یشُوع 2
2
یشُوع یرِیحُو میں جاسُوس بھیجتا ہے
1تب نُون کے بیٹے یشُوؔع نے شِطِّیم سے دو مَردوں کو چُپکے سے جاسُوس کے طَور پر بھیجا اور اُن سے کہا کہ جا کر اُس مُلک کو اور یرِیحوُ کو دیکھو بھالو۔ چُنانچہ وہ روانہ ہُوئے اور ایک کسبی کے گھر میں جِس کا نام راحب تھا آئے اور وہِیں سوئے۔ 2اور یرِیحوُ کے بادشاہ کو خبر مِلی کہ دیکھ آج کی رات بنی اِسرائیل میں سے چند آدمی اِس مُلک کی جاسُوسی کرنے کو یہاں آئے ہیں۔ 3اور یرِیحوُ کے بادشاہ نے راحب کو کہلا بھیجا کہ اُن لوگوں کو جو تیرے پاس آئے اور تیرے گھر میں داخِل ہُوئے ہیں نِکال لا اِس لِئے کہ وہ اِس سارے مُلک کی جاسُوسی کرنے کو آئے ہیں۔
4تب اُس عَورت نے اُن دونوں مَردوں کو لے کر اور اُن کو چِھپا کر یُوں کہہ دِیا کہ وہ مَرد میرے پاس آئے تو تھے پر مُجھے معلُوم نہ ہُؤا کہ وہ کہاں کے تھے۔ 5اور پھاٹک بند ہونے کے وقت کے قرِیب جب اندھیرا ہو گیا وہ مَرد چل دِئے اور مَیں نہیں جانتی ہُوں کہ وہ کہاں گئے۔ سو جلد اُن کا پِیچھا کرو کیونکہ تُم ضرُور اُن کو جا لو گے۔ 6لیکن اُس نے اُن کو اپنی چھت پر چڑھا کر سَن کی لکڑِیوں کے نِیچے جو چھت پر ترتِیب سے دھری تِھیں چِھپا دِیا تھا۔ 7اور یہ لوگ یَردن کے راستہ پر پایابوں تک اُن کے پِیچھے گئے اور جُوں ہی اُن کا پِیچھا کرنے والے پھاٹک سے نِکلے اُنہوں نے پھاٹک بند کر لِیا۔
8تب راحب چھت پر اُن مَردوں کے لیٹ جانے سے پہلے اُن کے پاس گئی۔ 9اور اُن سے یُوں کہنے لگی کہ مُجھے یقِین ہے کہ خُداوند نے یہ مُلک تُم کو دِیا ہے اور تُمہارا رُعب ہم لوگوں پر چھا گیا ہے اور اِس مُلک کے سب باشِندے تُمہارے آگے گُھلے جا رہے ہیں۔ 10کیونکہ ہم نے سُن لِیا ہے کہ جب تُم مِصرؔ سے نِکلے تو خُداوند نے تُمہارے آگے بحرِ قُلزم کے پانی کو سُکھا دِیا اور تُم نے امورِیوں کے دونوں بادشاہوں سِیحوؔن اور عوج سے جو یَردن کے اُس پار تھے اور جِن کو تُم نے بِالکُل ہلاک کر ڈالا کیا کیا کِیا۔ 11یہ سب کُچھ سُنتے ہی ہمارے دِل پِگھل گئے اور تُمہارے باعِث پِھر کِسی شخص میں جان باقی نہ رہی کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا ہی اُوپر آسمان کا اور نِیچے زمِین کا خُدا ہے۔ 12سو اب مَیں تُمہاری مِنّت کرتی ہُوں کہ مُجھ سے خُداوند کی قَسم کھاؤ کہ چُونکہ مَیں نے تُم پر مِہربانی کی ہے تُم بھی میرے باپ کے گھرانے پر مِہربانی کرو گے اور مُجھے کوئی سچّا نِشان دو۔ 13کہ تُم میرے باپ اور ماں اور بھائِیوں اور بہنوں کو اور جو کُچھ اُن کا ہے سب کو سلامت بچا لو گے اور ہماری جانوں کو مَوت سے محفُوظ رکھّو گے۔
