کر تراشا گیا۔ 10بُنیادیں بھی بیش قیمتی قِسم کے بڑے بڑے پتّھروں کی تھیں، جِن میں بعض پتّھروں کی پیمائش کے لحاظ سے لمبائی ساڑھے چار میٹر اَور چوڑائی ساڑھے تین میٹر تھی۔ 11بُنیاد کے اُوپر نفیس قِسم کے پتّھر ناپ کے مُطابق لگائے گیٔے تھے اَور دیودار کے سُتون بھی لگائے گیٔے تھے۔ 12اَور بڑے صحن کے چاروں دیواروں میں تراشے ہُوئے پتّھروں کی تین تین تہیں تھیں اَور ہر ایک دیوار کی تہوں کے درمیان تراشی ہوئی دیودار کی شہتیر تھی، ٹھیک اَیسی ہی بناوٹ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے اَندرونی صحن اَور اُس کے بیچ والے برامدے کی تھی۔
بیت المُقدّس کا سازوسامان
13پھر شُلومونؔ بادشاہ نے ایلچی بھیج کر صُورؔ سے حُورامؔ کو آنے کی دعوت دی۔ 14جِس کی ماں نفتالی کے قبیلہ کی ایک بِیوہ تھی اَور جِس کا باپ صُورؔ کا باشِندہ اَور کانسے کا ماہر کاریگر تھا۔ حُورامؔ کانسے کے ہر قِسم کے کام میں بڑا حِکمت والا، سمجھدار اَور ماہر کاریگر تھا۔ اِس لیٔے تشریف لاکر حِیرامؔ نے شُلومونؔ بادشاہ کے تمام کام جو اُسے کے سُپرد کیا گیا تھا پُورا کر دیا۔
15حِیرامؔ نے کانسے کو ڈھالا اَور دو سُتون بنائے جِن میں سے ہر ایک سُتون کی اُونچائی آٹھ میٹر اَور گولایٔی ساڑھے پانچ میٹر کی تھی۔ 16اَور اُس نے اُن سُتونوں کے بالائی حِصّوں پر رکھنے کے لیٔے کانسے کو ڈھال کر دو تاج بھی بنائے۔ ہر ایک بالائی تاج کی اُونچائی سَوا دو میٹر تھی۔ 17اِس کے بعد حِیرامؔ نے اُن سُتونوں کے بالائی تاجوں کے لیٔے زنجیروں کی سات سات چوکور جالی دار جھالریں بنوائیں۔ 18اِسی طرح اُس نے سُتونوں کے اُوپر تاجوں کو سجانے کے لیٔے جالیوں کے اِردگرد دو قطاروں میں انار بھی لٹکا دئیے۔ ہر سُتون کے تاج کو اُس نے اَیسے ہی سجایا۔ 19اَور برامدے کے سُتونوں کے اُوپر کے تاجوں پر شُوشنؔ کے پھُول کا کام تھا، اِن کی اُونچائی تقریباً دو میٹر تھی۔ 20اَور اُن دونوں سُتونوں کے تاجوں کے اُوپر پیالہ نُما حِصّہ پر جالی سے آگے، سُتونوں کے تاجوں کے چاروں طرف دو قطاروں میں دو سَو انار بنائے گیٔے تھے۔ 21اَور شُلومونؔ نے بیت المُقدّس کے برامدے میں سُتون بھی بنوائے۔ اَور اُنہُوں نے جُنوبی سُتون کا نام یاکِن#7‏:21 یاکِن اُس نے قائِم کیا اَور شمال کی طرف والے سُتون کا نام بُوعزؔ#7‏:21 بُوعزؔ اُس میں طاقت ہے رکھّا۔ اَور یُوں سُتونوں کا کام پُورا ہُوا۔ 22اَور سُتونوں کی چوٹی پر شُوشنؔ کے پھُول بنائے گیٔے تھے۔ اَور یُوں سُتونوں سے متعلّق سارا کام مُکمّل ہُوا۔
23پھر شُلومونؔ نے ڈھالی ہُوئی دھات کا پانی کا ایک بڑا حوض بنوایا جِس کی شکل گول تھی اَورجو ایک کنارے سے دُوسرے کنارے تک دس ہاتھ#7‏:23 دس ہاتھ ساڑھے چار میٹر اَور اُونچا پانچ ہاتھ#7‏:23 پانچ ہاتھ سَوا دو میٹر تھا اَور پیمائش کے لحاظ سے اُس کا گھیرا تیس ہاتھ#7‏:23 تیس ہاتھ ساڑھے تیرہ میٹر تھا۔ 24اَور اُس کے کنارے کے نیچے اِردگرد دو قطاروں میں لٹّو حوض کے ساتھ ہی ڈھالے گیٔے تھے یعنی ایک میٹر کے فاصلے پر بیس لٹّو تھے۔
