YouVersion Logo
تلاش

امثال 20

20
1مَے مسخرہ اور شراب ہنگامہ کرنے والی ہے اور جو کوئی اِن سے فریب کھاتا ہے دانا نہیں۔
2بادشاہ کا رُعب شیر کی گرج کی مانِند ہے۔ جو کوئی اُسے غُصہ دِلاتا ہے اپنی جان سے بدی کرتا ہے۔
3جھگڑے سے الگ رہنے میں آدمی کی عِزّت ہے لیکن ہر ایک احمق جھگڑتا رہتا ہے
4کاہِل آدمی جاڑے کے باعِث ہل نہیں چلاتا اِس لِئے فصل کاٹنے کے وقت وہ بِھیک مانگے گا اور کُچھ نہ پائے گا۔
5آدمی کے دِل کی بات گہرے پانی کی مانِند ہے لیکن صاحِبِ فہم آدمی اُسے کھینچ نِکالے گا۔
6اکثر لوگ اپنا اپنا اِحسان جتاتے ہیں لیکن وفادار آدمی کِس کو مِلے گا؟
7راست رَو صادِق کے بعد اُس کے بیٹے مُبارک ہوتے ہیں۔
8بادشاہ جو تختِ عدالت پر بَیٹھتا ہے خُود دیکھ کر ہر طرح کی بدی کو پھٹکتا ہے۔
9کَون کہہ سکتا ہے کہ مَیں نے اپنے دِل کو صاف کر لِیا ہے اور مَیں اپنے گُناہ سے پاک ہو گیا ہُوں؟
10دو طرح کے باٹ اور دو طرح کے پَیمانے۔ اِن دونوں سے خُداوند کو نفرت ہے۔
11بچّہ بھی اپنی حرکات سے پہچانا جاتا ہے کہ اُس کے کام نیک و راست ہیں کہ نہیں۔
12سُننے والے کان اور دیکھنے والی آنکھ دونوں کو خُداوند نے بنایا ہے۔
13خواب دوست نہ ہو۔ مبادا تُو کنگال ہو جائے۔ اپنی آنکھیں کھول کہ تُو روٹی سے سیر ہو گا۔
14خرِیدار کہتا ہے ردّی ہے ردّی! لیکن جب چل پڑتا ہے تو فخر کرتا ہے۔
15زر و مرجان کی تو کثرت ہے لیکن بیش بہا سرمایہ عِلم والے ہونٹ ہیں۔
16جو بیگانہ کا ضامِن ہو اُس کے کپڑے چِھین لے اور جو اجنبی کا ضامِن ہو اُس سے کُچھ گِرَو رکھ لے۔
17دغا کی روٹی آدمی کو مِیٹھی لگتی ہے لیکن آخِر کو اُس کا مُنہ کنکروں سے بھرا جاتا ہے۔
18ہر ایک کام مشوَرہ سے ٹِھیک ہوتا ہے اور تُو نیک صلاح لے کر جنگ کر۔
19جو کوئی لُتراپن کرتا پِھرتا ہے راز فاش کرتا ہے اِس لِئے تُو مُنہ پَھٹ سے کُچھ واسِطہ نہ رکھ۔
20جو اپنے باپ یا اپنی ماں پر لَعنت کرتا ہے اُس کا چراغ گہری تارِیکی میں بُجھایا جائے گا۔
21اگرچہ اِبتدا میں مِیراث یک لخت حاصِل ہو تَو بھی اُس کا انجام مُبارک نہ ہو گا۔
22تُو یہ نہ کہنا کہ مَیں بدی کا بدلہ لُوں گا۔ خُداوند کی آس رکھ اور وہ تُجھے بچائے گا۔
23دو طرح کے باٹ سے خُداوند کو نفرت ہے اور دغا کے ترازُو ٹھِیک نہیں۔
24آدمی کی رفتار خُداوند کی طرف سے ہے۔ پس اِنسان اپنی راہ کو کیوں کر جان سکتا ہے؟
25جلد بازی سے کِسی چِیز کو مُقدّس ٹھہرانا اور مَنّت ماننے کے بعد دریافت کرنا آدمی کے لِئے پھندا ہے۔
26دانا بادشاہ شرِیروں کو پھٹکتا ہے اور اُن پر داؤنے کا پہیا پِھرواتا ہے۔
27آدمی کا ضِمیر خُداوند کا چراغ ہے جو اُس کے تمام اندرُونی حال کو دریافت کرتا ہے۔
28شفقت اور سچّائی بادشاہ کی نِگہبان ہیں بلکہ شفقت ہی سے اُس کا تخت قائِم رہتا ہے۔
29جوانوں کا زور اُن کی شَوکت ہے اور بُوڑھوں کے سفید بال اُن کی زِینت ہیں۔
30کوڑوں کے زخم سے بدی دُور ہوتی ہے اور مار کھانے سے دِل صاف ہوتا ہے۔

موجودہ انتخاب:

امثال 20: URD

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in