اَے خُداوند! اَے میری قُوّت! مَیں تُجھ سے مُحبّت رکھتا ہُوں۔ خُداوند میری چٹان اور میرا قلعہ اور میرا چُھڑانے والا ہے۔ میرا خُدا۔ میری چٹان جِس پر مَیں بھروسا رکھُّوں گا۔ میری سِپر اور میری نجات کا سِینگ۔ میرا اُونچا بُرج۔ مَیں خُداوند کو جو سِتایش کے لائِق ہے پکارُوں گا۔ یُوں مَیں اپنے دُشمنوں سے بچایا جاؤُں گا۔ مَوت کی رسِّیوں نے مُجھے گھیر لِیا اور بے دِینی کے سَیلابوں نے مُجھے ڈرایا۔ پاتال کی رسِّیاں میرے چَوگِرد تِھیں مَوت کے پھندے مُجھ پر آ پڑے تھے۔ اپنی مُصِیبت میں مَیں نے خُداوند کو پُکارا اور اپنے خُدا سے فریاد کی۔ اُس نے اپنی ہَیکل میں سے میری آواز سُنی اور میری فریاد جو اُس کے حضُور تھی اُس کے کان میں پُہنچی۔ تب زمِین ہِل گئی اور کانپ اُٹھی۔ پہاڑوں کی بُنیادوں نے جُنبِش کھائی اور ہِل گئِیں اِس لِئے کہ وہ غضب ناک ہُؤا۔ اُس کے نتھنوں سے دُھؤاں اُٹھا اور اُس کے مُنہ سے آگ نِکل کر بھسم کرنے لگی۔ کوئِلے اُس سے دہک اُٹھے۔ اُس نے آسمانوں کو بھی جُھکا دِیا اور نِیچے اُتر آیا اور اُس کے پاؤں تلے گہری تارِیکی تھی۔ وہ کرُّوبی پر سوار ہو کر اُڑا۔ بلکہ وہ تیزی سے ہوا کے بازُوؤں پر اُڑا۔ اُس نے ظُلمت یعنی ابر کی تارِیکی اور آسمان کے دلدار بادلوں کو اپنے چَوگِرد اپنے چِھپنے کی جگہ اور اپنا شامیانہ بنایا۔ اُس کی حضُوری کی جھلک سے اُس کے دلدار بادل پھٹ گئے۔ اَولے اور انگارے۔ اور خُداوند آسمان میں گرجا۔ حق تعالیٰ نے اپنی آواز سُنائی۔ اَولے اور انگارے۔ اُس نے اپنے تِیر چلا کر اُن کو پراگندہ کِیا۔ بلکہ تابڑ توڑ بِجلی سے اُن کو شِکست دی۔ تب تیری ڈانٹ سے اَے خُداوند! تیرے نتھنوں کے دَم کے جھوکے سے پانی کی تھاہ دِکھائی دینے لگی اور جہان کی بُنیادیں نمُودار ہُوئِیں۔
پڑھیں زبُور 18
سنیں زبُور 18
دوسروں تک پہنچائیں
مختلف ترجموں سے موازنہ: زبُور 1:18-15
آیات کو محفوظ کریں، Internet کے بغیر پڑھیں، تدریسی video دیکھیں، اور بہت کچھ!
صفحہ اول
بائبل
مطالعاتی منصوبہ
Videos