یرمِیاہ 13
13
کتانی کمربند
1خُداوند نے مُجھے یُوں فرمایا کہ تُو جا کر اپنے لِئے ایک کتانی کمربند خرِید لے اور اپنی کمر پر باندھ پر اُسے پانی میں مت بِھگو۔ 2سو مَیں نے خُداوند کے کلام کے مُوافِق ایک کمربند خرِید لِیا اور اپنی کمر پر باندھا۔ 3اور خُداوند کا کلام دوبارہ مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔ 4کہ اِس کمربند کو جو تُو نے خرِیدا اور جو تیری کمر پر ہے لے کر اُٹھ اور فُرات کو جا اور وہاں چٹان کے ایک شِگاف میں اُسے چِھپا دے۔ 5چُنانچہ مَیں گیا اور اُسے فُرات کے کنارے چِھپا دِیا جَیسا خُداوند نے مُجھے فرمایا تھا۔
6اور بُہت دِنوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اُٹھ فُرات کی طرف جا اور اُس کمربند کو جِسے تُو نے میرے حُکم سے وہاں چِھپا رکھّا ہے نِکال لے۔ 7تب مَیں فُرات کو گیا اور کھودا اور کمربند کو اُس جگہ سے جہاں مَیں نے اُسے گاڑ دِیا تھا نِکالا اور دیکھ وہ کمربند اَیسا خراب ہو گیا تھا کہ کِسی کام کا نہ رہا۔
8تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 9کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسی طرح مَیں یہُوداؔہ کے گَھمنڈ اور یروشلیِم کے بڑے غُرُور کو نیست کرُوں گا۔ 10یہ شرِیر لوگ جو میرا کلام سُننے سے اِنکار کرتے ہیں اور اپنے ہی دِل کی سختی کے پَیرو ہوتے اور غَیر معبُودوں کے طالِب ہو کر اُن کی عِبادت کرتے اور اُن کو پُوجتے ہیں وہ اِس کمربند کی مانِند ہوں گے جو کِسی کام کا نہیں۔ 11کیونکہ جَیسا کمربند اِنسان کی کمر سے لِپٹا رہتا ہے وَیسا ہی خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اِسرائیل کے تمام گھرانے اور یہُوداؔہ کے تمام گھرانے کو لِیا کہ مُجھ سے لِپٹے رہیں تاکہ وہ میرے لوگ ہوں اور اُن کے سبب سے میرا نام ہو اور میری سِتایش کی جائے اور میرا جلال ہو پر اُنہوں نے نہ سُنا۔
مَے کا مٹکا
12پس تُو اُن سے یہ بات بھی کہہ دے کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ہر ایک مٹکے میں مَے بھری جائے گی اور وہ تُجھ سے کہیں گے کیا ہم نہیں جانتے کہ ہر ایک مٹکے میں مَے بھری جائے گی؟ 13تب تُو اُن سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اِس مُلک کے سب باشِندوں کو ہاں اُن بادشاہوں کو جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھتے ہیں اور کاہِنوں اور نبِیوں اور یروشلیِم کے سب باشِندوں کو مستی سے بھر دُوں گا۔ 14اور مَیں اُن کو ایک دُوسرے پر یہاں تک کہ باپ کو بیٹوں پر دے مارُوں گا۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں نہ شفقت کرُوں گا نہ رِعایت اور نہ رحم کرُوں گا کہ اُن کو ہلاک نہ کرُوں۔
یَرمِیاہ گَھمنڈ کے خِلاف خبردار کرتا ہے
15سُنو اور کان لگاؤ۔
گَھمنڈ نہ کرو کیونکہ خُداوند نے فرمایا ہے۔
16خُداوند اپنے خُدا کی تمجِید کرو اِس سے پہلے کہ وہ تارِیکی لائے
اور تُمہارے پاؤں گُھپ اندھیرے میں ٹھوکر کھائیں
اور جب تُم رَوشنی کا اِنتِظار کرو
تو وہ اُسے مَوت کے سایہ سے بدل ڈالے اور
اُسے سخت تارِیکی بنا دے۔
17لیکن اگر تُم نہ سُنو گے
تو میری جان تُمہارے غُرور کے سبب سے
خَلوت خانوں میں غم کھایا کرے گی۔
ہاں میری آنکھیں پُھوٹ پُھوٹ کر روئیں گی
اور آنسُو بہائیں گی
کیونکہ خُداوند کا گلّہ اَسِیری میں چلا گیا۔
18بادشاہ اور اُس کی والِدہ سے کہہ کہ عاجِزی کرو اور نِیچے بَیٹھو کیونکہ تُمہاری بزُرگی کا تاج تُمہارے سر پر سے اُتار لِیا گیا ہے۔ 19جنُوب کے شہر بند ہو گئے اور کوئی نہیں کھولتا۔ سب بنی یہُوداؔہ اسِیر ہو گئے۔ سب کو اسِیر کر کے لے گئے۔
20اپنی آنکھیں اُٹھا اور اُن کو جو شِمال سے آتے ہیں دیکھ۔ وہ گلّہ جو تُجھے دِیا گیا تھا۔ تیرا خُوش نُما گلّہ کہاں ہے؟ 21جب وہ تُجھ پر اُن کو مُقرّر کرے گا جِن کو تُو نے اپنی حِمایت کی تعلِیم دی ہے تو تُو کیا کہے گی؟ کیا تُو اُس عَورت کی مانِند جِسے دردِ زِہ ہو درد میں مُبتلا نہ ہو گی؟ 22اور اگر تُو اپنے دِل میں کہے کہ یہ حادِثے مُجھ پر کیوں گُذرے؟ تیری بدکرداری کی شِدّت سے تیرا دامن اُٹھایا گیا اور تیری ایڑِیاں جبراً برہنہ کی گئِیں۔ 23حبشی اپنے چمڑے کو یا چِیتا اپنے داغوں کو بدل سکے تو تُم بھی جو بدی کے عادی ہو نیکی کر سکو گے۔ 24اِس لِئے مَیں اُن کو اُس بُھوسے کی مانِند جو بیابان کی ہوا سے اُڑتا پِھرتا ہے تِتّربِتّر کرُوں گا۔ 25خُداوند فرماتا ہے کہ میری طرف سے یِہی تیرا بخرہ تیرا نپا ہُؤا حِصّہ ہے کیونکہ تُو نے مُجھے فراموش کر کے بُطلان پر توکُّل کِیا ہے۔ 26پس مَیں بھی تیرا دامن تیرے سامنے سے اُٹھا دُوں گا تاکہ تُو بے پردہ ہو۔ 27مَیں نے تیری بدکاری تیرا ہِنہنانا تیری حرام کاری اور تیرے نفرت انگیز کام جو تُو نے پہاڑوں پر اور مَیدانوں میں کِئے دیکھے ہیں۔ اَے یروشلیِم تُجھ پر افسوس! تُو اپنے آپ کو کب تک پاک و صاف نہ کرے گی؟
موجودہ انتخاب:
یرمِیاہ 13: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.