امثال 15
15
1نرم جواب قہر کو دُور کر دیتا ہے پر کرخت باتیں غضب انگیز ہیں۔
2داناؤں کی زُبان عِلم کا درُست بیان کرتی ہے۔ پر احمقوں کا مُنہ حماقت اُگلتا ہے۔
3خُداوند کی آنکھیں ہر جگہ ہیں اور نیکوں اور بدوں کی نِگران ہیں۔
4صِحت بخش زُبان حیات کا درخت ہے پر اُس کی کج گوئی رُوح کی شِکستگی کا باعِث ہے۔
5احمق اپنے باپ کی تربِیّت کو حِقیر جانتا ہے پر تنبِیہ کا لِحاظ رکھنے والا ہوشیار ہو جاتا ہے۔
6صادِق کے گھر میں بڑا خزانہ ہے پر شرِیر کی آمدنی میں پریشانی ہے۔
7داناؤں کے لب عِلم پَھیلاتے ہیں پر احمقوں کے دِل اَیسے نہیں۔
8شرِیروں کے ذبِیحہ سے خُداوند کو نفرت ہے پر راست کار کی دُعا اُس کی خُوشنُودی ہے۔
9شرِیروں کی روِش سے خُداوند کو نفرت ہے پر وہ صداقت کے پَیرو سے مُحبّت رکھتا ہے۔
10راہ سے بھٹکنے والے کے لِئے سخت تادِیب ہے اور تنبِیہ سے نفرت کرنے والا مَرے گا۔
11جب پاتال اور جہنّم خُداوند کے حضُور کُھلے ہیں تو بنی آدمؔ کے دِل کا کیا ذِکر؟
12ٹھٹّھاباز تنبِیہ کو دوست نہیں رکھتا اور داناؤں کی مجلِس میں ہرگِز نہیں جاتا۔
13خُوش دِلی خندہ رُوئی پَیدا کرتی ہے پر دِل کی غمگِینی سے اِنسان شِکستہ خاطِر ہوتا ہے۔
14صاحبِ فہم کا دِل عِلم کا طالِب ہے پر احمقوں کی خُوراک حماقت ہے۔
15مُصِیبت زدہ کے تمام ایّام بُرے ہیں پر خُوش دِل ہمیشہ جشن کرتا ہے۔
16تھوڑا جو خُداوند کے خَوف کے ساتھ ہو اُس بڑے گنج سے جو پریشانی کے ساتھ ہو بِہتر ہے۔
17مُحبّت والے گھر میں ذرا سا ساگ پات عداوت والے گھر میں پلے ہُوئے بَیل سے بِہتر ہے۔
18غضب ناک آدمی فِتنہ برپا کرتا ہے پر جو قہر میں دِھیما ہے جھگڑا مِٹاتا ہے۔
19کاہِل کی راہ کانٹوں کی آڑ سی ہے پر راست کاروں کی روِش شاہراہ کی مانِند ہے۔
20دانا بیٹا باپ کو خُوش رکھتا ہے پر احمق اپنی ماں کی تحِقیر کرتا ہے۔
21بے عقل کے لِئے حماقت شادمانی کا باعِث ہے پر صاحبِ فہم اپنی روِش کو درُست کرتا ہے۔
22صلاح کے بغَیر اِرادے پُورے نہیں ہوتے پر صلاح کاروں کی کثرت سے قیام پاتے ہیں۔
23آدمی اپنے مُنہ کے جواب سے مسرُور ہوتا ہے اور باموقع بات کیا خُوب ہے!
24دانا کے لِئے زِندگی کی راہ اُوپر کو جاتی ہے تاکہ وہ پاتال میں اُترنے سے بچ جائے۔
25خُداوند مغرُوروں کا گھر ڈھا دیتا ہے پر وہ بیوہ کے سوانے کو قائِم کرتا ہے۔
26بُرے منصُوبوں سے خُداوند کو نفرت ہے پر پاک لوگوں کا کلام پسندِیدہ ہے۔
27نفع کا لالچی اپنے گھرانے کو پریشان کرتا ہے پر وہ جِس کو رِشوت سے نفرت ہے زِندہ رہے گا۔
28صادِق کا دِل سوچ کر جواب دیتا ہے پر شرِیروں کا مُنہ بُری باتیں اُگلتا ہے۔
29خُداوند شرِیروں سے دُور ہے پر وہ صادِقوں کی دُعا سُنتا ہے۔
30آنکھوں کا نُور دِل کو خُوش کرتا ہے اور خُوشخبری ہڈِّیوں میں فربہی پَیدا کرتی ہے۔
31جو زِندگی بخش تنبِیہ پر کان لگاتا ہے داناؤں کے درمیان سکُونت کرے گا۔
32تربِیّت کو ردّ کرنے والا اپنی ہی جان کا دُشمن ہے پر تنبِیہ پر کان لگانے والا فہم حاصِل کرتا ہے۔
33خُداوند کا خَوف حِکمت کی تربِیّت ہے اور سرفرازی سے پہلے فروتنی ہے۔
موجودہ انتخاب:
امثال 15: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.