زبور 1:18-15
زبور 1:18-15 کِتابِ مُقادّس (URD)
اَے خُداوند! اَے میری قُوّت! مَیں تُجھ سے مُحبّت رکھتا ہُوں۔ خُداوند میری چٹان اور میرا قلعہ اور میرا چُھڑانے والا ہے۔ میرا خُدا۔ میری چٹان جِس پر مَیں بھروسا رکھُّوں گا۔ میری سِپر اور میری نجات کا سِینگ۔ میرا اُونچا بُرج۔ مَیں خُداوند کو جو سِتایش کے لائِق ہے پکارُوں گا۔ یُوں مَیں اپنے دُشمنوں سے بچایا جاؤُں گا۔ مَوت کی رسِّیوں نے مُجھے گھیر لِیا اور بے دِینی کے سَیلابوں نے مُجھے ڈرایا۔ پاتال کی رسِّیاں میرے چَوگِرد تِھیں مَوت کے پھندے مُجھ پر آ پڑے تھے۔ اپنی مُصِیبت میں مَیں نے خُداوند کو پُکارا اور اپنے خُدا سے فریاد کی۔ اُس نے اپنی ہَیکل میں سے میری آواز سُنی اور میری فریاد جو اُس کے حضُور تھی اُس کے کان میں پُہنچی۔ تب زمِین ہِل گئی اور کانپ اُٹھی۔ پہاڑوں کی بُنیادوں نے جُنبِش کھائی اور ہِل گئِیں اِس لِئے کہ وہ غضب ناک ہُؤا۔ اُس کے نتھنوں سے دُھؤاں اُٹھا اور اُس کے مُنہ سے آگ نِکل کر بھسم کرنے لگی۔ کوئِلے اُس سے دہک اُٹھے۔ اُس نے آسمانوں کو بھی جُھکا دِیا اور نِیچے اُتر آیا اور اُس کے پاؤں تلے گہری تارِیکی تھی۔ وہ کرُّوبی پر سوار ہو کر اُڑا۔ بلکہ وہ تیزی سے ہوا کے بازُوؤں پر اُڑا۔ اُس نے ظُلمت یعنی ابر کی تارِیکی اور آسمان کے دلدار بادلوں کو اپنے چَوگِرد اپنے چِھپنے کی جگہ اور اپنا شامیانہ بنایا۔ اُس کی حضُوری کی جھلک سے اُس کے دلدار بادل پھٹ گئے۔ اَولے اور انگارے۔ اور خُداوند آسمان میں گرجا۔ حق تعالیٰ نے اپنی آواز سُنائی۔ اَولے اور انگارے۔ اُس نے اپنے تِیر چلا کر اُن کو پراگندہ کِیا۔ بلکہ تابڑ توڑ بِجلی سے اُن کو شِکست دی۔ تب تیری ڈانٹ سے اَے خُداوند! تیرے نتھنوں کے دَم کے جھوکے سے پانی کی تھاہ دِکھائی دینے لگی اور جہان کی بُنیادیں نمُودار ہُوئِیں۔
زبور 1:18-15 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اَے یَاہوِہ، اَے میری قُوّت، مَیں آپ سے مَحَبّت رکھتا ہُوں۔ یَاہوِہ میری چٹّان، میرا قلعہ اَور میرے چھُڑانے والے ہیں؛ میرے خُدا، میری چٹّان ہیں، میں جِس میں پناہ لیتا ہُوں، وہ میری سِپر اَور میری نَجات کا سینگ، وہ میرا حصار۔ مَیں یَاہوِہ کو جو سِتائش کے لائق ہیں پُکارتا ہُوں، اَور دُشمنوں سے مُجھے بچا لیتے ہیں۔ موت کی موجوں نے مُجھے گھیرلیا؛ اَور تباہی کے سیلابوں نے مُجھے اَپنی لپیٹ میں لے لیا۔ پاتال کی رسّیاں میرے چَوگرد لپٹ گئیں؛ اَور موت کے پھندے میرے سامنے تھے۔ مَیں نے اَپنے خُدا سے فریاد کی؛ مَیں نے اَپنی مُصیبت میں یَاہوِہ کو پُکارا۔ اُنہُوں نے اَپنی ہیکل میں سے میری آواز سُنی؛ میری فریاد اُن کے کانوں میں پہُنچی۔ تَب زمین کانپ اُٹھی اَور ہل گئی، اَور پہاڑوں کی بُنیادیں لرز اُٹھیں؛ وہ ہل گئیں اِس لیٔے کہ یَاہوِہ غضبناک ہو گئے تھے۔ اُن کے نتھنوں سے دُھواں اُٹھا؛ اَور اُن کے مُنہ سے بھسم کرنے والی آگ نکلی، جِس سے کوئلے دہک اُٹھے، اُنہُوں نے آسمانوں کو جھُکایا اَور نیچے اُتر آئے؛ سیاہ بادل اُن کے پاؤں کے نیچے تھے۔ وہ کروبی پر سوار ہوکر اُڑے؛ وہ ہَوا کے بازوؤں پر سوار ہوکر اُڑے؛ اُنہُوں نے تاریکی کو اَپنا غلاف، اَور آسمان کے کالے بادلوں کو شامیانہ بنا لیا۔ اُن کی حُضُوری کی تجلّی سے بادل اَور اولے، اَور کڑکتی بجلی کی چمک دھمک سے آگے بڑھ رہے تھے۔ یَاہوِہ آسمان پر سے گرجے؛ اَور خُداتعالیٰ کی آواز گونج اُٹھی۔ اُنہُوں نے اَپنے تیر چلائے اَور دُشمنوں کو پراگندہ کیا، اَور بجلیاں گرا کر اُنہیں شِکست دی۔ اَے یَاہوِہ، آپ کی ڈانٹ سے، اَور آپ کے نتھنوں کے دَم کے جھونکے سے، سمُندر کی وادیاں دِکھائی دینے لگیں اَور زمین کی بُنیادیں نموُدار ہو گئیں۔
زبور 1:18-15 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
رب کے خادم داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ داؤد نے رب کے لئے یہ گیت گایا جب رب نے اُسے تمام دشمنوں اور ساؤل سے بچایا۔ وہ بولا، اے رب میری قوت، مَیں تجھے پیار کرتا ہوں۔ رب میری چٹان، میرا قلعہ اور میرا نجات دہندہ ہے۔ میرا خدا میری چٹان ہے جس میں مَیں پناہ لیتا ہوں۔ وہ میری ڈھال، میری نجات کا پہاڑ، میرا بلند حصار ہے۔ مَیں رب کو پکارتا ہوں، اُس کی تمجید ہو! تب وہ مجھے دشمنوں سے چھٹکارا دیتا ہے۔ موت کے رسّوں نے مجھے گھیر لیا، ہلاکت کے سیلاب نے میرے دل پر دہشت طاری کی۔ پاتال کے رسّوں نے مجھے جکڑ لیا، موت نے میرے راستے میں اپنے پھندے ڈال دیئے۔ جب مَیں مصیبت میں پھنس گیا تو مَیں نے رب کو پکارا۔ مَیں نے مدد کے لئے اپنے خدا سے فریاد کی تو اُس نے اپنی سکونت گاہ سے میری آواز سنی، میری چیخیں اُس کے کان تک پہنچ گئیں۔ تب زمین لرز اُٹھی اور تھرتھرانے لگی، پہاڑوں کی بنیادیں رب کے غضب کے سامنے کانپنے اور جھولنے لگیں۔ اُس کی ناک سے دھواں نکل آیا، اُس کے منہ سے بھسم کرنے والے شعلے اور دہکتے کوئلے بھڑک اُٹھے۔ آسمان کو جھکا کر وہ نازل ہوا۔ جب اُتر آیا تو اُس کے پاؤں کے نیچے اندھیرا ہی اندھیرا تھا۔ وہ کروبی فرشتے پر سوار ہوا اور اُڑ کر ہَوا کے پَروں پر منڈلانے لگا۔ اُس نے اندھیرے کو اپنی چھپنے کی جگہ بنایا، بارش کے کالے اور گھنے بادل خیمے کی طرح اپنے گرداگرد لگائے۔ اُس کے حضور کی تیز روشنی سے اُس کے بادل اولے اور شعلہ زن کوئلے لے کر نکل آئے۔ رب آسمان سے کڑکنے لگا، اللہ تعالیٰ کی آواز گونج اُٹھی۔ تب اولے اور شعلہ زن کوئلے برسنے لگے۔ اُس نے اپنے تیر چلائے تو دشمن تتر بتر ہو گئے۔ اُس کی تیز بجلی اِدھر اُدھر گرتی گئی تو اُن میں ہل چل مچ گئی۔ اے رب، تُو نے ڈانٹا تو سمندر کی وادیاں ظاہر ہوئیں، جب تُو غصے میں گرجا تو تیرے دم کے جھونکوں سے زمین کی بنیادیں نظر آئیں۔
زبور 1:18-15 کِتابِ مُقادّس (URD)
اَے خُداوند! اَے میری قُوّت! مَیں تُجھ سے مُحبّت رکھتا ہُوں۔ خُداوند میری چٹان اور میرا قلعہ اور میرا چُھڑانے والا ہے۔ میرا خُدا۔ میری چٹان جِس پر مَیں بھروسا رکھُّوں گا۔ میری سِپر اور میری نجات کا سِینگ۔ میرا اُونچا بُرج۔ مَیں خُداوند کو جو سِتایش کے لائِق ہے پکارُوں گا۔ یُوں مَیں اپنے دُشمنوں سے بچایا جاؤُں گا۔ مَوت کی رسِّیوں نے مُجھے گھیر لِیا اور بے دِینی کے سَیلابوں نے مُجھے ڈرایا۔ پاتال کی رسِّیاں میرے چَوگِرد تِھیں مَوت کے پھندے مُجھ پر آ پڑے تھے۔ اپنی مُصِیبت میں مَیں نے خُداوند کو پُکارا اور اپنے خُدا سے فریاد کی۔ اُس نے اپنی ہَیکل میں سے میری آواز سُنی اور میری فریاد جو اُس کے حضُور تھی اُس کے کان میں پُہنچی۔ تب زمِین ہِل گئی اور کانپ اُٹھی۔ پہاڑوں کی بُنیادوں نے جُنبِش کھائی اور ہِل گئِیں اِس لِئے کہ وہ غضب ناک ہُؤا۔ اُس کے نتھنوں سے دُھؤاں اُٹھا اور اُس کے مُنہ سے آگ نِکل کر بھسم کرنے لگی۔ کوئِلے اُس سے دہک اُٹھے۔ اُس نے آسمانوں کو بھی جُھکا دِیا اور نِیچے اُتر آیا اور اُس کے پاؤں تلے گہری تارِیکی تھی۔ وہ کرُّوبی پر سوار ہو کر اُڑا۔ بلکہ وہ تیزی سے ہوا کے بازُوؤں پر اُڑا۔ اُس نے ظُلمت یعنی ابر کی تارِیکی اور آسمان کے دلدار بادلوں کو اپنے چَوگِرد اپنے چِھپنے کی جگہ اور اپنا شامیانہ بنایا۔ اُس کی حضُوری کی جھلک سے اُس کے دلدار بادل پھٹ گئے۔ اَولے اور انگارے۔ اور خُداوند آسمان میں گرجا۔ حق تعالیٰ نے اپنی آواز سُنائی۔ اَولے اور انگارے۔ اُس نے اپنے تِیر چلا کر اُن کو پراگندہ کِیا۔ بلکہ تابڑ توڑ بِجلی سے اُن کو شِکست دی۔ تب تیری ڈانٹ سے اَے خُداوند! تیرے نتھنوں کے دَم کے جھوکے سے پانی کی تھاہ دِکھائی دینے لگی اور جہان کی بُنیادیں نمُودار ہُوئِیں۔