14اُن مَردوں نے اُس سے کہا کہ ہماری جان تُمہاری جان کی کفِیل ہو گی بشرطیکہ تُم ہمارے اِس کام کا ذِکر نہ کر دو اور اَیسا ہو گا کہ جب خُداوند اِس مُلک کو ہمارے قبضہ میں کر دے گا تو ہم تیرے ساتھ مِہربانی اور وفاداری سے پیش آئیں گے۔
15تب اُس عَورت نے اُن کو کِھڑکی کے راستہ رسّی سے نِیچے اُتار دِیا کیونکہ اُس کا گھر شہر کی دِیوار پر بنا تھا اور وہ دِیوار پر رہتی تھی۔ 16اور اُس نے اُن سے کہا کہ پہاڑ کو چل دو تا نہ ہو کہ پِیچھا کرنے والے تُم کو مِل جائیں اور تِین دِن تک وہِیں چِھپے رہنا جب تک پِیچھا کرنے والے لَوٹ نہ آئیں۔ اِس کے بعد اپنا راستہ لینا۔
17تب اُن مَردوں نے اُس سے کہا کہ ہم تو اُس قَسم کی طرف سے جو تُو نے ہم کو کِھلائی ہے بے اِلزام رہیں گے۔ 18سو دیکھ! جب ہم اِس مُلک میں آئیں تو تُو سُرخ رنگ کے سُوت کی اِس ڈوری کو اُس کِھڑکی میں جِس سے تُو نے ہم کو نِیچے اُتارا ہے باندھ دینا اور اپنے باپ اور ماں اور بھائِیوں بلکہ اپنے باپ کے سارے گھرانے کو اپنے پاس گھر میں جمع کر رکھنا۔ 19پِھر جو کوئی تیرے گھر کے دروازوں سے نِکل کر گلی میں جائے اُس کا خُون اُسی کے سر پر ہو گا اور ہم بے گُناہ ٹھہریں گے اور جو کوئی تیرے ساتھ گھر میں ہو گا اُس پر اگر کِسی کا ہاتھ چلے تو اُس کا خُون ہمارے سر پر ہو گا۔ 20اور اگر تُو ہمارے اِس کام کا ذِکر کر دے تو ہم اُس قَسم کی طرف سے جو تُو نے ہم کو کِھلائی ہے بے اِلزام ہو جائیں گے۔ 21اُس نے کہا جَیسا تُم کہتے ہو وَیسا ہی ہو۔ سو اُس نے اُن کو روانہ کِیا اور وہ چل دِئے۔ تب اُس نے سُرخ رنگ کی وہ ڈوری کِھڑکی میں باندھ دی۔
22اور وہ جا کر پہاڑ پر پُہنچے اور تِین دِن تک وہِیں ٹھہرے رہے جب تک اُن کا پِیچھا کرنے والے لَوٹ نہ آئے اور اُن پِیچھا کرنے والوں نے اُن کو سارے راستے ڈُھونڈا پر کہِیں نہ پایا۔ 23پِھر یہ دونوں مَرد لَوٹے اور پہاڑ سے اُتر کر پار گئے اور نُون کے بیٹے یشُوع کے پاس جا کر سب کُچھ جو اُن پر گُذرا تھا اُسے بتایا۔ 24اور اُنہوں نے یشُوع سے کہا کہ یقِیناً خُداوند نے وہ سارا مُلک ہمارے قبضہ میں کر دِیا ہے کیونکہ اُس مُلک کے سب باشِندے ہمارے آگے گُھلے جا رہے ہیں۔
موجودہ انتخاب:
یشُوع 2: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.