25اَور یہ حوض کانسے کے بَارہ بَیلوں کے اُوپر رکھّا گیا تھا؛ جِن میں سے تین کا مُنہ شمال کی طرف، تین کا مغرب، تین کا جُنوب اَور تین کا مشرق کی طرف تھا۔ حوض اُن کے سِروں پر ٹِکا ہُوا تھا اَور اُن کے پیچھے والے دھڑ اَندر کی طرف تھے۔ 26اِس حوض کے دھات کی موٹائی تقریباً چار اُنگل#7‏:26 چار اُنگل تقریباً آٹھ سینٹی میٹر تھی اَور اُس کا کنارہ پیالے کے کنارہ کی طرح شُوشنؔ کے پھُول کی مانند تھا۔ اَور اِس حوض میں دو ہزار بَت#7‏:26 دو ہزار بَت تقریباً نوّے ہزار لیٹر کچھ صحیفوں میں چوالیس ہزار لِکھا ہے پانی کی گنجائش تھی۔
27حِیرامؔ نے کانسے کی دس مُنتقل ہونے والی پانی کی گاڑیاں بھی بنائیں جِن میں سے ہر ایک گاڑی کی لمبائی، ایک میٹر اسّی سینٹی میٹر، چوڑائی ایک میٹر اسّی سینٹی میٹر اَور اُونچائی ایک میٹر پینتیس سینٹی میٹر تھی۔ 28یہ گاڑیاں اِس طرح بنائی گئی تھیں کہ اُن میں چوکھٹ کی مانند چوکور اَور سیدھی پٹّیاں لگی ہویٔی تھیں۔ 29اَور چوکور چوکھٹوں اَور سیدھی پٹّییوں پر شیر، بَیل اَور کروبیم بنے ہُوئے تھے۔ اَور اِن کے شَبیہ کے اُوپر اَور نیچے ٹیڑھی جھالریں لٹکی ہویٔی تھیں۔ 30ہر گاڑی کے کانسے کے چار پہیّے اَور کانسے کے دُھرے تھے۔ اَور اِس کے چاروں کونوں پر چلمچی رکھنے کی جگہ تھی۔ اَور اِن کی پیندیوں کو ڈھال کر بنایا گیا تھا جِن کے دونوں کناروں کی طرف جھالریں لٹک رہی تھی۔ 31اَور ہر گاڑی کے اَندر چلمچی کے لیٔے تقریباً آدھا میٹر گہرا ایک گول گڈّھا تھا۔ جسے ایک پیندے پر رکھّا گیا تھا، جو تقریباً ستّر سینٹی میٹر تھا، جِس کے مُنہ پر نقّاشی کی گئی تھی۔ اَور گاڑیوں کی پٹّیاں گول نہیں بَلکہ چوکور تھی۔ 32اَور چاروں پہیّے چوکور پٹّیوں کے نیچے تھے اَور پہیّوں کے دُھرے گاڑی میں لگے ہُوئے تھے اَور ہر پہیّے کی اُونچائی تقریباً ستّر سینٹی میٹر تھی۔ 33اَور گاڑیوں کے پہیّے بالکُل رتھ کے پہیّوں کی مانند بنائے گیٔے تھے؛ اَور اُن کے دُھرے، چرخی، سلاخیں اَور نابھیں وغیرہ سَب حِصّے ڈھالی ہُوئی دھات کے تھے۔
34اَور ہر گاڑی کے چاروں کناروں پر موڑنے کے لیٔے ایک ایک ہَینڈل تھا اَور یہ ہَینڈل گاڑی کے ساتھ ہی ڈھالے گیٔے تھے۔ 35اَور گاڑی کے سِرے پر ایک گول پٹّی تھی جو تقریباً تئیس سینٹی میٹر چوڑی گول پٹّی لگی ہویٔی تھی۔ اَور گاڑی کے اُوپر کی پٹّیاں اَور کنارے کے کڑے ایک ہی دھات کے ٹکڑے سے ڈھالے گیٔے تھے۔ 36اَور حِیرامؔ نے اُن کڑوں پر اُن کے کناروں پر اَور جہاں بھی جگہ تھی وہاں کروبیم، شیر اَور کھجور کے درخت کندہ کئے تھے اَور اُن کے چاروں طرف جھالریں کندہ کی گئیں تھیں۔ 37حِیرامؔ نے وہ دس گاڑی اِس طرح سے بنائی تھیں کہ وہ تمام گاڑیاں ایک ہی سانچے، ایک ہی ناپ اَور ایک ہی جِسامت میں ڈھالی گئی تھیں۔
