ایُّوب 18:41-34

ایُّوب 18:41-34 URD

اُس کی چِھینکیں نُور افشانی کرتی ہیں۔ اُس کی آنکھیں صُبح کے پپوٹوں کی طرح ہیں۔ اُس کے مُنہ سے جلتی مشعلیں نِکلتی ہیں اور آگ کی چِنگاریاں اُڑتی ہیں اُس کے نتھنوں سے دُھؤاں نِکلتا ہے۔ گویا کَھولتی دیگ اور سُلگتے سرکنڈے سے۔ اُس کا سانس کوئِلوں کو دہکا دیتا ہے اور اُس کے مُنہ سے شُعلے نِکلتے ہیں۔ طاقت اُس کی گردن میں بستی ہے اور دہشت اُس کے آگے آگے چلتی ہے۔ اُس کے گوشت کی تہیں آپس میں جُڑی ہُوئی ہیں۔ وہ اُس پر خُوب سٹی ہیں اور ہٹ نہیں سکتِیں۔ اُس کا دِل پتّھر کی طرح مضبُوط ہے بلکہ چکّی کے نِچلے پاٹ کی طرح۔ جب وہ اُٹھ کھڑا ہوتا ہے تو زبردست لوگ ڈر جاتے ہیں اور گھبرا کر حواس باختہ ہو جاتے ہیں۔ اگر کوئی اُس پر تلوار چلائے تو اُس سے کُچھ نہیں بنتا۔ نہ بھالے۔ نہ تِیر۔ نہ برچھی سے۔ وہ لوہے کو بُھوسا سمجھتا ہے اور پِیتل کو گلی ہُوئی لکڑی۔ تِیر اُسے بھگا نہیں سکتا۔ فلاخن کے پتّھر اُس پر تِنکے سے ہیں۔ لاٹِھیاں گویا تِنکے ہیں۔ وہ برچھی کے چلنے پر ہنستا ہے۔ اُس کے نِیچے کے حِصّے تیز ٹِھیکروں کی مانِند ہیں۔ وہ کِیچڑ پر گویا ہینگا پھیرتا ہے۔ وہ گہراؤ کو دیگ کی طرح کھَولاتا اور سمُندر کو مرہم کی مانِند بنا دیتا ہے۔ وہ اپنے پِیچھے چمکِیلی لِیک چھوڑتا جاتا ہے۔ گہراؤ گویا سفید نظر آنے لگتا ہے۔ زمِین پر اُس کا نظِیر نہیں جو اَیسا بے خَوف پَیدا ہُؤا ہو۔ وہ ہر اُونچی چِیز کو دیکھتا ہے اور سب مغرُوروں کا بادشاہ ہے۔