38حِیرامؔ نے کانسے کے دس چُھوٹے چُھوٹے حوض بھی بنائے؛ اَور ہر ایک حوض میں ایک ہزار آٹھ سَو لیٹر#7‏:38 ایک ہزار آٹھ سَو لیٹر کچھ صحیفوں میں 880لیٹر لِکھا گیا ہے پانی کی گنجائش تھی۔ اَور ہر ایک حوض تقریباً دو میٹر گہری تھی اَور دسوں گاڑیوں پر ایک ایک حوض لے جایا جاتا تھا۔ 39حِیرامؔ نے اُن گاڑیوں میں سے پانچ کو بیت المُقدّس کے جُنوب کی طرف اَور پانچ کو شمال کی طرف رکھا اَور بڑے حوض کو جُنوب کی طرف بیت المُقدّس کے جُنوبی مشرقی کونے میں رکھا۔ 40اَور حُورامؔ نے چُھوٹے حوض، بیلچے اَور چھڑکاؤ کرنے والے پیالوں کو بھی بنایا۔
چنانچہ حُورامؔ نے اُن تمام کاموں کو جسے وہ شُلومونؔ بادشاہ کی خاطِر یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں بنا رہاتھا، مُکمّل کیا۔
41دو سُتون؛
اَور اُن دونوں سُتونوں کے اُوپر پیالہ نُما بالائی تاج؛
42دونوں جالیوں کے لیٔے چار سَو انار؛ یعنی ہر جالی کے لیٔے اناروں کی دو دو قطاریں، سُتونوں کے سِروں پر پیالہ نُما بالائی حِصّہ کو سجانے کے لیٔے لگائی گئیں؛
43دس گاڑیاں اَور اُن پر رکھے ہویٔے دس حوض،
44بڑا حوض اَور اُس کے نیچے بَارہ بَیل۔
45راکھ جمع کرنے والے چُھوٹے حوض، بیلچے اَور قُربانی کے خُون کا چھڑکاؤ کرنے والے پیالے۔
یہ تمام برتن جو حُورامؔ نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے لیٔے شُلومونؔ بادشاہ کی خاطِر بنائے چمچماتے ہویٔے کانسے کے تھے۔ 46بادشاہ نے اِن کی ڈھلایٔی یردنؔ کی وادی میں جو سُکّوتؔ اَور ضارِتھانؔ کے درمیان مٹّی کے سانچوں میں ڈھلوا کر بنوایا تھا۔ 47اَور شُلومونؔ نے اُن تمام ظروف کا وزن نہیں کیا کیونکہ وہ بہت تھے، لہٰذا جو کانسا اِستعمال ہُوا تھا اُس کا وزن مَعلُوم نہ ہو سَکا۔
48چنانچہ شُلومونؔ نے یہ سازوسامان بھی بنوایا جو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں تھا،
یعنی سونے کا مذبح،
اَور نذر کی روٹی رکھنے والی سونے کی میز:
49اَور اَندرونی کمرے کے پاک مَقدِس کے سامنے خالص سونے کے چراغدان؛ پانچ دایئں طرف اَور پانچ بایئں طرف،
اَور سونے کے پھُول، چراغ چِمٹے، اَور برتن؛
50اَور خالص سونے کے برتن، گُل تراش، قُربانی کے خُون کا چھڑکاؤ کرنے والے پیالے، ڈونگے اَور بخُوردان۔
اَور سَب سے اَندرونی کمرہ یعنی پاک ترین مقام کے دروازوں کے لیٔے سونے کے قبضے اَور بیت المُقدّس کے بڑے کمرے کے دروازوں کے سونے کے قبضے۔
51اَور اِس طرح یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کا سارا کام، جو بادشاہ شُلومونؔ نے شروع کیا تھا، ختم ہو گیا۔ تَب شُلومونؔ نے اَپنے باپ داویؔد کی مخصُوص کی ہُوئی نذریں یعنی چاندی اَور سونا اَور سارے برتن کو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے خزانے میں رکھوا دیا۔

موجودہ انتخاب:

1 سلاطین 7: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in